Connect with us
Tuesday,28-October-2025

مہاراشٹر

نئی ممبئی: سڈکو اجتماعی ہاؤسنگ اسکیم کے نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم لے کر آیا ہے۔

Published

on

CIDCO

نوی ممبئی: سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (سی آئی ڈی سی او) نے دو ہزار اٹھارہ اور دو ہزار بائیس کے درمیان شروع کی گئی اپنی بڑے پیمانے پر ہاؤسنگ اسکیم کے نادہندگان کے لیے ایک ایمنسٹی اسکیم لے کر آیا ہے۔ جو لوگ قسطیں ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں وہ تیس اپریل دو ہزار تئیس تک قسطوں کی بقایا رقم ادا کر سکتے ہیں اور وصول کر سکتے ہیں۔ تاخیر سے ادائیگی کی فیس کی چھوٹ۔ پلاننگ ایجنسی نے دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار بائیس تک مختلف کیٹیگریز کے لیے مختلف ماس ہاؤسنگ اسکیموں کے تحت اپارٹمنٹس کے لیے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کی تھی۔ یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ کچھ درخواست گزاروں نے کل اقساط میں سے کچھ اقساط ادا کی ہیں جبکہ کچھ درخواست گزاروں نے آج تک ایک قسط بھی ادا نہیں کی۔

بقیہ قسط کی ادائیگی میں توسیع کی بار بار درخواستوں کے بعد، سڈکو بورڈ آف ڈائریکٹرز نے تاخیر سے ادائیگی کی فیس (ڈی پی ایس) کو معاف کرتے ہوئے ایمنسٹی اسکیم کی منظوری دی۔ درخواست دہندگان بقایا رقم تیس اپریل دو ہزار تئیس تک قسطوں میں ادا کر سکتے ہیں۔ تاہم یہ آخری موقع ہوگا۔ یہ بڑے پیمانے پر ہاؤسنگ اسکیمیں نئی ​​ممبئی کے پانچ نوڈس یعنی تلوجا، کھارگھر، کالمبولی، گھنسولی اور درونگیری میں تیار کی گئی ہیں۔ قرعہ اندازی کے بعد کاغذات کی تصدیق کے بعد اہل درخواست دہندگان کو الاٹمنٹ لیٹر جاری کر دیئے گئے ہیں۔ الاٹمنٹ لیٹر میں درخواست گزاروں کے لیے مکان کی قسطیں ادا کرنے کے لیے ٹائم شیڈول کا ذکر تھا۔ اس کے مطابق، یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ درخواست دہندگان نے کل اقساط میں سے کچھ اقساط ادا کر دی ہیں جبکہ کچھ درخواست دہندگان نے آج تک ایک قسط بھی ادا نہیں کی۔ لہذا، قواعد کے مطابق، ایسے درخواست دہندگان کو جاری کردہ الاٹمنٹ لیٹر کو منسوخ کرنا ہوگا۔

اس کے مطابق، سڈکو نے نادہندہ درخواست گزاروں کے لیے ایمنسٹی اسکیم کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں نو ستمبر دو ہزار انیس سے اکیس فروری دو ہزار بائیس کے درمیان الاٹمنٹ لیٹر جاری کیے گئے تھے، اور جنہوں نے اس کے لیے قبل از وقت توسیع کے بعد بھی واجبات کی ادائیگی نہیں کی تھی۔ اسکیم کے مطابق، صرف ای ڈبلیو ایس زمرہ کے درخواست دہندگان کے لیے سوفیصد تاخیر سے ادائیگی کی فیس معاف کی جائے گی جو تیس.چار.دو ہزار تئیس تک پوری رقم ادا کر دیں گے اور ایل آئی جی زمرے کے درخواست دہندگان کے لیے کل ڈی پی سی کا پچیس فیصد معاف کر دیا جائے گا جو پوری رقم ادا کریں گے۔ تیس.چار.دو ہزار تئیس تک۔ تیس.چار.دو ہزار تئیس تک پوری رقم۔ اس کے ساتھ ہی تیس.چار.دو ہزار تئیس تک توسیع شدہ مدت میں ایک قسط بھی جمع نہ کرانے والے درخواست دہندگان کے الاٹمنٹ لیٹر فوری طور پر منسوخ کر دیے جائیں گے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

6 افغانی ممبئی سے گرفتار فرضی دستاویزات تیار کرنے کا الزام

Published

on

ممبئی : ممبئی پولیس نے غیر قانونی طریقے سے ممبئی شہر میں مقیم 6 افغانی باشندوں کو گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے ممبئی پولیس کی کرائم برانچ یونٹ ایک کو اطلاع ملی تھی کہ یہاں افغانی باشندے غیر قانونی طریقے سے مقیم ہے جس پر یونٹ ایک اور یونٹ پانچ نے مشترکہ ٹیم تیار کی اور ممبئی کے فورٹ، دھاراوی قلابہ علاقہ میں چھاپہ مار کارروائی انجام دیتے ہوئے 6 غیر افغانی باشندوں کو گرفتار کر لیا ہے جن کی شناخت محمد رسول نشازیہ خان24 سالہ، محمد جعفر نبی اللہ 47 سالہ، محمد رسول نشازیہ خان 24 سالہ، اختر محمد جمال الدین 47 سالہ، ضیا الحق غوثیہ خان 47 سالہ، عبدالمنان خان 36 اور اسد شمش الدین خان 36 سالہ کے طور پر ہوئی ہے یونٹ ایک اور پانچ نے ٹیکنیکل بنیادوں پر آپریشن کو انجام دیا یہ افغانی شہری 2015,2016,2017 ء ویزا حاصل کر کے ہندوستان میں سکونت اختیار کی تھی اسی دوران ان افغانی شہریوں نے فرضی دستاویزات تیار کر کے ہندوستان میں قیام کیا ان تمام نے ہندوستان میں فرضی ناموں کے ساتھ اپنی شناخت بھی چھپائی تھی ان کا اصل نام عبدالصمد قندھار، محمد رسول قمر الدین قندھار،عمیل اللہ جھابل، ضیاالحق احمد کابل، محمد ابراہیم غزنوی کابل، اسد خان کابل تھا ہندوستانی دستاویزات تیار کر نے کیلئے ان تمام نے اپنے فرضی دستاویزات تیار کئے تھے اور پھر انہوں نے ہندوستانی دستاویزات تیار کر لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے بڑے پیمانے پر افغانی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے افغانی غیر قانونی باشندوں کو گرفتار کر لیا ہے ان کے خلاف پولیس نے کیس درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ہدایت پر جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم اور ڈی سی پی راج تلک روشن نے انجام دی ہے۔ ان کے خلاف عرضی دستاویزات تیار کر نے کا معاملہ درج کر لیا گیا ہے ساتھ ہی پاسپورٹ ایکٹ کے تحت بھی کیس درج کیا گیاہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ممبئی میں مہاراشٹر بی جے پی کے نئے دفتر کی بنیاد ڈالی

Published

on

ممبئی : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو جنوبی ممبئی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے نئے مہاراشٹر ہیڈکوارٹر کا سنگ بنیاد رکھا، جو پارٹی کی تنظیمی توسیع میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ تقریب چرچ گیٹ ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک پرائم پلاٹ میں مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس اور بی جے پی کے سینئر رہنماؤں کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ پارٹی عہدیداروں کے مطابق، آنے والا کثیر المنزلہ ڈھانچہ نئی دہلی میں بی جے پی کے قومی ہیڈکوارٹر کی ڈیزائن اور فعالیت دونوں میں آئینہ دار ہوگا۔ "منصوبے کے مطابق، نئی عمارت چرچ گیٹ کے پلاٹ پر بنے گی۔ یہ تکنیکی طور پر ترقی یافتہ، کشادہ اور پارٹی کی مستقبل کی ترقی کے لیے ضروری تمام جدید سہولیات سے آراستہ ہو گی،” ایک سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا، جیسا کہ انڈین ایکسپریس نے نقل کیا ہے۔ اس عمارت میں بائیو میٹرک سسٹم، ڈیجیٹل ایکسیس کنٹرول، اور جدید ترین مواصلاتی انفراسٹرکچر سمیت اعلیٰ درجے کی حفاظتی خصوصیات شامل ہوں گی۔ پارٹی لیڈروں نے کہا کہ نیا دفتر بی جے پی کے مہاراشٹر آپریشنز کے لیے ایک مرکزی مرکز کے طور پر کام کرے گا، جو ریاست بھر میں اس کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور تنظیمی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔

اس سے پہلے دن میں، شاہ نے سمندری اور ماہی گیری کے شعبے کے اقدامات کی ایک سیریز کا بھی افتتاح کیا، جس میں حکومت کی خود انحصاری اور تعاون پر مبنی ترقی پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ مزاگون ڈاک میں، اس نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی) کے تحت جدید ترین گہرے سمندر میں ماہی گیری کے جہازوں کا بیڑا شروع کیا۔ ہر برتن، جس کی قیمت 1.2 کروڑ روپے ہے، حکومت مہاراشٹر، نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) اور مرکزی ماہی پروری محکمہ نے مشترکہ طور پر فنڈ فراہم کیا ہے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد سمندری ماہی گیری کو جدید بنا کر، گہرے سمندر میں کارروائیوں کو وسعت دے کر، اور کوآپریٹیو کو ہندوستان کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) اور بلند سمندروں میں غیر استعمال شدہ ماہی گیری کے وسائل کو تلاش کرنے کے قابل بنانا ہے۔ شاہ نے کہا کہ یہ پہل وزیر اعظم نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کے وژن کی نمائندگی کرتی ہے، ایک خود انحصار ہندوستان جو پائیدار طریقوں اور تعاون پر مبنی شراکت کے ذریعے ماہی گیروں اور ساحلی برادریوں کو بااختیار بناتا ہے۔ اس کے علاوہ، وزیر داخلہ نے ممبئی میں انڈیا میری ٹائم ویک (آئی ایم ڈبلیو) 2025 کے چوتھے ایڈیشن کا افتتاح چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کو ہار پہنا کر کیا، جو ہندوستان کی قابل فخر سمندری میراث کی علامت ہے۔ اس تقریب نے جہاز رانی، بندرگاہوں اور لاجسٹکس کے شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کو چارٹ کی حکمت عملیوں پر اکٹھا کیا جس کا مقصد ہندوستان کے عالمی سمندری نقش کو مضبوط کرنا تھا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر میں ایک بڑی کامیابی، اردو گھر کے لئے زمین الاٹ، نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کی جلد میٹنگ متوقع

Published

on

Rais-Ajit

ممبئی : اردو زبان سے محبت کے لئے مشہور بھیونڈی شہر کے عوام کے اردو گھر کا خواب شرمندۂ تعبیر ہونے جا رہا ہے. بھیونڈی (مشرق) سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کی پانچ سال کی انتھک جدوجہد رنگ لائی اور حکومت مہاراشٹر نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کی تجویز کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے. خاص بات یہ ہے کہ اردو گھر کی تعمیر کے لئے جتنے بھی تکنیکی اور قانونی مسائل تھے ان کو دور کر کے رئیس شیخ نے بھیونڈی کے محبان اردو کے لئے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے.

قابل غور بات یہ ہے کہ بھیونڈی شہر میں محبان اردو کی اکثریت کے باوجود اسے حکومت کی طرف سے بار بار نظرانداز کیا گیا اور اردو گھر کا جو خواب اہلیان بھیونڈی نے دیکھا تھا، اس کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی تھی لیکن سن ٢٠٢١ میں رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اہلیان بھیونڈی کے اردو گھر کے دیرینہ خواب کو حقیقت میں بدلنے کی جدوجہد شروع کی حالانکہ اس دوران انہیں کئی تکینکی اور قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن رئیس شیخ نے ہار نہیں تسلیم کی اور اردو گھر کی تعمیر کے لئے مسلسل جدوجہد کرتے رہے اور اب پانچ سال کی طویل محنتوں اور کوششوں کے بعد حکومت نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے.

رئیس شیخ نے بتایا کہ ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے قریب واقع مسلم اکثریتی شہر بھیونڈی، محنت کش مزدوروں کا شہر ہے. یہ شہر ملک بھر میں اپنی ٹیکسٹائل صنعت کی وجہ سے ‘مانچسٹر’ کہلاتا ہے. یہاں اردو زبان میں پڑھنے لکھنے والوں کی اکثریت ہے. بھیونڈی میں کثیر تعداد میں سرکاری اور نجی اردو اسکولیں ہیں جس میں ہزاروں بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس کے ساتھ ہی یہاں کے بچے یشونت راؤ چوہان یونیورسٹی، مولانا آزاد یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں سے اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس ضمن میں ہم نے سن ٢٠٢١ میں بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے آواز بلند کی اور اس وقت کے اقلیتی محکمے کے وزیر نواب ملک سے ملاقات کر کے تحریری طور پر بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے ایک مکتوب دیا. رئیس شیخ نے بتایا کہ اردو گھر کی تعمیر میں کئی رکاوٹیں حائل تھیں، حکومت کی شرائط کے مطابق اردو گھر کی تعمیر کے لئے اقلیتی محکمے کے پاس خود کی ٢٥٠٠ اسکوائر میٹر کی قطعہ اراضی ہونا لازمی تھا جس کے لئے ہم نے کوشش کی اور بھونڈی شہر میں واقع اسکول نمبر ٢٢ – ٦٢ کے سامنے واقع گروپ گرام پنچایت سمیتی کی زمین کو حاصل کیا گیا اور اب اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے اردو گھر کی تعمیر کے لئے زمین الاٹ کر دی گئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ بہت جلد بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر کا خواب پورا ہوگا. رئیس شیخ نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کو ایک مکتوب لکھا ہے اور ان کی صدارت میں متعلقہ محکمے کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کرنے کی گزارش کی ہے. ہمیں توقع ہے کہ بہت جلد نائب وزیر اعلی کی طرف سے یہ میٹنگ طلب کی جائے گی.

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com