سیاست
شیوسینا تنازع: سپریم کورٹ آج سہ پہر 3:30 بجے EC کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ادھو ٹھاکرے کی عرضی پر سماعت کرے گی۔

سپریم کورٹ آج (بدھ) الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے چیف منسٹر ایکناتھ شندے کے دھڑے کو حقیقی شیو سینا تسلیم کرنے کے خلاف سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ سینئر وکیل کپل سبل نے ای سی آئی کے حکم پر روک لگانے کی درخواست کی، “ایسا نہ ہو کہ وہ بینک اکاؤنٹس سمیت ہر چیز پر قبضہ کر لیں”۔ انہوں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کو دوسرے آئینی بنچ کے معاملات کے ساتھ لے۔ سی جے آئی کی سربراہی میں آئینی بنچ نے فوری طور پر یہ فیصلہ کرنے کے لیے قانونی مسائل کو اٹھایا کہ آیا 2016 کے نبم ربیعہ فیصلے کو “سخت” کرنا ہے یا مہاراشٹرا کیس سات ججوں کی بنچ کے پاس جائے گا۔ سبل نے طویل بحث کی کہ ریفرنس کو سات ججوں کی بنچ کے پاس کیوں جانا چاہئے۔ دو ججوں کی بنچ، جس میں جسٹس پی ایس نرسمہا بھی شامل ہیں، نے کہا کہ وہ آئینی بنچ میں خلل نہیں ڈالنا چاہتے کیونکہ تین جج انتظار کر رہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا، “ہم آئینی بنچ کو ختم کریں گے اور تھوڑی جلدی اٹھیں گے اور پھر اسے اٹھائیں گے۔ بدھ کو”.
سی جے آئی نے کہا، ’’ہم نے اسے ابھی تک نہیں پڑھا… کل۔‘‘ بنچ نے 3.30 بجے اس معاملے کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔ ٹھاکرے کی عرضی میں کہا گیا کہ EC اس بات کی تعریف کرنے میں ناکام رہا ہے کہ درخواست گزار کو پارٹی کے عہدے اور فائل میں زبردست حمایت حاصل ہے۔ “درخواست گزار کے پاس پرٹنیدھی سبھا میں بھاری اکثریت ہے، جو کہ اعلیٰ ترین نمائندہ ادارہ ہے، جو پارٹی کے پرائمری ممبران اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی خواہشات کی نمائندگی کرتا ہے۔ پرٹنیدھی سبھا پارٹی آئین کے آرٹیکل VIII کے تحت تسلیم شدہ اعلیٰ ادارہ ہے۔ عرضی گزار کو پرٹنیدھی سبھا میں تقریباً 200 ارکان میں سے 160 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ درخواست میں استدلال کیا گیا کہ ای سی آئی علامتوں کے حکم کے پیرا 15 کے تحت تنازعات کے غیر جانبدار ثالث کے طور پر اپنے فرائض ادا کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس نے اس کی آئینی حیثیت کو نقصان پہنچانے کے طریقے سے کام کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے شنڈے کیمپ کو پارٹی نشان سے نوازا۔
17 فروری کو الیکشن کمیشن نے شیوسینا پارٹی کا نام اور ایکناتھ شندے کی قیادت والے دھڑے کو کمان اور تیر کا نشان الاٹ کیا۔ “ای سی آئی نے 2018 کے پارٹی آئین کو نظر انداز کیا ہے (جسے جواب دہندہ نمبر 1 نے بھی تسلیم کیا تھا کہ وہ پارٹیوں پر حکمرانی کرنے والا آئین ہے) اس بنیاد پر کہ ایسا آئین غیر جمہوری ہے اور یہ کمیشن کو نہیں بتایا گیا تھا۔ یہ مشاہدات مکمل طور پر غلط ہیں کیونکہ آئین میں ترامیم کو واضح طور پر کمیشن کو 2018 میں ہی بتا دیا گیا تھا اور درخواست گزار اس سلسلے میں واضح ثبوت پیش کرے گا،” 17 فروری کو منظور کیے گئے ECI آرڈر پر عبوری روک لگانے کی درخواست میں کہا گیا۔
شنڈے دھڑے نے ودھان بھون میں پارٹی دفتر پر قبضہ کر لیا۔
ای سی کے حکم سے خوش ہو کر، شندے گروپ نے پیر کو ودھان بھون کے دفتر پر قبضہ کر لیا اور امکان ہے کہ وہ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ہیڈکوارٹر میں بھی پارٹی دفتر پر قبضہ کر لے گا۔ مبینہ طور پر ان کا مقصد ٹھاکرے دھڑے کے پاس موجود پارٹی فنڈز پر بھی قبضہ کرنا ہے۔ اگرچہ کوئی بھی دھڑا کارپس فنڈ کا بالپارک تخمینہ بھی پیش کرنے سے قاصر ہے، لیکن کچھ قائدین اشارہ کرتے ہیں کہ یہ 50-150 کروڑ روپے کی حد میں ہوسکتا ہے، جو ایک مدت میں متحرک ہو سکتا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
ٹرانسفارمرز میں چھپا کر نیپال سے اسلحے کی اسمگلنگ، پاک بھارت سرحد پر اسلحے کی فیکٹری لگانے کا منصوبہ، دہلی پولیس نے پکڑ لیا

نئی دہلی : دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے بدنام زمانہ اسلحہ اسمگلر سلیم احمد عرف ‘پستول’ کو گرفتار کیا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ پستول پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر بھارت میں جعلی اسلحے کی فیکٹری لگانے جا رہا تھا۔ اس نے یہ کارخانہ پاکستان کی سرحد کے قریب کسی جگہ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیکٹری میں ترک زیگانہ اور چائنیز سٹار جیسے پستول کے جعلی ورژن بنائے جانے تھے۔ یہ پستول دہلی، ہریانہ اور پنجاب کے غنڈوں کو فراہم کیے جانے تھے۔ پولیس کو یہ معلومات بدنام زمانہ اسمگلر پستول سے پوچھ گچھ کے دوران ملی۔ پولیس کے سپیشل سیل نے ملزم سلیم احمد عرف پستول پر مکوکا لگا دیا ہے۔ پستول کو گزشتہ ماہ نیپال کے پوکھرا سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ شمالی ہندوستان کے تین غیر قانونی ہتھیار فراہم کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ اس کے کئی بڑے جرائم پیشہ گروہوں سے روابط ہیں۔ بدنام زمانہ اسلحے کا سمگلر سلیم احمد عرف پستول آئی ایس آئی کے حمایت یافتہ حواریوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی سرحد پر اسلحہ کی فیکٹری لگانے کی کوشش کر رہا تھا۔
گزشتہ چند سالوں میں پستول نے پاکستان سے بھارت کو ہتھیاروں کی سمگلنگ میں اضافہ کیا تھا۔ وہ ملک بھر میں جرائم پیشہ افراد کو اسلحہ فراہم کرتا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے سدھو موسی والا قتل کیس کے ایک ملزم کو ہتھیار بھی فراہم کیے تھے۔ بابا صدیقی کے قتل میں بھی ان کا نام سامنے آیا۔ وہ لارنس بشنوئی اور ہاشم بابا جیسے بڑے غنڈوں کو بھی ہتھیار فراہم کرتا تھا۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق پستول کے پاکستان کی آئی ایس آئی اور ڈی کمپنی سنڈیکیٹ سے براہ راست روابط تھے۔ شمال مشرقی دہلی کے رہنے والے پستول نے اپنے مجرمانہ کیریئر کا آغاز گاڑیوں کی چوری اور مسلح ڈکیتیوں سے کیا۔ بعد میں وہ بڑے پیمانے پر اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث ہوگیا۔
ہتھیاروں کے اسمگلر پستول کو بھی 2018 میں دہلی سے گرفتار کیا گیا تھا، لیکن وہ ضمانت ملنے کے بعد ملک سے فرار ہو گیا تھا۔ اس وقت پولیس نے اس کے قبضے سے 26 پستول، 19 کلپس اور 800 ممنوعہ 9 ایم ایم کارتوس برآمد کیے تھے۔ یہ پستول گلوک 17 کی کاپیاں تھیں جن پر ‘میڈ ان چائنا’ کا ٹیگ تھا۔ پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا کہ پستول انتہائی خفیہ طریقے سے اسلحہ اسمگل کرتا تھا۔ وہ ان ہتھیاروں کو ‘ٹرانسفارمرز’ میں چھپا کر نیپال بھیجنے کے لیے لاتا تھا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ٹرانسفارمر کے موٹے دھاتی فریم کی وجہ سے ہوائی اڈے پر سکینر سے ہتھیاروں کو پکڑنا مشکل تھا۔ گینگ کے کچھ لوگوں نے ایئرپورٹ کے عملے کے ساتھ سیٹنگ کر رکھی تھی جس کی وجہ سے سامان آسانی سے باہر لے جایا جاتا تھا۔
جرم
قلابہ نیوی اہلکار کی رائفل اور کارتوس غائب کیس درج، نیوی کی وردی میں ملبوس شخص نے اہلکار کو دیا دھوکہ، پولیس اے ٹی ایس الرٹ پر

ممبئی : ممبئی شہر میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ سامنے آیا ہے یہاں بحریہ نیوی کے رہائشی علاقہ میں 6 ستمبر کی شب کو سنٹری پوسٹ حساس علاقہ نیوی کے سپاہی کے رائفل اور کارتوس چھین نامعلوم شخص فرار ہوگیا اس معاملہ میں پولیس نے معاملہ درج کر کے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ نیوی جہاں ہائی سیکورٹی ہے اور یہ علاقہ انتہائی حساس بھی ایسے میں نامعلوم شخص نے نیوی سپاہی کی رائفل دھوکہ سے حاصل کر لی اور اسے ڈیوٹی سے ریلیف دینے کے نام پر اس نے اہلکار سے رائفل اور کارتوس حاصل کی تھی۔
ایک جونیئر ملاح جو سنٹری ڈیوٹی پر مامور تھا اس وقت مبینہ طور پر بحریہ کی وردی میں ملبوس ایک اور شخص نے سپاہی کی رائفل یہ کہتے ہوئے حاصل کی کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوگئی ہے اور وہ آرام کرے۔ نیوی سپاہی نیا تھا اس لئے اسے شبہ نہیں ہوا, تاہم مذکورہ بالا شخص بعد ازاں رائفل لے کر فرار ہوگیا, کچھ توقف کے بعد نیوی سپاہی کو یہ معلوم ہوا کہ جس نے اسے ڈیوٹی سے راحت دی ہے وہ نیوی اہلکار نہیں تھا اور اس کے بعد اس نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے حکام کو دی اور پھر اے ٹی ایس ممبئی پولیس نے الرٹ جاری کیا ہے. اس کے ساتھ ہی نیوی کے علاقہ میں تفتیش اور تلاشی بھی شروع کردی گئی ہے. کف پریڈ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے اور نیوی و ممبئی پولیس مشترکہ طور پر معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے علاوہ بحریہ نے اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ اس واقعہ کے بعد شہر کے اہم تنصیبات کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس رائفل اور مذکورہ بالا شخص کی تلاشی میں چھاپہ مار کارروائی بھی انجام دے رہے ہیں. اس سارے معاملہ کیلئے بورڈ آف انکوائری کا حکم بھی نیوی نے جاری کیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی پولیس کے رویہ اور طریقہ تفتیش سے ناراض

ممبئی : ممبئی پولیس اور کرائم برانچ کے طریقہ تفتیش سے بابا صدیقی کے فرزند اور این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی ناراض ہے. آج ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں ذیشان صدیقی نے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن سے ملاقات کی, جس میں انہوں نے بابا صدیقی قتل کیس سے متعلق پیش رفت سے متعلق دریافت کیا اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کی حوالگی سے متعلق بھی کرائم برانچ سے تفصیل جاننے کی کوشش کی, لیکن کرائم برانچ نے انہیں بشنوئی کی حوالگی سے متعلق تفصیلات بتانے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ اس سے کیس متاثر ہوگا. ذیشان صدیقی نے کہا کہ انہیں ملاقات کیلئے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا, لیکن ڈیڑھ گھنٹے بعد ڈی سی پی سے ملاقات ممکن ہوسکی ہے. اس دوران ڈی سی پی اس مسئلہ پر سنجیدہ نظر نہیں آئے۔
ذیشان صدیقی نے سنگین الزام عائد کیا ہے کہ اب تک کرائم برانچ نے اس معاملہ کی تفتیش مکمل کرنے کا دعوی تو کیا ہے, لیکن شبھم لونکر، انمول بشنوئی اور اس معاملہ میں ملوث ماسٹر مائنڈ مفرور ہے اور قتل کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا ہے, جبکہ کرائم برانچ نے اب تک اس معاملہ میں شوٹر سمیت دیگر کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ جب ہم نے انمول بشنوئی کی حوالگی پر تفصیل میٹنگ میں طلب کی تو پولیس نے کہا کہ آپ کو انمول بشنوئی سے متعلق تفصیل بتاتے سے انمول بشنوئی الرٹ ہوجائے گا. اگر مجھے تفصیل بتانے سے انمول بشنوئی الرٹ ہو جائے گا یہ کیسے ممکن ہے, کیا انہوں نے مذاق کے طور پر کہا یا پھر اس پیچھے کوئی اور بات ہوسکتی ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے خوفزدہ نہیں ہے. کیونکہ وہ ہمیشہ اپنے والد کے ساتھ ہی رہتے تھے لیکن پولیس کی تفتیش اور اس کے طریقہ کار پر ذیشان نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا