Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بابری مسجد کے انہدام کے 30 سال : بابری مسجد، یوم سیاہ، یوم شہادت، بابری زندہ ہے، 6 دسمبر جیسے ہیش ٹیگز کا ٹرینڈ

Published

on

Babri-Mosque

آج سال 1992 میں بابری مسجد کے انہدام کو 30 سال مکمل ہو چکے ہیں۔ آج سے تیس سال پہلے بابری مسجد کے انہدام سے متعلق کئی صارفین ٹویٹر پر اپنی آرا کا اظہار کررہے ہیں۔ جس میں ’بابری زندہ ہے‘، ’6 دسمبر‘، ’بابری مسجد کی شہادت‘ جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 6 دسمبر 1992 کو سیکڑوں کارسیوکوں نے ایودھیا میں رام جنم بھومی کے ڈھانچے کو گرا دیا۔ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ اس جگہ پر رام مندر تعمیر کیا جائے گا اور اس کے لیے کارروائی جاری ہے۔

ایک صارف بصیری فیصل نے ٹوئٹر پر لکھا کہ یہ یوم سیاہ (black day) ہے۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کو وہاں مندر بنانے کے لیے شہید کیا گیا۔ فیضل نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہندوستان میں اس جگہ کو 6 دسمبر کو بابری مسجد کے نام سے یاد کیا جا رہا ہے! اور نام کے نشان پر ہمیشہ ایک بہت گہرا تاثر رہے گا اور اسے اتنی آسانی سے نہیں مٹایا جا سکتا۔ محمد نعیم نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مسلمانوں نے کبھی زمین کے لیے نہیں بلکہ اپنے حقوق کے لیے جنگ لڑی ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ بابری مسجد! ہم آپ کو کبھی نہیں بھول سکتے انشاء اللہ! 6 دسمبر 1992 ایک سیاہ دن تھا۔

اختر الامام نے 1992 کے واقعے کی تصاویر شیئر کیں اور کہا کہ یہ زخم تازہ ہیں۔ یہ نہرو ہی تھے جنہوں نے مسجد میں مورتی نصب کروائی، یہ راجیو گاندھی تھے جنہوں نے بابری کا تالا کھولا، یہ نرسمہا راؤ تھے جنہوں نے بابری کو شہید کیا، بابری مسجد زندہ ہے اور قیامت تک ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی۔

الیاس نام کے ایک صارف نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس اور اس وقت کے بی جے پی ارکان نے بابری مسجد کو غیر قانونی طور پر گرایا۔ انہوں نے بی جے پی کے ارکان کو دہشت گرد قرار دیا۔ تیس سال پہلے 6 دسمبر 1992 کو آر ایس ایس کے ایک ہجوم اور بی جے پی کے دہشت گردوں نے بابری مسجد پر حملہ کیا اور اسے غیر قانونی طور پر گرا دیا۔ مجرموں کو کبھی سزا نہیں دی گئی بلکہ ہندوستانی معاشرے کی اکثریت نے ان کی تعریف کی۔ بابری انصاف کا انتظار ہے۔

طیبہ ڈاکٹر عاصمہ زہرہ نے ٹویٹر پر کہا کہ ہم نہیں بھولیں گے ہم اس دن کو یاد رکھیں گے۔ یہ یوم شہادت ہے۔ مسجد اُمت مسلمہ کا مرکز ہے، بابری مسجد کے زوال اور پچھلے 30 سال میں مسلمانوں کے حالات کو خود پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ آج یوم احتساب ہے۔ ہمیں یوم حشر کا سامنا کرنا ہے۔

بی جے پی لیڈر راجہ سنگھ نے کارسیوکوں کو سلام کیا جن کی قربانیوں پر ایودھیا میں شری رام جنم بھومی مندر کی شکل اختیار کر رہی ہے۔ سنگھ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ پہلے شہید رام کوٹھاری 6 دسمبر 1992 کو ہوئے۔ مندر کے لیے جانیں قربان کرنے والے کروڑوں لوگوں کو خراج عقیدت! جئے شری رام۔

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com