Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

جرم

‘منشیات، داؤد اور منی لانڈرنگ’، شیرازی سے پوچھ گچھ نے پنڈورا باکس کھول دیا

Published

on

ممبئی پولیس کے انسداد بھتہ خوری سیل (اے ای سی) کے ذریعہ مبینہ منشیات کے اسمگلر علی اصغر شیرازی (41) کی حالیہ گرفتاری نے برطانیہ کے منشیات کی اسمگلنگ کرنے والوں میں اہم تشویش پیدا کردی ہے۔ ان افراد کے بدنام زمانہ عالمی دہشت گرد داؤد ابراہیم کے ساتھ وسیع روابط ہیں۔ ممبئی پولیس نے بتایا کہ شیرازی سے پوچھ گچھ کے انکشافات نے ایک پنڈورا باکس کھول دیا ہے، جس سے ان افراد کی طرف سے منظم کردہ مجرمانہ سرگرمیوں کے پیچیدہ جال کو بے نقاب کیا گیا ہے۔ اس نے بدنام زمانہ مجرمانہ تنظیم ڈی کمپنی سے وابستہ کئی منشیات فروشوں کو بے نقاب کیا ہے۔ تحقیقات میں برطانیہ، بھارت اور دیگر ممالک میں اس کی سرمایہ کاری کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس سے اس کے منی لانڈرنگ کے وسیع آپریشن پر روشنی پڑتی ہے۔ جاری تحقیقات کے دوران ایک نام جو سامنے آیا ہے وہ باب خان کا ہے۔ سیکیورٹی سیٹ اپ کے ذرائع کے مطابق خان گزشتہ چند سالوں سے لاپتہ ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ لندن سے آپریٹ کررہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ خان نے پاکستان کے جابر موتی والا کے ساتھ مل کر داؤد ابراہیم کی برطانیہ میں منشیات کی عالمی اسمگلنگ کی کارروائیوں میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس سے پہلے، اس نے منشیات کے مالک اقبال مرچی کے ساتھ تعاون کیا، لیکن اگست 2013 میں مرچی کی موت کے بعد، داؤد نے باب خان اور جابر موتی والا کی مدد سے اپنی سلطنت میں اپنی کارروائیوں کو مضبوط کیا۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خان کے مرحوم جنرل پرویز مشرف کے ساتھ قریبی تعلقات تھے۔

ریاستہائے متحدہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے ایک اسٹنگ آپریشن کیا جس کے نتیجے میں جابر موتی کو گرفتار کیا گیا، جو کہ امریکہ میں ہارڈ ڈرگز کی تقسیم میں ملوث ایک اہم شخصیت ہے، اگست 2018 میں جب جابر کو برطانیہ کی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔ ایف بی آئی نے ان کی حوالگی کی درخواست کی۔ تاہم اس درخواست کو جابر کے وکلاء کی جانب سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ خاص طور پر لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن نے قانونی کارروائی میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ ایف بی آئی نے ابرو اٹھاتے ہوئے اچانک حوالگی کی اپنی درخواست واپس لے لی۔ مبینہ طور پر جابر کی صحت خراب ہے اور وہ اس وقت کراچی میں مقیم ہیں، جہاں داؤد ابراہیم کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ پولیس ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، اپنی بیماری کے باوجود جابر داؤد کے منشیات کے کاروبار کو دیکھ رہا ہے، جب کہ مالی معاملات باب خان کے زیر انتظام ہیں۔ ان افراد کی بات چیت سے ان کی مجرمانہ سرگرمیوں کی پیچیدہ نوعیت اور ان کے قائم کردہ نیٹ ورک کا پتہ چلتا ہے۔ ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کے ریکارڈ کے مطابق شیرازی سے پوچھ گچھ کے دوران کیلاش راجپوت کا نام بھی نمایاں تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ راجپوت آئرلینڈ میں چھپے ہوئے ہیں۔

شیرازی کے ذریعہ افشا کردہ معلومات کی بنیاد پر، انسداد بھتہ خوری سیل (AEC) نے گجرات اور راجستھان میں منشیات کی پروسیسنگ کی کئی لیبارٹریوں کے وجود کا پتہ لگایا۔ یہ لیبارٹریز میتھاکالون جیسی دوائیوں کی تیاری اور پروسیسنگ میں شامل تھیں، جسے عام طور پر مینڈریکس کہا جاتا ہے۔ شیرازی کی کارروائیوں میں ان ادویات کو باقاعدہ کورئیر کمپنیوں کے ذریعے دنیا بھر کے مختلف مقامات پر بھیجنا شامل تھا۔ خفیہ ایجنسیوں کے پاس رکھے گئے خفیہ دستاویزات میں باب خان کی جانب سے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ آپریشن کے بارے میں وسیع تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ ان دستاویزات سے 17 فرنٹ کمپنیوں کے نام سامنے آئے ہیں جنہیں خان نے اپنی غیر قانونی سرگرمیوں میں استعمال کیا۔ مزید برآں، یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ خان نے داؤد ابراہیم کی جانب سے قبرص، ترکی، مراکش اور اسپین میں بے نامی ناموں سے اہم سرمایہ کاری کی تھی۔ تحقیقات سے خان کے رشتہ داروں کے زیر کنٹرول ایک فاؤنڈیشن بھی سامنے آئی ہے، جو اس سے قبل پاناما پیپرز کے نام سے مشہور بین الاقوامی تحقیقاتی صحافیوں کے آپریشن کے دوران بے نقاب ہوئی تھی۔ پاناما پیپرز کی رپورٹ میں ٹیکس ہیونز میں اربوں کی مشکوک رقم کی ذخیرہ اندوزی کو اجاگر کیا گیا، جس میں کئی بھارتی نام بھی شامل تھے۔ تاہم، متعدد بھارتی افراد کے ملوث ہونے کے باوجود، بھارتی حکام کی جانب سے معاملے کی محدود تحقیقات کی گئی ہیں۔ نارکو ٹیرر فنڈنگ ​​کی تحقیقات کے دوران، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے باب خان اور جابر موتی اور کیلاش راجپوت کے ساتھ اس کے روابط کے بارے میں اہم معلومات کا پردہ فاش کیا۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com