Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

18 فیصد GST کرایہ داروں کو بھی اب ادا کرنا پڑے گا

Published

on

GST..

اب رہائشی جائیداد (residential property) کے کرائے پر رہنے والے کرایہ داروں کو کرایہ کے ساتھ 18 فیصد جی ایس ٹی ادا کرنا ہوگا۔ یہ فیصلہ گزشتہ ماہ 18 جولائی سے نافذ ہو گیا ہے۔ لیکن اس فیصلے میں یہ کہا گیا ہے کہ صرف وہی کرایہ دار جو جی ایس ٹی GST کے تحت کسی کاروبار کے لیے رجسٹرڈ ہیں، اور جو جی ایس ٹی قابل ادائیگی زمرے میں آتے ہیں، انہیں یہ ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

پہلے کے قاعدے کے مطابق، کمرشیل پروپرٹی جیسے کہ دفتر یا ریٹیل اسپیس جیسی جگہوں کو کرائے پر لینے پر لیز پر GST لگتا تھا۔ رہائشی جائیداد پر کوئی جی ایس ٹی نہیں تھا، چاہے وہ کارپوریٹ ہاؤس ہو یا عام کرایہ دار نے کرایہ پر لیا ہو۔

ایک رپورٹ کے مطابق 18 جولائی 2022 سے نافذ العمل قوانین کے مطابق، جی ایس ٹی رجسٹرڈ کرایہ دار کو ریورس چارج میکانزم (آر سی ایم) (Reverse charge mechanism -RCM) کے تحت ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ وہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے تحت کٹوتی دکھا کر جی ایس ٹی کا دعؤی کر سکتا ہے۔ ساتھ ہی ہم آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ 18 فیصد جی ایس ٹی صرف اس صورت میں لاگو ہوگا، جب کرایہ دار جی ایس ٹی کے تحت رجسٹرڈ ہو، اور جی ایس ٹی ریٹرن فائل کرنے کے زمرے میں آتا ہو۔

ے جی ایس ٹی قانون کے تحت رجسٹرڈ کرایہ دار کے زمرے میں تمام عام اور کارپوریٹ ادارے شامل ہوں گے۔ اگر سالانہ ٹرن اوور مقررہ حد سے زیادہ ہو جائے تو کاروبار کے مالک کے لیے GST رجسٹریشن کرانا لازمی ہے۔ مقررہ حد کیا ہے، یہ اس کاروبار پر منحصر ہے۔ خدمات فراہم کرنے والے کاروباری مالکان کے لیے سالانہ حد 20 لاکھ روپے کا ٹرن اوور ہے۔ ساتھ ہی، سامان بیچنے یا سپلائی کرنے والے کاروباری مالکان کے لیے یہ حد 40 لاکھ روپے ہے۔ تاہم، اگر یہ کرایہ دار شمال مشرقی ریاستوں یا خصوصی حیثیت والی ریاست میں رہتا ہے، تو اس کے لیے ٹرن اوور کی مقررہ حد 10 لاکھ روپے سالانہ ہے۔

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com