Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بابری مسجد کے انہدام کے 30 سال : بابری مسجد، یوم سیاہ، یوم شہادت، بابری زندہ ہے، 6 دسمبر جیسے ہیش ٹیگز کا ٹرینڈ

Published

on

Babri-Mosque

آج سال 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کو 30 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ آج سے تیس سال پہلے بابری مسجد کے انہدام سے متعلق کئی صارفین ٹویٹر پر اپنی آرا کا اظہار کررہے ہیں۔ جس میں ’بابری زندہ ہے‘، ’6 دسمبر‘، ’بابری مسجد کی شہادت‘ جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 6 دسمبر 1992 کو سیکڑوں کارسیوکوں نے ایودھیا میں رام جنم بھومی کے ڈھانچے کو گرا دیا۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ اس جگہ پر رام مندر تعمیر کیا جائے گا اور اس کے لیے کارروائی جاری ہے۔

ایک صارف بصیری فیصل نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ یوم سیاہ (black day) ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کو وہاں مندر بنانے کے لیے شہید کیا گیا۔ فیضل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہندوستان میں اس جگہ کو 6 دسمبر کو بابری مسجد کے نام سے یاد کیا جا رہا ہے! اور نام کے نشان پر ہمیشہ ایک بہت گہرا تاثر رہے گا اور اسے اتنی آسانی سے نہیں مٹایا جا سکتا۔ محمد نعیم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مسلمانوں نے کبھی زمین کے لیے نہیں بلکہ اپنے حقوق کے لیے جنگ لڑی ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ بابری مسجد! ہم آپ کو کبھی نہیں بھول سکتے انشاء اللہ! 6 دسمبر 1992 ایک سیاہ دن تھا۔

اختر الامام نے 1992 کے واقعے کی تصاویر شیئر کیں اور کہا کہ یہ زخم تازہ ہیں۔ یہ نہرو ہی تھے جنہوں نے مسجد میں مورتی نصب کروائی، یہ راجیو گاندھی تھے جنہوں نے بابری کا تالا کھولا، یہ نرسمہا راؤ تھے جنہوں نے بابری کو شہید کیا، بابری مسجد زندہ ہے اور قیامت تک ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی۔

الیاس نام کے ایک صارف نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس اور اس وقت کے بی جے پی ارکان نے بابری مسجد کو غیر قانونی طور پر گرایا۔ انہوں نے بی جے پی کے ارکان کو دہشت گرد قرار دیا۔ تیس سال پہلے 6 دسمبر 1992 کو آر ایس ایس کے ایک ہجوم اور بی جے پی کے دہشت گردوں نے بابری مسجد پر حملہ کیا اور اسے غیر قانونی طور پر گرا دیا۔ مجرموں کو کبھی سزا نہیں دی گئی بلکہ ہندوستانی معاشرے کی اکثریت نے ان کی تعریف کی۔ بابری انصاف کا انتظار ہے۔

طیبہ ڈاکٹر عاصمہ زہرہ نے ٹویٹر پر کہا کہ ہم نہیں بھولیں گے ہم اس دن کو یاد رکھیں گے۔ یہ یوم شہادت ہے۔ مسجد اُمت مسلمہ کا مرکز ہے، بابری مسجد کے زوال اور پچھلے 30 سال میں مسلمانوں کے حالات کو خود پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ آج یوم احتساب ہے۔ ہمیں یوم حشر کا سامنا کرنا ہے۔

بی جے پی لیڈر راجہ سنگھ نے کارسیوکوں کو سلام کیا جن کی قربانیوں پر ایودھیا میں شری رام جنم بھومی مندر کی شکل اختیار کر رہی ہے۔ سنگھ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پہلے شہید رام کوٹھاری 6 دسمبر 1992 کو ہوئے۔ مندر کے لیے جانیں قربان کرنے والے کروڑوں لوگوں کو خراج عقیدت! جئے شری رام۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایوان اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا مانخورد شیواجی نگر میں ماحولیاتی آلودگی ایس ایم ایس کمپنی کو تلوجہ منتقلی کا پرزور مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-&-Fadnavis

‎ممبئی مانخورد شیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کا فقدان ہے۔ یہاں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب ماحولیاتی آلودگی اور دیگر کچرا اور ڈمپنگ سے انسانی صحت متاثر ہونے کے ساتھ انسانی صحت پر اس سے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں, اس لئے ایس ایم ایس کمپنی کو فوری طور پر تلوجہ منتقل کیا جائے, اس کے ساتھ قبرستان جلد شروع کیا جائے, کیونکہ رفیع نگر قبرستان میں اب تدفین کی جگہ نہیں ہے اس کے قریب قبرستان تیار ہوگیا ہے اس لئے اس قبرستان کو شروع کیا جائے۔ یہ مطالبہ آج رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں کیا ہے۔ انہوں نے مانخود شیواجی نگر گوونڈی کی ترقی کے لیے آج مانسون اجلاس میں خصوصی بجٹ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپنگ گراؤنڈ، ایس ایم ایس کمپنی، بائیو ویسٹ انسینریٹر، سیمنٹ آر سی ایم پلانٹ اور جانوروں کی میت کو یہاں نذر آتش کرنے کی وجہ سے ماحولیات اور انسانی صحت متاثر ہے اور یہاں کے مکینوں کی عمر اوسطا ۳۹ سال ہوگئی ہے, یہ انتہائی تشویشناک ہے آلودگی کے سبب حالات بد سے بدتر ہوگئے ہیں اور علاقہ میں آلودگی ایک سنگین مسئلہ ہے اس کا اثر انسانی صحت پر بھی ہوتا ہے, اس لئے سرکار کو اس جانب توجہ دے کر آلودگی اور ماحولیات خراب کرنے والوں پر سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ میں مانسون کے دوران سڑکوں، نالوں، سیوریج اور نکاسی کی صفائی کے حوالے سے ٹھیکیدار کی غفلت عوام کے لئے پریشانی کا باعث ہے, کیونکہ گٹروں اور نالوں میں بارش ہوتے ہی بارش کا پانی سڑکوں پر ابل پڑتا ہے۔ صفائی کے دوران گٹروں سے تر کچرا نکالا گیا اور وہاں اسے چھوڑ دیا گیا جس کے سبب یہ کچرا دوبارہ گٹر میں شامل ہو گیا اور حالت یہ ہے کہ تھوڑی سی بارش میں گوونڈی اور نشیبی علاقے میں پانی جمع ہو جاتا ہے اس لئے ایسے ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی ہو۔

اس کے ساتھ ہی علاقہ کی آبادی کے مناسبت سے قبرستان کی اراضی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے رفیع نگر قبرستان کے قریب الاٹ شدہ اراضی کی جلد صفائی کر کے کام شروع کرنے کا مطالبہ اعظمی نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ ‎نالا سوپارہ ایسٹ، سنتوش بھون علاقہ میں مسلم اور عیسائی قبرستان کے لیے حصار بندی تعمیر کی جائے تاکہ قبرستان کے قریب غیر قانونی پارکنگ اور نشہ خوروں پر قدغن لگے۔ اسی طرح جنوبی ممبئی میں واقع ‘حضرت مخدوم شاہ ماہی’ (جے جے فلائی اوور) کا سٹرکچرل آڈٹ کروا کر ٹریفک کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ بھی ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے اور سرکار کی توجہ عام شہری مسائل پر مبذول کراتے ہوئے اسے فوری طور پر حل کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میرا روڈ مراٹھی مورچہ تنازعہ : پولس کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ، اینٹی کرپشن بیورو کے اے ڈی جی نکیت کوشک کو ذمہ داری دی گئی۔

Published

on

Police C.

ممبئی میرارو ڈ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے کے بعد مراٹھی مانس میں ناراضگی اور غم و غصہ تھا پابندی کے باوجود مراٹھی مانس اور ایم این ایس نے میرابھائیندر میں مورچہ نکالا تھا, جس کے بعد آج ریاستی محکمہ وزارت داخلہ نے ایک حکمنامہ جاری کیا, جس میں آئی پی ایس افسر ایڈیشنل ڈی جی مدھوکر پانڈے کا تبادلہ بطور اے ڈی جی انتظامیہ میں کر دیا اور ان کا جانشین نکیت کوشک کو مقرر کیا ہے۔ نکیت کوشک پہلے انٹی کرپشن بیورو انسداد رشوت ستانی دستہ میں بطور اے ڈی جی تعینات تھے, اب انہیں میرا بھائیندر کا نیا کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مورچہ کی اجازت کو لے کر یہ تبادلہ کیا گیا ہے اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی بیوپاریوں کا مورچہ نکالا گیا تھا, لیکن مراٹھی مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی۔ مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے پر اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎مہاراشٹر اسٹیٹ ساہتیہ اکیڈمی کی منتقلی کا فیصلہ ملتوی

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ کی جانب سے اردو ساہتیہ اکادمی کی منتقلی کا مسئلہ اٹھائے جانے کے چند دن بعد، مہاراشٹر حکومت نے اس اقدام کو روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کا اعلان اقلیتی امور کے وزیر دتاترے بھرنے کی صدارت میں منگل (8 جولائی) کو ہوئی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد کیا گیا، جس میں ریاستی اسمبلی میں ایم ایل اے رئیس شیخ کی طرف سے پیش کی گئی توجہ طلب تحریک کے جواب میں

یہ اقدام شیخ کی مسلسل کوششوں کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے خطوط اور قانون ساز اسمبلی کے ذریعے مسئلہ اٹھایا تھا۔ یہ فیصلہ محبان اردو کے لئے فتح ہے۔ ‎منتقلی پر پابندی اور اکیڈمی کو سرکاری سہولت کو زیر اثر یقینی بنانے کا فیصلہ محبان اردو آبادی کے جائز مطالبات کی فتح ہے۔ وزیر نے یقین دلایا کہ جب تک مکمل طور پر فرنشڈ، سرکاری ملکیت 2,000 مربع فٹ جگہ دستیاب نہیں ہو جاتی، کوئی جگہ منتقلی نہیں ہوگی۔ یہ نتیجہ تمام اردو سے محبان اردو کے لیے اطمینان بخش ہے رئیس شیخ نے کہا کہ ‎میٹنگ کے دوران اقلیتی برادری سے متعلق کئی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں اردو ساہتیہ اکادمی کی مجوزہ تبدیلی، اقلیتی تحقیق اور تربیتی ادارے میں خالی اسامیاں، اور اقلیتی کمشنریٹ میں خالی اسامیاں شامل ہیں۔

‎”وزیر بھرنے نے یقین دلایا کہ اگر اکیڈمی کے لیے دو مہینوں میں مناسب سرکاری جگہ کی نشاندہی نہیں کی گئی تو موجودہ احاطے کی تزئین و آرائش کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ اکادمی میں عملہ کے سات خالی عہدوں کو فوری طور پر پُر کیا جائے۔ اگر باقاعدہ تقرریوں میں تاخیر ہوتی ہے تو، شخضی کام کاج کو یقینی بنانے کے لیے کنٹریکٹ پر بھرتی کی جائے گی۔

ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ حکومت نے اقلیتی ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اور اقلیتی کمشنریٹ دونوں میں خالی آسامیوں کو پر کرنے کے لیے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ‎ادارے کو ایک بڑے فروغ میں، حکومت نے اردو ساہتیہ اکیڈمی کے لیے 10 کروڑ روپے کا ایک مستقل کارپس فنڈ بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس کی مدت 50 سال ہوگی۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ حکومت 5 کروڑ روپے کی علیحدہ سالانہ فراہمی پر بھی مثبت طور پر غور کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com