Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

شیوسینا کے قبضے کو لے کر جدوجہد تیز : شندے نے بنائی نئی ایگزیکٹیو باڈی، ادھو کو ہی بنایا صدر

Published

on

shiv sena

شیوسینا پر قبضے کو لے کر ایکناتھ شندے اور ادھو گروپ کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ پیر کو ایکناتھ شندے نے شیوسینا کی ایگزیکٹیو باڈی کو تحلیل کر کے اپنی نئی ایگزیکٹیو باڈی کا اعلان کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی شیوسینا کے 14 لوک سبھا ممبران اسمبلی کے شندے گروپ کے ساتھ جانے کی خبر ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ شندے نے ادھو ٹھاکرے کو ہی شیوسینا کا صدر بنایا ہے۔ جبکہ خود شندے نے اہم لیڈر (پرمکھ نیتا) کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔ دوسری طرف، بالا صاحب ٹھاکرے کے وقت سے پارٹی کے قدآور لیڈر رام داس کدم نے بھی پارٹی لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے بعد شیوسینا نے انہیں پارٹی سے نکالنے کا اعلان کر دیا۔ پیر کو اتنی پیش رفت کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے رات کو دہلی کے لیے روانہ ہو گئے۔ وہ دہلی میں بی جے پی کے بڑے لیڈران سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔

پیر کو ایکناتھ شندے نے ممبئی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں اپنے گروپ کے ایم ایل ایز کے ساتھ میٹنگ کی۔ بتایا جاتا ہے کہ شیوسینا کے 14 ممبران پارلیمنٹ نے بھی آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔ اسی میٹنگ میں ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کو برخاست کرنے اور اس کی جگہ اپنی نئی ایگزیکٹو باڈی بنانے کا اعلان کیا۔ اپنے علاوہ شندے نے شیوسینا کے نکالے گئے لیڈر رام داس کدم اور آنند راؤ اڈسول کو پارٹی ‘لیڈر’ کے عہدے پر بحال کردیا ہے۔ ادئے سامنت، گلاب راؤ پاٹل، شیواجی راؤ اڈال راؤ پاٹل، وجے ناہٹا، شرد پونکاشے، تانا جی ساونت اور یشونت جادھو کو نائب لیڈر مقرر کیا گیا ہے۔ دیپک کیسرکر کو ترجمان بنایا گیا ہے۔

ادھو ٹھاکرے کو ایک جھٹکا دیتے ہوئے، شیوسینا کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر رام داس کدم نے پیر کو پارٹی کے لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ٹھاکرے کو لکھے خط میں کدم نے ان پر وقت نہ دینے اور ان کی اور ان کے بیٹے ایم ایل اے یوگیش کدم کی بار بار تذلیل کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یہ بھی لکھا ہے کہ اگر آج بالا صاحب ٹھاکرے زندہ ہوتے تو ایسا نہ ہوتا۔ اس کے بعد شیوسینا کے مرکزی دفتر نے پارٹی سیکریٹری اور ایم پی وینایک راؤت کے دستخط والا ایک خط جاری کیا۔ اس میں شیو سینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے حکم پر پارٹی کے دو لیڈران آنند راؤ اڈسول اور رام داس کدم کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں پارٹی سے نکالنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ کدم کے ایم ایل اے بیٹے یوگیش کدم پہلے ہی باغی شندے گروپ میں شامل ہیں۔

شیوسینا کے ایک رکن پارلیمنٹ نے پیر کو دعویٰ کیا کہ پارٹی کے 19 میں سے کم از کم 12 ارکان لوک سبھا میں ایک الگ گروپ بنائیں گے۔ اور اس سلسلے میں ایک رسمی خط پیش کرنے کے لیے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کریں گے۔ ایم پی نے کہا، ‘ہم نے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کے ذریعہ منعقدہ ایک آن لائن میٹنگ میں شرکت کی۔ ہم نے رکن پارلیمنٹ راہول شیوالے کی قیادت میں ایک الگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ لوک سبھا میں ہمارے گروپ کے لیڈر ہوں گے۔ پیر کی رات ادھو گروپ کے ممبران پارلیمنٹ نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ انہوں نے تحریری درخواست کی کہ اصل شیوسینا ادھو ٹھاکرے کی ہے، اس لیے باغی اراکین اسمبلی کی کسی بات پر توجہ نہیں دی جانی چاہیے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com