Connect with us
Tuesday,11-November-2025

(جنرل (عام

یونیفارم سول کوڈ کو لیکر مسلم پرسنل لا بورڈ کا ہنگامی میٹنگ، جانیے کیا فیصلہ ہوا؟

Published

on

Muslim-Personal-Law-Board

بھوپال میں ایک پروگرام کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کو لے کر اپوزیشن پر حملہ بولا۔ اس کے بعد ملک کی سیاست میں ایک بار پھر یو سی سی کو لے کر بحث شروع ہو گئی ہے۔ دریں اثنا، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے اس مسئلے پر بات چیت کے لیے گزشتہ منگل کی رات ایک ہنگامی میٹنگ بلائی۔ یہ ملاقات تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہی، اور یونیفارم سول کوڈ کے قانونی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے میٹنگ میں فیصلہ لیا کہ وہ یونیفارم سول کوڈ کی مخالفت کریں گے۔

میٹنگ میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کے صدر سیف اللہ رحمانی، مولانا خالد رشید فرنگی محلی، اسلامک سینٹر آف انڈیا کے چیئرمین، پرسنل لا بورڈ کے دیگر اراکین اور وکلاء موجود تھے۔ بتا دیں کہ یہ میٹنگ آن لائن ہوئی تھی۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اے آئی ایم پی ایل بی لا کمیشن کے سامنے یو سی سی پر اپنا موقف پیش کریں گے اور یو سی سی کی مخالفت کی جائے گی۔ دستاویزات بھی پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ یونیفارم سول کوڈ کے حوالے سے ایک مسودہ تیار کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ بورڈ سے وابستہ لوگ لا کمیشن کے چیئرمین سے ملاقات کا وقت مانگیں گے۔ اس کے بعد بورڈ اپنا مسودہ لاء کمیشن کو پیش کرے گا۔ میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کی پرزور وکالت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو سوال کیا کہ ‘دوہری نظام کے ساتھ ملک کیسے چلے گا؟’ اور کہا کہ اس حساس معاملے پر مسلمانوں کو اکسایا جا رہا ہے۔ انہوں نے بدعنوانی کے معاملے پر اپوزیشن کو نشانہ بنایا اور پٹنہ میں ان کی میٹنگ کو ‘تصویر کھنچوانے کا موقع’ قرار دیا۔

یہاں پارٹی کارکنان کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے یہ بھی کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ خوشامد کرنے کی سیاست اور ووٹ بینک کی سیاست کے بجائے ‘اطمینان’ کے راستے پر چلیں گے۔ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ اپوزیشن یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے معاملے کو مسلم کمیونٹی کو گمراہ کرنے اور اکسانے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

دی بیڈس آف بالی وود میں سمیر وانکھیڈے کو نشانہ بنایا گیا ، دلی ہائیکورٹ ہتک عزت مقدمہ متنازع سیریز سے قابل اعتراض مواد حذف کرنے کا حکم

Published

on

ممبئی : ممبئی دلی ہائیکورٹ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڈے ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیزانٹرٹینمینٹ شاہ رخ خان، گوری خان اور متعلقین کی سخت سر زنش کی ہے اور کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی شخص کی تضحیک کی جائے اس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ متنازع نیٹ فلکس سیریز دی بیڈس آف بالی ووڈ سے سمیر وانکھیڈے سے متعلق متنازع عکس بندی حذف کی جائے۔ سمیر وانکھیڈے نے ہائیکورٹ میں عرضداشت داخل کر کے یہ التجا کی تھی کہ دی بیڈس آف بالی ووڈ میں ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور انہیں ہدف بنانے کیلئے یہ سیریز تیار کی گئی ہے اس کا مقصد ہی سمیر وانکھیڈے کی ذلیل اور تضحیک ہے اس سیریز کے کچھ حصے ملاحظہ فرمانے کے بعد ہائیکورٹ نے فلم سے متنازع حصے حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیروانکھیڈے کا تقابل ہے اوروانکھیڈے کی شبیہ خراب کر نے کی نیت سے ہی یہ سیریز تیار کی گئی ہے دی بیڈس آف بالی ووڈ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اس سیریز سے مذکورہ بالا اور متنازع مناظر اور قابل اعتراض ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے جس پر عدالت نے متنازع اور قابل اعتراض مواد و مشمولات حذف کر نے کا حکم جاری کیا ہے اس سے قبل سمیر وانکھیڈے کی عرضی پر سماعت کر تے ہوئے عدالت نے شاہ رخ خان کی ریڈ چلیز، نیٹ فلکس، میٹا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس ارسال کر کے جواب داخل کر نے کی ہدایت دی تھی جس پر ریڈ چلیزنے اس فلم اور سیریز کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے اس میں یہ واضح کیا تھا کہ اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دلی ہائیکورٹ نے یہ دریافت کیا کہ آیا فلمی ڈراما کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی کی کردار کشی کی جائے اور یہ کہتے ہوئے شاہ رخ خان اور فلم کمپنی کی سرزنش کی ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے اپنی دلیل کے معرفت یہ ثابت کر نے کی کوشش کی کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیر وانکھیڈے کی مشابہت رکھتا ہے اور انہیں کو ہدف بنانے کیلئے اس کردار کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اس میں اس کردار کے معرفت سمیر وانکھیڈے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے وانکھیڈے کی ذلیل ہوئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے اور قابل اعتراض اور متنازع مشمولات حذف کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے یہ سمیر وانکھیڈے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ شاہ رخ خان کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جموں و کشمیر نے رنجی ٹرافی کی تاریخ میں پہلی بار دہلی کو ہرایا

Published

on

نئی دہلی، جموں و کشمیر نے منگل کو یہاں ارون جیٹلی اسٹیڈیم میں میزبان ٹیم کو سات وکٹوں سے شکست دے کر رنجی ٹرافی کی تاریخ میں دہلی کے خلاف اپنی پہلی جیت حاصل کی۔ یہ سیزن کی ان کی دوسری واضح فتح تھی، جس نے ٹیم کو ایلیٹ گروپ ڈی پوائنٹس ٹیبل میں قائدین ممبئی سے بالکل پیچھے، دوسرے مقام پر پہنچا دیا۔ جموں و کشمیر نے ٹاس جیتنے کے بعد پہلے باؤلنگ کا انتخاب کیا، اور عاقب نبی نے دہلی کی بیٹنگ لائن اپ کو 5-35 کے اعداد و شمار کے ساتھ پھاڑ دیا، جس کی حمایت ونشاج شرما (2-57) اور عابد مشتاق (2-30) نے کی، کیونکہ میزبان ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 211 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ جموں و کشمیر نے بھی اپنا ٹاپ آرڈر جلد کھو دیا، لیکن کپتان پارس ڈوگرا کے 183 گیندوں پر 106 اور عبدالصمد کے 115 گیندوں پر 85، اس کے بعد کنہیا وادھاون کے 81 گیندوں پر تیز 47 رنز نے اس رفتار کو جاری رکھا، مہمان ٹیم 310 رن پر آل آؤٹ ہو کر 319 رنز کی برتری حاصل کر گئی۔ اس کے بعد دہلی نے اپنی دوسری اننگز میں 267/5 پر کھیل کو کنٹرول کرتے ہوئے دکھایا، کپتان آیوش بدونی نے 73 میں 72 اور آیوش دوسیجا نے 88 میں 62 رنز بنائے۔ تاہم، ایک ڈرامائی طور پر تباہی نے انہیں اپنی آخری پانچ وکٹیں صرف 10 رن پر گنوائیں اور 277 کے سکور پر ڈھیر ہو گئے، جس نے ٹورسٹ کو 179 رنز کا ہدف دیا۔ بائیں ہاتھ کے اسپنر ونشاج دہلی کے زوال کے معمار تھے، جو اپنے چوتھے فرسٹ کلاس میچ میں تیسرے پانچ وکٹ لے کر واپس آئے۔ اس کے 6-68 کے اسپیل نے جموں و کشمیر کی شاندار فتح کو یقینی بنایا۔ جموں و کشمیر کا تیسرا دن 55/2 پر ختم ہوا، قمران اقبال اور ونشاج نے آخری صبح کا تعاقب دوبارہ شروع کیا، کیونکہ جموں و کشمیر کو جیت کے لیے مزید 124 رنز درکار تھے۔ چوتھے دن اقبال کی ناقابل شکست 133، ان کے کیریئر کی بہترین اننگز نے جموں و کشمیر کو دہلی کے خلاف اپنے 43 ویں میچ میں تاریخی فتح دلائی۔ مختصر اسکور: دہلی 211 اور 277 آل آؤٹ (آیوش بدونی 72، آیوش دوسیجا 62؛ ونشاج شرما 6-68 سے ہار گئے)۔ کشمیر 310 اور 179/3 (قمران اقبال 133 ناٹ آؤٹ، ہریتک شوکین 2-52) سات وکٹوں سے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ای سی آئی نے بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے۔

Published

on

پٹنہ، بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ میں منگل کو تیزی آئی، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد ٹرن آؤٹ کی اطلاع دی جو پولنگ کے پہلے دو گھنٹوں کے لیے ایک متاثر کن اعداد و شمار ہے۔ ای سی آئی نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے، گیا جی میں سب سے زیادہ پولنگ 15.97 فیصد پولنگ کے ساتھ ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد کشن گنج میں 15.81 فیصد پولنگ، جموئی میں 15.77 فیصد، 15.54 فیصد اور پورن ضلع میں 15.54 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ ان کے علاوہ مغربی چمپارن میں 15.04 فیصد، مشرقی چمپارن میں 14.11 فیصد، شیوہر میں 13.94 فیصد، سیتامڑھی میں 13.49 فیصد، مدھوبنی میں 13.25 فیصد، سپول میں 14.85 فیصد، بھاگتی پور میں 13.7 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ 13.43 فیصد، بنکا 15.14 فیصد، کیمور 15.08 فیصد، روہتاس میں 14.16 فیصد، اروال میں 14.95 فیصد، جہان آباد میں 13.81 فیصد، اورنگ آباد میں 15.43 فیصد، اور نوادہ میں 13.46 فیصد۔ 20 اضلاع کے 122 حلقوں میں سخت سیکورٹی کے درمیان پولنگ جاری ہے۔ فیز 1 کی طرح، حکام کو توقع ہے کہ پورے دن میں ٹرن آؤٹ بڑھے گا۔ خواتین ووٹرز اور پہلی بار ووٹروں کی بڑی تعداد صبح سویرے سے ہی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطار میں کھڑی دیکھی گئی – خاص طور پر شیوہر، سپول، کشن گنج اور مغربی چمپارن جیسے اضلاع میں۔ بہار کے 20 اضلاع کے 122 اسمبلی حلقوں میں اس وقت سخت سیکورٹی میں پولنگ جاری ہے۔ جن 122 حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے، ان میں سے 101 جنرل، 19 ایس سی ریزرو اور دو ایس ٹی ریزرو ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com