Connect with us
Tuesday,22-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ممبئی: میرا روڈ میں ایک شخص نے اپنے ساتھی کی لاش کے 20 ٹکڑے کر دیے۔ ‘جسم کے اعضاء کو ابال کر آوارہ کتوں کو کھلایا’، گرفتار

Published

on

پولیس نے بدھ کی شام میرا روڈ کے علاقے گیتا نگر کے ایک اپارٹمنٹ سے ایک خاتون کی مسخ شدہ لاش برآمد کی۔ ڈپٹی ایس پی جینت بجبلے کے مطابق، ساتویں منزل کے اپارٹمنٹ سے بدبو آنے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس عمارت پر پہنچی اور لاش ملی، جس کی شناخت سرسوتی ویدیا کی ہے، جو منوج شاہانے کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں تھی۔ پولیس کو شبہ ہے کہ شاہانے اس جرم میں ملوث ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے لاش کے ٹکڑے کرنے کی کوشش کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملزم وئیدیا کے ساتھ میرا روڈ علاقہ میں آکاش گنگا بھون میں کرائے کے فلیٹ میں پچھلے تین سالوں سے رہ رہا تھا۔ بدھ کے روز، نیا نگر پولیس اسٹیشن کو عمارت کے مکینوں کا فون آیا کہ جوڑے کے فلیٹ سے بدبو آرہی ہے۔ “پولیس کو میرا روڈ کے علاقے کی ایک سوسائٹی سے ایک خاتون کی لاش ملی ہے، جس کے ٹکڑے ٹکڑے کیے گئے تھے۔ یہاں ایک جوڑا لیو ان ریلیشن شپ میں رہ رہا تھا۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ خاتون کو قتل کیا گیا تھا۔” تحقیقات جاری ہے”، ممبئی کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) جینت بجبالے نے کہا۔ رپورٹس کے مطابق شاہانے نے گھریلو جھگڑے پر اپنے ساتھی ویدیا کو قتل کیا۔ اس نے لاش کو کاٹنے کے لیے درخت کاٹنے والا خریدا تھا اور اس کی لاش کو ابال لیا تھا۔ ایک پریشر ککر کو ٹھکانے لگانے کے لیے پلاسٹک کے تھیلوں میں بھرنے سے پہلے۔پولیس نے میرا روڈ والے جوڑے کے گھر سے اس کے جسم کے 12-13 ٹکڑے بھی برآمد کیے ہیں۔انڈین ایکسپریس کی ایک اور رپورٹ کے مطابق، ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سرسوتی نامی ایک یتیم بچی کی زندگی گزار رہی تھی۔ 2014 سے شاہانے کے ساتھ اور راشن کی دکان پر کام کرتا تھا۔ اکثر لڑائی جھگڑا ہوتا رہتا تھا۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ رہائشیوں نے پولیس کو بتایا کہ جوڑے نے عمارت کے احاطے میں پڑوسیوں یا کسی کے ساتھ بات چیت نہیں کی۔ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ میں کچھ رہائشیوں کے حوالے سے پولیس کو بتایا گیا ہے کہ شاہانے کو پچھلے دو تین دنوں کے دوران علاقے میں آوارہ کتوں کو کھانا کھلاتے ہوئے دیکھا گیا ہے – جو اس نے ماضی میں کبھی نہیں کیا تھا۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اس نے جسم کے کچھ حصے آس پاس کے آوارہ کتوں کو کھلائے ہوں گے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ وہ یہ بھی معلوم کر رہے ہیں کہ آیا جسم کے اعضاء نالے میں پھینکے گئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق یہ قتل 4 جون کو کیا گیا تھا۔ ایم بی وی وی ایڈیشنل کمشنر آف پولیس نے آئی ای کو بتایا کہ ملزم نے دو کٹر استعمال کیے جن میں ایک الیکٹرک بھی شامل ہے اور جسم کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ دیا۔ اس نے اظہار کیا کہ کچھ ٹکڑے غائب تھے اور پولیس نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ اس نے انہیں مختلف علاقوں میں پھینک دیا ہے۔ ملزم کے زیر استعمال کٹر پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے۔ شاہانے کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) اور 201 (ثبوت کو مٹانے) کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ یہ وحشیانہ قتل کسی کی ریڑھ کی ہڈی کو ٹھنڈا کر دیتا ہے اور یہ شردھا واکر کے قتل کی بہت یاد دلاتا ہے جس نے پوری قوم کے اجتماعی ضمیر کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ پالگھر کی رہنے والی واکر کو گزشتہ سال دہلی میں اس کے ساتھی آفتاب پونا والا نے قتل کر دیا تھا۔ پونا والا نے اپنے جسم کو 35 حصوں میں کاٹ کر اسے قومی دارالحکومت کے جنگلات میں منتشر کرنے سے پہلے فریج میں رکھا تھا۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com