Connect with us
Wednesday,06-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

شرد پوار بنگلور اپوزیشن میٹنگ کے پہلے دن نہیں جائیں گے، بیٹی سپریا اور این سی پی سربراہ 18 جولائی کو شرکت کریں گے

Published

on

Sharad-Pawar

این سی پی کے سربراہ شرد پوار، جو پارٹی پر کنٹرول کے لیے اپنے بھتیجے اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کے ساتھ جھگڑا کر رہے ہیں، بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس کے پہلے دن سے محروم رہیں گے۔ بنگلورو میں اپوزیشن کی میٹنگ کے پہلے دن سینئر سیاستدان کی غیر حاضری کی شرد پوار یا این سی پی کی طرف سے کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ تاہم، این سی پی کے ترجمان مہیش تاپسی نے ٹویٹ کیا کہ شرد پوار اور ان کی بیٹی سپریا سولے 2 جولائی 2018 کو بنگلورو میں ہونے والی میٹنگ میں شرکت کریں گے۔ اگلے سال ہونے والے عام انتخابات سے قبل بی جے پی کے خلاف متحدہ اتحاد بنانے کے لیے بنگلورو میں کم از کم 26 سیاسی جماعتیں اپوزیشن کی میٹنگ میں شرکت کریں گی۔ این سی پی میں تقسیم کے بعد چل رہے ڈرامے کے درمیان این سی پی کے نئے مقرر کردہ وزراء نے اتوار کو وائی بی چوان سینٹر میں اجیت پوار کے ساتھ شرد پوار سے ملاقات کی۔ پوار سے ملاقات کے بعد پریس سے بات کرتے ہوئے پرفل پٹیل نے کہا کہ انہوں نے سینئر پوار کی “آشیرواد اور رہنمائی” کی کوشش کی۔ ملاقات کے بارے میں پٹیل نے کہا، “انہوں نے ہماری بات سنی لیکن کوئی جواب نہیں دیا۔”

پارٹی لیڈر راگھو چڈھا نے اتوار کے روز کہا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو متحد کرنے اور اس سے مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کے لئے بنگلورو میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شرکت کرے گی۔ کانگریس نے دہلی میں خدمات کے ریگولیشن سے متعلق مرکز کے آرڈیننس کے معاملے پر اے اے پی کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔ پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ پر اے اے پی کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے – سیاسی امور کی کمیٹی (پی اے سی) کی میٹنگ کے بعد، چڈھا نے پارلیمنٹ میں کنٹرول پر مرکز کے آرڈیننس کی مخالفت کرنے کے کانگریس کے فیصلے پر تنقید کی۔ نے بھی خیر مقدم کیا دہلی میں انتظامی خدمات اے اے پی نے پہلے کہا تھا کہ وہ بنگلورو میٹنگ میں تبھی شرکت کرے گی جب کانگریس پارلیمنٹ میں دہلی آرڈیننس کی مخالفت میں اے اے پی کی حمایت کرے گی۔ پی اے سی کے غور و خوض کے بعد، چڈھا نے اعلان کیا کہ کجریوال کی قیادت میں اے اے پی پیر کو بنگلورو میں اپوزیشن کی ایک عشائیہ میٹنگ میں شرکت کرے گی۔ یہ ایک درجن سے زیادہ اپوزیشن جماعتوں کی دوسری میٹنگ ہوگی کیونکہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ساتھ آنے اور مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کے خواہاں ہیں۔ پٹنہ میں اپنی پہلی میٹنگ میں، انہوں نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی سے متحد ہوکر لڑنے کا عزم کیا۔

جرم

ممبئی شاطر کار چور اور ۷۰ جرائم میں ملوث گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی اور اطراف میں کار سمیت اس میں موجود مہنگے سامان چوری کرنے والے ایک شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے وڈالا علاقہ میں ایک سرخ رنگ کی ہونڈا سٹی کار پارک تھی اور شکایت کنندہ نے اسے لاک کر کے پارک کیا تھا نامعلوم چور نے اسے لاک توڑ کر چوری کر کے فرار ہو گیا۔ یہ کار ۲۶ جون سے ۳۰ جون کے دوران چوری کی گئی تھی۔ ممبئی کے ورلی وڈالا، جے جے، مجگاؤں، ناگپاڑہ سائن میں تقریبا ۱۵۰ سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور پولس نے ملزم کو سانتا کروز سے حراست میں لیا, اس کے قبضے سے چوری کے تین موبائل برآمد ہوئے۔ آر اے قدوائی مارگ کے کار چوری کے کیس میں اسے گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے مسروقہ مال اور کار برآمد کر لی گئی, اس نے چوری کی اس کار کا استعمال دیگر چوری میں بھی کیا تھا۔ ملزم کے خلاف گجرات، احمد آباد، سورت، پونہ پمپری چنچوڑ، تھانہ میرابھائندر ناسک رائے گڑھ میں ۷۰ سے زائد معاملات درج ہیں ملزم کی شناخت جنید یونس شیخ عرف بمبیا ۳۵ سالہ کے طور ہوئی ہے اور یہ جونا کھار کا رہائشی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جاپان کے شہر ہیروشیما میں یاد کیا گیا دنیا کا پہلا ایٹم بم حملہ، 80 سال پہلے تباہی ہوئی تھی، جانئے کیا ہوا تھا

Published

on

Japan

ٹوکیو : جاپان کا شہر ہیروشیما آج سے 80 سال قبل 6 اگست کو پیش آنے والے ہولناک ایٹمی سانحے کو یاد کر رہا ہے۔ 6 اگست 1945 وہ دن تھا جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ایٹم بم گرایا تھا۔ دنیا میں جنگ کے دوران ایٹم بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔ اس حملے نے ہیروشیما شہر کا ایک بڑا علاقہ تباہ کر دیا۔ اس حملے میں 140,000 لوگ مارے گئے تھے۔ تین دن بعد جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا گیا جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے۔ بدھ کو ہیروشیما میں پیس میموریل میں اس جوہری سانحے کی 80ویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سمیت دنیا بھر کے حکام اور شہر کے میئر کازومی ماتسوئی نے تقریب میں شرکت کی۔ یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگوں نے دنیا کے لیے ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی حمایت کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اشیبا، ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسوئی اور دیگر حکام نے یادگاری مقام پر پھول چڑھائے۔

جاپان پر گرائے گئے دو ایٹم بموں میں 200,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، کچھ فوری دھماکے سے اور کچھ تابکاری کی بیماری اور جلنے سے۔ ان ہتھیاروں کی میراث زندہ بچ جانے والوں کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد زندہ بچ جانے والے شنگو نائتو نے بی بی سی کو بتایا، “میرے والد دھماکے میں بری طرح جھلس گئے اور نابینا ہو گئے۔ ان کی جلد ان کے جسم سے لٹک رہی تھی۔ وہ میرا ہاتھ بھی نہیں پکڑ سکتے تھے۔” اس کے والد اور دو چھوٹے بہن بھائی اس حملے میں مارے گئے۔

امریکہ نے 6 اگست کی صبح ایک بمبار طیارے سے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ‘یورینیم’ بم گرایا۔ طیارے سے گرائے جانے کے تقریباً 44 سیکنڈ بعد یہ زمین سے تقریباً 500 میٹر اوپر پھٹ گیا، جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ پھیل گیا۔ جب یہ سب کچھ ہوا تو کونیہیکو آئیڈا کی عمر صرف تین سال تھی۔ اس کا خاندانی گھر ہائپو سینٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ دھماکے سے وہ ملبے تلے دب گیا۔ بالآخر اس کے دادا نے اسے بچا لیا۔ اس کی ماں اور بہن دھماکے سے بچ گئیں، لیکن بعد میں جلد کی پریشانیوں اور تابکاری کی وجہ سے ناک سے خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ہیروشیما کے لوگوں پر کئی سالوں سے تابکاری کے اثرات دیکھے گئے۔ ہیروشیما حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تقریباً 100 بچ جانے والے اب بھی زندہ ہیں، لیکن بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو اس سماجی امتیاز سے بچانے کے لیے اپنے تجربات چھپا رکھے ہیں جو آج بھی موجود ہے۔ دوسروں کے لیے، کونیہیکو کی طرح، یہ ایک ایسا درد ہے جسے وہ دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com