Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

جیوترادتیہ سندھیا کا بڑا بیان، اگلے 5 سال میں ہوں گے 200 سے زیادہ ایئرپورٹ

Published

on

Jyotraditya Scindia

مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر جیوترادتیہ ایم سندھیا نے بدھ کو بڑا بیان دیا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان کے پاس اگلے 5 سالوں میں 200-220 مزید ہوائی اڈے، ہیلی پورٹ اور واٹر ایروڈروم ہوں گے اور ہندوستانی ایئر لائنز اس مدت کے دوران 1،400 سے زیادہ اضافی طیاروں کا آرڈر دیں گی۔

نریندر مودی حکومت کے 9 سالہ دور میں ہوا بازی کے شعبے میں کیے گئے کاموں کے بارے میں معلومات دینے کے لیے منعقد ایک پریس کانفرنس میں سندھیا نے کہا کہ 2014 تک ہندوستان کے پاس 74 ہوائی اڈے تھے (بشمول ہیلی پورٹ اور واٹر ایروڈروم) اور اب یہ تعداد بڑھ گئی ہے۔ دگنی ہو کر 148 ہو گئی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 2013-14 میں ہندوستان میں 60 ملین گھریلو ہوائی مسافر تھے۔ اب یہ تعداد 135 فیصد بڑھ کر 145 ملین ہو گئی ہے۔ اسی طرح اس عرصے کے دوران بین الاقوامی ہوائی مسافروں کی تعداد 47 ملین سے 50 فیصد بڑھ کر 70 ملین تک پہنچ گئی۔ سندھیا نے کہا، “اس کے علاوہ، گھریلو اور بین الاقوامی پروازوں میں سامان لے جانے والے سامان میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے اور 22 لاکھ ٹن سے بڑھ کر 36 لاکھ ٹن ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ترقی پسند پالیسیوں کی وجہ سے ہم دنیا کی تیسری سب سے بڑی ایوی ایشن مارکیٹ بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2014 میں بھارتی ایئر لائنز کے پاس طیاروں کی تعداد 400 تھی جو اب بڑھ کر 700 ہو گئی ہے اور اس میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایئر انڈیا نے 70 بلین ڈالر میں 470 طیاروں کا تاریخی آرڈر دیا ہے۔ یہ صرف شروعات ہے۔ امید ہے کہ ہندوستانی ایئر لائنز اگلے 5 سالوں میں 1,200 سے 1,400 اضافی طیاروں کا آرڈر دیں گی۔

سول ایوی ایشن کے وزیر نے کہا کہ اگلے پانچ سالوں میں ہوائی اڈوں، ہیلی پورٹس اور واٹر ایروڈرومز کی تعداد 200 سے زیادہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا، “2014 میں صرف 3 گرین فیلڈ ہوائی اڈے تھے۔ اب 11 مزید تیار ہیں اور 10 مزید منظور ہو چکے ہیں۔ اسی طرح شمال مشرقی علاقے میں 2014 میں 9 ہوائی اڈے تھے اور یہ تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔”

سندھیا نے کہا کہ اگلے 5 سالوں میں ہوا بازی کے شعبے میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2030 تک سالانہ گھریلو مسافروں کی تعداد 450 ملین ہو جائے گی جس میں موجودہ اعداد و شمار سے 300 فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ 6 میٹروز کے ہوائی اڈوں کی سالانہ مشترکہ گنجائش فی الحال 220 ملین مسافروں کی ہے۔ نئی ممبئی اور گریٹر نوئیڈا ہوائی اڈوں پر کام شروع ہونے کے بعد، صلاحیت تقریباً دوگنی ہو کر 415 ملین ہو جائے گی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com