Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ڈاکٹروں کی لاپرواہی نے ایک ابھرتی ہوئی فٹ بالر لڑکی کی جان لے لی

Published

on

ڈاکٹروں کی لاپرواہی نے ایک ابھرتی ہوئی فٹ بالر لڑکی کی جان لے لی۔ پریا نامی 18 سالہ فٹبالر گھٹنے کے درد میں مبتلا تھی۔ 7 نومبر کو چنئی کے ایک سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اس کے لیگامینٹ کو ٹھیک کرنے کے لیے سرجری کی ضرورت ہوگی۔ لیکن ڈاکٹروں نے اس کی غلط سرجری کردی جس کے نتیجے میں اس کی مزید دو سرجری کرنی پڑیں، جس میں اس کی دائیں ٹانگ بھی کاٹ دی گئی، لیکن اس کے باوجود وہ زندہ نہ بچ سکی اور پریا کی منگل کو ملٹی آرگن فیل ہونے کی وجہ سے موت ہوگئی۔

ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق، چنئی کے کوئین میری کالج کی 18 سالہ پریا کی شہر کے پیریار نگر گورنمنٹ پیریفرل اسپتال میں آرتھروسکوپی سرجری ہوئی تھی۔ حالانکہ، اب اسپتال انتظامیہ پر گاج گری ہے اور اسپتال کے کیزولٹی میڈیکل آفیسر ڈاکٹر کے سومسندر اور آرتھوپیڈکس کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اے پال رام شنکر کو مبینہ طبی لاپرواہی کے الزام میں معطل کردیا گیا تھا۔ اس درمیان فٹبالر پریا کے دوست اور رشتہ دار ڈاکٹروں کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

فٹبالر پریا نے منگل کو آخری سانس لی۔ پریا کے بھائی لارنس نے بتایا کہ پریا نے سرجری کے چند گھنٹے بعد ہی ٹانگوں میں درد کی شکایت کی تھی۔ کاش ڈاکٹر اسے سنجیدگی سے لیتے۔ اس کی موت غلط سرجری کی وجہ سے ہوئی۔ بتایا گیا کہ رات میں اs کی حالت بگڑنے کے بعد اسے راجیو گاندھی گورنمنٹ جنرل اسپتال (آر جی جی جی ایچ) شفٹ کردیا گیا۔ وہاں، 9 نومبر کو، اس کی دو اور سرجری ہوئیں۔ پہلی سرجری میں، ڈاکٹروں نے اس کی دائیں ٹانگ کاٹ دی اور ڈاکٹروں نے کچھ مردہ ٹشو نکالے۔

راجیو گاندھی گورنمنٹ جنرل اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق پٹھوں کے ٹوٹنے سے پیشاب میں مایوگلوبن نامی پروٹین کی مقدار بڑھ گئی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ کریٹینائن کی سطح بھی بڑھ گئی تھی۔ جس کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہو گئی اور جگر اور دل فیل ہو گئے اور اس کا بلڈ پریشر کم ہو گیا۔ اس کے بعد رات کو ڈائیلاسز سمیت انتہائی نگہداشت کے باوجود اس کی حالت بگڑ گئی اور اس کی موت ہوگئی ۔ منگل کی صبح 7.15 بجے ڈاکٹروں نے پریا کو مردہ قرار دے دیا۔

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دیشا سالین کیس ادیتہ ٹھاکرے کا تبصرہ سے انکار، فیکچر ابھی باقی ہے بی جے پی لیڈر نتیش رانے

Published

on

Disha Saliyaan

ممبئی : بامبے ہائیکورٹ میں ممبئی پولس نے ماڈل دیشا سالیان کیس میں اپنی رپورٹ پیش کردی ہے, جس میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں پولس نے بتایا ہے کہ دیشا سالیان کی موت خودکشی یعنی حادثاتی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے پہلے بھی اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا تھا۔ دیشا سالیان کے والد اور اس کے وکیل نے ادیتہ ٹھاکرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے تھے اور اسے قتل قرار دیا تھا۔ پولس رپورٹ کی پیشی کے بعد اب ادیتہ ٹھاکرے کے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاُ کہ دیشا سالیان کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی, جو ناکام ہو گئی ہے اس لئے اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ دوسری طرف وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے اس تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیشا سالیان کیس میں جو رپورٹ داخل کی گئی ہے وہ حتمی نہیں ہے, اس معاملہ میں سرکار نے وقت طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس کی رپورٹ کو ان کے والد اور وکیل نے چلینج کیا ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے پر میں نے الزام عائد نہیں کیا ہے, ان کے والد نے کہا ہے کہ یہ دیشا سالیان کی عظمت کا معاملہ ہے, اس لیے اس معاملہ میں عدالت میں کیس جاری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس پر سرکاری وکیل اور سرکار نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے اس لئے صحافیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حقائق پسندانہ صحافت کرے۔

Continue Reading

سیاست

واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔

اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com