Connect with us
Sunday,14-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

ہاوڑہ ۔ دلکھولا رام نومی تشدد کی جانچ کولکاتی ہائی کورٹ نے NIA کو ٹرانسفر کی، ممتا حکومت کو بڑا جھٹکا

Published

on

Calcutta High Court

مغربی بنگال کے ہاوڑہ، دلکھولا اضلاع اور دیگر حصوں میں رام نومی کے موقع پر ہونے والے تشدد کی تحقیقات کو کلکتہ ہائی کورٹ نے این آئی اے کو ٹرانسفر کر دیا ہے۔ بنگال میں اس بار رام نومی کے موقع پر 30 مارچ کو ہاوڑہ، شمالی دیناج پور، اسلام پور میں جلوس کے دوران جھڑپیں ہوئی تھیں۔ اس میں ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد کے دنوں میں ہاوڑہ اور ریسڑہ کے علاوہ کئی دیگر مقامات پر جلوس کے دوران آتش زنی اور تشدد کے واقعات پیش آئے تھے۔ بنگال پولیس نے ان واقعات کے سلسلے میں 116 لوگوں کو گرفتار کیا تھا اور ریاستی حکومت نے تحقیقات سی آئی ڈی کو سونپ دی تھی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے ہنومان جینتی سے پہلے مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت سے کہا تھا کہ وہ ریاست میں امن برقرار رکھنے کے لیے مرکزی فورسز کو تعینات کروائیں۔

ہائی کورٹ نے بنگال پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس تشدد کی تحقیقات سے متعلق تمام دستاویزات این آئی اے کو سونپے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے اور مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سوبھیندو ادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی تھی جس میں ریاست میں رام نومی کے موقع پر ہوئے تشدد کی این آئی اے جانچ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے تشدد کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ رام نومی کے جلوس کے لیے "خاص طور پر کسی کمیونٹی کو نشانہ بنانے اور حملہ کرنے” کیلئے ایک ایسے راستے کو منتخب کیا گیا جس کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ بنگال بی جے پی کے صدر سکانت مجومدار نے بتایا تھا کہ، ‘ٹی ایم سی جھوٹ بول رہی ہے، کیونکہ یہ غلط طریقہ نہیں تھا۔ ہاوڑہ میدان تک اجازت مل گئی تھی اور وہاں جانے کا یہی واحد راستہ تھا۔

ہاوڑہ کے شیب پور میں دو گروپوں کے درمیان تصادم کے دوران کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا تھا، پتھراؤ کیا گیا اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ بعد میں ہگلی اور ڈالکھولا اضلاع سے بھی جھڑپوں کی اطلاع ملی۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں نے ثبوت کے طور پر ایک دوسرے پر تشدد کا الزام لگاتے ہوئے ویڈیوز شیئر کیں۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی نے پہلے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی نے مرکزی ادارہ این آئی اے سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، کیونکہ وہ ریاست میں ‘کارروائی سے بچنے’ کے لیے تحقیقات سے بچنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، "وہ جانتے ہیں کہ اگر یہاں جانچ ہوئی تو وہ پکڑے جائیں گے۔” بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ لاکٹ چٹرجی نے الزام لگایا تھا کہ "بنگال میں ہندو خطرے میں ہیں” اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، جو ریاست کی وزیر داخلہ بھی ہیں ان پر خوشامد کی سیاست کرنے کا الزام لگایا تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں بنگلہ دیشی کی آڑ میں بنگالیوں کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی اجلاس میں ابوعاصم کا پر زور مطالبہ، شر پسندی کرنے والوں پر کارروائی ہو

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا کے دراندازی کے نام پر مغربی بنگال کے باشندوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں ہراسائی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کے آڑ میں بنگالی زبان بولنے والوں کو پولس ہراساں کررہی ہے اس سے قبل بھی مغربی بنگال میں باہری اور دیگر ریاستوں کے باشندوں کے خلاف مہم جاری تھی جس کے سبب اس ریاست کو کافی نقصان ہوا ہے ممبئی میں مغربی بنگال کے باشندے گھریلو ملازمہ سمیت دیگر شعبہ میں مزدوری کرتے ہیں لیکن پولس کی کارروائی سے ان میں بھی خوف وہراس ہے انہوں نے کہا کہ کئی افراد کے آدھار کارڈ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی ہے اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے سر نیم دیکھ کر کارروائی کی جارہی ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اعظمی نے کہا کہ سلوڑ میں ماہ اکتوبر جانور کے بیوپاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جو لوگ گائے بیل فروخت کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جانی چاہئے جو لوگ اور فرقہ پرست بیل اور گائے کے نام پر گاڑیوں کو لوٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سراسر غلط ہے ممنوعہ جانور سرکلر جاری ہونے کے بعد فروخت کرنے والا جرم کا شریک ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اعظمی نے ایوان میں بتایا کہ پونہ میں ایک شرابی نے شیواجی مہاراج کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کے خلاف اشتعال انگیزی ویڈیو وائرل کرکے بھیڑ کو جمع کیا گیا ایک ہزار سے پندرہ سو کا مجمع جمع ہو گیا اور ۸۰ سے ۸۵ کو گرفتار کیا گیا چار ایف آئی آر درج کیا گیا ایسے میں نفرتی ایجنڈہ پھیلانے والوں پر کارروائی ضروری ہے جبکہ پولس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرابی کا جیل بھیج دیا تھا لیکن اس کےباوجود ماحول خراب کیا گیا اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک ۴ سالہ بچی کے ساتھ جنسی استحصال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے خاطی کو پھانسی دی جائے اور اس کیس کا فیصلہ فاسٹ ٹریک کورٹ کرے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

2027 میں، ہم 2017 کے مقابلے میں بڑی جیت حاصل کریں گے : کیشو پرساد موریا

Published

on

لکھنؤ : 2027 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بارے میں، نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے دعوی کیا ہے کہ بی جے پی کارکن سماج وادی پارٹی کو ہرانے کے لیے پرجوش ہیں اور وہ 2017 کے مقابلے 2027 میں بڑی جیت حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اس کے نئے ریاستی صدر بی جے پی کو منتخب کیا جائے۔ ہفتہ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ بی جے پی اتر پردیش کے صدر کے لیے انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے، اور انتخاب 14 دسمبر کو ہوگا۔انہوں نے بیان دیا کہ بی جے پی کے نئے ریاستی صدر کی قیادت میں ہم 2027 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے اور جیتیں گے۔ جس طرح ہم نے بہار میں کامیابی حاصل کی، اسی طرح ہم اتر پردیش میں بھی جیتیں گے، اور ہمیں یقین ہے کہ ہم 2017 کے مقابلے 2027 میں اس سے بھی بڑی جیت حاصل کریں گے۔ ایس آئی آر کی تاریخ میں توسیع کے بارے میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ لیتا ہے وہ آئینی مینڈیٹ ہے۔ ایک سیاسی جماعت کے طور پر، بھارتیہ جنتا پارٹی اس کا خیر مقدم کرتی ہے، اور ہمارے کارکنان دن رات انتھک محنت کر رہے ہیں۔ کیشو پرساد موریہ نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا، "بھارتیہ جنتا پارٹی آج دنیا کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی ہے، اس لحاظ سے کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت دیگر خاندانی پارٹیاں اس کا کوئی مقابلہ نہیں ہیں۔ اتر پردیش میں 2017 کی جیت صرف ایک ٹریلر تھی؛ 2027 میں، اس کے عظیم کارکنوں کے آشیرواد سے اور اس کے بے شمار محنت کشوں کی جیت بھی۔ یہ یقینی ہے کہ وزیر اعظم مودی کی قابل قیادت میں، غریبوں کی فلاح و بہبود اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان اور ترقی یافتہ اتر پردیش کا عزم غیر متزلزل ہے۔ بی جے پی لیڈر آنند دویدی نے کہا کہ یہاں انتخابات جمہوری عمل کے ذریعے کرائے جاتے ہیں۔ نامزدگیوں کی تصدیق کی جائے گی، اور تصدیق کے عمل کے بعد مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com