Connect with us
Monday,17-November-2025

(جنرل (عام

1 ستمبر کو سپریم کورٹ میں تیستا سیتلواڑ کی درخواست ضمانت پر ہوگی سماعت

Published

on

Teesta Setalvad

مشہور سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ تیستا سیتلواڑ کو سال 2002 میں گجرات فسادات سے متعلق مقدمات کے سلسلے میں مبینہ طور پر ثبوت گھڑنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ چیف جسٹس ادے امیش للت، جسٹس ایس رویندر بھٹ اور سدھانشو دھولیا پر مشتمل بنچ نے وقت کی کمی کی وجہ سے اس معاملے کی سماعت 1 ستمبر تک ملتوی کر دی۔

بنچ نے اپنے حکم میں کہا کہ وقت کی کمی کی وجہ سے اس معاملہ کو نہیں اٹھایا جا سکا۔ اس معاملے کو جمعرات کی سہ پہر 3 بجے لسٹ کیا جائے گا۔ ضمانت کی درخواست کے جواب میں گجرات حکومت نے کہا ہے کہ تیستا سیتلواڑ نے ایک سینئر سیاسی رہنما کے کہنے پر دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر اس سازش کو رچا ہے۔ ریاستی حکومت نے ایک حلف نامہ میں دعویٰ کیا ہے کہ سیتلواڑ نے مذکورہ سیاسی رہنما کے ساتھ میٹنگ کی تھی اور بڑی رقم حاصل کی تھی۔ اس بارے میں تیستا سیتلواڑ نے مکمل طور پر انکار کیا ہے۔

یہ حلف نامہ اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT) کے سربراہ نے داخل کیا تھا۔ یہ ٹیم اس معاملے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔ ٹیم نے کہا کہ ایف آئی آر صرف سپریم کورٹ کے 24 جون 2022 کے فیصلے پر مبنی نہیں ہے۔ اس سے پہلے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بنچ کو بتایا تھا کہ سیتلواڑ کی عرضی کا جواب تیار ہے، اور کچھ اصلاحات کے بعد داخل کیا جائے گا۔

اس کے بعد 22 اگست کو سپریم کورٹ نے سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست پر حکومت گجرات سے جواب طلب کیا، جنھیں اس کیس میں جون میں گرفتار کیا گیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ نے 3 اگست کو سیتلواڑ کی ضمانت کی عرضی پر ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملے کی سماعت 19 ستمبر کو مقرر کی تھی۔

اس واقعے میں 59 مسافر جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ احمد آباد کی ایک سیشن عدالت نے 30 جولائی کو اس کیس میں سیتلواڑ اور پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل آر بی سری کمار کی ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں رہا کر دیا جاتا ہے، تو اس سے ظالموں کو یہ پیغام جائے گا کہ کوئی شخص الزامات کے باوجود معاف ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 24 جون کو کانگریس کے سابق ایم پی احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔ جو احمد آباد میں فسادات کے دوران مارے گئے تھے۔ یہ فسادات 27 فروری 2002 کو گودھرا اسٹیشن کے قریب ایک ہجوم کے ذریعہ سابرمتی ایکسپریس کی ایک کوچ کو نذر آتش کرنے سے شروع ہوے تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

Published

on

‎ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎سعودی عرب عمرہ کےدوران عازمین بس حادثہ کاشکار ، ابوعاصم اعظمی کا حکومت ہند سے فوری مدد کا مطالبہ

Published

on

ممبئی: مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سعودی عرب میں عمرہ کے دوران سڑک حادثے میں ہندوستانی زائرین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والے زائرین کی لاشیں ہندوستان لانے میں مدد کرے۔ اس المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلمان غمزدہ اور سوگوار ہیں۔ابو عاصم اعظمی نے بتایا کہ اللہ کے گھر مکہ کی زیارت کے بعد مدینہ جاتے ہوئے زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی اور یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس میں سوار 42 حاجی جاں بحق ہوگئے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ عمرہ کے لیے گئے ہندوستانی زائرین کے ساتھ یہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم تمام شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ آمین۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور جے شنکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خاندانوں کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کریں جنہیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہندوستان واپس لانی ہیں۔ اگر کوئی اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے سعودی عرب جانا چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر ایمرجنسی ویزے جاری کیے جائیں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مدینہ کے قریب بس اور ٹینکر کے تصادم میں متاثرین میں ہندوستانی عازمین بھی شامل ہیں۔

Published

on

مدینہ، 17 نومبر، جدہ میں ہندوستانی مشن نے تصدیق کی کہ متعدد ہندوستانی عمرہ زائرین کو لے جانے والی ایک مسافر بس پیر کی صبح مدینہ کے قریب ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے پیش نظر جدہ میں قونصلیٹ جنرل آف انڈیا نے 24/7 کنٹرول روم قائم کیا ہے اور مدد کے خواہاں افراد کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ "مدینہ، سعودی عرب کے قریب ایک المناک بس حادثے کے پیش نظر، جس میں ہندوستانی عمرہ زائرین شامل تھے، جدہ کے قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، جدہ میں ایک 24ایکس7 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔” وزیر خارجہ (ای اے ایم) ایس جے شنکر نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "حادثے پر سعودی عرب میں ہندوستانی سفارت خانہ میں گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستانی سفارتخانے میں ہندوستانی سفارتخانے کو گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ریاض اور جدہ میں قونصل خانہ اس حادثے سے متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ابتدائی غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر زائرین کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ تصادم کے باعث ہونے والے دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بس مکہ سے مدینہ جا رہی تھی، حجاج مکہ میں اپنی رسومات مکمل کرنے کے بعد مقدس شہر جا رہے تھے۔ حادثے کے وقت تمام مسافر مبینہ طور پر سو رہے تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور مقامی افراد شدید زخمیوں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کا انتظار ہے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی سعودی عرب میں ہندوستانی عازمین کو لے جانے والی بس کے ہولناک حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے تاکہ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ کو معلومات اور مدد فراہم کی جاسکے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com