سیاست
فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ امتحانات میں کامیاب ہوئے اُمیدواروں کا سری نگر اور جموں میں احتجاج

فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ کی اسامیوں کے لئے منتخب ہوئے اُمیدواروں نے جمعرات کو سری نگر اور جموں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ انہوں نے یہ احتجاج ان کے سلیکشن لسٹ کو منسوخ کرنے کے افواہوں کے رد عمل میں کیا۔ منتخب امیدواروں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ لسٹ کو کالعدم قرار نہ دئے جانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ایسا کرنے سے اُن کی پانچ سال کی محنت پر پانی پھیر جائے گا۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر پولیس سب انسپکٹر امتحانات میں دھاندلیوں کے بعد فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ امتحانات پر بھی سوالات اُٹھ رہے ہیں، اور پچھلے دو روز سے افواہیں گشت کر رہی ہیں کہ اس لسٹ کو بھی کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔
جمعرات کے روز سری نگر کی پریس کالونی اور جموں پریس کلب کے باہر سینکڑوں منتخب امیدواروں نے احتجاجی مظاہرئے کئے، اور الزام لگایا کہ اُن کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔
نامہ نگار وں سے بات چیت کے دوران منتخب اُمیدواروں نے کہ اکہ اگر کسی نے غلط کیا ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئے لیکن یہ کہاں کا انصاف ہے کہ منتخب اُمیدواروں کے لسٹ کو کالعدم قرا ردے کر اُن کی محنت پر پانی پھیرا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ میں کامیابی حاصل کرنے کی خاطر اُمیدواروں نے پچھلے پانچ سالوں سے محنت کی ہے اور اب یہ کہا جارہا ہے کہ اس لسٹ کو بھی منسوخ کیا جائے گا جو ہمارے ساتھ بہت بڑی نا انصافی ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ محنتی اُمیدواروں کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہئے، اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم اپنے اہل و عیال کے ہمراہ سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہو جائیں گے۔
منتخب اُمیدواروں نے روتے ہوئے کہا کہ ایس آئی امتحانات میں دھاندلیوں کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے لسٹ کو کالعدم قرار دیا اور اب یہ کہا جا رہا ہے کہ فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ لسٹ کو بھی منسوخ کیا جائے گا، جو سراسر نا انصافی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم تحقیقات کے خلاف نہیں لیکن ہم ایل جی انتظامیہ سے پوچھنا چاہتے ہیں، جو اپنی محنت اور لگن کے بل بوتے پر منتخب ہوئے ہیں وہ کہاں جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لسٹ کو کالعدم قرار دینے سے قبل محنتی اُمیدواروں کے ساتھ بھی انصاف ہونا چاہئے۔
واضح رہے کہ سروسز سلیکشن بورڈ کی جانب سے قریباً بارہ سو فائنانس اکاونٹ اسسٹنٹ اسامیوں کو پُر کرنے کی خاطر تحریری امتحانات لیا گیا جس کے بعد امسال ہی منتخب اُمیدواروں کا لسٹ منظر عام پر لایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ لگ بھگ 90فیصد منتخب اُمیدواروں کی ویری فکیشن کا عمل بھی مکمل ہو چکا ہے تاہم پچھلے دو روز سے جموں وکشمیر میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ اس لسٹ کو کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے جس کے بعد منتخب اُمیدواروں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایس آئی امتحانات کے پرچے پندرہ لاکھ روپیہ میں فروخت کئے گئے ہیں، اور اس سکنڈل میں بڑے بڑے عہدیداروں کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرنے والے سروسز سلیکشن بورڈ کے بعض آفیسران کے خلاف کارروائی عمل میں لانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جموں وکشمیر انتظامیہ نے حال ہی میں ایس آئی امتحانات کو منسوخ کر کے سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے۔
ایس آئی امتحانات میں دھاندلیوں کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی، جنہوں نے پایا کہ امتحان کے دوران دھاندلیاں ہوئی ہیں، جس کے بعد ایل جی منوج سنہا نے سی بی آئی کے ذریعے تحقیقات کرنے کے احکامات صادر کئے ہیں۔
سیاست
سرکار نے آٹھ ماہ میں صرف کدو دیا… اپوزیشن کا کدو احتجاج، سرکار پر وعدہ وفا نہ کرنے کا الزام

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں برسر اقتدار سرکار کے خلاف اپوزیشن نے پر زور احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے وعدوں پر ووٹ حاصل کئے, لیکن اب ملک مہایوتی سرکار نے اپنا ایک بھی وعدہ وفا نہیں کیا ہے, صرف وعدے ہی کئے ہیں۔ اسمبلی اجلاس میں بھی مہاراشٹر کے عوام کو کچھ حاصل نہیں ہوا ہے۔ اپوزیشن نے سرکار مخالف نعرہ بازی کرتے ہوئے کسانوں کو قرض معافی کا کدو، پیک بیما یوجینا کا کدو، لاڈکی بہن یوجنا کدو، قبائیلی سماج کو کدو، وزارت صحت کو کدو، تعلیم محکمہ کو کدو سرکار نے فراہم کیا ہے۔ ودھان بھون کی سیڑھیوں پر اپوزیشن نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا کر پر زور احتجاجی مظاہرہ میں اراکین نے کدو بھی اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔ شیوسینا یو بی ٹی کے اراکین ورون دیسائی، کانگریس کی جیوتی گائیکواڑ سمیت دیگر شریک تھے اسمبلی اجلاس کے تیسرے ہفتے اپوزیشن نے سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کسانوں کی خودکشی سمیت دیگر مسائل پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار سے جواب طلب کیا ہے۔ ساتھ ہی سرکار پر کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے یہ دعوی کیا ہے کہ سرکار نے 8 ماہ بعد بھی ایک بھی وعدہ وفا نہیں کیا ہے اور نہ ہی عوام کو اس سے کوئی سہولت حاصل ہوئی ہے۔
بزنس
تھانے میں ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کمپنی کا بڑے پیمانے پر بھانڈا پھوٹا، ایکسپائرڈ سامان بیچنے کے الزامات میں

تھانے مہاراشٹرا – ٹھانے کی کریم برانچ نے ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کمپنی کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے، جس میں الزام ہے کہ کمپنی ایکسپائرڈ غذائی اشیاء، اناج، کاسمیٹکس اور صفائی مصنوعات بیچ رہی تھی، حالانکہ انہیں فلپ کارٹ کی جانب سے مناسب طریقے سے تلف کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ کمپنی ان اشیاء کو غیر منظم طریقے سے مارکیٹ میں دوبارہ بیچ رہی تھی، جس کی وجہ سے صارفین کی صحت پر سنگین خطرات بڑھ گئے ہیں۔
تحقیق اس وقت شروع ہوئی جب کریم برانچ کو ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کے مشکوک کاروباری طریقوں کی معتبر معلومات ملی۔ اہلکاروں نے یہ پایا کہ کمپنی ایکسپائرڈ مصنوعات کے ساتھ معیاری پروٹوکول کی خلاف ورزی کر رہی تھی، جس کی وجہ سے یہ مارکیٹ میں پہنچ رہی تھیں۔
چھاپے کے دوران، اہلکاروں نے تلف کیے جانے والے ایکسپائرڈ مصنوعات کی بڑی مقدار ضبط کی۔ تفتیش کار اب اس آپریشن کے پیمانے اور ممکنہ نیٹ ورک کی جانچ کر رہے ہیں۔
ٹھانے کی کریم برانچ نے صارفین کی صحت اور تحفظ کی اہمیت پر زور دیا ہے۔ “ہم تسلیم کرتے ہیں کہ کمپنیوں کو ایکسپائرڈ مصنوعات کے حوالے سے قوانین پر عمل کرنا چاہیے،” تحقیق میں شامل ایک اہلکار نے کہا۔
جیسے جیسے تحقیق جاری ہے، ایکو اسٹار ری سائیکلنگ کمپنی کو سنگین قانونی نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور ایسے تقسیم کے چینلز کی تحقیقات جاری ہیں جو ان مصنوعات کی فروخت میں شامل ہو سکتے ہیں۔
اہلکاروں نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ خوراک اور صفائی کی مصنوعات خریدتے وقت محتاط رہیں اور ایکسپائری تاریخوں کے بارے میں آگاہی بڑھائیں۔ اس معاملے نے غیر قانونی فروخت کے جاری چیلنج اور عوامی صحت کے تحفظ کے لیے قوانین کو نافذ کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔
سیاست
جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ تیز، راہل گاندھی اور کھرگے نے پی ایم مودی کو لکھا خط

نئی دہلی : کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے پی ایم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانے پر زور دیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے یہ مطالبہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خواہشات اور آئینی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ اجلاس میں اس بارے میں قانون بنائے۔ کانگریس کے اس مطالبے سے سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سے قبل پہلگام حملے کے دوران بھی ایسا ہی مطالبہ اٹھایا گیا تھا۔ تب عمر عبداللہ نے کہا تھا کہ وہ خون پر سیاست نہیں کریں گے۔
پی ایم مودی کو لکھے خط میں ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کا ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ جائز ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پی ایم مودی اور ان کی حکومت نے پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور میڈیا سمیت کئی پلیٹ فارمز پر ایسا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈروں نے خط میں لکھا ہے کہ ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس میں جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے لیے بل لائے۔ جموں و کشمیر واحد ریاست ہے جسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا ہے۔
کانگریس ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ہم خیال جماعتوں تک پہنچنے کی مہم کو تیز کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس دوران راہل گاندھی اور کھرگے نے وزیر اعظم سے یہ اپیل کی ہے۔ لداخ کے بارے میں کانگریس لیڈروں نے درخواست کی کہ حکومت لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے قانون لائے۔ یہ لداخ کے لوگوں کی ثقافتی، ترقیاتی اور سیاسی امنگوں کو پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔ اس سے ان کے حقوق، زمین اور شناخت کا بھی تحفظ ہوگا۔
کانگریس نے کہا کہ آئین کا چھٹا شیڈول کچھ قبائلی علاقوں کو خصوصی درجہ دیتا ہے۔ یہ انہیں اپنے معاملات کو سنبھالنے کے لیے زیادہ خود مختاری دیتا ہے۔ اس میں آسام، میگھالیہ، تریپورہ اور میزورم کے قبائلی علاقے شامل ہیں۔ لداخ کو اس میں شامل کرنے سے وہاں کے لوگوں کو اپنی ثقافت اور روایات کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم ایک طویل عرصے سے انتظار کر رہے تھے کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں ہماری آواز اٹھائے۔ اس سے ہم پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے۔ یہ اچھی بات ہے، جموں و کشمیر کے لوگ طویل عرصے سے مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
فی الحال کانگریس کے سینئر لیڈروں کا یہ قدم جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس ان کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور ان کے حقوق کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس پر کیا ردعمل دیتی ہے۔ کیا وہ پارلیمنٹ میں بل لا کر ان علاقوں کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرے گی؟
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا