Connect with us
Tuesday,22-April-2025
تازہ خبریں

جرم

وہ نہ آتا تو تلوار والے آفتاب کے 70 ٹکڑے کر دیتے

Published

on

Exclusive

شردھا کیس کے ملزم آفتاب کو پولیس پیر کی رات پولی گراف ٹیسٹ کے بعد تہاڑ لے جا رہی تھی۔ اچانک کچھ لوگوں نے نعرے لگاتے ہوئے وین کو روک دیا۔ ہاتھ میں تلوار لیے ایک نوجوان بار بار اپنے آپ کو کسی تنظیم کا کارکن بتا رہا تھا۔ وہ چیخ رہا تھا کہ ہماری بہنیں بیٹیاں محفوظ نہیں تو ہم جی کر کیا کریں گے۔ آفتاب کو 2 منٹ کے لیے ہمارے حوالے کریں، ہم اسے گولی مار دیں گے۔ ایک پولیس اہلکار وین کے پیچھے پہنچا اور اپنی پستول نکال کر حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی۔ دیکھو اگر پولیس والا آگے نہ بڑھتا تو حملہ آور آفتاب کے ٹکڑے کر دیتے۔

یہ واقعہ پیر کی شام 6.45 بجے اس وقت پیش آیا، جب پولیس شردھا والکر کے قتل کے ملزم آفتاب امین پونا والا کو لے کر فرانزک لیب سے واپس آ رہی تھی۔ روہنی میں فرانزک لیب کے باہر کچھ مسلح افراد نے پولیس وین پر حملہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ پونا والا کو پولی گراف ٹیسٹ کے لیے ایف ایس ایل لے جایا گیا تھا۔ دہلی پولیس پولی گراف ٹیسٹ کے بعد آفتاب کو تہاڑ جیل لے جا رہی تھی۔ پھر اچانک آفتاب کی جیل وین کو کچھ شرپسند عناصر نے روک کر نعرے بازی کی، اور ہنگامہ آرائی کی۔ ایک حملہ آور کے ہاتھ میں تلوار بھی تھی۔ اور ایک نوجوان بار بار اپنے آپ کو کسی تنظیم کا کارکن بتا رہا تھا۔ حملہ آور چیخ رہا تھا کہ جب ہماری بہنیں بیٹیاں محفوظ نہیں تو ہم جی کر کیا کریں گے۔ وہ یہ بھی کہہ رہا تھا کہ آفتاب کو دو منٹ کے لیے ہمارے حوالے کر دو، ہم اسے گولی مار دیں گے۔

ایک ملزم نے وین کا پچھلا دروازہ کھولا۔ اس ناگہانی واقعہ سے پولیس اہلکاروں کے ہاتھ پاؤں بھی پھول گئے۔ حملہ آوروں کے ارادوں کو بھانپتے ہوئے ایک پولیس اہلکار وین کے پیچھے پہنچا، اور اپنی پستول نکال کر حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی۔ پولیس ٹیم نے دونوں حملہ آوروں کو حراست میں لے لیا۔

پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ایک ملزم کار کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہے، اور دوسرا ٹرک ڈرائیور ہے۔ پولیس نے ملزم کے قبضے سے تلوار نما تیز دھار چیز اور گاڑی قبضے میں لے لی ہے۔ ملزمان کی شناخت کلدیپ ٹھاکر اور نگم گرجر کے طور پر کی گئی ہے۔ دونوں دہلی سے متصل گروگرام سے 8-10 لوگوں کے ساتھ یہاں پہنچے تھے۔

اس حملے میں آفتاب محفوظ رہا اور اسے جیل بھیج دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں پر کوئی فائرنگ نہیں کی گئی۔ پولیس کی حراست میں موجود ملزم آفتاب کو بچانے کے لیے پولیس اہلکار نے اپنا پستول نکالا اور حملہ آوروں کو روکنے کی کوشش کی۔

بتادیں کہ آفتاب پونا والا نے جنوبی دہلی کے مہرولی میں مبینہ طور پر لیو ان پارٹنر شردھا والکر کا گلا دبا کر قتل کر دیا تھا، اور اس کی لاش کے 35 ٹکڑے کر کے جنگل کے مختلف مقامات پر پھینک دیے تھے۔

شردھا کو قتل کرنے کے بعد آفتاب نے نہ صرف شردھا کی لاش کے ٹکڑے کیے بلکہ انہیں تقریباً تین ہفتے تک 300 لیٹر کے فریج میں رکھا اور پھر کئی دنوں تک ان ٹکڑوں کو شہر کے مختلف حصوں میں پھینک دیا۔

عدالت نے پونا والا کو 22 نومبر کو دوبارہ 4 دن کے لیے پولیس حراست میں بھیج دیا، اور پھر 26 نومبر کو انہیں 13 دن کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ پیر کو پولیس آفتاب کو پولی گراف ٹیسٹ کے لیے لیب لے گئی، جہاں حملہ آوروں نے وین کو گھیر لیا۔

پونا والا کو پولیس نے 12 نومبر کو گرفتار کیا تھا، اور اسے پانچ دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ 17 نومبر کو پولیس حراست میں پانچ دن کی توسیع کی گئی۔

جرم

ذیشان صدیقی ڈی کمپنی کے نشانے پر… جان سے مارنے کی دھمکی پر کیس درج، دھمکی آمیز ای میل کی جانچ شروع

Published

on

Zeeshan S.

ممبئی : این سی پی اجیت پوار گروپ کے سنیئر لیڈر باباصدیقی کے قتل کے بعد اب ان کے فرزند ذیشان صدیقی کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ جس کے بعد پولیس نے گھر کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے, ساتھ ہی نامعلوم فرد کے خلاف دھمکی دینے کا کیس درج کر لیا ہے, اس کے علاوہ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ کا بھی اطلاق کیا گیا ہے, ذیشان صدیقی کو ای میل کے معرفت دھمکی ملی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ 10 کروڑ روپے بطور تاوان ادا کرے بصورت دیگر اس کا حشر اس کا باپ کی طرح کر دیا جائیگا پولیس نے ذیشان صدیقی کے گھر پہنچ کر حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی دھمکی دینے کے معاملہ میں مقدمہ درج کر لیا ہےm اور ا سکی تفتیش جاری ہے۔

دھمکی آمیز ای میل میں ڈی کمپنی کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے یہ دھمکی آمیز ای میل دو روز قبل ہی موصول ہوا تھا۔ جس میں واضح کیا گیا کہ وہ 10 کروڑ روپے ادا کرے اور ہر 6 گھنٹے میں اسے یادداشت کیلئے میل کیا جائے گا, میل سے متعلق اب تک کوئی سراغ نہیں لگاہے پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے, بابا صدیقی کو 12 اکتوبر 2024 ء کو لارنس بشنوئی گینگ کے شوٹروں نے قتل کر دیا تھا اور حملہ آور فرار ہوگئے تھے اس معاملہ میں شوٹر شیوکمار سمیت دیگر26 سازش کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے, اور ان پر مکوکا کا اطلاق کیا گیا ہے۔ اس معاملہ میں ذیشان اختر، شوبھم لونکر ہنوز فرار ہے, جبکہ اس معاملہ میں لارنس بشنوئی کو بھی ملزم کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ سلمان خان کو دہشت زدہ کر نے کیلئے لارنس بشنوئی نے بابا صدیقی کو نشانہ بنایا تھا اب ذیشان بھی اس کے نشانے پر ہے لیکن اب ڈی کمپنی نے دھمکی آمیز ای میل کیا ہے, اس بات کا پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے, کہ ای میل ڈی کمپنی نے کیا ہے یا پھر کسی نے ڈی کمپنی کا نام استعمال کیا ہے۔ اس معاملہ کی متوازی تفتیش ممبئی کرائم برانچ بھی کر رہی ہے۔

Continue Reading

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی انسانی اسمگلنگ ریکیٹ کا پردہ فاش مغربی بنگال اور حیدرآباد گرفتاری

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی وڈالاٹی ٹی پولیس نے انسانی اسمگلنگ کے کیس میں حیدر آباد، مغربی بنگال سے بچہ انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وڈالا ٹی ٹی پولیس اسٹیشن میں شکایت کنندہ امر دھیرنے 65 سالہ نے خاکروب نے 5 اگست 2024 ء کو اپنے نواسہ کی گمشدہ کی شکایت درج کروائی تھی, اس کے بعد یہ معلوم ہوا کہ انیل پورنیہ اسما شیخ، شریف شیخ، آشا پوار نے ایک لاکھ 60 ہزار روپے میں بچہ کو فروخت کیا ہے۔ اس کے بعد ملزم انیل پورنیہ،اسما شیخ، شریف شیخ کے خلاف انسانی اسمگلنگ کا کیس درج کر لیا گیا تھا ملزم انیل پورتیہ، اسما شیخ کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا, اس میں ملوث ملزمہ آشا پوار بھی ملوث تھی۔ اس کے بعد پولیس نے آشا پوار کی تلاش شروع کر دی اور حیدر آباد سے اسے گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس تفتیش میں ملزمین نے بتایا کہ متاثرہ بچہ کو بھونیشور اسٹیشن اڑیسہ میں ریشماں نامی خاتون نے فروخت کیا, اس کی ٹیکنیکل تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ ملزمہ یہاں بھونیشور میں دانت کے اسپتال میں زیر ملازمت ہے, اور یہاں ہائی ٹیک اسپتال میں کام کرتی ہے, لیکن بھونیشور میں جب پولیس ٹیم پہنچی تو اس نے یہاں سے ترک ملازمت کر لی تھی, اور پھر معلوم ہوا کہ مطلوب ملزمہ مغربی بنگال میں ہے۔ اس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش شروع کر دی اور پولیس نے مغوی بچہ اور دیگر تین بچوں کو برآمد کر لیا۔ اس ایک ساتھ ہی ریشماں سنتوش کمار بنرجی 43 سالہ کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا, اس کے ساتھ ہی تین سال کے بچہ کو عدالت میں حاضر کیا گیا تو بچہ کی تحویل پولیس کو دیدی گئی تمام مرحلہ مکمل کرنے کے بعد پولیس نے بچہ کا میڈیکل کروایا تو اس کے جسم پر زخموں کے نشان پائے گئے۔ ملزمین نے بچہ کو تشدد کا نشانہ بنایا ہے اس لئے بچہ پر ظلم و ستم کا کیس بھی درج کیا گیا, یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر اور اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی ایڈیشنل کمشنر انیل پارسکر اور ڈی سی پی راگسودھا کی ایما پر کی گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com