Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

ممبئی: ایم وی اے کے قانون سازوں نے تہواروں سے قبل کھانا پکانے کی گیس کی قیمتوں میں ‘زبردست اضافہ’ کا احتجاج کیا

Published

on

Gas Cylinder

ممبئی: مہاراشٹر کی اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے گھریلو اور تجارتی صارفین کے لیے کھانا پکانے کی گیس کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے خلاف بدھ کے روز ایک شور مچایا اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ کانگریس-نیشنلسٹ کانگریس پارٹی-شیو سینا-یو بی ٹی کے ایم وی اے قانون سازوں کی اکثریت نے مہاراشٹر لیجسلیچر کے نقش قدم پر بینرز اور پلے کارڈز کے ساتھ مظاہرہ کیا۔

گھریلو اور تجارتی سلنڈر میں اضافہ
انہوں نے گیس کی قیمتوں میں ایک اور اضافہ کرنے پر حکومت کے خلاف نعرے لگائے جس نے ملک میں غریب اور متوسط طبقے کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ مرکز نے بدھ کو 14.2 کلوگرام کے گھریلو ایل پی جی سلنڈر پر 50 روپے اور 19 کلوگرام کے تجارتی سلنڈر پر 350.50 روپے کے اضافے کا اعلان کیا۔ اس کے مطابق، کھانا پکانے کے گیس سلنڈر کی قیمتیں اب 1,053 روپے سے بڑھ کر 1,103 روپے اور کمرشل سلنڈر کی قیمتیں 1,769 روپے سے بڑھ کر 2,119.50 روپے تک پہنچ گئی ہیں۔ ممبئی والوں کے لیے، یہ ایک دوہرا نقصان ہوگا کیونکہ بدھ سے بھینس کے دودھ پر 5 روپے فی لیٹر کے زبردست اضافے کے ساتھ ہی گیس سلنڈر میں اضافہ ہوا ہے، جو لاکھوں گھرانوں کے لیے اہم ہے۔

تہوار کے موسم سے عین قبل قیمتوں میں اضافہ
تہواروں اور شادیوں کے سیزن سے پہلے آنے والے ان اضافے سے بازاروں میں تمام اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر بہت بڑا اثر پڑنے کی توقع ہے، جس میں عام شہریوں کی مقبول “کٹنگ چائے”، دودھ کی مصنوعات، لسیاں، شیک، دودھ شامل ہیں۔ پر مبنی مٹھائیاں، کنفیکشنری وغیرہ۔ ریاستی این سی پی کے صدر جینت پاٹل اور کانگریس کے صدر نانا پٹولے جو کہ اس تحریک میں شامل ہوئے، نے مرکز کی ان پالیسیوں پر تنقید کی جس کے نتیجے میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ریاست میں کسانوں کو مدد فراہم کرے، جس میں فصلوں کے نقصانات کا معاوضہ، 12 گھنٹے بجلی کی فراہمی اور دیگر مطالبات شامل ہیں یا حکمراں اتحاد کے قائدین “اپنی کرسیاں خالی کریں”۔ ایم وی اے قائدین نے یہاں جاری بجٹ سیشن میں مہنگائی، کسانوں کی پریشانیوں، بڑھتی ہوئی بے روزگاری، خواتین کی حفاظت اور دیگر سلگتے ہوئے مسائل پر مقننہ کے اندر اور باہر حکومت کو گھیرنے کا عزم کیا۔

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com