سیاست
بمبئی ہائی کورٹ نے نائب صدر دھنکھر اور مرکزی وزیر قانون رجیجو کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے والی PIL کو خارج کر دیا
بامبے لائرز ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر عرضی میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ رجیجو اور دھنکھر نے اپنے ریمارکس اور طرز عمل سے آئین میں اعتماد کی کمی کو ظاہر کیا۔ بامبے ہائی کورٹ نے جمعرات کو مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو اور نائب صدر جگدیپ دھنکھر کے خلاف عدلیہ اور ججوں کی تقرری کے لیے کالجیم نظام پر ان کے ریمارکس کے لیے دائر مفاد عامہ کی عرضی کو خارج کر دیا۔
رجیجو اور دھنکھر نے آئین میں اعتماد کی کمی ظاہر کی۔
بامبے لائرز ایسوسی ایشن کی طرف سے دائر عرضی میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ رجیجو اور دھنکھر نے اپنے ریمارکس اور طرز عمل سے آئین میں اعتماد کی کمی کو ظاہر کیا۔ اس نے دھنکھر کو نائب صدر اور رجیجو کو مرکزی حکومت کے کابینہ وزیر کے طور پر ڈیوٹی ادا کرنے سے روکنے کے احکامات کی مانگ کی تھی۔ پی آئی ایل نے دعویٰ کیا کہ دو ایگزیکٹو عہدیداروں کے ذریعہ "نہ صرف عدلیہ پر بلکہ آئین پر اگلا حملہ” نے عوام میں سپریم کورٹ کے وقار کو کم کیا ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس ایس وی گنگاپور والا اور جسٹس سندیپ مارنے کی ڈویژن بنچ نے عرضی گزار کے وکیل احمد عابدی اور ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (اے ایس جی) انیل سنگھ کی مدعا کے لیے مختصر سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ "ہم کوئی ریلیف دینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ درخواست کو خارج کر دیا جاتا ہے۔ وجوہات بعد میں درج کی جائیں گی۔” عدالت نے کہا۔ جہاں عابدی نے استدلال کیا کہ دھنکھر اور رجیجو نے اپنے ریمارکس سے عدلیہ کی ساکھ کو کم کیا ہے، اے ایس جی سنگھ نے کہا کہ یہ عرضی فضول اور پبلسٹی سٹنٹ تھی۔
‘درخواست فضول ہے’
سنگھ نے کہا کہ جواب دہندگان (دھنکھر اور رجیجو) ہندوستان کے آئین کا احترام کرتے ہیں جو سپریم ہے اور ان کے آئین پر حملہ کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے۔ سنگھ نے کہا، "درخواست فضول ہے، عدالت کے وقت کا ضیاع اور ایک پبلسٹی سٹنٹ کے سوا کچھ نہیں۔ مثالی قیمت عائد کی جانی چاہیے،” سنگھ نے کہا۔ عابدی نے استدلال کیا کہ دھنکھر اور رجیجو آئین ساز ہیں اور اس لیے اس طرح کے ریمارکس کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ عابدی نے کہا، "ہم بحث اور تنقید کے خلاف نہیں ہیں لیکن اسے پارلیمنٹ میں ہونا چاہیے نہ کہ عوامی سطح پر۔ اس سے عدلیہ کی ساکھ اور شبیہ خراب ہو رہی ہے اور لوگوں کا عدلیہ پر اعتماد متاثر ہو رہا ہے۔” انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ایک انتہائی خطرناک رجحان تھا جو بالآخر انتشار کا باعث بنے گا۔ پی آئی ایل میں کہا گیا تھا کہ ’’جواب دہندہ 1 (دھنکھڑ) اور جواب دہندہ 2 (رجیجو) کو بطور آئینی کارکنان ہندوستان کے آئین پر یقین اور وفاداری کا حامل سمجھا جاتا ہے۔”نائب صدر اور وزیر قانون ایک عوامی پلیٹ فارم پر کھلے عام کالجیم نظام کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچے کے نظریے پر حملہ کر رہے ہیں۔ آئینی عہدوں پر فائز جواب دہندگان کا اس طرح کا غیر مہذب رویہ سپریم کورٹ کی عظمت کو نظروں میں گھٹا رہا ہے۔ بڑے پیمانے پر عوام کی طرف سے،” ایڈوکیٹ ایکناتھ ڈھوکلے کے ذریعے دائر درخواست کا دعویٰ کیا گیا۔ رجیجو نے حال ہی میں کہا تھا کہ ججوں کی تقرری کا کالجیم نظام "مبہم اور شفاف نہیں” ہے۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے تاریخی 1973 کے کیسوانند بھارتی کیس کے فیصلے پر سوال اٹھایا تھا جس نے بنیادی ڈھانچہ کا نظریہ دیا تھا۔ دھنکھر نے کہا تھا کہ اس فیصلے نے ایک بری مثال قائم کی ہے اور اگر کوئی اتھارٹی آئین میں ترمیم کرنے کے لیے پارلیمنٹ کے اختیار پر سوال اٹھاتی ہے، تو یہ کہنا مشکل ہو گا کہ "ہم ایک جمہوری قوم ہیں”۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔
بزنس
لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔
ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔
استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔
لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔
(جنرل (عام
تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
