سیاست
کانگریس اشوک گہلوت کو پارٹی صدر بناسکتی ہے : ذرائع

کانگریس ذرائع کے حوالے سے بڑی خبر سامنے آ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق، اگر راہل گاندھی کانگریس صدر بننے سے انکار کرتے ہیں، تو پارٹی اشوک گہلوت کو کانگریس صدر بنا سکتی ہے۔ دراصل پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی اب بھی کانگریس صدر کا عہدہ سنبھالنے میں ہچکچا رہے ہیں۔ تنظیمی الیکشن کا عمل چل رہا ہے، ستمبر/اکتوبر میں نیا صدر منتخب کئے جانے کی مدت طے کی گئی ہے، لیکن راہل گاندھی نے اب تک واضح جواب نہیں دیا ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے سوال پر راہل گاندھی نے صدر عہدہ سنبھالنے کے امکان پر غور کرنے کو کہا تھا۔
اسی وجہ سے پارٹی اشوک گہلوت کے نام پر بھی غور وخوض کر رہی ہے۔ گزشتہ کچھ دنوں سے دہلی میں پارٹی کے معاملات میں ان کی سرگرمی بڑھی ہے۔ حالانکہ اشوک گہلوت راجستھان کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ نہیں چھوڑنا چاہتے، لیکن پارٹی میں غور وخوض جاری ہے اور راہل گاندھی کو منانے کی کوشش ہوگی، لیکن راہل گاندھی حتمی طور پر انکار کرتے ہیں، تو راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو صدر بنائے جانے کے امکان پر غور وخوض کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اسی ماہ 20 اگست کو کانگریس تنظیم میں الیکشن کا عمل پورا ہو رہا ہے۔ اسی سلسلے میں کانگریس کی الیکشن کمیٹی کے سربراہ مدھوسودن مستری آج بدھ کو دہلی آرہے ہیں۔ دوسری طرف کانگریس کے میڈیا شعبہ کی طرف سے اس معاملے پر سوال پوچھے جانے پر کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق، راہل گاندھی نے جب صدر عہدہ چھوڑا تھا، تب پارٹی کے لئے غیر گاندھی صدر کی وکالت کی تھی۔ اس کے بعد سابق مرکزی وزیر مکل واسنک کا نام صدر عہدے کے لئے سامنے آیا تھا، لیکن کئی باقی لیڈران نے سونیا گاندھی سے گزارش کر کے ان کو عبوری صدر بننے کے لئے راضی کر لیا تھا، جب سے وہ کانگریس صدر کی ذمہ داری نبھا رہی ہیں۔
وہیں گزشتہ منگل کو کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں برسراقتدار کی طرف سے مہنگائی ہونے کی بات کو خارج کئے جانے سے متعلق حکومت پر تنقید کی، اورالزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت آنکھوں پر تکبر کی پٹی باندھ کر اپنے ’دوستوں‘ کو ہندوستان کی جائیدادیں ’فری فنڈ‘ میں بیچ رہی ہے۔ بی جے پی کے لیڈران نے پیر کے روز راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت پر ڈوبنے کے دو الگ الگ حادثات میں خوشنودی کی سیاست کرنے کا الزام لگایا۔
سیاست
ممبئی میں سیاسی ہلچل تیز… ایکناتھ شندے کی شیو سینا کا ماسٹر پلان, آنندراج امبیڈکر کی ریپبلکن سینا کے ساتھ اتحاد کیا

ممبئی : مہاراشٹر میں آنے والے بلدیاتی انتخابات کی وجہ سے ممبئی میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ ایک طرف ٹھاکرے بھائیوں کے درمیان اتحاد کی بات ہو رہی ہے۔ دوسری طرف نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیوسینا نے آنندراج امبیڈکر کی ریپبلکن سینا کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ ایکناتھ شندے اور آنندراج امبیڈکر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اتحاد کا اعلان کیا۔ دونوں قوتیں اکٹھی ہو رہی ہیں۔ اسی لیے شندے نے کہا کہ آج کا دن بہت خوشی کا دن ہے۔ دوسری طرف شندے کے اس اقدام سے ممبئی سمیت شہری مراکز میں دلت ووٹوں کو مضبوط کرنے کی امید ہے۔
دراصل سڑکوں پر ناانصافی کے خلاف لڑنے والی دو تنظیمیں آج اکٹھی ہو رہی ہیں۔ ایک بالاصاحب کی شیوسینا اور دوسری بھارت رتن باباصاحب امبیڈکر کی ریپبلکن آرمی۔ نائب وزیر اعلیٰ اور شیوسینا کے سینئر لیڈر ایکناتھ شندے نے اعتماد ظاہر کیا کہ چونکہ دونوں طاقتیں ہیں، اس لیے ہم مل کر کام کریں گے۔ ان کے پاس بیٹھے آنندراج امبیڈکر نے مضبوطی سے کہا کہ یہ کام کرے گا۔ شندے نے کہا کہ آنندراج امبیڈکر اور میں نے ہمیشہ کارکن کے طور پر کام کیا ہے۔ جب میں ڈھائی سال وزیر اعلیٰ تھا۔ تب بھی میں ایک عام آدمی تھا۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ اب میں عام آدمی کے لیے وقف ڈی سی ایم بن گیا ہوں۔ ہماری پہچان ایک عام آدمی، ایک عام کارکن کے طور پر ہے۔ ہمارا عزم عام آدمی سے ہے۔ ہمارا تعلق عام آدمی سے ہے۔
شندے نے کہا کہ ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر کے لکھے ہوئے آئین نے عام آدمی، محروم اور استحصال زدہ لوگوں کے لیے ترقی کی راہ ہموار کی ہے۔ مجھ جیسا عام آدمی وزیر اعلیٰ بن سکتا ہے۔ یہ صرف بابا صاحب کے لکھے ہوئے آئین کی وجہ سے ممکن ہوا۔ نریندر مودی جیسا شخص وزیراعظم بن گیا۔ یہ اختیار آئین کے پاس ہے۔ باباصاحب نے دنیا کے کئی آئینوں کا مطالعہ کرنے کے بعد اپنا آئین لکھا۔ شندے نے آنندراج امبیڈکر کے ساتھ اتحاد پر اپنی دلی خوشی کا اظہار کیا۔ جو بابا صاحب کا پوتا ہے۔
سیاست
مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے زبان کے تنازع پر دیا بڑا بیان، مدارس میں اردو کی بجائے مراٹھی شروع کریں… ایم این ایس اور کانگریس پر کیا حملہ۔

ممبئی : مہاراشٹر میں ہندی-مراٹھی زبان کے تنازعہ کے درمیان فڑنویس حکومت میں وزیر نتیش رانے نے بڑا بیان دیا ہے۔ رانے نے کہا ہے کہ مدارس میں مراٹھی پڑھائی جانی چاہیے۔ رانے نے یہ بیان ایم این ایس کے ذریعہ مراٹھی نہ بولنے پر ہندوؤں کی پٹائی اور کانگریس کے ذریعہ مراٹھی اسکول کے مطالبے پر دیا ہے۔ رانے نے کہا ہے کہ مدارس میں اردو کے بجائے مراٹھی کو متعارف کرایا جانا چاہیے۔ یہی نہیں مسلمانوں کو مراٹھی میں اذان بھی دینی چاہیے۔ نتیش رانے نے دعویٰ کیا کہ وہاں بندوق بردار پائے جاتے ہیں۔ وہاں اردو کے بجائے مراٹھی پڑھائی جائے۔ اس سے پہلے نتیش رانے نے ایم این ایس کو چیلنج کیا تھا کہ وہ محمد علی روڈ پر جائیں اور ٹوپی پہننے والے لوگوں کو مراٹھی بولیں۔ نتیش رانے نے مراٹھی نہ بولنے پر ہندوؤں کی پٹائی کو ڈرامہ قرار دیا تھا۔
میرا روڈ پر ایک مارواڑی تاجر کی پٹائی کے بعد نتیش رانے نے خود کو ہندوؤں کا چوکیدار کہا تھا۔ تب رانے نے کہا تھا کہ ہندوؤں کو کوئی نہیں ڈرا سکتا۔ رانے نے یہ نیا مطالبہ ایسے وقت میں کیا ہے جب مہاراشٹر لیجسلیچر کا اجلاس جاری ہے۔ یہی نہیں، مہایوتی حکومت پہلے ہی سہ زبانی فارمولے سے پیچھے ہٹ چکی ہے۔ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کے احتجاج کے بعد حکومت نے مہاراشٹر کے اسکولوں میں ہندی کو لازمی قرار دینے کا حکم واپس لے لیا تھا۔ نتیش رانے کے مطالبے پر مہاراشٹر میں ایک نیا ہنگامہ ہو سکتا ہے۔ میرا روڈ پر ایم این ایس کارکنوں نے مارواڑی تاجر کو مراٹھی نہ بولنے پر زدوکوب کیا۔ اس کے بعد پالگھر، وسائی اور ویرار میں بھی ایسے ہی واقعات سامنے آئے۔
نتیش رانے کا مدرسہ سے متعلق بیان اب سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ اس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ مدرسہ میں اردو کے بجائے مراٹھی پڑھائی جائے۔ الگ سکول کی ضرورت نہیں۔ میڈیا میں ڈرامہ رچانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ رانے نے کہا کہ مہاراشٹر میں بہت سے مدرسے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ راج ٹھاکرے نے ورلی کے پروگرام میں کہا تھا کہ اگر کوئی ڈرامہ بناتا ہے اور مراٹھی نہیں بولتا ہے تو اس کے کان پر مارو، لیکن ایسا کرتے ہوئے ویڈیو نہ بنائیں۔ نتیش رانے کا بیان تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
سیاست
فڈنویس نے ادھو ٹھاکرے کو قانون ساز کونسل میں حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی… فڑنویس کے بدلے ہوئے انداز سے وہاں موجود اراکین حیران رہ گئے

ممبئی : بدھ کو مہاراشٹر لیجسلیچر کے مانسون اجلاس کے دوران کچھ ایسا ہوا جس نے حکمراں اور اپوزیشن پارٹیوں کے ممبران کو دنگ کر دیا۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو حکومت میں شامل ہونے کی کھلے عام دعوت دی۔ فڈنویس نے کہا کہ ہمارے پاس 2029 تک اپوزیشن پارٹی میں شامل ہونے کی گنجائش نہیں ہے، لیکن آپ کے پاس یہاں (اقتدار میں) آنے کی گنجائش ہے۔ اب فڑنویس کے اس بیان پر بحث شروع ہوگئی ہے۔ فڑنویس نے یہ پیشکش ایک ایسے وقت میں کی ہے جب مہاراشٹر میں دونوں بھائیوں کے ایک ساتھ آنے کے چرچے زوروں پر ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ شیو سینا یو بی ٹی اور ایم این ایس مل کر بلدیاتی انتخابات لڑ سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت کو بھاری اکثریت حاصل ہے۔ حکومت کے دو اتحادیوں میں سے ایک بھی الگ ہو جائے تو حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔ بی جے پی کے اپنے 132 ایم ایل اے ہیں۔
دراصل بدھ کو قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے کا آخری دن تھا۔ اس موقع پر ادھو ٹھاکرے بھی قانون ساز کونسل میں موجود تھے۔ اپنی الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، دیویندر فڈنویس نے ادھو ٹھاکرے کو ایک عوامی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ ادھو جی 2029 تک کچھ نہیں کرنا چاہتے، ہمارے پاس وہاں جانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ لیکن آپ کے پاس یہاں آنے کی گنجائش ہے۔ ہم اس کے بارے میں مختلف طریقے سے سوچ سکتے ہیں۔ آئیے مختلف طریقے سے بات کریں۔ فڑنویس کے اس انداز سے سبھی ممبران حیران رہ گئے۔ نتیش رانے فڑنویس کے پیچھے بیٹھے تھے۔ فڑنویس نے مزید کہا کہ دانوے ایک کارکن ہیں جو ہندوتوا پر سخت موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے بھونگیان کے خلاف کئی بیانات دیے ہیں۔ وہ ساورکر کے سخت حامی ہیں۔ گو کہ وہ بنٹی پاٹل کے پاس بیٹھے ہیں، پھر بھی وہ ساورکر کے عقیدت مند ہیں۔
فڑنویس کے اس بیان کے بعد یہ بحث شروع ہو گئی ہے کہ فڑنویس نے اپنے دل کی بات کہی یا وہ مذاق کر رہے تھے۔ غور طلب ہے کہ شندے کے ساتھ فڑنویس کے تعلقات زیادہ اچھے نہیں ہیں۔ فڑنویس پہلے ادھو ٹھاکرے کے ساتھ حکومت چلا چکے ہیں۔ وہ 2014 سے 2019 تک ایک ساتھ رہے ہیں۔ سیاسی حلقوں میں فڑنویس کے بیان کو مذاق میں کچھ کہے جانے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے لیکن یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ کبھی کبھار بڑی باتیں مذاق میں کہی جاتی ہیں۔ فڑنویس نے یہ بیان دے کر سیاست کو گرما دیا ہے۔ مہاراشٹر میں بی جے پی اور شیو سینا طویل عرصے سے ایک ساتھ ہیں۔ یہ بھی بحث ہے کہ ادھو ٹھاکرے ساتھ آئے تو شندے باہر جائیں گے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر کی سیاست گزشتہ چھ سالوں میں حیران کن رہی ہے۔ ایسی صورت حال میں یقین کے ساتھ کوئی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا