Connect with us
Saturday,26-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

امبانی فیملی میں خوشیوں کا ماحول، اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ کی ہوئی منگنی

Published

on

Ananti-and-Radhika

نئی دہلی : امبانی فیملی میں ان دنوں ایک پھر جشن کا ماحول ہے۔ حال ہی میں مکیش اور نیتا امبانی کی بیٹی ایشا امبانی نے دو جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا اور اب وہیں مکیش اور نیتا امبانی کے چھوٹے بیٹے اننت امبانی کی منگنی ہوئی ہے۔ اننت امبانی کی انگیجمنٹ رادھیکا مرچنٹ کے ساتھ ہوئی ہے۔ اس خاص موقع پر پوری امبانی اور مرچنٹ فیملی راجستھان کے راجسمند ضلع کے ناتھ دوار میں واقع شری ناتھ مندر پہنچی اور بھگوان شری ناتھ کا آشیرواد لیا۔ نیز روایتی راج بھوگ شرنگار تقریب میں بھی شرکت کی۔

بتادیں کہ اننت امبانی اور رادھیکا مرچنٹ طویل عرصہ سے ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔ رادھیکا مرچنٹ کو امبانی فیملی کی تقریبات میں دیکھا جاتا رہا ہے۔ اسی سال جون میں امبانی فیملی نے رادھیکا مرچنٹ کیلئے ارنگیترم پروگرام کی میزبانی کی تھی۔ اب بہت جلد ہی وہ امبانی کنبہ کی چھوٹی بہو بننے والی ہیں۔

بتادیں کہ رادھیکا مرچنٹ ویرین مرچنٹ اور شیلا مرچنٹ کی بیٹی ہیں۔ ویرین اینکور ہیلتھ کیئر کے سی ای او ہیں۔ رادھیکا ایک ٹرینڈ انڈین کلاسیکل ڈانسر ہیں۔ رادھیکا مرچنٹ نیویارک یونیورسٹی سے گریجویٹ ہیں اور بورڈ آف اینکور ہیلتھ کیئر میں بطور ڈائریکٹر کام کرتی ہیں۔

وہیں اننت امبانی نے اپنی تعلیم امریکہ کی براؤن یونیورسٹی سے حاصل کی ہے اور اس کے بعد سے ریلائنس انڈسٹریز میں مختلف صلاحیتوں میں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے جیو پلیٹ فارمز اور ریلائنس ریٹیل وینچرز کے بورڈز کے ممبر کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ وہ فی الحال آر آئی ایل کے توانائی کے کاروبار کی قیادت کر رہے ہیں۔

(جنرل (عام

ماؤنوازوں کے خلاف آپریشن… چھتیس گڑھ تلنگانہ سرحد پر سیکورٹی فورسز کا ڈیرے، 10000 سیکورٹی اہلکاروں نے نکسلیوں کو گھیرا، پانی کی کمی کا شکار فوجی۔

Published

on

Naxalites

رائے پور : بستر کے بیجاپور ضلع کے جنگلات میں ماؤنوازوں کے خلاف بڑا آپریشن جاری ہے۔ شدید گرمی میں یہ آپریشن چار دن سے زائد جاری رہا اور 40 سے زائد فوجی پانی کی کمی کا شکار ہو گئے۔ انہیں تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ماؤنوازوں نے حکومت سے امن مذاکرات شروع کرنے کے لیے آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیریگٹہ پہاڑیوں میں جمعرات کو تین خواتین نکسلائیٹس کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہاں سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ہے۔ اس آپریشن میں چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے تقریباً 10,000 فوجی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہڈما، دیوا اور دامودر جیسے اعلیٰ ماؤنواز کمانڈر علاقے میں موجود ہیں۔ پولیس اس آپریشن کو ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش سمجھ رہی ہے۔

ماؤنوازوں نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جاری آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے۔ ماؤنوازوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے امن مذاکرات شروع کرنے کی پہل کی تھی, لیکن حکومت تشدد کا راستہ اختیار کر رہی ہے۔ ماؤنوازوں کے شمال مغربی سب زونل بیورو کے انچارج روپیش نے ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اچھا ماحول پیدا ہوگا اور امن مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ علاقے میں 500 سے زیادہ ماؤنواز کیڈر موجود ہیں۔ ان میں مرکزی کمیٹی اور پی ایل جی اے بٹالین نمبر ون کے اعلیٰ کمانڈر جیسے ہڈما، دیوا اور دامودر شامل ہیں۔ پی ایل جی اے ماؤنوازوں کی سب سے مضبوط فوجی تنظیم ہے۔ سینئر پولیس حکام نے بتایا کہ یہ آپریشن سینئر ماؤنوازوں کی موجودگی کی اطلاع کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔

آپریشن میں ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ، بستر جنگجو اور چھتیس گڑھ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور کوبرا کے اہلکار شامل ہیں۔ ایک سینئر افسر نے کہا، ‘یہ ایک اہم آپریشن ہے۔ یہ سی پی آئی ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی لڑائی ہے۔ اس میں پی ایل جی اے بٹالین نمبر ایک اور ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی اور تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی کے ماؤسٹ تھنک ٹینکس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ حالانکہ سیکورٹی فورسز نے اب تک صرف تین لاشیں برآمد کی ہیں، لیکن خدشہ ہے کہ مزید کئی ماؤنواز مارے گئے ہیں یا شدید زخمی ہوئے ہیں۔ افسر نے مزید کہا، ‘ہم علاقے کو اچھی طرح سے تلاش کر رہے ہیں۔ یہ ایک ٹیسٹ میچ کی طرح ہے۔ میچ طویل ہوگا اور ہو سکتا ہے کہ ہمیں ہر سیشن میں دلچسپ خبریں نہ ملیں لیکن ہم میچ کے اختتام پر بہت اچھے نتیجے کی توقع کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت، مرکزی حکومت اور پڑوسی ریاستوں کے تمام اسٹیک ہولڈر اس مشن میں بالواسطہ یا بلاواسطہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشکل علاقوں اور گرمی کے علاوہ کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ فوجیوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس دوران اس مشن میں ہیلی کاپٹر اور ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ وہ فوجیوں کو پانی اور راشن فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تھکے ہوئے اور پانی کی کمی کا شکار فوجیوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے کچھ فوجیوں کو تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ پہاڑی علاقہ بہت مشکل ہے۔ یہاں کئی سو فٹ اونچی چوٹیاں ہیں، درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جاتا ہے اور آکسیجن کی سطح بھی بہت کم ہے۔ اس کے باوجود سیکورٹی فورسز پچھلے 3-4 دنوں سے پیدل چل رہے ہیں۔ وہ 30-35 کلو ہتھیار، گولہ بارود، خوراک اور پانی لے کر خطرناک راستوں اور گھنے جنگلات سے گزر رہے ہیں۔

بستر کے آئی جی پی سندرراج نے اس مشن کو ماؤ نواز شورش کے خلاف ‘فیصلہ کن جنگ’ قرار دیا۔ کیریگٹہ، کوٹاپلی، پجاری کانکیر اور نداپلی کے آس پاس سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان علاقوں کو تاریخی طور پر نکسلیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ماؤنواز اے کے 47، ایس ایل آر، ایل ایم جی، ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر جیسے ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ انہوں نے راستوں پر سیکڑوں آئی ای ڈیز بھی نصب کر رکھی ہیں۔ ماؤنوازوں نے تیاریاں کی ہوں گی، لیکن ان کے پاس ضروری سامان کی کمی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے پجاری کانکیر، نمبی اور وینکٹ پورم سے آنے والے سپلائی راستوں کو منقطع کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے نکسلیوں کو خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

سیکورٹی فورسز نائٹ ویژن ڈرون استعمال کر رہی ہیں۔ یہ ڈرون انفراریڈ اور تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔ اس سے انہیں خشک جنگلات میں بھی سرگرمیوں کو ٹریک کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر چیرلا (تلنگانہ) اور بیجاپور (چھتیس گڑھ) میں قائم اڈوں سے سامان اور اضافی دستے پہنچا رہے ہیں۔ چرلا گاؤں اس مشن کا آپریشنل لانچ پیڈ بن گیا ہے۔ یہاں سے ڈرونز علاقے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ فوجی سڑکوں پر چڑھنے کے لیے موٹر سائیکلوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہیں اکثر دشمن کی آگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ علاقہ صرف چھپنے کی جگہ نہیں ہے۔ یہ نکسلائیٹ کی کئی اکائیوں کا آپریشنل مرکز بھی ہے۔ ان میں بٹالین 1 اور 2، ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی (ڈی کے ایس زیڈ سی) اور آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹر کے مرکزی مرکزی کمیٹی کے اہم قائدین شامل ہیں۔ یہ علاقہ کمانڈر ہڈما کے گاؤں پووارتی سے صرف 20-30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس سے اس آپریشن کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس آپریشن سے ماؤنوازوں کو بھاری نقصان پہنچے گا اور ان کی فوجی طاقت کمزور ہوگی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دہلی ممبئی ایکسپریس وے پر ایک اور خوفناک سڑک حادثہ، کام کرنے والے مزدوروں کو تیز رفتار پک اپ نے کچل دیا، 6 ہلاک اور 5 کی حالت نازک

Published

on

Accident

نوح : ہریانہ کے نوح میں دہلی-ممبئی ایکسپریس وے پر ہفتہ کی صبح ایک بڑا حادثہ ہوا۔ ایکسپریس وے پر کام کرنے والے صفائی ملازمین کو تیز رفتار پک اپ گاڑی نے ٹکر مار دی۔ حادثے میں 6 ملازمین جان کی بازی ہار گئے اور 5 شدید زخمی ہو گئے۔ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ کئی لاشوں کے ٹکڑے ہو گئے۔ فی الحال اطلاع ملنے پر تھانہ فیروز پور جھڑکا پولیس موقع پر پہنچ گئی اور امدادی کاموں میں مصروف ہے۔ مرنے والوں کی لاشوں کو العافیہ اسپتال منڈی کھیڑا میں رکھا گیا ہے۔ زخمیوں کو نہر میڈیکل کالج ریفر کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق حادثہ ہفتہ کی صبح 10 بجے فیروز پور جھرکہ تھانہ علاقے کے ابراہیمباس گاؤں کے قریب پیش آیا۔ اس وقت 10-12 ملازمین ایکسپریس وے کی صفائی میں مصروف تھے۔ مرنے والوں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی ہے۔

تصادم اتنا شدید تھا کہ 6 ملازمین موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ پانچ زخمی ملازمین کو فوری طور پر قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ پولیس حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہی ہے اور پک اپ ڈرائیور کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے حادثے کے بارے میں مکمل معلومات اکٹھی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ موقع پر پہنچ گئے اور ہریانہ پولیس کو اطلاع دی۔ انہوں نے زخمیوں کو ہسپتال لے جانے میں بھی مدد کی۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں دو کی حالت تشویشناک ہے۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ کئی ملازمین دور دور تک جا گرے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ سڑک پر خون کے دھبے اور مسخ شدہ لاشیں دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے۔

پولیس، ایمبولینس اور روڈ سیفٹی ایجنسیوں کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئیں۔ حادثے کے بعد ایکسپریس وے پر جام لگ گیا جس پر قابو پانے کے لیے پولیس کو کافی محنت کرنا پڑی۔ انتظامیہ نے فوری طور پر ٹریفک کو موڑ کر معمول پر لانے کی کوشش کی۔ پولیس نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کے بعد واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے ملازمین کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج اور عینی شاہدین کے بیانات کی بنیاد پر پک اپ گاڑی کے ڈرائیور کی تلاش کی جارہی ہے اور واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ڈرائیور کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے بعد ہی اس حوالے سے مزید کچھ کہا جاسکتا ہے۔ فی الحال پولیس ہر زاویے سے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی دہلی ممبئی ایکسپریس وے پر لاپرواہی اور تیز رفتاری کی وجہ سے کئی حادثات ہو چکے ہیں۔

Continue Reading

جرم

قرض کی آڑ میں دھوکہ دلی کال سینٹر بے نقاب : بجاج فائنانس کے نام پر قرض دلانے پر دھوکہ دھڑی تین ملزمین گرفتار، 105 موبائل کا دغابازی میں استعمال

Published

on

ممبئی : بلاسودی قرض کی فراہمی کا لالچ دے کر لوگوں کو بے وقوف بنانے والے گروہ کو ممبئی کرائم برانچ کے سائبر سیل نے بے نقاب کیا ہے۔ سائبر پولیس اسٹیشن مغربی ممبئی میں شکایت کنندہ بزرگ شہری 70 سالہ نے شکایت درج کروائی, جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ان دغا بازوں کا سراغ لگایا اور دلی میں ایک کال سینٹر کا بھی پردہ فاش کیا, جہاں سے لوگوں کو بے وقوف بنایا جاتا تھا۔ شکایت کنندہ کو 28 اگست 2023 سے 2 نومبر 2024ء تک فریب دیا گیا۔ شکایت کنندہ کو بتایا گیا کہ انہیں بجاج فائنانس دلی سے زیرو صفر سود پر قرض کی فراہمی ہوسکتی ہے۔ اس کی آڑ میں شکایت کنندہ سے متعدد معاملات کی فیس کے نام پر بینکوں سے ایک کروڑ 14 لاکھ روپے وصول کئے۔ اس کے بعد کرائم برانچ نے تفتیش کی اور دلی میں میکسیمم مارکیٹنگ پرائیوٹ لمٹیڈ آنند ویہار میں چھاپہ مار کارروائی کی اور یہ کال سینٹر کا پردہ فاش کر دیا۔ اس میں پولیس نے شہزاد لال خان عرف رحمان 30 سالہ، انوج اتم سنگھ راؤت عرف انیل کمار یادو 30 سالہ اور عامر حسین 34 سالہ کو گرفتار کر لیا۔ ان کے قبضے سے 105 موبائل فون، ایک لیپ ٹاپ برآمد کیا گیا ہے, اس تفتیش میں یہ خلاصہ ہوا ہے کہ یہ موبائل نمبر ملک بھر میں سائبر جرائم میں استعمال کیا گیا ہے اور یہ نمبر 132 جرائم میں استعمال کیا گیا ہے, یہ کارروائی ممبئی کرائم برانچ اور سائبر سیل نے انجام دی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی کرائم ڈٹیکشن دتہ نلاوڑے نے بتایا کہ ممبئی پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سائبر پر دغا بازی سے الرٹ رہے اور زیادہ سرمایہ کاری کے نام پر نفع بخش کی لالچ میں سرمایہ کاری نہ کرے۔ سوشل میڈیا پر بلا کاغذات کے قرض کی فراہمی کے دام میں نہ آئے شناساؤں کے کہنے پر کسی بھی قسم کی سرمایہ کاری نہ کرے اور کسی بھی قسم کا موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ نہ کرے, اگر کوئی دغا بازی کا شکار ہوتا ہے تو فوری طور پر 1930 پر رابطہ کرے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com