Connect with us
Monday,16-June-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

PFI ممبران نے دہلی میں ‘چکا جام’ کا منصوبہ بنایا : ذرائع

Published

on

PFI

سرکاری ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے کچھ مشتبہ ارکان قومی راجدھانی میں ‘چکا جام’ کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اعلیٰ سطحی ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا، “شاہین کوثر اور پی ایف آئی کے دیگر ارکان دہلی بھر میں سڑک کو بلاک کرنے کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔”

ذرائع کے مطابق، کوثر، جسے دہلی پولیس ایکٹ کی دفعہ 65 کے تحت پوچھ گچھ کے بعد رہا کیا گیا تھا، وہ بھی آل انڈیا شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف کھل کر احتجاج میں آیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ کوثر نے 84 سالہ ‘بلقیس دادی’ کو شاہین باغ میں دھرنے پر بیٹھنے پر آمادہ کیا تھا۔ پہلے دن میں، این آئی اے نے پی ایف آئی کے مشتبہ ارکان کو پکڑنے کے لیے کم از کم آٹھ ریاستوں میں کئی مقامات پر چھاپے مارے۔

مہاراشٹر کے اورنگ آباد، جالانہ، پربھنی، کرناٹک کے سموگا، بیدر، بلاری، ہبلی، کالابورگئی ضلع، آسام کے نگربیرا، مغربی اتر پردیش میں میرٹھ، بلند شہر شہر سیانا، سرور پور، لساری گیٹ علاقے اور دہلی میں چھاپے مارے گئے۔

سیاست

آندھرا پردیش اور تلنگانہ دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو 58:42 کے تناسب سے تقسیم کرنے کو تیار، جانیں کس کو کیا ملے گا؟

Published

on

Andhra-&-Telangana

نئی دہلی : آندھرا پردیش کی تقسیم کے 11 سال بعد، آندھرا پردیش اور تلنگانہ اب دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو باضابطہ طور پر تقسیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ دونوں ریاستیں جلد ہی اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا عمل شروع کریں گی۔ اثاثوں کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بتائے گئے 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی جائے گی۔ متحدہ آندھرا پردیش کی دہلی میں 19.776 ایکڑ زمین تھی۔ اس میں 1 اشوکا روڈ پر واقع آندھرا بھون اور پٹودی ہاؤس کی زمین بھی شامل ہے۔ اب اسے تقسیم کیا گیا ہے، آندھرا پردیش کو 11.536 ایکڑ اور تلنگانہ کو 8.24 ایکڑ الاٹ کیا گیا ہے۔

آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے چیف سکریٹریز جلد ہی اراضی اور جائیدادوں کی تقسیم کے دستاویزات پر دستخط کریں گے۔ آندھرا پردیش حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے ای ٹی کو بتایا کہ ریاست کو وزارت داخلہ کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں تقسیم کو باقاعدہ بنایا گیا ہے۔ سب سے بڑا تنازعہ آندھرا بھون میں مختلف بلاکس کے الاٹمنٹ کو لے کر تھا۔ دونوں ریاستیں گوداوری اور سباری بلاکس چاہتی تھیں، جو آندھرا بھون کمپلیکس کے اندر ایک ہی جگہ واقع ہیں۔ لیکن، اثاثوں کی حتمی تقسیم میں، سبری بلاک تلنگانہ اور گوداوری اور سورنا مکھی بلاکس آندھرا پردیش میں چلا گیا ہے۔ پٹودی ہاؤس میں دونوں ریاستوں کو ایک ایک حصہ ملا ہے۔

جائیداد کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بیان کردہ 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 58% اثاثہ آندھرا پردیش اور 42% تلنگانہ کو جائے گا۔ اس تقسیم کے بعد دونوں ریاستی حکومتیں اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا کام شروع کریں گی۔ ذرائع کے مطابق تلنگانہ نے 18 ماہ قبل ڈیزائن کا عمل شروع کیا تھا لیکن اسے حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔ آندھرا پردیش نے بھی اسی طرح کی کارروائی شروع کی تھی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس ڈیزائن کو منظور نہیں کیا۔ عہدیدار نے کہا کہ ڈیزائن کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ موجودہ آندھرا بھون ایک پرانی عمارت ہے اور اس کی جگہ دو نئی عمارتوں کا امکان ہے۔

متحدہ آندھرا پردیش کے پاس دہلی کے قلب میں زمین کا اتنا بڑا ٹکڑا تھا کیونکہ حیدرآباد کے نظام نے 1917، 1928 اور 1936 میں حکومت ہند سے ادائیگی پر 18.18 ایکڑ زمین حاصل کی تھی۔ اس پر حیدرآباد ہاؤس تعمیر کیا گیا تھا۔ بعد میں، این ٹی راما راؤ حکومت نے حیدرآباد ہاؤس کو مرکز کے حوالے کر دیا، جس کے بدلے آندھرا پردیش کو 1 اشوکا روڈ پر زمین، پٹودی ہاؤس کی 7.56 ایکڑ اور قریب میں 1.21 ایکڑ کا نرسنگ ہاسٹل ملا۔

Continue Reading

سیاست

گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

Published

on

Gwalior

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

رابرٹ واڈرا کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مفرور اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کے سلسلے میں دوبارہ طلب کیا ہے۔

Published

on

Robert-Vadra

نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک بار پھر رابرٹ واڈرا کو سمن بھیجا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں مفرور اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ بھنڈاری 2016 میں ہندوستان سے فرار ہو گئے۔ وہ اس وقت برطانیہ میں ہے۔ ان پر بیرون ملک اثاثے چھپانے اور رشوت لینے کا الزام ہے۔ سنجے بھنڈاری پر کئی بھارتی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام بھی ہے۔ ان میں منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے)، بلیک منی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹس ایکٹ شامل ہیں۔ ای ڈی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ وہیں بھنڈاری ہندوستانی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی حوالگی کی کارروائی کی بھی مخالفت کر رہے ہیں۔ الزام ہے کہ بھنڈاری رابرٹ واڈرا کا قریبی ساتھی ہے۔ ذرائع کے مطابق ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ ای ڈی نے رابرٹ واڈرا کو سمن بھیجا ہے۔

پیلاٹس سودے کی ای ڈی کی جانچ میں بھنڈاری کی دبئی میں واقع فرم آفسیٹ انڈیا سلوشنز ایف زیڈ سی کے کھاتوں میں 310 کروڑ روپے کی مبینہ کک بیکس کا پتہ چلا ہے۔ ‘جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی’ مبینہ طور پر دبئی اور لندن میں جائیدادیں خریدنے کے لیے استعمال کی گئی۔ ای ڈی نے 150 کروڑ روپے کا سراغ لگایا اور ہندوستان میں بھنڈاری کی 26 کروڑ روپے سے زیادہ کی اثاثوں کو ضبط کیا، اور چارج شیٹ بھی داخل کی۔ واڈرا کا نام اس سے قبل لندن میں جائیداد کی خریداری سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں بھی آیا ہے۔ اس معاملے میں بھی اس نے تفتیش کے دوران الزامات سے انکار کیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com