Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

ایم ایس پی اور دیگر مسائل پر تجاویز کے لیے جامع کمیٹی تشکیل

Published

on

m.-s.-p.

وزیر اعظم نریندر مودی کے زرعی شعبے میں اصلاحات کے لیے تین قوانین واپس لینے کے اعلان کے ٹھیک آٹھ ماہ بعد، حکومت نے کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کو زیادہ موثر اور شفاف بناتے ہوئے صفر بجٹ پر مبنی کاشتکاری کی حوصلہ افزائی کرنے اور ملک کی بدلتی ہوئی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے فصل کے چکر میں بہتری جیسے اہم نکات پر تجاویز دینے کے لیے سابق زراعت سیکریٹری سنجے اگروال کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔

گزٹ آف انڈیا میں پیر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی میں مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے نمائندوں، کسانوں، زرعی سائنسدانوں اور زرعی اقتصادیات کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کمیٹی میں تین زرعی قوانین کی مخالفت کرنے والے سنیکت کسان مورچہ کے تین ارکان کو شامل کرنے کا انتظام کیا گیا ہے، جن کے نام ابھی موصول نہیں ہوئے ہیں۔

کمیٹی کے ارکان میں نیتی آیوگ (زرعی) رمیش چند، دو زرعی ماہرین اقتصادیات، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک ڈیولپمنٹ کے ڈاکٹر سی ایس سی شیکھر اور آئی آئی ایم احمد آباد کے ڈاکٹر سکھ پال سنگھ شامل ہین۔ اس میں قومی سطح پر ایوارڈ یافتہ کسان بھارت بھوشن تیاگی اور کسانوں کے نمائندگی کے طور پر دیگر کسان تنظیموں کے اراکین کے طور پر گنونت پاٹل، کرشنویر چودھری، پرمود کمار چودھری، گنی پرکاش اور سید پاشا پٹیل رکھے گئے ہیں۔

سنیکت کسان مورچہ کے تین ارکان کو کمیٹی میں کسان تنظیموں کے نمائندوں کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ مورچہ سے نام ملنے پر ان کے نام جوڑے جائیں گے۔

کمیٹی میں کوآپریٹیو /گروپ کے نمائندے کے طور پر افکو کے چیئرمین دلیپ سنگھانی اور غیر سرکاری تنظیم کنفیڈریشن آف رورل انڈیا (سی این آر آئی) کے جنرل سکریٹری ونود آنند کو رکھا گیا ہے۔

نوین پی سنگھ کو بھی کمیٹی میں زرعی لاگت اور قیمتوں کے کمیشن (سی اے سی پی) کے سینئر رکن کے طور پر رکھا گیا ہے۔

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس محکمہ کا نوٹس، الیکشن میں حلف نامہ میں مندرجہ جائیداد کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم

Published

on

Sanjay-Shirsat

ممبئی رکن پارلیمان اور وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے فرزند سریکانت شندے کو انکم ٹیکس کی نوٹس سے متعلق شندے سینا کے وریر سنجے سرشاٹ نے یہ واضح کیا ہے کہ میرے حوالہ سے جو خبر نیوز چینل میں نشر کی جارہی ہے کہ سریکانت شندے کو انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس موصول ہوئی ہے, میں اس سے لاعلم ہوں, لیکن مجھے نوٹس موصول ہوئی ہے اور یہ نوٹس مجھے اپنے ۲۰۲۴ کے الیکشن میں حلف نامہ میں جائیداد سے متعلق تفصیلات پیش کرنے پر دی گئی ہے, اور اس میں جائیداد کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے ایسا نہیں کہا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس ملی ہے یا نہیں مجھ سے یہ دریافت کیا گیا کہ سریکانت شندے اور سنجے سرشاٹ کو انکم ٹیکس کی نوٹس سیاسی دباؤ کا نتیجہ تو نہیں ہے اس پر میں نے اپنا موقف واضح کیا تھا, البتہ میرے نام سے گمراہ کن خبر نشر کی جارہی ہے کہ میں یہ بتایا ہے کہ سریکانت شندے کو نوٹس موصول ہوئی ہے یہ سراسر غلط ہے, مجھے جو نوٹس موصول ہوئی ہے اس کا جواب میں کچھ دنوں میں ارسال کروں گا۔ انکم ٹیکس محکمہ کا کام وہ کر رہا ہے اور میں اپنا کام کروں گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی عوامی تحفظ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش، مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی کا دعوی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے عوامی تحفظ بل کی مخالفت کی ہے اور اس بل کو ماؤنوازوں کی آڑ میں عوام کی آواز دبانے کی کوشش قرار دی ہے۔ اعظمی نے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کی کوئی ضرورت نہیں تھی, لیکن اس کے باوجود سرکار نے بل سازی سے پولس کو زائد اختیارات دئیے ہیں, یہ بل پولس اسٹیٹ بنانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹاڈا پوٹا مکوکا جیسے قانون موجود ہے, اس کی کوئی ضرورت نہیں تھی, سرکار عام عوام کی آواز دبانے کے لئے مسلسل اس قسم کے قانون سازی کر رہی ہے, یہ عوامی مفاد کے لئے بھی خطرہ ہے۔ اعظمی نے کہا کہ انڈیا الائنس کو متحد ہونا چاہیے۔ یوپی میں سماج وادی پارٹی سے انڈیا کانگریس کا اتحاد ہوا تو اسے زائد نشست حاصل ہوئی ہے, اس لئے تمام سیکولر پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان اسمبلی میں یہ بل پیش ہوگا, ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں یہ بل عوام مخالف بل ہے, اس میں پولس کو زیادہ اختیارات دئیے گئے ہیں اور کوئی سرکار کے خلاف تنقید کرتا ہے تو اس پر کارروائی کا بھی اختیار دیا گیا ہے ایسے میں سرکار کے خلاف لب کشائی بھی جرم ہو تو اس لئے یہ بل عوام مخالف ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com