قومی خبریں
اتر پردیش : عوامی مقامات پر قربانی پر پابندی، عیدگاہ اور مساجد کے پاس سیکورٹی کے سخت انتظامات، ڈرون سے ہوگی نگرانی

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں 29 جون کو عید الاضحی کے موقع پر پولیس نے سیکورٹی کے لیے پورے شہر کو چار زون اور 18 سیکٹر میں بانٹا ہے۔ اس میں 64 انتہائی حساس مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ یہاں سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس 94 عیدگاہ اور 1210 مساجد کی طرف آنے جانے والے سڑکوں پر پہرہ رہے گا۔ وہیں اس کے ساتھ ہی ٹریفک میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔
ڈی سی پی سنٹرل اپرنا رجت کوشک نے بتایا کہ پی اے سی اور آر اے ایف کو حساس اور انتہائی حساس مقامات پر تعینات کیاجائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ انسداد تخریب کاری ٹیم کے ساتھ 74 موبائل کلسٹر، 50 کیو آر ٹی اورپولیس کنٹرول روم کی 112 گاڑیاں گشت کے لیے تعینات کی گئی ہیں۔ عیش باغ عیدگاہ، ٹیلے والی مسجد اور بڑے امام باڑہ کے آس پاس سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ ڈرون سے نماز کے مقامات کی نگرانی کی جائے گی۔ انٹرنیٹ میڈیا پر خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کے لیے سائبر مانیٹرنگ سیل کو خصوصی طور پر فعال کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ سے قابل اعتراض ویڈیوز یا تصاویر پوسٹ کرنے پر فوری کارروائی کی جا سکے۔
اس بار بھی عوامی مقامات اور ممنوعہ جانوروں کی قربانی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کھلے میں کچرا پھینکنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ جانوروں کی باقیات کو صرف میونسپل ڈسٹ بن میں ڈالنے کی سخت ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
پولیس کے چھ ڈپٹی کمشنرز، 10 ایڈیشنل کمشنرز آف پولیس، 21 اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس، 52 انسپکٹرز، 101 ایڈیشنل انسپکٹرز، 922 انسپکٹرز، 48 خواتین انسپکٹرز، 894 ہیڈ کانسٹیبلز، 3375 کانسٹیبلز، 965 خواتین کانسٹیبلز، 922 ہوم گارڈز، کمپنی پی اے سی کو تعینات کیا جائے گا۔
محکمہ ٹریفک نے عیدالاضحی کے باعث ٹریفک میں تبدیلیاں کی ہیں۔ اس وجہ سے صرف نمازیوں کو یحییٰ گنج واٹر ورکس روڈ سے عیش باغ عیدگاہ کی طرف جانے کی اجازت ہوگی۔ دوسری طرف، عیش باغ پل کے نیچے ناکہ کی طرف، راجندر نگر چوراہے سے اوور برج کی طرف، رستوگی انٹر کالج کی طرف سے، یلو کالونی تیراہا کی طرف سے، ایس این مشرا تیراہے کی طرف سے، عیش باغ عیدگاہ تیراہے سے کوئی بھی گاڑی عیش باغ عیدگاہ کی طرف نہیں جا سکے گی۔
سیاست
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد خصوصی انسداد دہشت گردی آپریشن کی اجازت، ہندوستانی فوج کو اے ایل ایچ ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کی اجازت

نئی دہلی : ہندوستانی فوج نے پہلگام میں دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے لیے اپنے کچھ ایل اے ایچ (ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر) بیڑے کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ تینوں سروسز اور کوسٹ گارڈ کے تمام اے ایل ایچ کو تین ماہ سے زائد عرصے سے گراؤنڈ کیا گیا ہے لیکن اس علاقے کے جغرافیائی حالات کو دیکھتے ہوئے اے ایل ایچ کا استعمال ضروری ہو گیا تھا۔ بھارتی فوج کے پاس چیتا اور چیتک ہیلی کاپٹر بھی ہیں لیکن انہیں رات کے وقت اڑانا مشکل ہے۔ ان کی رات کو پرواز کرنے کی صلاحیت بہت محدود ہے۔ جبکہ ایل ایل ایچ رات کو بھی آپریشن کر سکتا ہے۔ اس لیے ایل ایل ایچ کا استعمال ضروری ہو گیا۔ فضائیہ کے پاس ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر بھی ہیں جنہیں آپریشن میں استعمال کیا جا سکتا ہے لیکن وہ سائز میں بڑے ہیں اور پورے علاقے میں پرواز نہیں کر سکتے اور ساتھ ہی ایل اے ایچ بھی کر سکتے ہیں۔
5 جنوری کو پوربندر میں کوسٹ گارڈ کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد تمام 300 اے ایل ایچ کو گراؤنڈ کر دیا گیا تھا۔ اس میں وہ تمام اے ایل ایچ شامل ہیں جو آرمی، نیوی اور ایئر فورس کے پاس بھی ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے تک اے ایل ایچ گراؤنڈ رہے گا۔ کوسٹ گارڈ کا ہیلی کاپٹر کیسے گر کر تباہ ہوا اس کی تحقیقات جاری ہیں۔ جب بھی کوئی ہیلی کاپٹر فنی خرابی کی وجہ سے کریش ہوتا ہے تو ہیلی کاپٹر کا پورا بیڑا گراؤنڈ کر دیا جاتا ہے۔ ایچ اے ایل کے چیئرمین ڈی کے سنیل نے فروری میں ایرو انڈیا کے دوران کہا تھا کہ اس کی سوش پلیٹ میں دراڑ پڑنے کی بنیادی وجہ پائی گئی۔
حتمی رپورٹ آنے میں 3 ہفتے لگیں گے، جس کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا کہ تمام اے ایل ایچز کا معائنہ کرنے کی ضرورت ہے یا ان کی پروازیں دوبارہ شروع کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیفیکٹ انویسٹی گیشن ٹیم (ڈی آئی ٹی) اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا یہ حادثہ ہیلی کاپٹر کے کسی مخصوص مسئلے کی وجہ سے ہوا یا عام تکنیکی خرابی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اے ایل ایچ دھرو بیڑے سے وابستہ اہلکاروں کی تربیت اور دیکھ بھال کے عمل کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ اس کے بعد کافی وقت گزر چکا ہے اور تین ہفتے گزر چکے ہیں لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اے ایل ایچ کا بیڑا کب اڑان بھرے گا۔
سیاست
جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ نے بلائی اعلیٰ سطحی میٹنگ، وزیر اعظم مودی نے دی سخت کارروائی کی ہدایات

نئی دہلی : جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس معاملے میں امت شاہ سے بات کی ہے۔ وزارت داخلہ میں ہونے والی میٹنگ میں کئی سینئر افسران موجود ہوں گے۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر پولیس کے افسران سے صورتحال کے بارے میں جانکاری لی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ آج دہشت گردوں نے پہلگام علاقے میں سیاحوں کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کی۔ معلومات کے مطابق وزیر اعظم مودی نے پہلگام حملے کے سلسلے میں وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کی۔ انہوں نے وزیر داخلہ سے موقع کا دورہ کرنے کو کہا۔ وزیراعظم نے سخت ایکشن لینے کی ہدایات بھی دیں۔ پی ایم مودی اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ وہاں سے وہ پورے واقعہ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پی ایم کی ہدایات کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ پہلگام کا دورہ کر سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کیا، ‘جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔ میری تعزیت مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ دہشت گردی کے اس گھناؤنے حملے میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا اور ہم مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس واقعہ کی اطلاع دی گئی اور انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔ میں تمام ایجنسیوں کے ساتھ فوری سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد کرنے کے لیے سرینگر کے لیے جلد ہی روانہ ہو رہا ہوں۔ آپ کو بتا دیں کہ منگل کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 12 سیاح زخمی ہو گئے تھے۔ حکام نے بتایا کہ یہ حملہ وادی بیسران میں ہوا، جہاں تک صرف پیدل یا خچروں کے ذریعے ہی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ آج صبح سیاحوں کا ایک گروپ سیر کے لیے وہاں گیا تھا۔
ایک عینی شاہد کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے سیاحوں پر قریب سے فائرنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ حملے کے وقت موقع پر موجود ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ’میرے شوہر کو سر میں گولی لگی تھی، جب کہ حملے میں سات دیگر زخمی بھی ہوئے تھے۔ خاتون نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم زخمیوں کو ہسپتال لے جانے میں مدد مانگی۔ حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو نکالنے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر تعینات کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنے خچروں پر نیچے لایا تھا۔ پہلگام اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ 12 زخمی سیاحوں کو وہاں داخل کرایا گیا ہے اور ان سبھی کی حالت مستحکم ہے۔ اس کے علاوہ 38 روزہ امرناتھ یاترا 3 جولائی سے شروع ہونے والی ہے۔ ملک بھر سے لاکھوں یاتری دو راستوں سے مقدس غار مندر کی زیارت کرتے ہیں۔ ایک راستہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں 48 کلومیٹر طویل پہلگام کا روایتی راستہ ہے جبکہ دوسرا گاندربل ضلع میں 14 کلومیٹر کا چھوٹا بالتل راستہ ہے جس میں ایک کھڑی چڑھائی ہے۔
سیاست
مودی حکومت کے وقف قانون پر ہنگامہ آرائی… بی جے پی نے وقف اصلاحات عوامی بیداری مہم شروع کرنے کی تیاری کی، 20 اپریل سے مہم شروع کرنے کا اعلان۔

لکھنؤ : مودی حکومت کے وقف قانون پر ہنگامہ ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ مسلم مذہبی رہنما بھی اس وقف ترمیمی قانون کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس کے خلاف کئی مقامات سے احتجاج کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس وقت وقف ایکٹ کا معاملہ سپریم کورٹ کے دروازے پر پہنچ چکا ہے۔ دوسری طرف، حکمراں بی جے پی نے وقف ایکٹ کو لے کر کمر کس لی ہے۔ بی جے پی وقف ایکٹ کے حوالے سے وقف اصلاحات عوامی بیداری مہم شروع کرنے جا رہی ہے۔ یہ مہم 20 اپریل سے 5 مئی تک جاری رہے گی۔ اس مہم کے ذریعے گھر گھر جا کر لوگوں کو وقف قانون سے متعلق درست معلومات فراہم کی جائیں گی۔ یوپی بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر کنور باسط علی نے کہا کہ تمام مسلمان اس بل کی حمایت کر رہے ہیں۔
بی جے پی اقلیتی مورچہ کے صدر باسط علی نے کہا کہ ضلع کوآرڈینیٹر سے لے کر ڈویژن اور ریاستی سطح تک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ اس مہم میں وزراء، ایم پی، ایم ایل ایز، ضلع صدور سمیت تمام عہدیداروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ یہ عوامی بیداری مہم تمام بوتھ تک پہنچے گی۔ ریاستی سطح پر ورکشاپ کے بعد علاقائی اور ضلعی سطح پر ورکشاپس ہوں گی۔ اس کے بعد ڈویژنل سطح پر پروگرام ہوں گے۔ گھر گھر رابطہ کیا جائے گا۔ کارکن پمفلٹ لے کر اس کی تشہیر کریں گے۔ خواتین کے لیے کئی بڑے ایونٹ ہوں گے۔ پروگراموں کے ذریعے خواتین کو بیدار کیا جائے گا۔
باسط علی نے وہ طریقہ بتایا جس میں دو لوگوں کے ایک جوڑے نے ہنگامہ کھڑا کیا اور لوگوں کو سی اے اے-این آر سی اور آئین کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کی۔ تاکہ انہیں (اکھلیش-راہل) کو دوبارہ ایسا موقع نہ ملے اور لوگ گمراہ نہ ہوں، بی جے پی نے سب کو سمجھانے اور صحیح معلومات دینے کے لیے عوامی بیداری مہم شروع کی ہے۔ باسط علی نے اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گمراہ کرنا اور دھوکہ دینا ان کا آلہ کار بن چکا ہے۔ وہ مسلمانوں کو گمراہ کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کی مسجدیں، درگاہیں اور قبرستان چھین لیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے غریب مسلمانوں کو فائدہ پہنچے گا اور کسی سے کچھ نہیں چھینا جائے گا۔
اقلیتی محاذ کے ریاستی صدر نے کہا کہ جس طرح سی اے اے-این آر سی کی وجہ سے کسی کی شہریت نہیں گئی، اسی طرح وقف ایکٹ کی وجہ سے کوئی غریب مسلمان کسی چیز سے محروم نہیں رہے گا۔ عوام اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پھیلائی جانے والی افواہوں کا شکار نہ ہوں۔ بل کے بارے میں درست معلومات لوگوں تک پہنچنے کو یقینی بنانے کے لیے ایک مہم چلائی جا رہی ہے۔ صرف وہی لوگ جو وقف املاک کے مالک ہیں اس بل کی مخالفت کر رہے ہیں۔ وہ لوگ جنہوں نے غریبوں کا مال غصب کیا یا غریبوں کا حق غصب کیا یا وہ لوگ جنہوں نے وقف سے مال کمایا۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار مسلمان کہہ رہے ہیں کہ ‘اقلیتوں کا پیغام، مودی کے ساتھ مسلمان’، ‘ملک کا پیغام، مودی کے ساتھ مسلمان’۔ مسلمان بڑی تعداد میں بی جے پی کی حمایت کر رہے ہیں۔ تمام مسلمان اس بل کی حمایت کر رہے ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا