Connect with us
Wednesday,06-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

تین دہائیوں میں بدترین فضائی حادثات، کم از کم 69 نیپالی بشمول 5 ہندوستانی ہلاک، یہ ہے 3 سال کا ریکارڈ

Published

on

Nepal Crush

نیپالی مسافر بردار طیارہ میں 72 افراد سوار تھے، وہ اتوار کو پوکھرا ہوائی اڈے (پوکھرا ہوائی اڈہ) پر اترتے وقت دریا کی گھاٹی میں گر کر تباہ ہوگیا، جس میں پانچ ہندوستانیوں سمیت کم از کم 69 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے این) کے مطابق یتی ایئر لائنس کے 9N-ANC ATR-72 طیارے نے صبح 10:33 بجے کھٹمنڈو کے تریبھون بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اڑان بھری۔ پوکھرا ہوائی اڈے پر لینڈنگ کے دوران طیارہ وہ پرانے ہوائی اڈے اور نئے ہوائی اڈے کے درمیان دریائے سیٹی کے کنارے پر گر کر تباہ ہو گیا۔

یہ حادثہ 1992 کے بعد نیپال کا سب سے مہلک ترین حادثہ تھا جب پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کا ایک ایئربس A300 کھٹمنڈو کے قریب پہاڑی کے کنارے گر کر تباہ ہو گیا، جس میں سوار تمام 167 افراد ہلاک ہو گئے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس سانحہ پر تعزیت کا اظہار کیا کہ نیپال میں ہونے والے المناک ہوائی حادثے سے دکھ ہوا جس میں ہندوستانی شہریوں سمیت کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ غم کی اس گھڑی میں میرے خیالات اور دعائیں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

نیپال کی حکومت نے اس سانحے پر پیر کو قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
ایئر لائن کے ترجمان سدرشن برٹولا نے کہا کہ پرواز لینڈنگ سے 10 سے 20 سیکنڈ قبل گر کر تباہ ہو گئی تھی اور تباہی سے پہلے کاک پٹ سے کوئی پریشانی کی کال نہیں آئی تھی۔
پوکھارا بین الاقوامی ہوائی اڈے کا افتتاح دو ہفتے قبل نیپال کے نو منتخب وزیر اعظم پشپا کمل دہل ‘پراچندا’ نے کیا تھا اور اسے چینی امداد سے تعمیر کیا گیا تھا۔ قدیم اناپورنا ماؤنٹین رینج کے پس منظر میں بنائے گئے ہوائی اڈے کا باضابطہ افتتاح 1 جنوری 2023 کو کیا گیا تھا۔
حادثے میں ملوث یٹی ایئر لائنز کا طیارہ جڑواں انجن والا اے ٹی آر 72 طیارہ تھا، جو کہ 15 سال پرانا تھا اور ایک پرانے ٹرانسپونڈر سے لیس تھا۔
ایئربس اور اٹلی کے لیونارڈو کے مشترکہ منصوبے سے تیار کیا گیا، اے ٹی آر 72 ایک وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والا ٹوئن انجن والا ٹربوپروپ طیارہ ہے۔
یٹی ایئر لائنز کی پرواز 9N-ANC ATR-72 اتوار کی صبح سے اپنی تیسری پرواز پر تھی۔ اس نے پہلے کھٹمنڈو سے پوکھرا اور پھر دن کے اوائل میں کھٹمنڈو کے لیے اڑان بھری۔
نیپال کی حکومت نے یتی ایئر لائنس کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات کے لیے ایک پانچ رکنی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا ہے۔
نیپال کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے انفارمیشن آفیسر گیانیندرا بھول نے کہا کہ موسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھا، ابتدائی معلومات ملی ہیں کہ طیارہ تکنیکی وجوہات کی وجہ سے گر کر تباہ ہوا۔
گیانیندرا بھول نے کہا کہ موسم کا کوئی مسئلہ نہیں تھا۔ ابتدائی معلومات ملی ہیں کہ طیارہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر گر کر تباہ ہوا۔ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ طیارے میں آگ کے شعلے دیکھے گئے جب کہ یہ ہوا ہی میں ہوا تھا۔

جرم

ممبئی شاطر کار چور اور ۷۰ جرائم میں ملوث گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی اور اطراف میں کار سمیت اس میں موجود مہنگے سامان چوری کرنے والے ایک شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے وڈالا علاقہ میں ایک سرخ رنگ کی ہونڈا سٹی کار پارک تھی اور شکایت کنندہ نے اسے لاک کر کے پارک کیا تھا نامعلوم چور نے اسے لاک توڑ کر چوری کر کے فرار ہو گیا۔ یہ کار ۲۶ جون سے ۳۰ جون کے دوران چوری کی گئی تھی۔ ممبئی کے ورلی وڈالا، جے جے، مجگاؤں، ناگپاڑہ سائن میں تقریبا ۱۵۰ سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور پولس نے ملزم کو سانتا کروز سے حراست میں لیا, اس کے قبضے سے چوری کے تین موبائل برآمد ہوئے۔ آر اے قدوائی مارگ کے کار چوری کے کیس میں اسے گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے مسروقہ مال اور کار برآمد کر لی گئی, اس نے چوری کی اس کار کا استعمال دیگر چوری میں بھی کیا تھا۔ ملزم کے خلاف گجرات، احمد آباد، سورت، پونہ پمپری چنچوڑ، تھانہ میرابھائندر ناسک رائے گڑھ میں ۷۰ سے زائد معاملات درج ہیں ملزم کی شناخت جنید یونس شیخ عرف بمبیا ۳۵ سالہ کے طور ہوئی ہے اور یہ جونا کھار کا رہائشی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جاپان کے شہر ہیروشیما میں یاد کیا گیا دنیا کا پہلا ایٹم بم حملہ، 80 سال پہلے تباہی ہوئی تھی، جانئے کیا ہوا تھا

Published

on

Japan

ٹوکیو : جاپان کا شہر ہیروشیما آج سے 80 سال قبل 6 اگست کو پیش آنے والے ہولناک ایٹمی سانحے کو یاد کر رہا ہے۔ 6 اگست 1945 وہ دن تھا جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ایٹم بم گرایا تھا۔ دنیا میں جنگ کے دوران ایٹم بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔ اس حملے نے ہیروشیما شہر کا ایک بڑا علاقہ تباہ کر دیا۔ اس حملے میں 140,000 لوگ مارے گئے تھے۔ تین دن بعد جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا گیا جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے۔ بدھ کو ہیروشیما میں پیس میموریل میں اس جوہری سانحے کی 80ویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سمیت دنیا بھر کے حکام اور شہر کے میئر کازومی ماتسوئی نے تقریب میں شرکت کی۔ یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگوں نے دنیا کے لیے ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی حمایت کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اشیبا، ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسوئی اور دیگر حکام نے یادگاری مقام پر پھول چڑھائے۔

جاپان پر گرائے گئے دو ایٹم بموں میں 200,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، کچھ فوری دھماکے سے اور کچھ تابکاری کی بیماری اور جلنے سے۔ ان ہتھیاروں کی میراث زندہ بچ جانے والوں کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد زندہ بچ جانے والے شنگو نائتو نے بی بی سی کو بتایا، “میرے والد دھماکے میں بری طرح جھلس گئے اور نابینا ہو گئے۔ ان کی جلد ان کے جسم سے لٹک رہی تھی۔ وہ میرا ہاتھ بھی نہیں پکڑ سکتے تھے۔” اس کے والد اور دو چھوٹے بہن بھائی اس حملے میں مارے گئے۔

امریکہ نے 6 اگست کی صبح ایک بمبار طیارے سے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ‘یورینیم’ بم گرایا۔ طیارے سے گرائے جانے کے تقریباً 44 سیکنڈ بعد یہ زمین سے تقریباً 500 میٹر اوپر پھٹ گیا، جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ پھیل گیا۔ جب یہ سب کچھ ہوا تو کونیہیکو آئیڈا کی عمر صرف تین سال تھی۔ اس کا خاندانی گھر ہائپو سینٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ دھماکے سے وہ ملبے تلے دب گیا۔ بالآخر اس کے دادا نے اسے بچا لیا۔ اس کی ماں اور بہن دھماکے سے بچ گئیں، لیکن بعد میں جلد کی پریشانیوں اور تابکاری کی وجہ سے ناک سے خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ہیروشیما کے لوگوں پر کئی سالوں سے تابکاری کے اثرات دیکھے گئے۔ ہیروشیما حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تقریباً 100 بچ جانے والے اب بھی زندہ ہیں، لیکن بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو اس سماجی امتیاز سے بچانے کے لیے اپنے تجربات چھپا رکھے ہیں جو آج بھی موجود ہے۔ دوسروں کے لیے، کونیہیکو کی طرح، یہ ایک ایسا درد ہے جسے وہ دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com