Connect with us
Friday,27-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممبئی: ایم یو آئی ڈی او ایل نے کونکن شہر میں بارش کی وجہ سے 20 جولائی کا امتحانی پرچہ ملتوی کر دیا ہے۔

Published

on

ممبئی: ممبئی یونیورسٹی (ایم یو) انسٹی ٹیوٹ آف ڈسٹنس اینڈ اوپن لرننگ (آئی ڈی او ایل) نے 20 جولائی (جمعرات) کو ہونے والے تمام پرچے ملتوی کر دیے ہیں کیونکہ شہر اور کونکن خطہ کے کچھ حصوں میں شدید بارش کی وجہ سے سیلاب آ گیا تھا۔ تاہم یونیورسٹی نے ان امتحانات کے نظرثانی شدہ شیڈول کا اعلان نہیں کیا ہے۔ یہ فیصلہ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے ساتھ ساتھ پالگھر، رائے گڑھ اور سندھو درگ اضلاع کے کلکٹروں کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے بعد لیا گیا ہے۔

(جنرل (عام

مولانا کلیم صدیقی تبدیلی مذہب معاملہ : خصوصی سیشن عدالت کا عمر قید کی سزا والا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج، ملزمین کی رہائی کے لئے کوشش شروع

Published

on

لکھنؤ27/ ستمبر : گذشتہ دنوں لکھنؤ کی خصوصی سیشن عدالت نے مبینہ جبراً مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں مشہور عالم دین مولانا کلیم صدیقی سمیت 16/ ملزمین کو قصور وار ٹہرایا تھا۔ نچلی عدالت نے 12/ ملزمین کو عمر قید اور 4/ ملزمین کو دس سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔ نچلی عدالت فیصلے کو ملزم عرفان شیخ نے لکھنؤ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ نچلی عدالت کے فیصلے کے خلاف داخل اپیل پر گذشتہ کل لکھنؤ ہائی کورٹ کی دور کنی بینچ کے روبرو سماعت عمل میں آئی جس کے دوران عرفان خان کے دفاع میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سینئر ایڈوکیٹ اوپی تیواری اور ایڈوکیٹ فرقان پٹھان پیش ہوئے۔خصوصی سیشن عدالت سے سزا پانے والے ملزمین میں سے عرفان شیخ پہلا ملزم ہے جس نے نچلی عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

دوران سماعت دو رکنی بینچ کے جسٹس عطاء الرحمن مسعودی اور جسٹس اجئے کمار سری واستو کو ایڈوکیٹ او پی تیواری نے بتایا کہ نچلی عدالت نے عرض گذار کو ناکافی ثبوت وشواہد موجود ہونے کے باوجود عمر قید کی سزا سنائی ہے جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ ایڈوکیٹ اوپی تیواری نے عدالت کو مزید بتایا کہ جن دفعات کے تحت نچلی عدالت نے عرض گذار اور دیگر ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی ہے اس کا اطلاق ہوتا ہی نہیں۔ ایڈوکیٹ او پی تیواری نے عدالت کو مزید بتایا کہ اس مقدمہ کی بنیاد ہی غیر آئینی ہے لہذا ملزمین کو سزا دینے والے نچلی عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دینا چاہئے۔

ایڈوکیٹ او پی تیواری کے دلائل کی سماعت کے بعد دو رکنی بینچ نے استغاثہ کو نوٹس جاری کیا اور پانچ ہفتے کے اندر اپنا اعتراض داخل کرنے کا حکم دیا۔ ریاستی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت سے عرض گذار کی اپیل پر اعتراض داخل کرنے کے لئے آٹھ ہفتوں کا وقت طلب کیا تھا جس پر ایڈوکیٹ اوپی تیواری نے اعتراض کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ عرض گذار دوران ٹرائل ضمانت پر تھا, لیکن نچلی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد اسے جیل واپس جانا پڑا, لہذا عرض گذار کی اپیل اور ضمانت کی عرضداشت پر جلد از جلد سماعت کی جائے۔ دو رکنی بینچ نے استغاثہ کو نوٹس جاری کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرائل کورٹ کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا ہے, اور مقدمہ کی سماعت نومبر کے ماہ میں کیئے جانے کا حکم جاری کیا۔

عرض گذار عرفان شیخ کی جانب سے لکھنؤ ہائی کورٹ میں داخل اپیل کو ایڈوکیٹ عارف علی اور ایڈوکیٹ مجاہد احمد نے تیار کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ استغاثہ ملزم کے خلاف عدالت میں پختہ ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے, جس کی بنیاد پر ملزم کو اس مقدمہ میں قصور وار ٹہرایا جاسکے۔ اس مقدمہ میں استغاثہ نے ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لئے 24 / سرکاری گواہوں کو پیش کیا جس میں چیف تفتیشی افسر کی گواہی بھی شامل ہے, لیکن ان تمام گواہان کی گواہی قانوناً پختہ نہیں ہے, اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنا دی جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

عرضداشت میں مزید تحریر ہے کہ ملزم عرفان اور دیگر ملزمین کے خلاف گواہی دینے والے گواہان کے بیانات میں کھلا تضاد ہے۔ گواہان نے عدالت میں پہلی مرتبہ ملزم عرفان کے دیگر ملزمین کے ساتھ تعلق کا ذکر کیا تھا۔ ملزم عرفان کی گرفتاری ہی مشکوک ہے کیونکہ ملزم عرفان کا نام ایف آئی آر میں درج ہی نہیں کیا گیا تھا بلکہ بعد میں اسے دیگر ملزمین کے بیانات کی روشنی میں گرفتار کیا گیا۔

عرضداشت میں مزید تحریر ہے کہ گواہ استغاثہ لکشمی گپتا اور ادتیہ گپتا نے 2020 میں اسلام قبول کیا تھا, جبکہ اتر پردیش پروہیبشن آف ین لاء فل کنورژن آف ریلیجن قانون 2021 میں بنا تھا, لہذا اس قانون کا اطلاق اس مقدمہ پر ہوتا ہی نہیں, نیز اس قانون کے مطابق متاثر یا اس کے رشتہ دار ایف آئی آر درج کراسکتے ہیں, لیکن موجودہ مقدمہ میں ونود کمار (اے ٹی ایس افسر) نے شکایت درج کرائی ہے جس کی بنیاد پر ملزمین کے خلاف مقدمہ قائم کیا گیا جو غیر قانونی ہے, اس کے باوجود نچلی عدالت نے ملزمین کو قصور وار ٹہرایا ہے۔


Continue Reading

(جنرل (عام

افریقہ میں تباہی پھیلانے والا کلیڈ 1 بی ایم پوکس وائرس ہندوستان پہنچ گیا، مرکزی حکومت نے تمام ریاستوں اور مرکز کو نئی ایڈوائزری جاری کی۔

Published

on

MPOX-VIRUS

نئی دہلی : افریقہ میں تباہی پھیلانے والا وائرس بھارت تک پہنچ گیا ہے۔ حال ہی میں، کیرالہ میں کلیڈ 1 بی ایم پوکس انفیکشن کا ایک کیس سامنے آنے کے بعد مرکزی حکومت چوکس ہوگئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ایم پوکس بیماری پر ایک نئی ایڈوائزری جاری کی ہے۔ درحقیقت، ہندوستان تیسرا غیر افریقی ملک بن گیا ہے جس نے کلیڈ 1 بی ایم پوکس انفیکشن کا کیس ریکارڈ کیا ہے۔

وزارت صحت نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے 14 اگست 2024 کو اعلان کیا تھا کہ ایم پوکس بیماری کا موجودہ پھیلنا بین الاقوامی تشویش (پی ایچ ای آئی سی) کی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی ہے۔ وزارت نے ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ صحت کی سہولیات میں صحت عامہ کی تیاریوں کا جائزہ لیں۔ اس کا جائزہ ریاستی اور ضلع دونوں سطحوں پر سینئر افسران کے ذریعہ لیا جائے گا۔

وزارت نے مشتبہ اور تصدیق شدہ دونوں صورتوں کے انتظام کے لیے ہسپتالوں میں الگ تھلگ سہولیات کی نشاندہی کرنے، ایسی سہولیات میں ضروری آلات اور تربیت یافتہ عملے کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت نے اپنے خط میں کہا کہ دستیاب معلومات کے مطابق، بالغوں میں کلیڈ 1 بی ایم پوکس I کی کلینیکل پریزنٹیشن کلیڈ II کی طرح ہے۔ تاہم، کلیڈ I میں پیچیدگیوں کی شرح کلیڈ II کے انفیکشن کی نسبت زیادہ ہو سکتی ہے۔

یہ دوسرا موقع ہے جب ڈبلیو ایچ او نے بین الاقوامی صحت کے ضوابط، 2005 کے تحت ایم پوکس بیماری سے متعلق پی ایچ ای آئی سی کا اعلان کیا ہے، جس پر ہندوستان بھی دستخط کنندہ ہے۔ پچھلا ایم پوکس پھیلنا، جو 2002 میں شروع ہوا، ایمپوکس وائرس کلیڈ II کی وجہ سے ہوا تھا۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

انتظامی محکمے کے مطابق کوآرڈینیشن افسران کی تعیناتی اور کڑی نگرانی کی جائے : میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر بھوشن گگرانی

Published

on

ممبئی : بھوشن گگرانی نے کہا کے لوگوں کی زندگیوں پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو ذہن میں رکھتے ہوئے، برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن نے ثابت شدہ طریقہ کار اور اقدامات کو لاگو کیا ہے۔ مستقبل میں سنجیدگی اور شدت سے مشق کرتے ہوئے فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر شری نے ماحولیاتی خطرات کو زیادہ مؤثر طریقے سے منظم کرتے ہوئے گرین اپروچ تیار کرنے کی ہدایت دی۔

“موسمیاتی تبدیلی : سبز نقطہ نظر تیار کرنے کی ضرورت” کے عنوان پر، میونسپل کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر شری۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن ہیڈ کوارٹر کی خالی میٹنگ (مورخہ 24 ستمبر 2024) بھوشن گگرانی کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ اس وقت شری گگرانی کو مختلف ہدایات دیں۔

ایڈیشنل میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر۔ (مسز) اشونی جوشی، ڈپٹی کمشنر (سالڈ ویسٹ مینجمنٹ) شری سنجوگ کبرے، ڈپٹی کمشنر (پارکس) شری کشور گاندھی، ڈپٹی کمشنر (ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی محکمہ) جناب۔ منیش پمپل، ڈپٹی کمشنر (خصوصی انجینئرنگ) شری یتن دلوی، ڈپٹی کمشنر (انفراسٹرکچر) شری ۔ الہاس مہالے، ڈائرکٹر (منصوبہ بندی) مسز پراچی جامبھےکر کے ساتھ تمام سرکلوں کے ڈپٹی کمشنرز، 24 انتظامی ڈویژنوں کے اسسٹنٹ کمشنرز، متعلقہ افسران کے ساتھ ساتھ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبے سے وابستہ تنظیموں کے نمائندوں نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔

میٹنگ کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ میونسپل کارپوریشن کے تمام محکمے فضائی آلودگی اور آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کی نشاندہی کرنے کے لیے اکٹھے ہوں اور ممبئی کو زیادہ ماحول دوست اور آب و ہوا کے موافق شہر بنانے کے لیے مل کر کام کریں۔ اسی طرح ممبئی میں گزشتہ کچھ سالوں سے فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے کیے گئے اقدامات کا جائزہ لے کر، یہ یقینی بنانا کہ ان اقدامات کے ساتھ ساتھ معیاری طریقہ کار اور اصولوں پر عمل کیا جائے، انتظامی محکمہ (وارڈ) کے مطابق کوآرڈینیشن افسروں کی تقرری، تعمیراتی مقامات کا معائنہ اور اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہاں تمام قوانین پر عمل کیا جائے، اس موضوع پر بھی اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایڈیشنل میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر۔ (مسز) اشونی جوشی نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی پہلے ہی ممبئی میٹروپولیٹن علاقہ سمیت پورے ممبئی کے علاقے کی ہوا کے معیار کو بری طرح متاثر کرتی ہوئی پائی گئی ہے۔ یہ تجربہ ہے کہ ہوا کا معیار بنیادی طور پر سردیوں میں خراب ہوتا ہے۔ اس پس منظر میں اس سال موسم سرما کے آغاز سے قبل ہی الرٹ رہنے اور اقدامات کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر یہ پایا جاتا ہے کہ فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے تو اس کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات پر عمل درآمد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے محکمہ ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کو ہدایت دی کہ وہ ممبئی میٹروپولیس میں موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے خطرات کا مسلسل جائزہ لیں۔ ڈاکٹر جوشی نے یہ بھی کہا کہ میونسپل کارپوریشن کے افسران اور ملازمین میں ماحولیاتی ذمہ داری کا شعور پیدا کیا جائے۔

ڈپٹی کمشنر شری پمپل نے تعمیراتی مقامات کی کڑی نگرانی، فضلے کو کھلے عام جلانے کی روک تھام اور ہوا کی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے لکڑی کے ایندھن کے طور پر استعمال کرنے اور اس کے ذرائع پر فوری کارروائی کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ جیسا کہ ممبئی میں خراب ہوا کے معیار کے ساتھ دنوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، اس لیے فوری کارروائی کی ضرورت ہے، انہوں نے نوٹ کیا۔ فضائی آلودگی صحت کے سنگین مسائل کا باعث بنتی ہے جیسے پیدائش کا کم وزن، قبل از وقت پیدائش اور طویل مدتی صحت کے مسائل۔ یہ دل کی بیماری، اعصابی مسائل، دمہ اور دیگر امراض کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے چونکہ فضائی آلودگی کا اثر فوری نہیں بلکہ طویل مدتی ہوتا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ شہری اپنی سطح پر اقدامات کریں اور میونسپل انتظامیہ کی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com