Connect with us
Monday,13-October-2025

سیاست

الیکشن کمیشن نے این سی پی کے دونوں گروپوں کو بھیجا نوٹس، شرد اور اجیت پوار کے درمیان قانونی جنگ شروع

Published

on

Sharad-&-Ajit

ممبئی : شیوسینا کے بعد اب این سی پی کس کی پارٹی ہے اس پر قانونی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ مرکزی الیکشن کمیشن نے شرد پوار اور اجیت پوار گروپ کو نوٹس بھیجا ہے۔ یہ نوٹس اجیت پوار گروپ کی طرف سے دائر درخواست پر بھیجا گیا ہے۔ این سی پی میں پھوٹ کے پیش نظر مرکزی الیکشن کمیشن نے شرد پوار اور اجیت پوار کے گروپوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔ شرد پوار کیمپ نے الیکشن کمیشن کے نوٹس کی تصدیق کی ہے۔ تاہم نوٹس میں کیا لکھا گیا ہے اس کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ملی ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تعداد کے زور پر دونوں گروپوں کے دعوؤں اور تقسیم کے بعد پارٹی پر کنٹرول کے پیش نظر دعوؤں کی حمایت میں قانونی دستاویزات پیش کی جائیں۔ تقسیم کے بعد اجیت پوار کی زیر قیادت گروپ نے پارٹی کے نام اور نشان کا دعؤی کرتے ہوئے ایم ایل اے اور ایم پی کے حلف نامے الیکشن کمیشن کو جمع کرائے ہیں۔

دوسری طرف شرد پوار کی قیادت والی این سی پی نے اجیت پوار سمیت نو ایم ایل ایز کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔ جبکہ ورکنگ صدر پرفل پٹیل اور ایم پی سنیل تٹکرے کو نکال دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرکزی الیکشن کمیشن نے بھی پارٹی کے بارے میں سماعت کرتے ہوئے کوئی بھی فیصلہ لینے سے پہلے ان کی رائے سننے کا کیویٹ دائر کیا تھا۔ شندے-فڑنویس حکومت میں شامل ہونے سے دو دن پہلے اجیت پوار نے این سی پی صدر کی حیثیت سے مرکزی الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھا تھا۔ اس خط میں اجیت پوار نے پارٹی کا نام اور پارٹی کے نشان کا دعویٰ کیا تھا۔

اجیت پوار نے کہا تھا کہ این سی پی کے زیادہ تر ایم ایل اے اور عہدیدار ہمارے ساتھ ہیں۔ اسی وجہ سے اجیت پوار گروپ کی جانب سے ہمیں این سی پی کا نام اور پارٹی نشان دینے کی درخواست کی گئی تھی۔ اجیت پوار کے ساتھ، 8 دیگر این سی پی ایم ایل اے شندے-فڑنویس حکومت میں شامل ہوئے ہیں۔ اجیت پوار کے اس فیصلے سے پارٹی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ 2 جولائی کو اجیت پوار نے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ اجیت پوار کے ساتھ این سی پی کے 8 لیڈروں نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا۔ یہ لیڈر بھی محکموں میں بٹے ہوئے ہیں۔ اجیت پوار کو مہاراشٹر کا وزیر خزانہ بنایا گیا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی دیوالی سے قبل شہریوں کے چہروں پر مسکراہٹ… ایک کروڑ سے زائد کا سامان واپس ،پولس کی کارکردگی کی ستائش ، لوگوں میں خوشی کا ماحول

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے دیوالی سے قبل شہریوں کی خوشی لوٹاتے ہوئے ان کے گمشدہ ، چوری شدہ سامان کو واپس کرکے شہریوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی ہے ممبئی کے زون ۸ میں ڈی سی پی منیش کلوانیہ نے آج دیوالی سے قبل شہریوں کے گمشدہ اور دیگر سازوسامان واپس کیا ہے تقریبا ایک کروڑ سے زائد کا سامان جس میں ۲۰۰ سو موبائل واپس کیا گیا ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ چوری شدہ اور گمشدہ سامان کو واپس لوٹانے پر لوگوں کی مسرت دوبالا ہو گئی کیونکہ بیشتر نے تو اپنے سامان کی آس و امید ہی چھوڑ دی تھی لیکن پولس نے دوبارہ ان کی چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی ہے ممبئی پولس مختلف پولس اسٹیشنوں کی سطح پر لوگوں کے سامان لوٹانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے یہ سلسلہ ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر شروع کیا گیا ہے اس میں چوری شدہ اور گمشدہ سامان لوٹانے کے بعد ممبئی میں عوام کا پولس پر اعتماد مزید مستحکم ہوا ہے اور اب پولس ایسے کیسوں میں بہتر کارکردگی انجام دے رہی جس میں لوگوں کے سامان چوری ہو گئے ہیں یا پھر غائب ہو گئے ہیں پولس نے اب ایسے کئی لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ بکھیری ہے جو اپنے سامان کو بھول بیٹھے تھے یا پھر انہیں یہ توقع نہیں تھی کہ ان کے سامان انہیں دوبارہ میسر آئیں گے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی کے چیمبور اور مالابار ہل بنگلورو میں مقیم بلڈرز کے ذریعہ 4,800 کروڑ کی تعمیر نو سے گزریں گے۔

Published

on

malabar

ممبئی : ایک بنگلور میں مقیم رئیل اسٹیٹ ڈویلپر، پوروانکارا لمیٹڈ، نے ممبئی میں دو بڑے ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹس کا اعلان کیا ہے، جس نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں اپنے مغربی پورٹ فولیو میں اہم وزن کا اضافہ کیا ہے۔ کمپنی، جس نے بنگلور میں دو پروجیکٹس بھی شامل کیے ہیں، ان چاروں پروجیکٹوں میں ₹9,100 کروڑ کی کل مجموعی ترقیاتی قیمت (جی ڈی وی) ریکارڈ کی ہے۔ ممبئی میں، پوروانکارا نے جنوبی ممبئی کے اعلیٰ درجے کے مالابار ہل علاقے میں ایک مارکی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ حاصل کیا ہے۔ 1.43 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ پروجیکٹ 0.7 ملین مربع فٹ ترقیاتی صلاحیت پیش کرے گا، جس کی قیمت تقریباً 2,700 کروڑ روپے ہے۔

دوسرا پروجیکٹ چیمبرز میں واقع ہے اور 4 ایکڑ اراضی پر پھیلے 1.2 ملین مربع فٹ کی ترقی پر مشتمل ہے، جس کی تخمینہ قیمت 2,100 کروڑ روپے ہے۔ میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق دونوں پراجیکٹ پروانکرا کی ممبئی کے اہم اور ابھرتے ہوئے رہائشی علاقوں میں اپنے دوبارہ ترقی کے نقش کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔ پوروانکارا لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر آشیش پوروانکارا نے کہا، “ہماری ترقی کی رفتار مضبوط ہے، جس کی حمایت مسلسل مانگ اور بروقت پراجیکٹ پر عمل درآمد سے ہوتی ہے۔” مالی سال26 کی پہلی ششماہی میں، ہم نے اپنے پورٹ فولیو کو 6.36 ملین مربع فٹ سے زیادہ قابل ترقی رقبہ کے ساتھ بڑھایا جس کی قیمت تقریباً ₹9,100 کروڑ ہے۔

کمپنی نے مالی سال26 کی جولائی-ستمبر سہ ماہی میں ₹1,322 کروڑ کی قبل از فروخت کی اطلاع دی، جو گزشتہ سال کے ₹1,270 کروڑ سے 4% زیادہ ہے۔ مالی سال26 کی پہلی ششماہی کے لیے، کل پری سیلز ₹ 2,445 کروڑ رہی، جو کہ 4% اضافے کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ کے مطابق، مالی سال 26 کی دوسری سہ ماہی میں اوسط وصولی ₹8,814 فی مربع فٹ ہو گئی، جو کہ سال بہ سال 7% زیادہ ہے۔ صنعت کے ماہرین نوٹ کرتے ہیں کہ جائیداد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور زمین کی محدود دستیابی کی بدولت ممبئی کی دوبارہ ترقی کی مارکیٹ قومی ڈویلپرز کی طرف سے بھرپور دلچسپی حاصل کر رہی ہے۔ اپنے مالابار ہل اور چیمبور پروجیکٹس کے ساتھ، پوروانکارا شہر کے اعلیٰ قدر کی بحالی کے شعبے میں ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر اپنی پوزیشن حاصل کر رہا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com