جرم
اورنگزیب کی تعریف کرنے والا واٹس ایپ اسٹیٹس کولہاپور میں فسادات پھوٹ پڑا۔ پولیس نے لاٹھی چارج، 30 شرپسندوں کو حراست میں لے لیا۔

کولہاپور شہر میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جن میں سے ایک کا تعلق ہندوتوا تنظیموں سے ہے۔ کچھ لوگوں کے واٹس ایپ اسٹیٹس پر اورنگزیب کی تصویر پوسٹ کیے جانے پر شہر میں تنازعہ کھڑا ہوگیا۔ ایک ہندوتوا گروپ کے ممبران بدھ کو مبینہ توہین کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور جب بڑے ہجوم سڑکوں پر آ گئے تو ہنگامہ آرائی تیز ہو گئی، جس کے نتیجے میں جھڑپیں ہوئیں۔ صورت حال اس وقت بگڑ گئی جب پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کرنے والوں پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق جھڑپوں کے بعد 30 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر اورنگ زیب کی تعریف کرنے والی ایک متنازع پوسٹ نے منگل 6 جون کو کولہاپور میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو جنم دیا۔ جس کے بعد دونوں برادریوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ اس کے بعد ہندوتوا تنظیموں نے بدھ کو احتجاج کی کال دی تھی اور مظاہرین شہر کے چھترپتی شیواجی چوک اور مہا پالیکا چوک کے ارد گرد جمع ہو گئے تھے۔ احتجاج صرف سڑکوں تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ پتھراؤ کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے۔ انہوں نے پولیس کی گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کیا۔
نتیجے کے طور پر، تحریک بڑے پیمانے پر بڑھ گئی. حالات کو قابو سے باہر ہوتے دیکھ کر پولیس کو دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے لیے مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ کولہاپور میں کئی نوجوانوں نے قابل اعتراض سٹیٹس اپ لوڈ کیے اور اورنگ زیب کی زبردست تعریف کی۔ شہر کے دوسرے چوک، ٹاؤن ہال اور لکشمی پوری علاقے میں پتھراؤ کے واقعات پر دو گروپ آپس میں تصادم میں آگئے۔ بڑھتی ہوئی وارداتوں کے پیش نظر اور امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پولیس نے جائے وقوعہ پر بھاری نفری تعینات کر دی۔ تاہم بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر پولیس کو امن بحال کرنے کے لیے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے بھی کولہاپور میں جاری جھڑپوں پر تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ “ہم اٹھائے گئے خدشات کو سمجھتے ہیں۔ جو غلطی ہوئی ہے ان کا ازالہ کیا جائے گا۔ مختلف اضلاع میں اورنگ زیب، ٹیپو سلطان یا کسی اور تاریخی شخصیت کی اچانک تسبیح ہمارے لیے قابل قبول نہیں ہے۔ یہ ہمارے لیے واضح ہے۔” احتجاج کے ذریعے تنازعہ کھڑا کرنا۔ ہم اس بات کی تحقیقات کریں گے کہ اورنگ زیب کو کس طرح بڑھایا گیا ہے۔” واقعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کہا، “ریاست میں امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میں عوام سے بھی امن اور سکون کی اپیل کرتا ہوں۔ پولیس تفتیش جاری ہے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
شہر میں فرقہ وارانہ تصادم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کولہاپور کے ایس پی مہیندر پنڈت وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ان واقعات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا، “ریاست میں امن و امان برقرار رکھنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ میں عوام سے بھی امن کی اپیل کرتا ہوں۔ اور پرسکون۔” پولیس کی تفتیش ہے۔” جاری ہے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔” شہر میں فرقہ وارانہ تصادم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کولہاپور کے ایس پی مہیندر پنڈت نے بتایا کہ انہیں قابل اعتراض صورتحال کے بارے میں شکایت ملی تھی اور اس کے مطابق دو جرائم درج کیے گئے اور پانچ کو حراست میں لیا گیا۔ انہوں نے کہا، ” لکشمی پوری تھانے کے باہر بھیڑ ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کر رہی تھی۔ جب وہ واپس آرہی تھی تو کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا اور لکشمی پوری پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا گیا۔” کہ انھیں قابل اعتراض حالت کے بارے میں شکایت ملی تھی اور اس کے مطابق انھوں نے دو جرم درج کیے اور پانچ کو حراست میں لے لیا۔” لکشمی پوری کے باہر بھیڑ تھی۔ پولیس سٹیشن نے اس کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جب وہ واپس آرہی تھی تو کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا اور لکشمی پوری پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا گیا۔‘‘ مزید برآں آج امن و امان کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’کچھ تنظیموں نے آج کولہاپور بند منایا ہے۔ وہ ایک جگہ جمع ہوئے تھے۔ جب ان کا احتجاج ختم ہوا اور وہ واپس لوٹ رہے تھے، کل کی طرح کچھ شرپسندوں نے پتھراؤ کیا۔ اس لیے ہم نے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے۔ ہجوم منتشر ہو گیا ہے۔ ہر جگہ پولیس تعینات ہے۔ میں حالات قابو میں ہوں۔”
جرم
بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔
پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔
مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔
جرم
ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔
جرم
میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا