Connect with us
Wednesday,05-November-2025

سیاست

سپریم کورٹ سے ممتا بنرجی حکومت کو ملاجھٹکا- 48 گھنٹے کے اندر نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم

Published

on

Court Order

سپریم کورٹ نے مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات میں مرکزی فورسز کی تعیناتی سے متعلق کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔ مغربی بنگال میں آئندہ پنچایتی انتخابات کے پیش نظر کلکتہ ہائی کورٹ نے 48 گھنٹے کے اندر ہر ضلع میں مرکزی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران جسٹس ناگرتنا نے پوچھا کہ اب وہاں زمینی صورتحال کیا ہے؟ اس پر مغربی بنگال حکومت کے وکیل سدھارتھ اگروال نے کہا کہ 13 جون کو ریاستی الیکشن کمیشن سیکورٹی کے حوالے سے ریاستی حکومت کے ساتھ اسسمنٹ کر رہا تھا۔ لیکن 15 جون کو ہائی کورٹ نے 48 گھنٹے کے اندر نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا۔ سدھارتھ اگروال نے کہا کہ الیکشن 8 جولائی کو ہونا ہے۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آج آخری تاریخ ہے۔ پوری ریاست میں 189 حساس بوتھ ہیں۔ مغربی بنگال حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ ہم سیکورٹی کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

اس پر جسٹس ناگرتنا نے کہا کہ ہائی کورٹ نے یہ حکم اس لیے دیا کیونکہ 2013، 2018 میں تشدد کی پرانی تاریخ ہے۔ جسٹس ناگارتنا نے کہا کہ تشدد کے ماحول میں انتخابات نہیں ہو سکتے۔ انتخابات منصفانہ اور آزادانہ ہونے چاہئیں۔ جسٹس ناگارتنا نے کہا کہ اگر لوگوں کو کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی بھی آزادی نہیں ہے، ان کا قتل ہو رہا ہے، تو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہائی کورٹ نے تشدد کے اس طرح کے تمام واقعات کو دیکھتے ہوئے ایسا حکم دیا ہوگا۔

بنگال حکومت کے وکیل نے کہا کہ 2013 میں ریاستی حکومت نے خود مرکزی فورس کو طلب کیا تھا۔ جو صورتحال 2013 میں تھی وہ 2023 میں نہیں ہو سکتی۔ حکومت بنگال نے کہا کہ ریاستی الیکشن کمیشن یہ فیصلہ لینے کے لیے ریاستی حکومت کے ساتھ مشاورت کی سفارش کرتا ہے۔ یہ فیصلہ اس پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی پوچھا کہ ریاستی الیکشن کمیشن نے اب تک کیا کیا ہے؟ ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہونے والی ایڈوکیٹ میناکشی اروڑہ نے کہا کہ حساس بوتھوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ یہ کہنا کہ الیکشن کمیشن نے آج تک کچھ نہیں کیا یہ غلط ہے۔

سپریم کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن سے یہ بھی پوچھا کہ کیا آپ نے اس پر اپنا ہوم ورک کیا ہے؟ اس پر ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائی کورٹ نے دو ہدایات دی ہیں۔ جو ریاستی الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں بالکل نہیں آتے۔ تمام اضلاع میں فورس تعینات کرنا ہمارے دائرہ اختیار سے بالکل باہر ہے۔ حساس پولنگ بوتھس کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کی شناخت ہو گئی ہے۔ جبکہ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے ایسا نہیں کیا، یہ غلط ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل سے کہا کہ آپ کا کام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے۔ اس تناظر میں دیگر ریاستوں سے بھی پولیس فورس طلب کی گئی ہے۔ تو اس حکم سے آپ کو کیا دقت ہے؟ چاہے اضافی فورس دوسری ریاستوں کی ہو یا مرکزی حکومت کی، آپ اس سے پریشان کیوں ہیں؟

(جنرل (عام

ممبئی مونوریل میں جدید سگنلنگ ٹرائل کے دوران معمولی واقعہ، کوئی زخمی نہیں : ایم ایم ایم او سی ایل

Published

on

ممبئی : مھا ممبئی میٹرو آپریشن کارپوریشن لمیٹڈ (ایم ایم ایم او سی ایل) نے اپنی ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن پروگرام کے تحت ممبئی مونوریل میں نئے کمیونیکیشن بیسڈ ٹرین کنٹرول (سی بی ٹی سی) سگنلنگ سسٹم کے جدید تجربات شروع کیے ہیں۔ یہ نظام پروجیکٹ کے مقررہ کنٹریکٹر میدھا ایس ایم ایچ ریل پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد آپریشنل حفاظت، کارکردگی اور اعتماد کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

اس سلسلے کے دوران معمول کے سگنلنگ ٹرائل میں ایک معمولی واقعہ پیش آیا جس پر فوری طور پر قابو پا لیا گیا اور کسی بھی اسٹاف یا عملے کو کوئی چوٹ نہیں پہنچی۔ آزمائش کے وقت دو تکنیکی اہلکار، جن میں مونوریل آپریٹر بھی شامل تھے، مکمل محفوظ ماحول میں تمام حفاظتی پروٹوکول کے ساتھ موجود تھے۔

ایم ایم ایم او سی ایل نے وضاحت کی کہ یہ ٹرائل بدترین ممکنہ حالات کی نقل کرتے ہوئے کیے جاتے ہیں تاکہ نظام کی مکمل تیاری کو یقینی بنایا جائے۔ ایسے کنٹرولڈ حالات ٹیسٹنگ کے معمول کا حصہ ہیں اور انہیں آپریشنل خرابی قرار نہ دیا جائے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی قسم کی بے چینی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ تمام ٹرائل معمول کے مطابق جاری ہیں اور ان میں کوئی رکاوٹ نہیں آئی ہے۔

پروجیکٹ کی مقررہ مدت کو برقرار رکھنے اور مسافروں کو کم سے کم تکلیف پہنچانے کے لیے کچھ ٹرائل تعطیلات کے دوران بھی کیے جا رہے ہیں۔ ایم ایم ایم او سی ایل عالمی معیار کی سیکیورٹی اپروچ کے ساتھ ممبئی کے لیے ایک محفوظ، قابل اعتماد اور جدید ٹرانسپورٹ نظام فراہم کرنے کی پابند ہے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

گرو نانک جینتی کے موقع پر 5 نومبر کو بھارتی اسٹاک مارکیٹیں بند رہیں۔ تجارت کل دوبارہ شروع ہو گی۔

Published

on

ممبئی، بمبئی اسٹاک ایکسچینج (بی ایس ای) اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) بدھ کو پرکاش گرپورب سری گرو نانک دیو کی وجہ سے بند رہے، جسے گرو نانک جینتی بھی کہا جاتا ہے۔ تمام حصوں میں تجارت، بشمول ایکوئٹی، ڈیریویٹیوز، سیکیورٹیز لینڈنگ اینڈ بوورینگ (ایس ایل بیز)، کرنسی ڈیریویٹوز، اور شرح سود ڈیریویٹیوز، دن بھر بند رہے۔ کموڈٹی ڈیریویٹو مارکیٹ بھی صبح کے سیشن میں صبح 9 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان بند رہی لیکن شام کے سیشن کے لیے شام 5 بجے سے 11:30/11:55 بجے تک کھلے گی۔ دونوں ایکسچینجز پر ریگولر ٹریڈنگ جمعرات (6 نومبر) کو دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ منگل کو، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹیں نیچے ختم ہوئیں، وسیع پیمانے پر فروخت کے دباؤ کے درمیان نفٹی 25,600 کے نشان سے نیچے چلا گیا۔ سینسیکس 519.34 پوائنٹس یا 0.62 فیصد گر کر 83,459.15 پر بند ہوا، جبکہ نفٹی 165.70 پوائنٹس یا 0.64 فیصد گر کر 25,597.65 پر بند ہوا۔ بی ایس ای مڈ کیپ انڈیکس میں 0.2 فیصد اور سمال کیپ انڈیکس میں 0.7 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ بڑے نفٹی اسٹاکس میں پاور گرڈ کارپوریشن، کول انڈیا، ٹاٹا موٹرز مسافر گاڑیاں، بجاج آٹو، اور ایٹرنل سب سے زیادہ خسارے میں رہے۔ دوسری طرف، ٹائٹن کمپنی، بھارتی ایئرٹیل، بجاج فائنانس، ایچ ڈی ایف سی لائف، اور ایم اینڈ ایم نے سیشن کے دوران فائدہ اٹھایا۔ ٹیلی کام اور کنزیومر ڈیور ایبل سیکٹر کو چھوڑ کر باقی تمام انڈیکس سرخ رنگ میں ختم ہوئے۔ آئی ٹی، آٹو، ایف ایم سی جی، میٹل، پاور، رئیلٹی، اور پی ایس یو انڈیکس 0.5 سے 1 فیصد کے درمیان پھسل گئے۔ مارکیٹ کے تجزیہ کاروں نے کہا کہ نفٹی نے اپنی 20 دن کی ایکسپونیشل موونگ ایوریج (ای ایم اے) کا دوبارہ تجربہ کیا ہے۔ اس سطح سے نیچے ایک مستقل حرکت مثبت جذبات کو کمزور کر سکتی ہے اور اصلاح کو 25,400 تک بڑھا سکتی ہے۔ "اونچی طرف، 25,800 ایک فوری مزاحمتی سطح کے طور پر کام کرنے کا امکان ہے۔ تاجروں کو محتاط رہنے اور رسک مینجمنٹ پر توجہ دینے کا مشورہ دیا گیا ہے جب تک کہ مارکیٹ کی واضح سمت سامنے نہیں آتی،” ماہرین نے کہا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اے ٹی ایس کی بے جا ہراسائی کیخلاف ابوعاصم اعظمی کی اے ٹی ایس چیف سے ملاقات، بے قصوروں کو ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی

Published

on

Abu-Asim-&-ATS

‎مہاراشٹر : ممبئی میں اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مشتبہ افراد سے رابطہ رکھنے پر بے قصوروں کو ہراساں کیے جانے پر ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا ہے کہ پونہ اے ٹی ایس یونٹ بے قصوروں کو ہراساں کرنا بند کرے. اے ٹی ایس گرفتار ملزمان کے موبائل فون پر رابطہ رکھنے والوں کو ہی اب ہراساں شروع کر دیا ہے, جس میں بچوں اور خواتین کو بھی ہراساں کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے, اس سے پونہ اور ریاست کے دیگر گوشوں میں بے چینی و اضطراب پایا جا رہا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سمیت ریاست اور پونہ میں اے ٹی ایس کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کل جماعتی نمائندہ وفد کے ہمراہ مہاراشٹر اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اے ٹی ایس کی کارروائی پر اعتراض نہیں ہے, لیکن جس طرح سے کچھ ایسے مسلم کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے تھے اور سماج میں ناانصافی کے خلاف متحرک و فعال تھے. ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے.

‎میمورنڈم میں اے ٹی ایس چیف نول بجاج کو کارروائی کی نوعیت سے متعلق باخبر کیا گیا ہے اعظمی نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں کئی مسلم سماجی کارکن جو اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہے ہیں، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور سماج متحرک و فعال ہے انہیں پونے اے ٹی ایس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

‎ملزمان کے موبائل فون پر استعمال ہونے والے نمبروں سے رابطہ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو گھنٹوں تھانوں میں زیر حراست رکھا جارہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی تفتیش کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کئی لوگوں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

‎اعظمی نے نول بجاج سے درخواست کی کہ تفتیشی عمل کے دوران پونے اے ٹی ایس یونٹ کو واضح ہدایات جاری کرے کہ وہ اس کیس میں ملوث افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، تاکہ وہ پولیس اور اے ٹی ایس کی بھی مدد کرسکے۔

‎نول بجاج نے ایک مثبت یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی بے قصور کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، اور خواتین اور بچوں کے بیانات ان کے گھروں پر ہی درج کئے جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com