Connect with us
Tuesday,19-August-2025
تازہ خبریں

جرم

مہاراشٹر اے ٹی ایس نے کی بڑی کارروائی، پی ایف آئی کے 4 اراکین کو پنویل سے کیا گرفتار

Published

on

Maharashtra-ATS-arrested

پابندی لگائی گئی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا پی ایف آئی کے خلاف ایک اور کارروائی دیکھنے میں آئی ہے۔ مہاراشٹر میں اے ٹی ایس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چار اراکین کو پنویل سے گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ پابندی لگنے کے بعد بھی پی ایف آئی اپنی تنظیم کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے اور یہ چاروں پی ایف آئی کی توسیع کرنے والی ٹیم سے وابستہ ہیں۔

اے ٹی ایس نے کہا کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس کو پنویل میں پی ایف آئی ممبران کی میٹنگ کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی۔اس کے بعد اے ٹی ایس نے کارروائی کرتے ہوئے پی ایف آئی کے 4 ارکان کو پنویل سے گرفتار کرلیا۔ اے ٹی ایس اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ ماہ مرکزی حکومت نے دہشت گردی سے تعلق کے الزام میں پی ایف آئی پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی تھی۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا پی ایف آئی کے خلاف ملک گیر چھاپوں، گرفتاریوں اور وزارت داخلہ کی جانب سے 28 ستمبر بروز بدھ کو 8 ذیلی تنظمیوں سمیت پی ایف آئی پر 5 سال کی پابندی کا اعلان کیا گیا۔ اس کے فوری بعد مہاراشٹر حکومت نے پی ایف آئی کے خلاف مزید کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے، جس میں پی ایف آئی سے وابستہ افراد کے کی جائیدادیں ضبط کرنا شامل ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر پولس (اے ٹی ایس) کے ہاتھوں پکڑے گئے پی ایف آئی ارکان کی تعداد 25 سے تجاوز کر گئی ہے۔ حال ہی میں اے ٹی ایس نے پی ایف آئی کی جالنا ضلع یونٹ کے سابق سربراہ شیخ عمر شیخ حبیب (30) کو غیر قانونی سرگرمیاں (ممنوعہ) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ قبل ازیں 22 ستمبر کو، اے ٹی ایس نے پی ایف آئی کے ارکان کے خلاف کئی ایجنسیوں کی طرف سے مبینہ دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے تنظیم کے خلاف ملک گیر چھاپے کے ایک حصے کے طور پر چار مقدمات درج کیے تھے۔

اس سے پہلے دہلی پولیس نے پابندی لگائی گئی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے چار ارکان کو پیر کے روز گرفتار کیا تھا۔ دہلی پولیس نے پی ایف آئی پر پابندی لگانے کے بعد پہلی گرفتاری کی تھی۔ دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے پی ایف آئی کے چار ارکان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے، حالانکہ انہوں نے ملزمین کے نام کا انکشاف کرنے سے انکار کردیا ہے۔ پولیس نے کچھ دن پہلے پی ایف آئی کے خلاف شاہین باغ تھانے میں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔

واضح ہو کہ حکومت ہند نے پی ایف آئی پر پانچ سال کے لیے 27 ستمبر کو پابندی لگا دی تھی۔اس کے بعد شاہین باغ علاقے میں پی ایف آئی کے حامیوں اور ارکان نے ہنگامہ کیا۔ دہلی پولیس نے 30 لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔ ان کے خلاف دہلی پولیس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی۔ دہلی پولیس نے جامعہ نگر، شاہین باغ اور نیو فرینڈز کالونی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔ علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ ساؤتھ ایسٹ ڈسٹرکٹ پولیس حکام کے مطابق شاہین باغ پولیس اسٹیشن میں پی ایف آئی کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پی ایف آئی کا ہیڈ آفس شاہین باغ تھانہ علاقے میں تھا۔ اس معاملے کی جانچ اے سی پی بدر پور جوگیندر جون کو سونپی گئی ہے۔

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

سی بی آئی نے سعودی عرب میں 1999 میں قتل کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے مفرور ملزم کو کیا گرفتار، حکام نے بتایا

Published

on

arrested-

نئی دہلی : سی بی آئی نے اس ہفتے کے شروع میں ایک ملزم کو گرفتار کیا جو 1999 میں سعودی عرب میں قتل کے ایک کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے فرار تھا، ایک اہلکار نے ہفتہ کو بتایا۔ محمد دلشاد کو 11 اگست کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بدلے ہوئے نام اور نئے پاسپورٹ کے ساتھ جدہ کے راستے مدینہ واپس آیا تھا۔ حکام کے مطابق، دلشاد، جو ریاض میں موٹر مکینک اور سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا، نے 1999 میں اپنے کام کی جگہ پر ایک شخص کو مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ وہ سعودی حکام کو چکمہ دے کر بھارت فرار ہو گیا، جہاں اس نے دھوکہ دہی سے نئی شناخت حاصل کی اور پاسپورٹ حاصل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دلشاد نئے پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچتا رہا اور اس عرصے کے دوران اکثر خلیجی ملک کا سفر کرتا رہا۔

حکام نے بتایا کہ سعودی عرب کی درخواست پر سی بی آئی نے اپریل 2022 میں مفرور ملزم کا سراغ لگانے اور اس کے خلاف مقامی طور پر مقدمہ چلانے کے لیے کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اتر پردیش کے بجنور ضلع میں دلشاد کے آبائی گاؤں کا سراغ لگایا، جس کے بعد ایک لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کیا گیا۔ تاہم، یہ طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوا کیونکہ ایل او سی ان کی پرانی دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا گیا تھا، اس لیے وہ بیرون ملک سفر کرتے رہے۔

سی بی آئی کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ دلشاد نے جعلی شناخت کی بنیاد پر قطر، کویت اور سعودی عرب کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی نے کئی تکنیکی لیڈز اور انٹیلی جنس جمع کی جس سے نئے پاسپورٹ کا پتہ لگانے میں مدد ملی اور اس کے نتیجے میں ایک تازہ ایل او سی جاری کیا گیا۔ اس سے بے خبر دلشاد آسانی سے 11 اگست کو مدینہ سے جدہ کے راستے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچا۔ اس کے پہنچنے پر محکمہ امیگریشن نے سی بی آئی کو اطلاع دی اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

جلگاؤں مسلم نوجوان کے ساتھ ہجومی تشدد، مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور ناانصافی پر پابندی عائد ہو، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

Mob violence

ممبئی : جلگاؤں کے جامنیر میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مسلم نوجوان کو شرپسندوں نے صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ ایک غیر مسلم دوشیزہ کے ساتھ سائبر کیفے میں تھا اور اس کی خبر شرپسندوں کو ہوئی اور لو جہاد کے شبہ میں نوجوان سلیمان کو سائبر کیفے کے باہر پہلے زدوکوب کیا اور پھر اسے 25 کلو میٹر دور گاؤں میں لے جاکر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا, اس کے کپڑے پھاڑ دئیے برہنہ کر کے اسے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا۔ جب اسے اسپتال لیجایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ہندو و مسلمان کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ یہ مطالبہ آج یہاں سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے, ہجومی تشدد کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے, اتنا ہی نہیں اگر کوئی غریب مسلم نوجوان کسی غیر مسلم دوشیزہ سے بات کرتا ہے یا اس کا معاشقہ ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے ہر ایک بالغ شہری کو اپنے پسند کی شادی کا حق دستور نے دیا ہے, لیکن یہ فرقہ پرست صرف غریبوں پر اس قسم کی زور آزمائی کرتے ہیں, اگر امیر کسی غیر مسلم سے شادی کرے تو سب معاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات انتہائی خراب اور بد سے بدتر ہوچکے ہیں, اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خدارا اسے روک کر نظم ونسق برقراری کی سعی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں پر سخت کارروائی ہو اور اسے انصاف ملے ساتھ ہی اس قسم کی وارداتوں میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آج مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دی گئی ہے, اگر مسلمان اتنے ہی ناپسند ہے تو انہیں پھینک دیجئے یا جیل میں بند کروا دیجئے ریاست میں جس طرح سے حالات خراب ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com