Connect with us
Friday,14-November-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے ہماچل پولیس کانسٹیبل پیپر لیک اسکینڈل کے مبینہ اہم سازشی کی پیشگی ضمانت منسوخ کردی

Published

on

supreme-court

سپریم کورٹ نے اس سال مارچ میں منعقدہ ہماچل پردیش پولیس کانسٹیبل امتحان کے پیپر لیک معاملے میں مبینہ مرکزی سازش کار انیل بھاسکر کی پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ ہماچل پردیش ہائی کورٹ نے پہلے بھاسکر کی ضمانت کی عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ مرکزی سازش کار کے بارے میں استغاثہ کے بیان کو دیکھتے ہوئے اور یہ بھی کہ وہ گرفتاری سے بچ رہا ہے، اور اس کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں، ہاں، اسے ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

جسٹس بی. آر گوائی اور جسٹس پی ایس۔ نرسمہا نے کہا، "ہم موجودہ عرضی پر غور کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ خصوصی رخصت کی درخواست کو خارج کر دیا جاتا ہے۔ زیر التوا درخواست، اگر کوئی ہے، اس کے مطابق نمٹا جائے گا۔”

بھاسکر کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ نمت سکسینہ نے دلیل دی کہ ملزم کو جرم سے جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ہے، سوائے باپ بیٹے کی جوڑی کی گواہی کے جنہیں غلط مقاصد کے لیے پھنسایا گیا تھا۔ فوجداری مقدمات کے وکیل سکسینہ نے دلیل دی کہ ملزم روہتک، ہریانہ میں مسابقتی امتحانات کی کوچنگ کے لیے بھاسکر اکیڈمی چلاتا ہے اور اسے اس کیس میں جھوٹا پھنسایا گیا ہے۔ بھاسکر نے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ کیس میں دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے ملزم کو پیشگی ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

بھاسکر کی عرضی میں کہا گیا ہے، "مذکورہ ایف آئی آر کے خلاف عرضی گزار کو تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے نوٹس بھیجا گیا تھا اور درخواست گزار نے فوراً تحقیقات میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم، جواب دہندہ کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ درخواست گزار مفرور ہے اور درخواست گزار کا سراغ نہیں لگایا جا رہا ہے، جو جھوٹا ہے۔”

تحریری امتحان کو چیف منسٹر جئے رام ٹھاکر کو اس کے بعد منسوخ کرنا پڑا جب یہ پتہ چلا کہ سوالیہ پرچہ ریاست بھر کے مختلف مراکز پر بڑے پیمانے پر لیک ہوا تھا اور امتحان اس سال جولائی میں دوبارہ منعقد ہونا تھا۔

اس کیس کی تحقیقات ریاستی جرائم کے تفتیشی محکمہ (سی آئی ڈی) کو سونپ دی گئی ہے اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس مدھو سودن کی صدارت میں پانچ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

اورنگ آباد فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں سید بابر گرفتار

Published

on

‎ممبئی مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ایک نوجوان کو فلسطین اور غزہ کےلیے چندہ جمع کرنے کے الزام میں اورنگ آباد سنبھاجی نگر سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔امام رضا فاؤنڈیشن اور رضاایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کے ڈائریکٹر بابر علی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد، سی ٹی ایس نمبر 10655، دکان نمبر 4، میٹرو اپارٹمنٹ، چمپاچوک شہباز، چھترپتی سمبھاجی نگر، امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اے امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد ڈائرکٹرسید بابر علی سید محمود علی المعروف سید بابر علی راجوی قادری بدام گلی، کیراڈ پورہ چھترپتی سمبھاجی نگر کے خلاف۱۲ نومبر کو پولس اسٹیشن سٹی چوک میں سیکشن 316، 318 بی این ایس کے تحت یوگیش ایکناتھ ساونت، عمر 50، پیشہ نوکری، پوہیکون بی نمبر کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس کے بعد اے ٹی ایس نے اس معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے ملزم بابر سید نے اپنے ذاتی کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے لوگوں سے چندہ حاصل کیا ہے اور اس کے بعد اس نے اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر رقم کی منتقلی کی ہے اور لوگوں کو دھوکہ دیا ہے ۔ ملزم جو کہ امام احمد رضا فاؤنڈیشن، اورنگ آباد اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن، اورنگ آباد کا ڈائریکٹر ہے، اس نے سوشل میڈیا کے ذریعے فلسطین اور غزہ میں امدادی کاموں میں تعاون کرنے کا دعویٰ کیا ہے، حالانکہ مذکورہ فاؤنڈیشن کہیں رجسٹرڈ نہیں ہے اور رضا ایمپاورمنٹ فاؤنڈیشن کو ملک سے باہر مالی رقوم بھیجنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس کے بعد امام احمد رضا فاؤنڈیشن کے نام سے عطیات کی اپیل کر کے ملزم نے جو کہ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر ہیں، اپنے ذاتی بینک اکاؤنٹ کے کیو آر کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے مالی فائدے کے لیے رقوم جمع کرائیں اور مالی فراڈ اور مجرمانہ اعتماد شکنی وغیرہ کا ارتکاب کیا، مذکورہ جرم کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اس کیس کی تفتیش اقتصادی محکمہ کر رہا ہے ۔ اس کیس میں ملزم نے مذکورہ تنظیموں کے ذریعے اپنے مالی منفعت کے لیے فلسطین اور غزہ کے عوام کے امدادی کاموں کے لیے تقریباً 91 لاکھ روپے زکوٰۃ کے طور پر اجمع کیے اور اس میں سے 10 لاکھ روپے بیرون ملک منتقل کیے ، اس لیے تحقیقاتی اداروں نے مقدمہ درج کرلیا۔ واضح رہے کہ دلی کار بم دھماکہ کے بعد اے ٹی ایس الرٹ ہے اور اس نے اب ایسے افراد کی جانچ شروع کردی ہے جو مجرمانہ سرگرمیوں اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہیں اس کے علاوہ مشتبہ افراد کی حرکات و سکنات پر بھی نظر رکھی جارہی ہے ۔ دہلی بم دھماکوں کے تناظر میں اسلامی ممالک کے لیے آن لائن مدد حاصل کرنے کے انکشاف کے بعد اورنگ آباد میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کے معرفت احتجاج کا بھی اندیشہ ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ڈی کمپنی اراکین سے تعلقات نواب ملک کو منی لانڈنگ کیس سے ڈسچارج کرنے سے عدالت کا انکار

Published

on

‎ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کو پی ایم ایل اے ایکٹ میں راحت دینے سے عدالت نے انکار دیا ہے جس کے سبب نواب ملک کو زبردست جھٹکا لگا ہے اور عدالت نے یہ واضح کیا ہے کہ نواب ملک کے خلاف کافی ریکارڈ اور ثبوت دستیاب ہے اس لئے انہیں اس کیس سے بری نہیں کیا جاسکتا ۔ ممبئی کی ایک خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک کے خاندان کے ذریعہ چلائی جانے والی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی کو کیس سے ڈسچارج کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزامات طے کرنے کے لئے "ریکارڈ پر کافی مواد” موجود ہے۔ ملک اور اس کے رشتہ دار سولیڈس انویسٹمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر چلاتے ہیں، جنہیں مفرور گینگسٹرو دہشت گرد داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں نامزد کیا گیا ہے۔ ملک انفراسٹرکچر نے اس کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کیس کا دعویٰ کرتے ہوئے اس مقدمے سے رہائی کی درخواست کی تھی۔
‎پی ایم ایل اے ایکٹ تحت مقدمات کے خصوصی جج ستیہ نارائن ناوندر نے 11 نومبر کو عرضی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ "یہ ظاہر ہے کہ نواب ملک نے ڈی-کمپنی کے ارکان حسینہ پارکر، سلیم پٹیل، اور ملزم سردار خان کے ساتھ مل کر، غیر قانونی طور پر غصب کی گئی جائیداد کی لانڈرنگ میں حصہ لیاجو کہ "جرم میں شریک ہے ۔ مذکورہ حکمنامہ جس کی تفصیلات جمعرات کو دستیاب کرائی گئیں، اس میں کہا گیا ہے کہ جائیداد کو منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت منسلک کیا گیا ہے۔ "مزید برآں، سولیڈس انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور ملک انفراسٹرکچر کے ذریعے جمع کیا جانے والا کرایہ، جو دونوں ملک خاندان کے زیر کنٹرول ہیں، پی ایم ایل اے کے سیکشن کے تحت جرم کی آمدنی کو تشکیل دیتے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ تمام ملزمان کے خلاف الزامات عائد کرنے کے لیے ریکارڈ پر کافی مواد موجود ہے۔ ملک کے خلاف ای ڈی کا مقدمہ قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعہ ابراہیم، ایک نامزد عالمی دہشت گرد اور 1993 کے ممبئی سلسلہ وار بم دھماکوں کے ایک اہم مفرور ملزم، اور اس کے ساتھیوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت درج کی گئی ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ ای ڈی نے ملک کو فروری 2022 میں گرفتار کیا تھا۔ وہ فی الحال ضمانت پر رہا ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کانگریس بی آر ایس سے جوبلی ہلز چھیننے کے لیے تیار دکھائی دیتی ہے۔

Published

on

حیدرآباد، 14 نومبر تلنگانہ کی حکمراں کانگریس جوبلی ہلز اسمبلی سیٹ بھارت راشٹرا سمیتی سے چھیننے کے لئے تیار نظر آرہی ہے کیونکہ اس نے جمعہ کو ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے ساتھ ہی اپنی برتری مضبوط کرلی ہے۔ گنتی کے 10 میں سے چھ راؤنڈ کے بعد، کانگریس امیدوار نوین یادو نے اپنے قریبی حریف، بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی مگنتی سنیتا کے خلاف 19,000 ووٹوں سے زیادہ کی برتری کو بہتر کیا۔ کانگریس امیدوار پہلے ہی راؤنڈ سے آگے تھا اور اس کے بعد کے تمام راؤنڈ میں اس نے برتری برقرار رکھی تھی۔ بی جے پی کے لنکلا دیپک ریڈی جو تیسرے نمبر پر تھے، مایوسی کے ساتھ گنتی مرکز سے چلے گئے۔ اس دوران کانگریس کیمپ میں جشن کا سماں چھا گیا۔ حکمراں پارٹی کے کارکنوں کو پارٹی ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں پٹاخے پھوڑتے اور مٹھائیاں تقسیم کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ یوسف گوڈا کے کوٹلہ وجئے بھاسکر ریڈی اسٹیڈیم میں سخت حفاظتی انتظامات میں ووٹوں کی گنتی جاری تھی۔ انتخابی حکام نے گنتی کے لیے 42 میزیں ترتیب دی ہیں، اور پورا عمل 10 راؤنڈز میں مکمل کیا جائے گا۔ ضلع الیکشن افسر آر وی کرنان نے کہا کہ گنتی کے ہر دور میں 40 منٹ لگنے کی امید ہے۔ دوپہر 2 بجے تک نتائج کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔ منگل کے ضمنی انتخاب میں 48.49 فیصد پولنگ ہوئی تھی۔ کل 1,94,631 ووٹ پول ہوئے۔ حکام نے بتایا کہ 99,771 مرد، 94,855 خواتین اور پانچ دیگر نے اپنا ووٹ ڈالا۔ پوسٹل بیلٹس کی تعداد 101 ہے۔ حلقے میں کل 4,01,365 ووٹرز ہیں جن میں 2,08,561 مرد، 1,92,779 خواتین اور 25 دیگر شامل ہیں۔ بی آر ایس کے موجودہ ایم ایل اے مگنتی گوپی ناتھ کی موت کی وجہ سے ہونے والے ضمنی انتخاب میں 58 امیدوار میدان میں ہیں۔ بی آر ایس نے گوپی ناتھ کی بیوی سنیتا کو کانگریس کے نوین یادو کے خلاف میدان میں اتارا۔ بی جے پی نے ایک بار پھر لنکلا دیپک ریڈی کو میدان میں اتارا۔ کئی سرکردہ ایجنسیوں کے ایگزٹ پول نے تجویز کیا تھا کہ کانگریس بی آر ایس سے سیٹ چھیننے کے لیے تیار ہے۔ کانگریس پارٹی کو 46-48 فیصد ووٹ حاصل کرنے کا امکان ہے، جبکہ بی آر ایس کو 41-42 فیصد ووٹوں کے ساتھ پیچھے رہنے کا امکان ہے۔ بی جے پی محض 6-8 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہ سکتی ہے۔ 2023 میں بی آر ایس کے گوپی ناتھ نے اپنے قریبی حریف کانگریس کے محمد اظہر الدین کو 16,337 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر ہیٹ ٹرک بنائی تھی۔ بی آر ایس امیدوار نے 80,549 ووٹ حاصل کیے جبکہ اظہر الدین نے 64,212 ووٹ حاصل کیے۔ بی جے پی کے دیپک ریڈی 25,866 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے فراز الدین صرف 7,848 ووٹوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے۔ اس بار حیدرآباد کے ایم پی اسد الدین اویسی کی قیادت میں اے آئی ایم آئی ایم نے کانگریس امیدوار کی حمایت کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com