(جنرل (عام
دہلی کے روزگار کے بجٹ میں 20 لاکھ نئی نوکریوں کا منصوبہ، ہم اس کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں : اروند کیجریوال
آنے والے وقت میں دہلی کے بازار دنیا کی آن بان شان بنیں گے۔ یہ بات وزیر اعلی اروند کیجریوال پہلے مرحلے میں دہلی کے پانچ بڑے بازار کملا نگر، کھاری باولی، لاجپت نگر، سروجنی نگر اور کیرتی نگر کو دوبارہ تیار کر کے ملک اور دنیا کے سامنے ایک برانڈ کے طور پر پیش کے عزم کے موقع پر کہی۔
انہوں نے کہا کہ نئی شناخت کے ساتھ اب دہلی کے بازار ترقی کی طرف بڑھیں گے۔ مارکیٹیں اچھی ہوں گی تو کاروبار بھی بڑھے گا، اور نئی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔ دہلی کے روزگار بجٹ میں 20 لاکھ نئی نوکریوں کا منصوبہ ہے۔ ہم اس کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپریل کے مہینے میں بازاروں کی بحالی کے لیے درخواستیں طلب کی تھیں اور ہمیں 33 بازاروں سے 49 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ دہلی حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی آٹھ رکنی سلیکشن کمیٹی نے درخواست دہندگان اور مارکیٹ ایسوسی ایشنز سے بات کرنے کے بعد پانچ بازاروں کو شارٹ لسٹ کیا ہے۔ اب ڈیزائن کا مقابلہ ہوگا، جس میں ملک کے بہترین ڈیزائنرز اور آرکیٹیکٹس حصہ لیں گے۔ اگلے چھ ہفتوں میں مقابلے کا اعلان کر کے بہترین ڈیزائن کی بنیاد پر مارکیٹوں کو دوبارہ تیار کیا جائے گا۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج ایک اہم ڈیجیٹل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہماری دہلی میں بہت سے بازار ہیں، جو بہت مشہور ہیں۔ ہر بازار کی اپنی پہچان ہوتی ہے، اپنی کہانی ہوتی ہے۔ دہلی میں تقریباً 3.50 لاکھ دکانیں ہیں، اور ان بازاروں میں تقریباً 7.5 سے 8 لاکھ لوگ کام کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہم نے بجٹ کے دوران اعلان کیا تھا کہ دہلی کے بازاروں کو دوبارہ تیار کیا جائے گا۔ ری ڈیولپمنٹ کا مطلب ہے کہ بازاروں کا فزیکل انفراسٹرکچر ٹھیک ہو جائے گا۔ یعنی سڑکوں، سیوروں، پانی اور پارکنگ کی مرمت کرکے بازار کو خوبصورت بنایا جائے گا۔ نیز، ان بازاروں کو برانڈڈ کیا جائے گا، اور ہر مارکیٹ کو الگ الگ برانڈ کیا جائے گا، اور انہیں ملک اور دنیا کے سامنے ایک برانڈ کے طور پر پیش کیا جائے گا۔
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہم پانچ بازار لے رہے ہیں۔ تمام بازار ایک ہی وقت میں نہیں ہو سکتے۔ ہم نے یہ فیصلہ اے سی کمرے میں بیٹھ کر نہیں کیا ہے، بلکہ ہم نے دہلی کے لوگوں کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں کون سے بازار ہونے چاہئیں، جنہیں دوبارہ تیار اور برانڈ کیا جانا چاہیے۔ اس کے لیے 22 اپریل کو تمام اخبارات میں اشتہار دیا گیا کہ تمام مارکیٹ ایسوسی ایشنز جو اپنی مارکیٹ کو دوبارہ تیار کرنا چاہتی ہیں وہ درخواست دیں۔ مارکیٹ ایسوسی ایشنز اپنی مارکیٹ کو دوبارہ ترقی کیوں کرنا چاہتی ہیں، کیا خامیاں ہیں، اور دوبارہ ترقی کیسے کی جانی چاہیے۔ مارکیٹ ایسوسی ایشن نے یہ سب کچھ فارم میں لکھ کر بھیج دیا۔ ہمیں تقریباً 33 مارکیٹوں سے 49 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ہم نے آٹھ رکنی سلیکشن کمیٹی بنائی تھی۔ اس کمیٹی میں افسران بھی تھے اور انڈسٹری اور مارکیٹ ایسوسی ایشن کے لوگ بھی۔ آٹھ رکنی سلیکشن کمیٹی نے تمام درخواستوں کا جائزہ لیا اور پھر مارکیٹ ایسوسی ایشنز اور درخواست دہندگان سے بات چیت کی۔ اس کے بعد کمیٹی نے 9 درخواستوں کو شارٹ لسٹ کیا۔ اس کمیٹی نے ان 9 شارٹ لسٹ مارکیٹوں کا دورہ کیا۔ نو بازاروں کا دورہ کرنے کے بعد پانچ مارکیٹوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر کوئی مجھ سے بار بار پوچھتا ہے کہ کون سے پانچ بازاروں کو دوبارہ تیار کیا جا رہا ہے۔ خاص طور پر مارکیٹ ایسوسی ایشن اور دہلی کے دکاندار اس کا بہت انتظار کر رہے تھے۔ پانچ بازاروں کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلا بازار کملا نگر ہے۔ سلیکشن کمیٹی نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس مارکیٹ کا یو ایس پی کیا ہے؟ یعنی اس مارکیٹ کو کس طرح برانڈ کیا جائے گا۔ کملا نگر مارکیٹ ایک طرح سے نوجوانوں کی پناہ گاہ ہے۔ دوسرا بازار کھاری باولی ہے۔ کھری باولی میں دنیا بھر کے مصالحے وہاں ملیں گے۔ تیسرا بازار لاجپت نگر ہے۔ لاجپت نگر میں فیشن کی ہر چیز ملتی ہے۔ اگر آپ کو شادی کی شاپنگ کرنی ہے تو آپ لاجپت نگر میں تمام شاپنگ کر سکتے ہیں۔ چوتھا بازار سروجنی نگر ہے۔ یہ بازار تیز فیشن، تازہ ترین ٹرینڈ سیٹنگ اور اسٹریٹ مارکیٹ کے لیے جانا جاتا ہے۔ پانچواں بازار کیرتی نگر ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ کیرتی نگر فرنیچر کا سب سے بڑا بازار ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
امراؤتی کے ایم پی انیل بونڈے کو حیدرآبادی مسلمان کی ای میل پر دھمکی، آئی آئی سی بینر ہٹانے اور اسلام مخالف بیان بازی پر غصہ، حالات کشیدہ

ممبئی ؛مہاراشٹرامراؤتی میں آئی سی سی نامی مسلم تنظیم نے ایک بنیر پنچوتی چوک پر لگایاگیا تھا جس پر تنازع پیدا ہو گیا اس کی وجہ سے امراؤتی میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ رکن پارلیمان انیل بونڈے بینر لگانے کے خلاف کیس درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ آج اس معاملہ میں انیل بونڈے کو ایک دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ہے جس کے بعد پولس نے اس معاملہ میں این سی درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اس ای میل میں کہا ہوگیا ہے کہ انیل بونڈے کے اسلام مخالف بیان سے نفرت پیدا ہوگئی ہے اور حیدرآباد کے مسلمانوں میں اسکے خلاف ناراضگی ہے اور ماحول انتہائی گرم ہے۔شکایت کنندہ انیل بونڈے کے ذاتی سکریٹری نے شکایت کی ہے کہ جب وہ صبح معمولات کے مطابق ای میل چیک کر رہے تھے تو انہیں دھمکی آمیز ای میل موصول ہوا ۔ بونڈے کی آفیشل ای میل پر ایک نامعلوم ای میل آئی ڈی سے درج ذیل ای میل موصول ہوئی۔ ڈاکٹر صاحب آپ نے اسلامی تعلیمات کے خلاف جو زبان استعمال کی اس نے حیدرآباد کے مسلمانوں کے دلوں میں ایسی آگ لگائی کہ یہاں کا ماحول خطرناک حد تک گرم ہوگیایہ غصہ ہے جو چنگاری سے طوفان بن جاتا ہے۔ آپ کا ہرایک لفظ مسلمان ایک کھلے زخم کی طرح محسوس کر رہے ہیں لہٰذا اپنی زبان اور اپنے بیان پر سے قابو رکھیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب، اس بار جذبات اس قدر بھڑک اٹھے ہیں کہ ایک غلط لفظ بھی پورے ماحول کو بے قابو کرنے کے لیے کافی ہے۔ حیدرآباد کی ناراض مسلم برادری کے نام پر دھمکی آمیز میل موصول ہوا ۔ بونڈے نے اسلامی تنظیم کے بینر کے تعلق سے پنچاوتی چوک میں شکایت درج کرائی تھی ۔ اسی وجہ سے کی آفیشل ای میل آئی ڈی پر ای میل کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ جس کے بعد این سی درج کر لی گئی ہے ۔ابیل بونڈے کی شناخت سخت گیر ہندوتوا لیڈر کے طور پر ہوتی ہے اور انہوں نے پنچ وتی چوک پر اسلامی بینر لگانے کی مخالفت کی تھی اس واقعہ سے حالات انتہائی کشیدہ ہے پولس فوری طرح سے الرٹ ہے ۔
(جنرل (عام
سعودی عرب عمرہ کےدوران عازمین بس حادثہ کاشکار ، ابوعاصم اعظمی کا حکومت ہند سے فوری مدد کا مطالبہ

ممبئی: مہاراشٹرا سماج وادی پارٹی اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے سعودی عرب میں عمرہ کے دوران سڑک حادثے میں ہندوستانی زائرین کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جاں بحق ہونے والے زائرین کی لاشیں ہندوستان لانے میں مدد کرے۔ اس المناک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد مسلمان غمزدہ اور سوگوار ہیں۔ابو عاصم اعظمی نے بتایا کہ اللہ کے گھر مکہ کی زیارت کے بعد مدینہ جاتے ہوئے زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی اور یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس میں سوار 42 حاجی جاں بحق ہوگئے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ عمرہ کے لیے گئے ہندوستانی زائرین کے ساتھ یہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ہم تمام شہداء کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوار خاندانوں کو صبر جمیل عطا فرمائے اور زخمیوں کو جلد صحت یابی عطا فرمائے۔ آمین۔ ہم وزیر اعظم نریندر مودی اور جے شنکر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خاندانوں کو فوری طور پر ہر ممکن مدد فراہم کریں جنہیں اپنے پیاروں کی لاشیں ہندوستان واپس لانی ہیں۔ اگر کوئی اپنے پیاروں کی آخری رسومات ادا کرنے سعودی عرب جانا چاہتا ہے تو اسے فوری طور پر ایمرجنسی ویزے جاری کیے جائیں اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
(جنرل (عام
مدینہ کے قریب بس اور ٹینکر کے تصادم میں متاثرین میں ہندوستانی عازمین بھی شامل ہیں۔

مدینہ، 17 نومبر، جدہ میں ہندوستانی مشن نے تصدیق کی کہ متعدد ہندوستانی عمرہ زائرین کو لے جانے والی ایک مسافر بس پیر کی صبح مدینہ کے قریب ڈیزل ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے پیش نظر جدہ میں قونصلیٹ جنرل آف انڈیا نے 24/7 کنٹرول روم قائم کیا ہے اور مدد کے خواہاں افراد کے لیے ہیلپ لائن نمبر جاری کیے ہیں۔ "مدینہ، سعودی عرب کے قریب ایک المناک بس حادثے کے پیش نظر، جس میں ہندوستانی عمرہ زائرین شامل تھے، جدہ کے قونصلیٹ جنرل آف انڈیا، جدہ میں ایک 24ایکس7 کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔” وزیر خارجہ (ای اے ایم) ایس جے شنکر نے بھی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "حادثے پر سعودی عرب میں ہندوستانی سفارت خانہ میں گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے، ہندوستانی سفارتخانے میں ہندوستانی سفارتخانے کو گہرا صدمہ پہنچا ہے۔ ریاض اور جدہ میں قونصل خانہ اس حادثے سے متاثرہ خاندانوں کو مکمل تعاون فراہم کر رہے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ابتدائی غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ زیادہ تر زائرین کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ تصادم کے باعث ہونے والے دھماکے کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔ غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس کے مطابق بس مکہ سے مدینہ جا رہی تھی، حجاج مکہ میں اپنی رسومات مکمل کرنے کے بعد مقدس شہر جا رہے تھے۔ حادثے کے وقت تمام مسافر مبینہ طور پر سو رہے تھے۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور مقامی افراد شدید زخمیوں کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی صحیح تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ مزید اپ ڈیٹس کا انتظار ہے۔ تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بھی سعودی عرب میں ہندوستانی عازمین کو لے جانے والی بس کے ہولناک حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ریاستی حکومت نے حیدرآباد میں ایک کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے تاکہ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ کو معلومات اور مدد فراہم کی جاسکے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
