Connect with us
Tuesday,09-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

’اتراکھنڈ حکومت تیزاب سے متاثرہ کو 35 لاکھ روپے کرے فراہم‘ اتراکھنڈ ہائی کورٹ کی ہدایت

Published

on

Uttarakhand High Court

اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ یو ایس نگر ضلع کے ایک تیزاب سے متاثرہ کو 35 لاکھ روپے کا معاوضہ فراہم کرے، جس پر 2014 میں ایک شکاری نے حملہ کیا تھا۔ سنجے کمار مشرا کی سنگل بنچ نے تیزاب گردی سے متاثرہ گلناز خان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ حکم جاری کیا، جس نے 2019 میں درخواست دائر کی تھی۔

درخواست گزار کے وکیل سنیگدھا تیواری نے بتایا کہ تیزاب گردی سے بچ جانے والی گلناز خان 2014 میں 12 ویں جماعت کی طالبہ تھی۔ اس دوران ایک نامعلوم شخص نے اس پر تیزاب سے حملہ کیا۔ جو اس کے ساتھ رشتہ رکھنا چاہتا تھا اور جسے وہ مسلسل مسترد کر رہی تھی۔ وہ 60 فیصد سے زیادہ جھلس گئی تھی اور اس کا دایاں کان مکمل طور پر خراب ہوگیا تھا۔

تیواری نے کہا کہ وہ دوسرے کان میں بھی 50 فیصد سماعت کھو چکی ہے اور اس کے چہرے، سینے اور ہاتھوں پر شدید جلن کے زخم (تھرڈ ڈگری جلن) ہیں۔ گلناز خان نے اپنی درخواست میں کہا کہ ریاست ان کے تحفظ اور عزت کے ساتھ جینے کے حق کو برقرار رکھنے میں ناکام رہی۔

جون 2017 میں ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ ریاست اتراکھنڈ کے تمام نجی اسپتالوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تیزاب گردی کے متاثرین کو طبی امداد فراہم کریں۔ ان کے مکمل صحت یاب ہونے تک مدد فراہم کی جائے۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو یہ بھی ہدایت دی تھی کہ تیزاب حملوں سے بچ جانے والے افراد کو سرکاری ملازمت میں ریزرویشن کے مقصد سے جسمانی طور پر معذور افراد کے زمرے میں شامل کیا جائے اور ان کی باز آباد کاری کے لیے الگ اسکیم بھی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے عدالت میں دلیل دی کہ لواحقین کے معاملے میں کس طرح مناسب معاوضہ نہیں دیا جا رہا ہے، جبکہ حکومت سیاسی معاملات پر کروڑوں خرچ کرتی ہے۔ تیواری نے کہا کہ تمام فریقین کو سننے کے بعد جسٹس سنجے کمار مشرا کی سنگل بنچ نے جمعہ کو اس معاملے میں حکم جاری کیا کہ تیزاب گردی سے متاثرہ کو 35,00,000 روپے کا معاوضہ دیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ پیسے ریاستی حکومت کی طرف سے دئیے جائیں گے، چاہے علاج اتراکھنڈ ریاست سے باہر کسی دوسرے ادارے میں کیا گیا ہو، چاہے وہ دہلی ہو یا چندی گڑھ۔ یہ ایسی خواتین کے لیے امید کی کرن ہے جواس طرح کے گھناؤنے جرائم کا شکار ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ 2017 میں اتراکھنڈ کے ضلع ادھم سنگھ نگر کی ایک 35 سالہ خاتون پروین پر اس کے شوہر نے لڑائی کے بعد تیزاب سے حملہ کیا۔ ستمبر 2018 میں الموڑہ میں ایک خاندان کے سات افراد پر تیزاب سے حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں زندہ بچ جانے والوں میں سے ایک نومبر 2018 میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی تھی۔

جرم

ممبئی وکرولی پارک سائٹ عید میلاد النبی کے بینر پر تنازع، نیرج اپادھیائے کا گھر کا نصف شب پردہ جلانے کے بعد حالات کشیدہ، نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج

Published

on

mumbai police

‎ممبئی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر جلوس محمدی کے دوران وکرولی پارک سائٹ میں بینر کو لے کر اس وقت تنازع شروع ہوا, جب یہاں سنبھاجی چوک پر عید میلاد النبی کا بینر لگایا گیا تھا اس پر نیرج اپادھیائے اور اس کے دوست نے اعتراض کیا اور فوری طور پر رات ۸ بجے بینر نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر مسلم نوجوان کا مجمع یہاں جمع ہو گیا. پولس نے نیرج اور اس کے دوست کو مجمع سے صحیح سلامت باہر نکالا اور معاملہ ختم ہو گیا, اس کے بعد گزشتہ نصف شب ۳ سے ۴ بجے کے درمیان کسی نامعلوم افراد نے نیرج اپادھیائے کے گھر کا پردہ نذر آتش کر دیا اور یہاں ایک تختی بھی رکھا, جس پر سرتن سے جدا لکھا تھا اس کے بعد پولس نے نیرج کی شکایت پر گھر جلانے کی کوشش اور دھمکی دینے کے معاملہ میں نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے اور ملزمین کی تلاش کے لئے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو ان نامعلوم ملزمین کو تلاش کر رہی ہے. اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش فرقہ پرست عناصر شروع کردی ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سیکورٹی سخت کر دی ہے اور حالات پرامن ہے۔

سینئیر پولس انسپکٹر سنتوش گھاٹیکر نے بتایا کہ ‎گزشتہ روز عید میلاد کے جلوس کے دوران پارک سائیٹ کے علاقے میں سنبھاجی چوک پر کچھ لوگوں نے پوسٹر لگائے تھے، شکایت کنندہ نے اس پر اعتراض کیا اور انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں اس کے اور 4-5 افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی بندوبست ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس افسر نے مداخلت کی، بعد میں معاملہ ختم کر دیا گیا۔

‎آج صبح 3-4 بجے کے قریب، کچھ نامعلوم افراد نے شکایت کنندہ کے گھر کے باہر دروازے پر لٹکا ہوا پردہ جلا دیا۔ اس واقعہ کے پیش نظر پارک سائیٹ پولیس اسٹیشن میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے, حالات کشیدہ ہے لیکن امن وامان برقرار ہے. پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دے, جبکہ علاقہ میں گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

قلابہ نیوی اہلکار کی رائفل اور کارتوس غائب کیس درج، نیوی کی وردی میں ملبوس شخص نے اہلکار کو دیا دھوکہ، پولیس اے ٹی ایس الرٹ پر

Published

on

Navy

ممبئی : ممبئی شہر میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ سامنے آیا ہے یہاں بحریہ نیوی کے رہائشی علاقہ میں 6 ستمبر کی شب کو سنٹری پوسٹ حساس علاقہ نیوی کے سپاہی کے رائفل اور کارتوس چھین نامعلوم شخص فرار ہوگیا اس معاملہ میں پولیس نے معاملہ درج کر کے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ نیوی جہاں ہائی سیکورٹی ہے اور یہ علاقہ انتہائی حساس بھی ایسے میں نامعلوم شخص نے نیوی سپاہی کی رائفل دھوکہ سے حاصل کر لی اور اسے ڈیوٹی سے ریلیف دینے کے نام پر اس نے اہلکار سے رائفل اور کارتوس حاصل کی تھی۔

ایک جونیئر ملاح جو سنٹری ڈیوٹی پر مامور تھا اس وقت مبینہ طور پر بحریہ کی وردی میں ملبوس ایک اور شخص نے سپاہی کی رائفل یہ کہتے ہوئے حاصل کی کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوگئی ہے اور وہ آرام کرے۔ نیوی سپاہی نیا تھا اس لئے اسے شبہ نہیں ہوا, تاہم مذکورہ بالا شخص بعد ازاں رائفل لے کر فرار ہوگیا, کچھ توقف کے بعد نیوی سپاہی کو یہ معلوم ہوا کہ جس نے اسے ڈیوٹی سے راحت دی ہے وہ نیوی اہلکار نہیں تھا اور اس کے بعد اس نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے حکام کو دی اور پھر اے ٹی ایس ممبئی پولیس نے الرٹ جاری کیا ہے. اس کے ساتھ ہی نیوی کے علاقہ میں تفتیش اور تلاشی بھی شروع کردی گئی ہے. کف پریڈ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے اور نیوی و ممبئی پولیس مشترکہ طور پر معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے علاوہ بحریہ نے اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ اس واقعہ کے بعد شہر کے اہم تنصیبات کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس رائفل اور مذکورہ بالا شخص کی تلاشی میں چھاپہ مار کارروائی بھی انجام دے رہے ہیں. اس سارے معاملہ کیلئے بورڈ آف انکوائری کا حکم بھی نیوی نے جاری کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی پولیس کے رویہ اور طریقہ تفتیش سے ناراض

Published

on

Zishan-&-Baba-Siddiqui

ممبئی : ممبئی پولیس اور کرائم برانچ کے طریقہ تفتیش سے بابا صدیقی کے فرزند اور این سی پی لیڈر ذیشان صدیقی ناراض ہے. آج ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں ذیشان صدیقی نے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن سے ملاقات کی, جس میں انہوں نے بابا صدیقی قتل کیس سے متعلق پیش رفت سے متعلق دریافت کیا اور گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کی حوالگی سے متعلق بھی کرائم برانچ سے تفصیل جاننے کی کوشش کی, لیکن کرائم برانچ نے انہیں بشنوئی کی حوالگی سے متعلق تفصیلات بتانے سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ اس سے کیس متاثر ہوگا. ذیشان صدیقی نے کہا کہ انہیں ملاقات کیلئے 12 بجے کا وقت دیا گیا تھا, لیکن ڈیڑھ گھنٹے بعد ڈی سی پی سے ملاقات ممکن ہوسکی ہے. اس دوران ڈی سی پی اس مسئلہ پر سنجیدہ نظر نہیں آئے۔

ذیشان صدیقی نے سنگین الزام عائد کیا ہے کہ اب تک کرائم برانچ نے اس معاملہ کی تفتیش مکمل کرنے کا دعوی تو کیا ہے, لیکن شبھم لونکر، انمول بشنوئی اور اس معاملہ میں ملوث ماسٹر مائنڈ مفرور ہے اور قتل کا مقصد معلوم نہیں ہوسکا ہے, جبکہ کرائم برانچ نے اب تک اس معاملہ میں شوٹر سمیت دیگر کو گرفتار کر لیا ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا ہے کہ جب ہم نے انمول بشنوئی کی حوالگی پر تفصیل میٹنگ میں طلب کی تو پولیس نے کہا کہ آپ کو انمول بشنوئی سے متعلق تفصیل بتاتے سے انمول بشنوئی الرٹ ہوجائے گا. اگر مجھے تفصیل بتانے سے انمول بشنوئی الرٹ ہو جائے گا یہ کیسے ممکن ہے, کیا انہوں نے مذاق کے طور پر کہا یا پھر اس پیچھے کوئی اور بات ہوسکتی ہے۔ ذیشان صدیقی نے کہا کہ وہ لارنس بشنوئی گینگ سے خوفزدہ نہیں ہے. کیونکہ وہ ہمیشہ اپنے والد کے ساتھ ہی رہتے تھے لیکن پولیس کی تفتیش اور اس کے طریقہ کار پر ذیشان نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com