Connect with us
Wednesday,06-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

دہلی ہائی کورٹ نے کشمیری علیحدگی پسند آسیہ اندرابی کی عرضی پر این آئی اے سے طلب کیا جواب

Published

on

dehli high court

دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کو کشمیری علیحدگی پسند اور بنیاد پرست گروپ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی کی سری نگر میں ان کے گھر پر قبضے کے خلاف دائر درخواست پر قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) سے جواب طلب کیا۔ اس معاملے میں نوٹس جاری کرتے ہوئے جسٹس مکتا گپتا اور انیش دیال کی ڈویژن بنچ نے اس معاملے کی مزید سماعت 28 ستمبر کو مقرر کی ہے۔

اپنی درخواست میں اندرابی نے کہا، “اپیل میں بیٹھے خصوصی جج کی یہ تشریح کہ ایوان میں انٹرویو دینا دہشت گردی کی کارروائی کے مترادف ہے، مکمل طور پر میرٹ سے عاری ہے۔ اپیل کنندہ نے میڈیا والوں کو اپنی رہائش گاہ پر نہیں بلایا۔ بلکہ یہ میڈیا والے ہی تھے جو انٹرویو کے لیے ان کے گھر گئے تھے اس لیے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اپیل کنندہ اپنے گھر کو دہشت گردی پھیلانے کے لیے استعمال کر رہا تھا۔”

عدالت نے اندرابی کی مبینہ معاون صوفی فہمیدہ کی گاڑی کو ضبط کرنے کے خلاف اسی طرح کی ایک اور درخواست پر بھی تحقیقاتی ایجنسی سے جواب طلب کیا ہے۔ ایجنسی نے آسیہ اندرابی کی ساتھی سوفی فہمیدہ کی کریٹا کار کو ضبط کر لیا تھا۔ حکام کے مطابق، “قبضہ کی گئی غیر منقولہ جائیدادوں میں اندرابی کی ساس محمودہ بیگم کے گھر سمیت پانچ گھر شامل ہیں۔”

دختران ملت (ڈی ای ایم)، پاکستان کے زیر اہتمام خواتین کا ایک بنیاد پرست گروپ جس کی قیادت آسیہ اندرابی کر رہی ہے، اس کی ساتھیوں صوفیہ فہمیدہ اور ناہیدہ نسرین کے خلاف دہشت گردی اور بغاوت کا الزام عائد کیا گیا۔ اندرابی کو مبینہ طور پر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے اور پاکستان کی حمایت سے ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش کی گئی تھی۔

اس پر، اپنی دو دیگر خواتین ساتھیوں کے ساتھ، ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کو شدید طور پر غیر مستحکم کرنے کے لیے سازش اور کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ تینوں کو 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اندرابی کے شوہر عاشق حسین فکتو کو دسمبر 1992 میں انسانی حقوق کے کارکن اور سماجی کارکن ہردے ناتھ وانچو کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کے دادر کبوترخانہ پر احتجاج، حالات قابو میں کشیدگی برقرار

Published

on

Dadar-pigeon

ممبئی : ممبئی دادر میں کبوتر خانوں کو بند کئے جانے کیخلاف صبح جین سماج نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور احتجاج کے دوران جین سماج مشتعل ہوگیا اور کبوتر خانہ پر لگائے گئے ترپالیں اور بامبو ہٹانا شروع کردیا۔ اس دوران پولیس نے مداخلت کی تو پولیس اور مظاہرین میں دھکا مکی ہوگئی۔ جین سماج کی روایت ہے کہ وہ صبح پرندوں کو دانہ ڈالتے ہیں, ایسے میں بی ایم سی نے ہائیکورٹ کے حکم کے بعد کبوتر خانوں کو بند کر دیا ہے۔ ممبئی شہر میں تمام کبوتر خانوں میں دانا ڈالنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ جین سماج میں اس سے ناراضگی پائی گئی ہے۔ گزشتہ روز وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ایک اہم میٹنگ طلب کی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا تھا کہ کبوتروں کے فضلات سے ہونے والی بیماریوں کے سدباب کیلئے اس کے فضلات بٹ کو فوری طور پر صاف کرنے کا نظم کیا جائے گا, اتنا ہی نہیں دانا ڈالنے کا وقت بھی مقرر ہوگا۔ اسی دوران آج جین سماج نے احتجاجی مظاہرہ کیا اس میں خواتین بھی شامل تھی۔ خواتین نے یہاں ترپالیں ہٹانے کے ساتھ تمام بامبو نکال دئیے اور ایک مرتبہ پھر دادر کبوترخانہ کو کبوتروں کی رہائش گاہ کیلئے کھول دیا گیا۔

دادرمیں کبوتروں کی فضلات سے بیماری کی شکایت کے بعد بی ایم سی اور ہائیکورٹ نے کبوتر خانوں کو بند کرنے کا فرمان جاری کیا تھا اور کبوتر کو دانا ڈالنے پر جرمانہ اور کیس درج کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ ماہم میں کبوتر کو دانا ڈالنے پر ممبئی پولیس نے پہلا کیس درج کیا ہے۔ اسی کے ساتھ اب دادر میں کبوتر خانہ پر سے ترپالیں نکالنے کے بعد حالات کشیدہ ضرور ہے, لیکن امن وامان برقرار ہے۔ دادر میں پولیس کے اضافی بندوبست کو تعینات کیا گیا ہے۔ ممبئی میں جس طرح سے کبوتر خانہ کو بند کیا گیا ہے اس پر جین سماج مضطرب ہے اور اس نے اس کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے۔

جین سماج کا کہنا ہے کہ شراب گٹکا اور نشے پر پابندی عائد کی جائے۔ شراب بندی ہو لیکن کبوتروں کے دانا ڈالنے کو ہی سرکار نے جرم قرار دیا ہے یہ سراسر غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب اور گٹکا کھانے سے بھی بیماری نہیں ہوتی ہے؟ اس کے باوجود اس سے سرکار کو ٹیکس ملتا ہے, اس لئے ہم بھی سرکار کو ٹیکس دینے کو تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبوتروں کو دانا ڈالنا اور جانوروں چرند پرند کی خدمت کرنا یہ ایک تہذیبی ورثہ ہے, ایسے میں کوئی بھی اس قسم کی پابندی عائد نہیں کر سکتا اس کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔ دادر میں کبوتر خانہ بند کرنے کے بعد دوبارہ جین سماج نے اسے کھول دیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرہ کے بعد حالات قابو میں ہے لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دادر کبوتر خانہ پر احتجاج کے بعد منگل پربھات لوڈھا کی امن کی اپیل

Published

on

mangal-prabhat-lodha

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر منگل پربھات لوڈھا نے دادر کبوتر خانہ کو احتجاج کے بعد اب جین سماج سے اپیل کی ہے کہ وہ امن وامان برقرار رکھیں, انہوں نے کہا کہ سرکار نے کبوتر خانہ سے متعلق فیصلہ لیا تھا اور گزشتہ روز وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس متعلق اہم فیصلہ لیا تھا, لیکن اس کے باوجود یہ احتجاجی مظاہرہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار نے کبوتر خانہ سے متعلق میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس سے ہونے والی بیماری پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور اس کے سد باب کیلئے وزیر اعلی نے اہم فیصلہ لیا تھا کبوتروں کو دانا ڈالنے سے متعلق احتیاط اور شرائط پر بھی غور کیا گیا تھا اور وزیر اعلی نے اس متعلق کاروائی نہ کرنے کا بھی حکم دیا تھا, لیکن اس کے باوجود آج اچانک یہ احتجاجی مظاہرہ درست نہیں تھا۔ منگل پربھات لوڈھا نے اس متعلق جین سماج سے امن وامان کی اپیل کی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرہ کے بعد حالات پرامن ہے, لیکن کشیدگی برقرار ہے پولیس نے اب اس معاملہ میں قانون چارہ جوئی کر نے کے ساتھ ایف آئی آر درج کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات اب اس سال کے آخر میں، سپریم کورٹ نے 27 فیصد او بی سی ریزرویشن کو دی منظوری، جانیں سب کچھ

Published

on

S.-Court-&-Election

ممبئی : سپریم کورٹ نے مہاراشٹرا میں 2022 سے پھنسے ہوئے بلدیاتی انتخابات کا راستہ صاف کر دیا ہے۔ مہاراشٹر کے ممبئی میں بی ایم سی کے انتخابات کے ساتھ ہی نئے وارڈ ڈویژن کے ساتھ بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔ ان انتخابات میں 27 فیصد او بی سی ریزرویشن بھی لاگو ہوگا۔ پیر کو ایک اہم فیصلے میں سپریم کورٹ نے ریاست میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق آخری رکاوٹ کو بھی ہٹا دیا۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے انتخابات میں 27 فیصد ریزرویشن کو منظوری دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے عدالت عظمیٰ کی اس ہدایت کی تعریف کی ہے۔ غور طلب ہے کہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے بعد مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات کو لے کر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ سبھی کی نظریں ممبئی بی ایم سی انتخابات پر لگی ہوئی ہیں۔ بلدیاتی انتخابات تین مرحلوں میں ہونے کا امکان ہے۔ ممبئی میں آخری مرحلے میں ووٹنگ متوقع ہے۔

سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات منی اسمبلی انتخابات سے کم نہیں ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے اپنی ہدایت میں 27 فیصد او بی سی ریزرویشن اور نئے وارڈ ڈھانچے کے ساتھ انتخابات کو منظوری دے دی ہے۔ عدالت کی اس ہدایت کا اطلاق میونسپل کارپوریشن، میونسپلٹی اور ضلع کونسل کے انتخابات پر ہوگا۔ سپریم کورٹ نے نئے وارڈ ڈھانچے کو چیلنج کرنے والی درخواست مسترد کر دی۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے مہاراشٹرا ریاستی الیکشن کمیشن کو چار ہفتوں کے اندر انتخابات سے متعلق ہدایات جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔ پیر کی سماعت میں عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ انتخابات صرف سابقہ 27 فیصد او بی سی ریزرویشن کے ساتھ ہی کرائے جا سکتے ہیں۔ سیاسی مبصر دیانند نینے کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے اپنی ہدایت میں کہا کہ حکومت کو ان انتخابات میں او بی سی ریزرویشن کو برقرار رکھنا چاہیے جو 2017 میں تھا۔ نینے کہتے ہیں کہ اس وقت 27 فیصد ریزرویشن تھا۔ نینے کے مطابق ممبئی کو چھوڑ کر پورے مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات میں چار پینل کی بنیاد پر انتخابات ہوں گے۔ ممبئی میں ایک وارڈ میں ایک امیدوار کا نظام ہے۔

بلدیاتی انتخابات کو لے کر ریاست میں ایک تنازعہ تھا کہ انتخابات نئے وارڈ ڈھانچے کے مطابق کرائے جائیں یا پرانے ڈھانچے کے مطابق۔ کیونکہ پہلے مہاوتی حکومت نے تقسیم ڈھانچہ میں تبدیلی کی تھی، پھر مہاویکاس اگھاڑی حکومت نے اس میں تبدیلیاں کیں، اور اس کے بعد جب ایکناتھ شندے کی حکومت آئی تو ایک بار پھر نظر ثانی کی گئی۔ اس کے بعد لاتور ضلع کی اوسا نگر پنچایت سے متعلق ایک عرضی سپریم کورٹ میں داخل کی گئی۔ اس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ 11 مارچ 2022 سے پہلے ڈویژن کے ڈھانچے کے مطابق انتخابات کرائے جائیں، لیکن سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ وارڈوں کا فیصلہ کرنے کا حق ریاستی حکومت کو ہے، اور انتخابات ریاستی حکومت کے فیصلے کے مطابق ہی ہوں گے۔

شہری علاقوں میں، تمام 29 میونسپل کارپوریشنز (جالنا اور اچلکرنجی نو تشکیل شدہ) منتظمین چلاتے ہیں۔ یہ کسی منتخب ادارے کے بغیر ہیں۔ ریاست میں 248 میونسپل کونسلیں ہیں اور سبھی کے ایڈمنسٹریٹر ہیں۔ 147 نگر پنچایتوں میں سے 42 میں انتخابات ہوں گے۔ دیہی مہاراشٹر میں، کل 34 ضلع کونسلوں میں سے 32 میں منتظم ہیں۔ بھنڈارا اور گونڈیا کے علاوہ، جن کی میعاد مئی 2027 میں ختم ہو جائے گی۔ پنچایت سمیتیوں کے معاملے میں، کل 351 پنچایت سمیتیوں میں سے 336 میں منتظمین ہیں جہاں انتخابات ہوں گے۔ سب سے اہم ممبئی بی ایم سی انتخابات ہیں۔ الیکشن کمیشن نے وارڈ کی حد بندی نئے سرے سے کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com