Connect with us
Tuesday,23-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

اندھیری میں نوٹا کے لیے تقسیم کیے جا رہے ہیں نوٹ، ادھو ٹھاکرے کی امیدوار ریتوجا لٹے کے خلاف نئی سازش؟

Published

on

Uddhav Thackeray's candidate Rituja Latte

شیوسینا لیڈر اور سابق وزیر انیل پرب نے الزام لگایا ہے کہ اسمبلی کی اندھیری ایسٹ سیٹ کے انتخابات میں ‘NOTA’ پر ووٹ دینے کے لیے نوٹ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے یہ الزام منگل کو اندھیری میں ایک پریس کانفرنس میں لگایا۔ اس موقع پر اندھیری ایسٹ سیٹ سے انتخاب لڑنے والی شیو سینا ادھو دھڑے کی امیدوار رتوجا لٹکے اور دیگر شیوسینا لیڈران بھی موجود تھے۔ پراب نے کہا کہ ہمارے پاس اس کے ثبوت کے طور پر ویڈیو کلپ موجود ہے، جسے ہم نے پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔ اب یہ پولیس اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کرے، اور مجرموں کے خلاف کارروائی کرے۔ آپ کو بتا دیں کہ اندھیری ایسٹ سیٹ کے ضمنی انتخاب کو لے کر شروع سے ہی تنازعہ چل رہا ہے۔ اس سے پہلے بی جے پی نے مورجی پٹیل کو اس سیٹ سے شیوسینا ادھو دھڑے کی امیدوار رتوجا لٹے کے خلاف اپنا امیدوار بنایا تھا۔ لیکن، نامزدگی واپس لینے کے آخری لمحات میں، شیو سینا شندے دھڑے اور راج ٹھاکرے کے سیاسی دباؤ کی وجہ سے بی جے پی نے پٹیل کی امیدواری واپس لے لی۔

بھلے ہی بی جے پی نے یہ فیصلہ مہاراشٹر کے آنجہانی ایم ایل اے کی بیوہ کے خلاف امیدوار نہ کھڑا کرنے کے کلچر کا حوالہ دیتے ہوئے لیا ہو، لیکن بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس کے اس فیصلے کے خلاف مورجی پٹیل کے حامیوں میں کافی غصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فڑنویس مخالف بی جے پی کے کچھ لیڈروں کے کہنے پر نوٹا پر زیادہ سے زیادہ ووٹنگ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس پر تبصرہ کرتے ہوئے شیو سینا لیڈر انیل پرب نے کہا کہ ایک طرف آنجہانی ایم ایل اے رمیش لٹکے کی اہلیہ رتوجا لٹے کے حق میں ہمدردی ظاہر کی جا رہی ہے تو دوسری طرف نوٹا کے لیے نوٹ بانٹنے کا یہ ویڈیو اس بات کا ثبوت ہے کہ نامزدگی واپس لیے جا رہے ہیں۔ امیدوار کے حامی اپنی ہی پارٹی سے ناراض ہیں۔

ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا میں بغاوت کے بعد یہ پہلا الیکشن ہے۔ اسے آنے والے بی ایم سی اور اسمبلی انتخابات سے پہلے عوام کا موڈ ٹیسٹنگ الیکشن سمجھا جا رہا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ الیکشن بی جے پی، شندے دھڑے اور ایم این ایس مشترکہ طور پر لڑنے والے تھے، وہیں دوسری طرف شیوسینا کے ساتھ کانگریس اور این سی پی ہے۔

اس الیکشن میں ان کی جیت کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ شیوسینا ادھو دھڑے کی امیدوار ریتوجا لٹے کے سامنے کوئی مضبوط امیدوار نہیں ہے۔ لیکن، چونکہ وہ سات آزاد امیدواروں کا سامنا کر رہے ہیں، شیو سینا ادھو دھڑا اس انتخاب کو ہلکے سے نہیں لے رہا ہے۔ پرب نے بتایا کہ ان کی پارٹی کی امیدوار رتوجا لٹے نے اب تک گھر گھر مہم کے دو مراحل مکمل کر لیے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں 98 فیصد ووٹ لٹکانے کے حق میں ہوں گے۔

اندھیری ایسٹ اسمبلی ضمنی انتخاب کے لیے مہم منگل کی شام 5 بجے ختم ہوگئی۔ ووٹنگ جمعرات 3 نومبر کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 6 نومبر کو ہوگی۔ 7 امیدوار میدان میں ہیں۔ انتظامیہ نے پرامن انتخابات کے لیے سخت انتظامات کیے ہیں۔ ووٹنگ کے لیے اسمبلی حلقہ میں 39 پولنگ اسٹیشنوں پر 256 بوتھ بنائے جا رہے ہیں، جہاں صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک پولنگ ہوگی۔ ادھو ٹھاکرے دھڑے نے ریتوجا رمیش لٹکے کو اندھیری ایسٹ اسمبلی سیٹ کے ضمنی انتخاب کے لیے امیدوار نامزد کیا ہے۔ بی جے پی نے اپنے امیدوار مرجی پٹیل کا نام واپس لے لیا، الیکشن میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انتخابی مہم یکم نومبر بروز منگل شام 6 بجے ختم ہوئی۔ انتخابی مہم کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ کہنے والے تو یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ انتخابی مہم میں طاقت نہ ہونے کی وجہ سے اس علاقے کے بہت سے ووٹروں کو یہ بھی معلوم نہیں کہ ان کا ضمنی انتخاب ہے۔ تاہم وہاں ووٹنگ کے دن عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔

ضلع الیکشن افسر نے کہا کہ چھٹی کا اطلاق مرکزی اور ریاستی سرکاری دفاتر، نیم سرکاری دفاتر، PSUs، بینکوں اور دیگر پر ہوگا۔ یہ چھٹی ان ووٹروں کے لیے بھی درست ہو گی، جو اسمبلی حلقہ کی حدود سے باہر کام کرتے ہیں۔ جون میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے بعد ریاست میں یہ پہلا ضمنی انتخاب ہوگا۔ شیوسینا کے ایم ایل اے رمیش لٹکے کی موت کی وجہ سے ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت… مسجدوں کو بھی لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت دی جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ جس طرح سے دیگر تہواروں اور نوراتری میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال میں رعایت دی جاتی ہے اسی طرز پر اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دی جائے. یوپی میں نوراتری پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر رعایت پر ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام تہواروں پر رعایت دینی لازمی ہے, کیونکہ تہواروں میں دیر رات گئے تک لوگ خوشیاں مناتے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر کی اجازت رات دس بجے تک ہی ہوتی ہے. اس کے علاوہ مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر کی اجازت دینے کے ساتھ اس کے ڈسیبل کی حد میں تجاوز کرنے کی تجویز بھی منظور کی جائے, جو ڈسیبل ہے وہ انتہائی کم ہے اس میں لاؤڈ اسپیکر کا استعمال محال ہے, اس لئے سرکار سے مطالبہ ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کے سلسلے میں پالیسی تیار کرے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو نوراتری یا دیگر تہوار میں لاؤڈ اسپیکر کی استعمال کی اجازت و رعایت پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن سرکار کو دوہرا رویہ اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہئے. اذان دو منٹ یا پانچ منٹ کی ہوتی ہے, لیکن مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, کیونکہ ڈسیبل کی حد انتہائی کم ہے اس لیے سرکار کو مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر لگانے کی اجازت دینی چاہیے۔

Continue Reading

بزنس

میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کا پہلا مرحلہ تھانے میں شروع کیا گیا، تھانے میٹرو کا کام کب شروع ہوگا؟ ایم ایم آر ڈی اے نے تاریخوں کا کیا اعلان۔

Published

on

Metro

ممبئی / تھانے : مہاراشٹر کے تھانے میں میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کے پہلے مرحلے کا ٹرائل رن پیر کو کیا گیا۔ گھوڈبندر لائن پر چار میٹرو اسٹیشنوں کا تکنیکی معائنہ اور ٹرائل رن بھی پیر کو مکمل کیا گیا۔ اس ٹیسٹ رن نے تھانے کے رہائشیوں اور مسافروں میں پروجیکٹ کے آغاز کے بارے میں جوش بڑھا دیا ہے۔ مہاراشٹر میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) نے اب اس پروجیکٹ کی مرحلہ وار تکمیل کا اعلان کیا ہے۔ وڈالا-گھاٹکوپر-ملوند-کسارواداولی-گیمکھ میٹرو لائن 4 اور 4 اے پروجیکٹ کی کل لمبائی 35.20 کلومیٹر ہے۔ اس پوری ایلیویٹڈ لائن میں کل 32 اسٹیشن ہوں گے۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 15,498 کروڑ روپے ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 2031 تک 13.43 لاکھ مسافر روزانہ میٹرو کا استعمال کریں گے۔ ایم ایم آر ڈی اے کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق یہ مہتواکانکشی پروجیکٹ تین بڑے مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔

اس مرحلے میں، گائمکھ سے کیڈبری جنکشن تک 10.5 کلومیٹر کے حصے کو شروع کیا جائے گا۔ اس میں کل 10 اسٹیشن ہوں گے۔ ان میں سے چار اسٹیشن دسمبر 2025 تک کام کر جائیں گے، جبکہ باقی چھ اسٹیشن اپریل 2026 تک کام کرنے کی امید ہے۔ کیڈبری جنکشن سے گاندھی نگر تک 11 کلومیٹر کا حصہ اکتوبر 2026 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس مرحلے میں کل 11 اسٹیشن ہوں گے۔ گاندھی نگر سے وڈالا تک کا آخری 12 کلومیٹر کا حصہ اکتوبر 2027 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ چار میٹرو لائنیں ہندوستان کا سب سے طویل ایلیویٹڈ راستہ فراہم کریں گی، تقریباً 58 کلومیٹر طویل۔ اس سے روزانہ 2.162 ملین مسافروں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے۔ تھانے اور ممبئی کے شہروں کو جوڑنے سے میٹرو سفر کے وقت میں 50% سے 75% تک کمی کرے گی۔ یہ مسافروں کو ماحول دوست، محفوظ اور جدید سفری نظام فراہم کرے گا۔ مزید برآں، یہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرے گا اور شہر میں معیار زندگی کو بہتر بنائے گا۔ تھانے میں میٹرو لائنز 4 اور 4 اے کے پہلے مرحلے کے ٹرائل رن کے دوران، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں سفر کے وقت میں نمایاں کمی آئے گی۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس، نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے گائمکھ جنکشن اور وجے گارڈن کے درمیان چار کلومیٹر کے راستے پر میٹرو کی سواری کی۔ فڈنویس نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ میٹرو لائن کے اس روٹ کو اگلے سال کے آخر تک مکمل کیا جائے، حالانکہ کچھ کام اگلے سال تک جاری رہ سکتا ہے، لیکن ایک بار تمام کام مکمل ہونے کے بعد یہ ملک کا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ موگر پاڑہ میں 45 ایکڑ اراضی پر ایک ڈپو بھی بنایا جا رہا ہے جو میٹرو روٹس 4، 4 اے، 10 اور 11 پر کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ پر تقریباً 16,000 کروڑ روپے لاگت آئی ہے۔ میٹرو لائنز 4 اور 4 اے، 35.20 کلومیٹر لمبی، ممبئی کے وڈالا، گھاٹ کوپر، اور مولنڈ کے علاقوں کو تھانے کے کسارواداولی اور گائمکھ سے جوڑے گی۔ فڑنویس نے میٹرو پروجیکٹوں میں تاخیر اور لاگت میں اضافے کے لیے پچھلی مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

شندے، جنہوں نے نائب وزیر اعلیٰ اور ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں، کہا کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرتھوی راج چوان کے دور میں تھانے کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیا گیا۔ بڑھتی ہوئی آبادی اور رابطے کی ضرورت کے باوجود، تھانے کے میٹرو کے مطالبات کو نظر انداز کر دیا گیا۔ “ہمیں بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، یہاں تک کہ پروجیکٹوں کو ملتوی کیا گیا، لیکن مہاوتی حکومت کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے، پروجیکٹ اب مضبوطی سے پٹری پر آ گئے ہیں۔” جانچ کی تکمیل کے ساتھ، ایم ایم آر ڈی اے اب خود مختار سیفٹی اسیسسر (آئی ایس اے) سرٹیفیکیشن حاصل کرنے کے لیے آگے بڑھے گا، جس کے بعد کمشنر آف میٹرو ریل سیفٹی (سی ایم آر ایس) سے لازمی منظوری لی جائے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر ممبئی میں آئی لو محمد مہم میں شدت سوشل میڈیا پر پولس کی نظر

Published

on

I L Muhammed

ممبئی : کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف مہاراشٹر اور ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کا سلسلہ دراز ہے ممبئی میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم وسلم کے بینر نکالنے پر تنازع کے بعد اب ممبئی میں پولیس سوشل میڈیا پر نظر رکھ رہی ہے اس کے ساتھ ہی بینر تنازع کو حل کر نے کیلئے پولیس نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر بینر لگانے سے گریز کرے کیونکہ اس سے نظم و نسق کا مسئلہ پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے. ممبئی میں بینر کو نقصان پہنچانے یا شرپسند عناصر کی بینر کیخلاف شر انگیزی سے ماحول خراب ہونے کے خطرہ سے پولیس ذرائع نے انکار نہیں کیا ہے جبکہ پولس تمام پہلوؤں پر نگرانی رکھ رہی ہے۔

ممبئی ہی نہیں مہاراشٹر بھر میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بینر آویزاں کئے جا رہے ہیں مہاراشٹر کے بیڑ، پربھنی، ناندیڑ، احمد نگر، ناسک، مالیگاؤں، اورنگ آباد، عثمان آباد، بھیونڈی، تھانہ سمیت تمام اضلاع میں آئی لو محمد کے بینر تلے جلوس نکالے جارہے ہیں گزشتہ شب اہلیہ نگر احمد نگر میں بھی کانپور میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کئے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اہلیہ نگر احمد نگر میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھوں میں آئی لو محمد کی تختیاں اٹھا رکھی تھیں اس احتجاجی مظاہرہ میں ایک ہزار سے 12 سو مظاہرین شامل ہوئے تھے اس مظاہرہ میں تیرا میرا رشتہ کیا لا الہ اللہ، غلام ہے غلام ہے رسول کے غلام ہے, لبیک یا رسول اللہ لبیک یا رسول اللہ، دیکھو میرے نبی کی شان بچہ بچہ ہے قربان جیسے نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس نے اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے مہاراشٹر اور ممبئی میں آئی لو محمد کے بینر آویزاں کئے جانے کے ساتھ ہی احتجاجی مظاہرہ بھی کیا جارہا ہے۔

ممبئی کے بائیکلہ، ساکی ناکہ، گوونڈی میں بینر آویزاں کر نے پر تنازع پیدا ہوگیا تھا اس کے ساتھ ہی بائیکلہ میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر احتجاجی کر نے پر کیس درج کیا گیا پولیس نے اس کی وضاحت کی ہے کہ یہ کیس بلا اجازت جلوس نکالنے پر درج کیا گیا ہے۔



Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com