Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کے سابق وزیر جتیندر اوہاڈ کے خلاف ایف آئی آر درج

Published

on

former minister Awhad

مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی کے سینئر لیڈر جتیندر اوہاڈ کی مشکلات کم ہونے کے بجائے بڑھ رہی ہیں۔ دو دن قبل انہیں ورتک نگر پولیس نے سنیما ہال میں فلم ہر ہر مہادیو کے شو کے دوران حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ اب اس پر ایک خاتون سے چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا گیا ہے۔ متاثرہ خاتون نے ممبرا پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 354 کے تحت اس سلسلے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ جب مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے تھانے میں فلائی اوور کا افتتاح کرنے کے بعد واپس آ رہے تھے۔ پھر اوہاڈ نے عورت کے کندھے پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ تم یہاں بیچ میں کیوں کھڑی ہو اور سائیڈ پر کیوں چلی گئی ہو۔ خاتون نے الزام لگایا کہ اوہاڈ کی نیت ٹھیک نہیں تھی۔ یہ واقعہ اتوار کی شام تقریباً 6.30 بجے پیش آیا۔

ان کے خلاف دوسری ایف آئی آر درج ہونے کے بعد جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ یہ الزام بالکل جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔ مجھے بدنام کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ اوہاڈ نے کہا کہ پولیس نے 72 گھنٹوں کے اندر میرے خلاف دو فرضی کیس درج کیے ہیں۔ جن میں سے ایک چھیڑ چھاڑ کا ہے۔ میں نے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس طرح میں کھلی آنکھوں سے جمہوریت کے قتل کو نہیں دیکھ سکتا۔

تاہم اس معاملے پر این سی پی لیڈر جینت پاٹل نے کہا کہ اوہاڈ پر لگائے گئے الزامات پوری طرح سے جھوٹے ہیں۔ میں ان سے اپیل کروں گا کہ وہ اپنے ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ نہ دیں۔ جتیندر اوہاڈ کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ایم پی سپریہ سولے نے کہا کہ ویڈیو دیکھنے کے بعد یہ غلط لگ رہا ہے۔ کسی بھی عورت کو اس طرح غلط اور دشمنی کی بنیاد پر ایف آئی آر نہیں کرانی چاہیے تھی۔ قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے جتیندر اوہاڈ سے استعفیٰ نہ دینے کی اپیل کی ہے۔ دانوے نے کہا کہ آپ لڑنے والے جنگجو ہیں، ہم یہ جنگ بھی لڑیں گے اور جیتیں گے۔ فکر نہ کرو.

اس معاملے میں سماجی کارکن انجلی دمانیا نے کہا کہ اب مہاراشٹر میں گٹر لیول کی سیاست شروع ہو رہی ہے۔ جتیندر اوہاڈ کا ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ ایک بار نہیں دس بار دیکھنے کے بعد بھی چھیڑ چھاڑ جیسا واقعہ کہیں نظر نہیں آتا۔ جس خاتون نے یہ الزام لگایا ہے وہ سراسر غلط ہے۔ دمانیا نے کہا کہ میرا نہ تو این سی پی سے کوئی لینا دینا ہے، اور نہ ہی جتیندر اوہاڈ سے تاہم پہلی نظر میں یہ الزامات بے بنیاد معلوم ہوتے ہیں۔

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com