Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

جرم

لال باغ قتل کیس: میٹرک قتل کی ملزم رمپل ماں کی لاش کو ٹھکانے کیوں نہیں لگا سکی

Published

on

Murder-Lalbaugh

میٹرک قتل کی ملزم رمپل جین کو چار ماہ تک اس کے گھر میں قید رکھا گیا، یہاں تک کہ گلنے سڑنے والی لاش کی بدبو روز بروز بڑھتی گئی۔ 55 سالہ وینا اور 24 سالہ رمپل نے لال باغ کے ابراہیم قاسم چاول میں ایک اپارٹمنٹ شیئر کیا۔ پولیس کے مطابق 100 سال پرانا چاول بڑی تعداد میں خاندانوں کا گھر ہے اور براہ راست مین روڈ پر واقع ہے۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ صبح 2 بجے تک چاول کے اندر اور اس کے آس پاس ہمیشہ لوگ موجود ہوتے ہیں اور چاول کے باہر چائے کا اسٹال صبح 4 بجے کھلتا ہے۔ رمپل لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے مناسب وقت تلاش کرنے سے قاصر تھی کیونکہ وہ دریافت ہونے اور پکڑے جانے سے خوفزدہ تھی۔ اس کیس کو سنبھالنے والے کالاچوکی پولیس اسٹیشن کے ذرائع کے مطابق، رمپل کا اپنی ماں وینا کو قتل کرنے کا ارادہ نہیں تھا، تاہم یہ دونوں کے درمیان گرما گرم زبانی بحث کے دوران ہوا۔

رمپل کو سماجی بے دخلی کا خوف تھا۔
اپنی ماں کو قتل کرنے کے بعد، رمپل کو بظاہر کوئی اندازہ نہیں تھا کہ آگے کیا کرنا ہے۔ اسے خدشہ تھا کہ اسے معاشرے سے بے دخل کر دیا جائے گا، اور اس نے جو بھی کیا وہ صورت حال کو چھپانے کی کوشش تھی۔ تاہم، اس نے اسے مزید تنہائی اور افسردگی میں دھکیل دیا۔ جب اس کے پڑوسیوں نے وینا کے بارے میں دریافت کرنا شروع کیا تو رمپل نے اپنی ماں کے کانپور جانے کے بارے میں کہانی بنائی۔ پڑوسیوں نے بتایا کہ وینا کی طویل غیر حاضری نے انہیں تشویش میں مبتلا کر دیا تھا۔ رمپل ہر شام اپنے گھر کے باہر دالان میں اوپر اور نیچے چہل قدمی کرنے لگی تھی اور اپنی ماں سے فون پر بات کرنے کا بہانہ کرتی تھی تاکہ حالات معمول پر آ سکیں۔

کرائم پیٹرول کی اقساط دیکھنے کے بعد جسم کاٹنا متاثر ہوا۔
گھر میں رہتے ہوئے، وہ کرائم پیٹرول دیکھتی رہی، ایک ایسا شو جو حقیقی زندگی کے جرائم کی عکاسی کرتا ہے اور یہیں سے اسے لاش کو خفیہ طور پر ٹھکانے لگانے کا خیال آیا۔ اسے قریب ہی کے ایک اسٹور سے ایک الیکٹرک ماربل کٹر، ہیلی کاپٹر اور ایک چاقو ملا، جس سے وہ اپنی ماں کے بازو، ٹانگیں، دھڑ اور ہڈیاں کاٹتی تھی۔ اس کے بعد اس نے انہیں لپیٹ کر الماری میں محفوظ کر لیا – دور دور تک انہیں ضائع کرنے کے موقع کا انتظار کر رہی تھی۔

جرم

میٹھی ندی صاف صفائی بے ضابطگی ڈینو موریہ سمیت ۱۵مقامات پر ای ڈی کی کارروائی

Published

on

ED

ممبئی : ممبئی میٹھی ندی صاف صفائی میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کے معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ممبئی سمیت ۱۵ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ ممبئی اور کوچی میں ای ڈی نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی نے فلم اداکار ڈینوموریہ کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ میں پہلی ایف آئی آر درج کی, جس کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی متوازی انکوائری شروع کر دی ہے۔ ای ڈی نے یہ کارروائی پی ایم ایل اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے, ڈینو موریہ کا بھی اس بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر ای او ڈبلیو نے اس سے اور اس کے بھائی سے بھی باز پرس کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈینو موریہ اور کیتین شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کے قریبی ہے اب ڈینو کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے معاملے میں ای او ڈبلیو کو کئی اہم دستاویزات اور ثبوت ملے ہیں۔ اس لئے اب اس معاملہ میں فنڈنگ کا استعمال اور غیر قانونی طریقے سے ٹینڈر حصولیابی کے معاملہ میں ای ڈی نے بھی اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ ای ڈی کی کارروائی کے زد میں شیوسینا کے کئی لیڈران بھی ہے, کیونکہ میٹھی ندی بدعنوانی گھپلے کے دوران بی ایم سی پر شیوسینا کی ہی حکمرانی تھی, اس لیے تفتیش کا دائرہ کار شیوسینا لیڈران پر مرکوز ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی کے کیس میں ای او ڈبلیو نے بھی اپنی کارروائی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس معاملہ میں ای ڈی کی انٹری کے بعد مزید انکشافات ہونے کی امید ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ اب تک ۱۳ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے۔ اس میں بی ایم سی افسران سمیت سیاسی لیڈران بھی ای ڈی کے رڈار پر ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

Published

on

Cyber-...3

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔

Continue Reading

جرم

رام پور میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا، گائے کے محافظوں نے ایک ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان پر گائے ذبح کرنے کا الزام لگا کر مارا پیٹا، ایف آئی آر درج

Published

on

Murder

رام پور : اتر پردیش کے رام پور ضلع میں 14 اپریل کو سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک ریٹائرڈ جوان پر گائے کے ذبیحہ کا الزام لگا کر مبینہ گائے کے محافظوں کی طرف سے حملہ کے معاملے میں قانونی پیچیدگیاں مزید سخت ہو گئی ہیں۔ عدالت کے حکم پر 13 مبینہ گائے کے محافظوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس واقعہ سے متعلق پولیس سے موصولہ شکایت کے مطابق یہ واقعہ 14 اپریل کو پیش آیا۔ ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان بھیم سنگھ اپنے ڈرائیور راجندر سنگھ کے ساتھ بریلی جارہے تھے۔ رام پور بریلی روڈ پر خالصہ ڈھابہ کے قریب ویگن آر کے ڈرائیور نے سی آر پی ایف کے ایک ریٹائرڈ جوان کی کار کو ٹکر مار دی۔ الزام ہے کہ مکیش پٹیل، روی شرما اور پردیپ ساگر سمیت 8-10 لوگ ویگن آر کار سے نیچے اترے۔ انہوں نے بھیم سنگھ کی گاڑی کی تلاشی لی اور گائے ذبیحہ کا الزام لگاتے ہوئے ان کی پٹائی کی۔ اس سلسلے میں پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔

الزام ہے کہ پولیس نے ریٹائرڈ فوجی کی شکایت نہیں سنی۔ مبینہ گائے کے محافظوں کی شکایت پر سپاہی کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا۔ جس کے بعد بھیم سنگھ نے عدالت میں اپیل کی۔ درخواست جمع کر کے مکیش پٹیل، روی شرما، پردیپ ساگر اور تقریباً 10 دیگر نامعلوم لوگوں کے خلاف شکایت کی گئی۔ عدالت نے دودھ تھانے کو دفعہ 173(4) بی این ایس ایس کے تحت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔ جس کے بعد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔ پولیس تھانے نے بدھ کو بتایا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ حقائق کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com