Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

نئی ممبئی کے رہائشیوں کا دعویٰ ہے کہ ہوائی اڈے پر دھماکوں سے اپارٹمنٹس میں دراڑیں پڑی ہیں۔ سٹیج احتجاج

Published

on

Navi Mumbai Protest

بہت سے مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں بار بار زور دار دھماکوں کی وجہ سے رہائشیوں کی تکالیف کو اجاگر کیا گیا تھا جس کی وجہ سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ جاتے ہیں۔

نئی ممبئی: نئی ممبئی کے تقریباً 350 رہائشیوں نے اتوار کی صبح 900 میٹر لمبی خاموش انسانی زنجیر بنائی تاکہ نئی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (NIMA) کی تعمیر کے دوران ٹھوس، پتھریلی پہاڑیوں کو ہموار کرنے کے لیے انتہائی شدید دھماکوں کے خلاف اپنے احتجاج کو نشان زد کیا جا سکے۔انسانی زنجیر سی بی ڈی بیلا پور کے سیکٹر 15 میں جوگرز ٹریک کے ایک سرے سے شروع ہوئی۔ بہت سے مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں بار بار زور دار دھماکوں کی وجہ سے رہائشیوں کی تکالیف کو اجاگر کیا گیا تھا جس کی وجہ سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ جاتے ہیں۔ نیٹ کنیکٹ فاؤنڈیشن کے ذریعہ شروع کیے گئے، خاموش احتجاج کو این آر آئی سی ووڈس اور پارسک ہل علاقوں میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی طرف سے بھی زبردست ردعمل ملا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دھماکے کی شدت کو کم کیا جائے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ NMIA لمیٹڈ کو دھماکوں کی شدت کو کم کرنا چاہیے اور حکومت یا NMIA کی طرف سے عمارتوں کے سٹرکچرل آڈٹ کی فوری ضرورت ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے دھول کی آلودگی میں اضافہ ہوا۔”ہمارے پاس ہوائی اڈے کے خلاف کچھ نہیں ہے، لیکن ٹھوس چٹانوں کی پہاڑیوں کے دھماکے سے ہمیں کافی پریشانی ہو رہی ہے،” ارینج کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، سیکٹر-11، سی بی ڈی بیلا پور کے روہت اگروال نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں سے علاقے میں دھول کی بہت زیادہ آلودگی بھی ہوتی ہے۔جنرل فزیشن ڈاکٹر بی بی گجارے، جو سی بی ڈی بیلا پور کے سیکٹر 15 میں پریکٹس کرتے ہیں، نے کہا کہ سانس کے مسائل کے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ سائی وہار میں میری عمارت میں بھی ہم نے بڑی دراڑیں دیکھی ہیں۔

مظاہرین نے متاثرہ عمارتوں کے سٹرکچرل آڈٹ کا مطالبہ کیا۔
نیٹ کنیکٹ کے ڈائریکٹر بی این کمار نے کہا، “جب چیف منسٹر نے گزشتہ ہفتے ہماری شکایات کا جواب دیا اور ریاستی ہوا بازی اور شہری ترقی کے محکموں سے مداخلت کرنے کو کہا، تو ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت متاثرہ عمارتوں کے ڈھانچہ جاتی آڈٹ کا حکم دے گی۔”

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com