Connect with us
Friday,01-August-2025
تازہ خبریں

جرم

ای ڈی نے ہندوستان بھر میں 25 مقامات پر چھاپوں کے بعد 4,000 کروڑ کے گیمنگ اسکام کا پردہ فاش کیا۔ مجرمانہ دستاویزات قبضے میں لے لیتا ہے۔

Published

on

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھ کو ملک بھر میں 25 مقامات پر آن لائن گیمنگ ایپس اور ویب سائٹس کے ذریعے غیر ملکی کرنسی کی خلاف ورزیوں پر تلاشی اور ضبطی کی کارروائیاں کیں۔ ڈائریکٹوریٹ اشیا اور خدمات کی درآمد کے لیے ادائیگی کی آڑ میں غیر ملکی رجسٹرڈ آن لائن گیمنگ کمپنیوں اور ہندوستان میں کام کرنے والی ویب سائٹس کے ذریعے بھیجے گئے 4000 کروڑ روپے کی غیر قانونی ترسیلات کی جانچ کر رہا ہے۔ آشیش ککڑ، نیرج بیدی، ارجن اشون بھائی ادھیکاری، ابھیجیت کھوٹے اور ان سے وابستہ افراد/ اداروں سمیت کئی حوالا آپریٹرز سے منسلک احاطے میں تلاشی لی گئی۔ تلاشیوں کے نتیجے میں مجرمانہ دستاویزات اور الیکٹرانک شواہد ضبط ہوئے ہیں اور ان کی طرف سے تفتیشی ایجنسیوں سے بچنے کے لیے اپنائے گئے دلچسپ طریقہ کار کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ کارروائیاں دہلی (11)، گجرات (7)، مہاراشٹرا (4)، مدھیہ پردیش (2) اور آندھرا پردیش (1) میں رجسٹرڈ آن لائن گیمنگ کمپنیوں کے آؤٹ لیٹس پر اور چھوٹے جزیرے والے ممالک جیسے کوراؤ، مالٹا اور قبرص میں کی گئیں۔ . “تاہم، یہ سب پراکسی افراد کے نام پر کھولے گئے ہندوستانی بینک اکاؤنٹس سے منسلک ہیں جن کا آن لائن گیمنگ سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں ہے،” تحقیقاتی ایجنسی نے کہا۔

ای ڈی نے پراکسی افراد کے نام پر کھولے گئے ڈمی فرموں کے کھاتوں کا استعمال کرتے ہوئے گیمنگ ویب سائٹس کے ذریعے عوام سے ہزاروں کروڑ روپے کی غیر ملکی ترسیلات زر کی تصدیق کرنے والے الیکٹرانک آلات کو بھی ضبط کیا۔ تحقیقات میں فرموں کے 55 بینک اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے، جو سامان اور خدمات کی درآمد کے خلاف ترسیلات زر کی آڑ میں آن لائن گیمنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی کی تہہ بندی اور ترسیل کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔ ای ڈی کے عہدیداروں نے دعویٰ کیا کہ گیمنگ ویب سائٹس کے ذریعے عوام سے جمع کی گئی رقم کو متعدد بینک کھاتوں کے ذریعے روٹ کیا گیا اور آخر کار خدمات اور سامان کی درآمد کے خلاف ترسیل کے مقصد کا جھوٹا اعلان کرکے ہندوستان سے باہر بھیج دیا گیا۔ ای ڈی کے ایک اہلکار نے کہا، “فیما، 1999 کی دفعات کے تحت ریسنگ، گھڑ سواری وغیرہ یا کسی دوسرے شوق سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ترسیل کی اجازت نہیں ہے۔” ای ڈی کے مطابق، سیکڑوں کمپنیاں ممتاز افراد نے اپنے ملازمین کے ناموں پر کھولی ہیں تاکہ سامان اور خدمات کی درآمد کے لیے ادائیگی کی آڑ میں 4,000 کروڑ روپے کی ترسیلات زر کی تہہ بندی اور بھیجیں۔

اس طرح کی فرم بنانے کے لیے استعمال ہونے والے کئی پین اور آدھار کارڈ اور بینک اکاؤنٹس چلانے کے لیے استعمال ہونے والے موبائل بھی ضبط کیے گئے ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ اہم افراد فوری میسجنگ ایپس جیسے واٹس ایپ، ٹیلی گرام، سگنل وغیرہ کے لیے بین الاقوامی ورچوئل موبائل نمبر استعمال کر رہے تھے اور اپنی اصلی شناخت چھپانے کے لیے تخلص جیسے پابلو، جان، واٹسن وغیرہ استعمال کر رہے تھے۔ ایک تفتیشی افسر نے کہا، “تفتیش ایجنسیوں سے بچنے کے لیے، وہ ریموٹ پر مبنی سرورز اور لیپ ٹاپس کا استعمال کر رہے ہیں، جن تک ریموٹ ایکسیس ایپس جیسے اینیڈیسک، ٹیم ناظر کے ذریعے رسائی حاصل کی جا رہی ہے۔” ہزاروں کروڑ یہ گیمنگ ویب سائٹس کے ذریعے عوام سے جمع کیے گئے ڈمی فرموں کے اکاؤنٹس کا استعمال کرتے ہوئے جو پراکسی افراد کے نام پر کھولے گئے ہیں جو گیمنگ سرگرمیوں سے وابستہ نہیں ہیں۔ روپیہ۔ 19.55 لاکھ نقد، 2695 امریکی ڈالر اور 55 بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا گیا ہے۔

جرم

مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ، چھترپتی شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی پر غصہ، پتھراؤ، آتش زنی…

Published

on

Pune-Violent

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ پونے کی داؤنڈ تحصیل کے یاوت گاؤں کا ہے۔ جو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے بعد شروع ہوا۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ پرتشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولس کو آنسو گیس کے گولے بھی داغنے پڑے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جائے وقوعہ پر پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ہمیں ابھی ابھی یاوت میں فسادات کی اطلاع ملی ہے۔ جہاں ایک باہری شخص کی طرف سے قابل اعتراض سٹیٹس پوسٹ کرنے کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہو گئی۔ جس کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اس معاملے میں کارروائی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

یہ واقعہ پونے دیہی کے داؤنڈ تعلقہ کے یاوت گاؤں میں پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر اقلیتی برادری کے ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد جمعہ کو گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی۔ اس پوسٹ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد مقامی کارکن سہکر نگر میں نوجوان کے گھر پہنچے اور توڑ پھوڑ کی۔ آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات سے حالات تیزی سے خراب ہوتے گئے۔ جس کی وجہ سے دوپہر کو یاوت ہفتہ وار بازار بند کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے دو موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی جب کہ علاقے میں دوسری برادری کے مذہبی مقام کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں کے لوگوں نے پتھراؤ کیا اور ٹائر جلائے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال پولیس نے یاوت گاؤں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے نوجوان کی شناخت یاوت کے سہکر نگر کے رہنے والے کے طور پر کی گئی ہے۔ پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد مقامی کارکنوں کا ایک گروپ ان کے گھر کے قریب جمع ہو گیا اور توڑ پھوڑ کی۔ تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روک دیا۔ یاوت پولیس انسپکٹر نارائن دیشمکھ نے تصدیق کی ہے کہ سید نامی نوجوان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ ایک مخصوص کمیونٹی کے نوجوان نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ اپ لوڈ کی۔ اس سے دوسرے گروپ کے کچھ لوگ مشتعل ہوگئے۔ افسر نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے دوسری کمیونٹی کے ڈھانچے اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ پتھراؤ کیا گیا اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی گئی۔ جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اس پوسٹ کو اپ لوڈ کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (پونے دیہی) سندیپ سنگھ گل نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ دیا۔ یہ واقعہ 26 جولائی کو یاوت کے نیل کنتھیشور مندر میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی بے حرمتی پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے چند دن بعد پیش آیا۔ اس واقعے کی یادیں مقامی لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں، جس سے موجودہ صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے تاہم کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ عہدیداروں نے امن کی اپیل کی ہے اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات یا اشتعال انگیز مواد پھیلانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پوسٹ کی سچائی کا پتہ لگانے اور تشدد میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے ناگپور میں بھی اس سال مارچ میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا ایک بڑا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو کرفیو لگا کر حالات پر قابو پانا پڑا۔ اس تشدد میں گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور پولیس ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تشدد کے دوران کچھ لوگوں کو جلتی ہوئی چیزیں گھروں میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔

Continue Reading

جرم

منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

Published

on

MD-Factory

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایئرپورٹ پر محکمہ کسٹم کی بڑی کارروائی : بنکاک سے لائی جارہی 8 کلو ہائیڈروپونک گھاس برآمد، 8 کروڑ روپے کی منشیات ضبط

Published

on

hydroponic weed

ممبئی ایئر کسٹمز (ایئرپورٹ کمشنریٹ) نے 29 اور 30 جولائی کو ڈیوٹی کے دوران تقریباً 8.012 کلو گرام ہائیڈروپونک چرس ضبط کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے، جس کی غیر قانونی مارکیٹ قیمت تقریباً 8 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ یہ کارروائی کل چار معاملات میں کی گئی، جن میں چار مسافروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کیس 1 : تین مسافر، 2 کروڑ روپے کی منشیات

موصول ہونے والی انٹیلی جنس کی بنیاد پر، چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے (سی ایس ایم آئی)، ممبئی کے کسٹمز حکام نے ویت جیٹ کی پرواز نمبر وی زیڈ 760 کے ذریعے بنکاک سے آنے والے تین مسافروں کو روکا۔

تینوں مسافروں کو این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

تلاشی کے دوران، اس کے ٹرالی بیگ سے کل 1.990 کلو گرام ہائیڈروپونک گھاس برآمد ہوا، جس کی قیمت تقریباً 2 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
منشیات کی اس کھیپ کو سیاہ اور شفاف پلاسٹک کے پیکٹوں میں ویکیوم سیل کر کے چھپایا گیا تھا۔

کیس 2 : ایک مسافر، 6 کروڑ روپے برآمد

پروفائلنگ پر مبنی ایک اور کارروائی میں، کسٹمز حکام نے انڈیگو کی پرواز نمبر 6 ای 1060 کے ذریعے بنکاک سے آنے والے ایک مسافر کو روکا۔
جانچ کے دوران، مسافر کے چیک ان ٹرالی بیگ سے 6.022 کلو گرام ہائیڈروپونک گھاس برآمد ہوا، جس کی قیمت تقریباً 6 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
یہ کھیپ بھی بڑی چالاکی سے تھیلے میں چھپائی گئی تھی۔

مسافر کو این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com