Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر میں پھر سیاسی زلزلہ؟ شیوسینا، بی جے پی، کانگریس اور این سی پی سبھی پارٹیاں مہاراشٹر میں اقتدار چاہتی ہیں۔

Published

on

Shiv-Sena,-BJP,-Congress-and-NCP

ممبئی:-(یوسف رانا) مہاراشٹر کی سیاست میں چل رہی ہلچل کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ سیاسی بساط میں جیت اور ہار کا کھیل جاری ہے۔ این سی پی میں بغاوت کے بعد کانگریس کا ایک گروپ بھی بی جے پی میں شامل ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس حوالے سے ممبئی اور دہلی میں سرگرمیاں جاری ہیں۔ اگر یہ گروپ اکٹھا ہو جائے تو انہیں تین وزارتی عہدے دینے کی بات ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے کابینہ کی توسیع اور محکموں کی تقسیم متاثر ہو سکتی ہے۔وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور دیویندر فڑنویس کو فوری طور پر دہلی بلایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ریاستی کابینہ کی توسیع اور وزراء کو قلمدانوں کی تقسیم کا معاملہ، جو گزشتہ ہفتے سے چل رہا تھا، بالآخر دہلی میں حل ہو گیا ہے۔ کل شام نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور این سی پی لیڈر پرفل پٹیل نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ دہلی میں تقریباً ایک گھنٹے تک بات چیت کی۔ کہا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں کابینہ کی توسیع اور محکموں کی تقسیم کے دونوں مسائل حل ہو گئے ہیں۔ مہاراشٹر میں وزیر کے عہدے کے لیے 4، 4، 2 کا فارمولا طے کیا گیا ہے۔ جس کے مطابق کابینہ میں توسیع کی جائے گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی غیر موجودگی میں اجیت پوار اور پرفل پٹیل نے تنازعہ طے کر لیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے درمیان وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ ورشا بنگلہ میں مسلسل تین دن اور تین راتوں تک کابینہ میں توسیع کے سلسلے میں ہوئی بات چیت کے بعد کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ایک طرف، ایکناتھ شندے کا گروپ اجیت پوار کو وزیر خزانہ کا عہدہ دینے کے خلاف تھا۔ کوآپریٹو اور دیہی ترقی کی وزارت کو لے کر تنازعہ کم نہیں ہو رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے دوران اجیت پوار اور پرفل پٹیل نے کابینہ میں توسیع، محکموں کی تقسیم اور دیگر مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ 4، 4، 2 فارمولے کے مطابق بی جے پی اور ایکناتھ شندے دھڑے کو چار چار وزارتی عہدے ملیں گے۔ جبکہ این سی پی کو دو وزارتی عہدے ملیں گے۔ یعنی آئندہ کابینہ کی توسیع میں 10 وزراء حلف اٹھائیں گے۔ ان دونوں جماعتوں کے پاس پہلے ہی کابینہ میں 10-10 وزراء ہیں۔ اس تناظر میں دونوں جماعتوں کے وزراء کی تعداد 14 ہو جائے گی۔ جبکہ این سی پی کی کابینہ میں صرف 9 وزراء ہوں گے۔ اگر اسے مزید دو وزارتیں ملیں تو ان کی تعداد 11 ہو جائے گی۔ دہلی میں میٹنگ کے بعد پرفل پٹیل نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کی تین جماعتوں کے درمیان تنازع تقریباً ختم ہو چکا ہے۔ ، اس لیے کابینہ میں آج یا کل توسیع ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ توسیع مانسون اجلاس کے بعد ہوگی جبکہ محکموں کی تقسیم آج یا کل متوقع ہے۔ تاہم، اب تمام دعویدار ایم ایل اے کی نظریں کابینہ میں توسیع پر ہیں۔ نئی توسیع میں تینوں جماعتوں کے پاس وزارتی عہدے کم ہو جائیں گے۔ خاص طور پر 4، 4، 2 فارمولے کے مطابق اجیت پوار کی این سی پی کو صرف دو وزارتی عہدے ملیں گے۔ اس سے این سی پی ممبران اسمبلی میں ناراضگی بڑھ گئی ہے۔ این سی پی کے ارکان فی الحال مایوس نظر آرہے ہیں کیونکہ وہ اقتدار کے لئے بی جے پی کے ساتھ گئے ہیں۔ تاہم اب انہیں اقتدار میں حصہ ملتا دکھائی نہیں دے رہا۔ اس کی وجہ سے اجیت پوار گروپ کے تین ایم ایل اے ازمنی راؤ کوکاٹے، اتل بنکے اور کرن لہمٹے نے وزارتی عہدہ نہ ملنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ این سی پی میں پھوٹ ہوئے دو ہفتے بھی نہیں گزرے ہیں اور غصہ بھڑک اٹھا ہے۔ اجیت پوار کے گروپ میں شروع ہونے والی ہلچل ختم ہو گئی ہے۔ ایسے میں اجیت پوار کے لیے ان ایم ایل اے کو منانا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ دوسری طرف، شندے گروپ نے این سی پی کو وزارتوں کے اعلیٰ قلمدان دینے کی مخالفت کی ہے۔ اس معاملے پر شندے کا گروپ جارحانہ ہو گیا ہے۔شندے ایم ایل اے نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ این سی پی کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ اس سے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا سر درد بڑھ گیا ہے۔ شنڈے کے سامنے مشکل یہ ہے کہ وہ دہلی کی بات سنیں یا اپنے ایم ایل اے کی؟ ذرائع کے مطابق، 10 آزاد ایم ایل ایز کے ایک گروپ نے جمعرات کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ساتھ وزارتی عہدے کے لیے اپنی بولی ترک کرنے کا فیصلہ کیا، اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ ریاست میں موجودہ سیاسی پیش رفت سے ناراض ہیں۔ پرہار جن شکتی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اوم پرکاش بی عرف بچو کڈو کی قیادت میں آزاد امیدواروں نے کہا کہ وہ کابینہ کے عہدوں کے لیے جاری مطالبے سے حوصلہ شکنی کر رہے ہیں، خاص طور پر ڈپٹی سی ایم اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے حکومت میں شامل ہونے سے۔ پیر کو وزیر اعلی کے ساتھ آزاد ایم ایل اے کی میٹنگ کے بعد ان کا گروپ اس معاملے پر حتمی فیصلہ کرے گا۔

بزنس

ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت 3,000-3,200 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

Published

on

manori-beach

ممبئی : ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت تقریباً ڈیڑھ گنا بڑھ گئی ہے۔ پہلے اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 1920 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 3000-3200 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ یہ معلومات دیتے ہوئے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر ابھیجیت بنگر نے کہا کہ پچھلی بار ٹینڈر پر تنازعہ کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ 25 مئی کو دوبارہ ٹینڈر جاری کیا گیا جس میں اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان میں سے ایک کمپنی کا تعلق سپین اور ایک کا تعلق مشرق وسطیٰ کے کسی ملک سے ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلی بار ٹینڈر میں 5 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا تاہم بعد میں صرف ایک کمپنی رہ گئی۔ کانگریس نے اس ٹینڈر میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد بی ایم سی نے ٹینڈر منسوخ کر دیا تھا۔ نئے ٹینڈر کی لاگت کا تخمینہ 3000 سے 3200 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو کہ 1920 کروڑ روپے کی سابقہ ​​تخمینہ لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔

بنگر نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت سرنگیں بنائی جائیں گی۔ اس میں دو سمندر سے پانی نکالنے کے لیے اور ایک بقیہ پانی (نمکین پانی) کو نکالنے کے لیے بنایا جائے گا۔ اہلکار نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت سمندر کے گہرے حصوں سے 2-3 کلومیٹر دور سے پانی کھینچا جائے گا تاکہ آلودگی نہ ہو۔ یہاں بجلی کی بجائے گرین انرجی استعمال کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں نمکین پانی کو صاف کرکے روزانہ 200 ایم ایل ڈی پینے کا پانی حاصل کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں روزانہ 200 ایم ایل ڈی پانی دستیاب ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں مراحل کے کام کرنے کے بعد ممبئی کو روزانہ 400 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ ابھیجیت بنگر نے کہا کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے آبی ذخائر میں 31 جولائی تک پینے کا پانی دستیاب ہے، تب تک اچھی بارش ہونے کا امکان ہے، اس لیے اس سال پانی کی کٹوتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ویسے بھی، بی ایم سی اپر ویترنا اور بھاتسا جھیل سے ریزرو پانی استعمال کر رہی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سات جھیلوں سے روزانہ تقریباً 4000 ایم ایل ڈی پانی ممبئی کو سپلائی کیا جاتا ہے۔

ممبئی کی آبادی کے حساب سے روزانہ 4500 ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بی ایم سی نے سال 2014 کے بعد پانی کا کوئی نیا ذریعہ نہیں بنایا ہے۔ 4,000 ایم ایل ڈی پانی میں سے تقریباً 30 فیصد پانی کی رساو اور چوری کی وجہ سے ممبئی والوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ اس نے مسئلہ کو سنگین بنا دیا ہے، اس لیے بی ایم سی سمندر کے پانی کو صاف کرنے اور گرگئی پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر کام کر رہی ہے تاکہ ممبئی کو مطلوبہ پانی کی فراہمی ہو سکے۔

Continue Reading

سیاست

گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

Published

on

Gwalior

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

Continue Reading

جرم

آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com