Connect with us
Monday,22-September-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ تفتیشی افسر کی گواہی جاری، گواہ استغاثہ نے ملزمین کی آواز کے نمونوں کی شناخت کی

Published

on

Malegaon 2008 bomb blast

ممبئی 17/ جون : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں چیف تفتیشی افسر کی گواہی جاری ہے، سبکدوش اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس موہن کلکرنی نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم میجر رمیش اپادھیائے کو گرفتار کرنے کے بعد دو پنچوں کی موجودگی میں اس کی آواز کا نمونہ حاصل کیا گیا تھا، جسے بعد میں فارینسک سائنس لیباریٹری جانچ کے لئے بھیجا گیا تھا۔ آج عدالت میں ملزم رمیش اپادھیائے کی آواز کے نمونے کی کیسٹ کو بجایا گیا اور موہن کلکرنی سے اس کی شناخت کرنے کو کہا گیا، آواز سننے کے بعد موہن کلکرنی نے ملزم رمیش اپادھیائے کی آواز کی شناخت کی، ملزم میجر اپادھیائے کی آواز کے نمونے کی کیسٹ کی کوالیٹی پر دفاعی وکلاء نے شدید اعتراض کیا اور عدالت سے کہا کہ انہیں آواز صاف سنائی نہیں دے رہی ہے جس پر خصوصی جج نے انہیں کہا کہ آواز دھیمی ہے اور ملزم نے جلدی جلدی میں تحریر پڑھی ہے، اور عدالت کو آواز کے نمونے میں کوئی خامی نظر نہیں آئی، عدالت نے دفاعی وکلاء کے اعتراض کو خارج کر دیا اور آواز کے نمونے کے دستاویزات کو اپنے ریکارڈ پر لے لیا۔

موہن کلکرنے نے عدالت کو مزید بتایا کہ 10/نومبر 2008 کو ملزم سوامی دیانند پانڈے عرف شنکر اچاریہ کو لکھنؤ سے گرفتار کیا گیا تھا اور گرفتار کر کے پہلے اسے لکھنؤ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اس نے اے ٹی ایس کے ذریعہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت کی جس کے بعد عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کیئے جانے کا حکم جاری کیا، ملزم کا طبی معائنہ کیئے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے عدالت میں رپورٹ دی کہ ملزم کے ساتھ کسی بھی طرح کا تشدد نہیں کیا گیا۔ لکھنؤ مجسٹریٹ کی اجازت سے ملزم کو ناشک لایا گیا اور اسے ناشک مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم نے ایک بار پھر اس کے ساتھ تشدد کیئے جانے کی شکایت کی۔ ناشک مجسٹریٹ نے ملزم کو اپنے چیمبر میں طلب کر کے اس کا بذات خود معائنہ کیا اور پھر ملزم کو اے ٹی ایس کی تحویل میں دیئے جانے کا حکم جاری کیا۔ اس طرح ملزم سوامی دیانندپانڈے کا اے ٹی ایس کے ذریعہ تشدد کیئے جانے کا دعوی دونوں مرتبہ غلط ثابت ہوا۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ایڈیشنل کمشنر آف پولس سکھوندر سنگھ کے حکم پر اے پی آئی گری گوساوی کو پنچ مڑھی آرمی ایجوکیشن سینٹر بھیجا گیا تاکہ ملزم کرنل پروہت کا لیپ ٹاپ ضبط کیا جاسکے۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ 11/ نومبر 2008 کو ملزم سدھاکر دھر دویدی نے اقبالیہ بیان دینے کی خواہش کا اظہار کیا جس کے بعد عدالت کی اجازت سے اس وقت کے ڈی سی پی زون دو سنجے موہتے نے اس کا اقبالیہ بیان درج کیا تھا۔

موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم سدھاکر دھر دویدی کی آواز کا نمونہ دو پنچوں کی موجودگی میں حاصل کیا گیا تھا۔ عدالت میں آج آواز کے نمونے کی کیسٹ بجائی گئی، آواز سننے کے بعد گواہ استغاثہ موہن کلکرنی نے آواز کی شناخت کی۔ موہن کلکرنی نے خصوصی جج کو مزید بتایا کہ 26/ نومبر 2008 کو شہید ہیمنت کرکرے نے رات نو بجے انہیں ٹائمز آف انڈیا بلڈنگ ممبئی کے پاس اپنے اسٹاف کے ساتھ بلایا تھا، اس وقت ممبئی پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس حملہ میں ہیمنت کرکرے، ایڈیشنل کمشنر کامٹے، پی آئی وجے سالسکر شدید زخمی ہوئے تھے، جنہوں نے بعد میں اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

موہن کلکرنی نے مزید بتایا کہ ہیمنت کرکرے کے شہید ہوجانے کے بعد 29/ نومبر 2008 کو اے ڈی جی کے پی رگھوونشی نے اے ٹی ایس کا چارج سنبھالا، جس کے بعد ان کی سربراہی میں اس مقدمہ کی مزید تفتیش انجام دی گئی۔

گواہ استغاثہ سے سوالات پوچھنے کا سلسلہ آج ختم نہیں ہوسکا جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی ملتوی کر دی۔ دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال و دیگر موجود تھے۔

گذشتہ کل ملزم کرنل پروہت کے وکیل نے خصوصی عدالت میں ایک عرضداشت داخل کی جس میں تحریر ہے کہ عدالتی کارروائی کے اختتام کے بعد بھی موہن کلکرنی خصوصی وکیل استغاثہ اویناس رسال اور این آئی اے کے افسران کے ہمراہ کمرہ عدالت میں بہت دیر تک موجود تھے، جبکہ گواہ نے عدالت سے ناسازی طبیعت کی وجہ سے سماعت جلد ختم کرنے کی گذارش کی تھی، اور عدالت نے گواہ کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی تھی۔ کرنل پروہت کے وکیل نے گواہ استغاثہ موہن کلکرنی کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے کرنل پروہت کے وکیل کی جانب سے داخل عرضداشت کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے این آئی اے کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 319 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

سیاست

سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر ابوعاصم برہم، بی جے پی لیڈران کی نفرت انگیزی، بہار اور سیکولرعوام کو غور کرنے کی ضرورت

Published

on

asim

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمان و مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے مسلمانوں کو نمک حرام اور غدار کہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکولر عوام اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھائیں. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عام ہو گئی ہے, فرقہ پرستی عروج پر ہے اور حالات اس قدر خراب ہے کہ بی جے پی کے لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بیج بو رہے ہیں اور وزیرا عظم نریندر مودی اس پر خاموش ہے, لب کشائی تک نہیں کرتے۔

‎مسلمانوں کو غدار کہنے والے گری راج سنگھ کو سمجھنا چاہیے کہ سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ میں بہار اور آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں جس کے وزراء مسلمانوں کے بارے میں ایسے نفرتی نظریہ رکھتے ہیں. اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی سرکار کو ذلیل و رسوا کرنے کا موقع تلاش کرتی ہے اور مسلسل اس کے نفرتی لیڈران مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں. مہاراشٹر اور ممبئی میں نتیش رانے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ ایسے میں ان وزرا کی زبان بندی ضروری ہے ایسے وزرا اور لیڈران کے سبب ہی فرقہ پرستی عروج پر ہے. مسلمانوں نمک حرام کہنے کے ساتھ گری راج سنگھ نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کا فائدہ مسلمان اٹھاتے ہیں اور ووٹ بھی نہیں دیتے وہ نمک حرام اور غدار ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ سرکار ہر چیز پر ٹیکس وصول کر کے پیسہ جمع کرتی ہے, اس لئے سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے یہ وزیر موصوف کو ذہن نشین رکھنا چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کرلا وی بی نگر میں آئی لو محمد کا بینر نکالنے پر تنازع و کشیدگی، مہاراشٹر میں آئی لو محمد کے بینر اور سراپا احتجاج

Published

on

I Love Mohammad

ممبئی : اترپردیش یوپی کے کانپور میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لکھنے پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد دنیا سمیت ملک بھر میں جمعہ کو پرامن احتجاج کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی آئی لو محمد کے بینر آویزاں کیا گیا جس کے بعد گزشتہ شب کرلا وی بی نگر پولس نے بی ایم سی کے ساتھ آئی لو محمد کے بینر نکالنے کا فرمان جاری کیا تھا, جس کے بعد مسلم نوجوانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور نوجوانوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں کیس لینے کو تیار ہے, لیکن بینر نہیں نکالیں گے. آئی لو محمد تحریک نے مہاراشٹر اور ممبئی میں شدت اختیار کر لی ہے. اس معاملہ میں کرلا وی بی نگر کے سنئیر انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ حالات پرامن ہے اور کچھ بدگمانی ہوئی تھی جس کا ازالہ کر لیا گیا ہے. فی الوقت ممبئی اور مہاراشٹر میں پولس نے بینر نکالنے کی کارروائی کو عارضی طور پر روک دیا ہے. اس کی تصدیق پولس کے اعلیٰ افسر نے کی ہے. اسی طرح بھیونڈی اے سی پی آفس کے پاس گزشتہ شب ساڑھے آٹھ بجے آئی لو محمد کا بینر نامعلوم افراد نے لگایا ہے. ممبئی اور مہاراشٹر میں اب آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت پر اعلی پولس افسر نے زور دیا ہے. مہاراشٹر اور ممبئی میں جمعہ کو آئی لو محمد تحریک نے شدت اختیار کر لی ہے. ایسے میں فرقہ پرست عناصر اس مسئلہ پر ماحول خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں. ممبئی اور مہاراشٹر میں کانپور میں مسلم نوجوانوں پر آئی لو محمد لکھنے پر ایف آئی آر درج کرنے پر سراپا احتجاج کیا گیا. ممبئی میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر مسلمانوں نے احتجاج کیا سڑکیں آئی لو محمد کے نام سے گونج اٹھیں۔ ممبئی پولس نے اس تنازع کے بعد اب حالات پر نظر رکھنا شروع کر دی ہے, اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی نگرانی جاری ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (‎میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے ‎پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com