Connect with us
Wednesday,24-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مودی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کے قتل سے توجہ ہٹانے کے لیے ستیندر کو گرفتار کیا : سنجے سنگھ

Published

on

Sanjay Singh

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کے قتل سے ملک کے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا ہے۔

راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے بدھ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جب پورا ملک کشمیری پنڈتوں کے قتل سے پریشان ہے۔ ایسے وقت میں جب حکومت ہند اور ان کے وزراء کو نیند نہیں آنی چاہیے، ایسے وقت میں ملک کے مرکزی وزیر کو کشمیری پنڈتوں کے قتل پر پورے ملک کی توجہ ہٹانے اور انہیں فرضی کیس میں ڈالنے کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر کی طرف سے مسٹر جین کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد کیس کو اٹھایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) جو آٹھ سال سے سو رہا تھا، وہ ہماچل انتخابات سے عین قبل ریاست کے الیکشن انچارج مسٹر جین کو کیوں اٹھا لیتا ہے۔ مسٹر جین آٹھ سالوں میں سات بار ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے تو ای ڈی نے انہیں ایک بار بھی گرفتار کرنے کی ضرورت کیوں محسوس نہیں کی۔ جیسے ہی انہیں ہماچل پردیش کا انچارج بنایا جاتا ہے، عام آدمی پارٹی کی فعالیت بڑھ جاتی ہے اور وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال بڑی بڑی ریلیاں نکالتے ہیں، جھوٹا بے بنیاد مقدمہ بنا کر انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔

مسٹر سنگھ نے کہا کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے جو کچھ بھی کہا اسے بار بار صرف اس لیے اٹھایا جا رہا ہے کہ ملک کے حساس مسائل جس پر پورا ملک فکر مند ہے، کشمیری پنڈتوں کے قتل سے لوگ دکھ اور غم میں مبتلا ہیں۔ ملک میں اس پر کوئی بحث نہیں ہورہی ہے۔ بہتر ہوتا کہ حکومت ہند اور ملک کے وزراء کابینہ سے مل کر منصوبہ بندی کرتے کہ دہشت گردوں کو کیسے ختم کیا جائے۔ اس کے علاوہ وہ منصوبہ بندی کر رہے ہوں گے کہ کشمیری پنڈتوں کو کیسے تحفظ دیا جائے، کشمیری پنڈتوں کی جان کیسے بچائی جائے۔ بی جے پی کشمیر فائلز کو فلم بنا کر پورے ملک کو رلا رہی ہے، لیکن اگر کشمیری پنڈت مارے جا رہے ہیں تو وہ خاموش ہے۔

سیاست

مہاراشٹر سیلاب راحتی کٹ پر ایکناتھ شندے اور پرتاپ سرنائک کی تصویر سے ناراضگی، سیلاب زدگان کے لئے ۲ ہزار کروڑ کا فنڈ جاری : دیویندر فڑنویس

Published

on

shinde fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر میں سیلابی کیفیت اور بارش کے قہر کے بعد ریاستی سرکار نے کسانوں اور گاؤں کی مدد کا دعوی کیا ہے. ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کرنے کا حکم تمام وزراء کو دیا ہے جس کے بعد وزراء بھی متاثرہ اور سیلاب زدہ گاؤں کا دورہ کر رہے ہیں۔ مہاراشٹر کے بیڑ، عثمان آباد سمیت متعدد گاؤں میں سیلابی کیفیت کے سبب 100 سے زائد گاؤں کے رابطے بھی منقطع ہوئے ہیں. ندی کی سطح آب میں اضافہ کے سبب حالات مزید ابتر ہے۔ کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔

ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے مہاڈ میں سیلاب زدہ گاؤں کا دورہ کرتے ہوئے نقصانات کا جائزہ لیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ گاؤں اورکھیتی کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے نشیبی علاقوں میں گھروں میں پانی جمع ہونے کے سبب اشیا خورد نوش اور گھروں کے سامان کو نقصان پہنچا ہے سیلابی کیفیت کے دوران 22 افراد کو این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے صحیح سلامت باہر نکالا ہے امدادی مہم جاری ہے اس کے ساتھ ہی عوام میں غصہ بھی ہے۔ سرکار نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ دیوالی سے پہلے تمام متاثرین کو امداد فراہم کی جائے گی سرکار نے ہنگامی حالات اور سیلاب کے سبب 2 ہزار کروڑ روپے کا فنڈ جاری کیا ہے اس سے امداد کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ یہ امداد صرف کسانوں تک ہی محدود نہیں ہوگی بلکہ تمام متاثرین کو امداد دی جائے گی جس میں ایسے گھر میں شامل ہیں جن میں بارش کا پانی داخل ہوا تھا اور نشیبی علاقوں میں جو نقصان پہنچا ہے ان کا معاوضہ دیا جائیگا۔

راحتی اور امداد کٹ پر نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور پرتاپ سرنائک کی تصویر چسپاں کئے جانے پر دھاراشیو عثمان آباد میں ناراضگی پائی گئی عوام نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امدادی ٹرک کو واپس لیجانے کی ہدایت دی۔ راحتی کاموں میں سیاسی تشہیر کے بعد ریاست میں اب عوام نے یہ سوال کھڑا کیا ہے کہ وہ دو تین دنوں سے بارش میں تھے, لیکن کسی نے ان کی کوئی امداد نہیں کی لیکن اب اس پر سیاست کی جارہی ہے. دوسری طرف اپوزیشن نے بھی اس پر تنقید کی ہے, اس مسئلہ پر وزیر محصولات چندر شیکھر بانکولے نے کہا کہ سیلاب متاثرہ گاؤں کو امداد کی ضرورت ہے, اس پر سیاست نہیں کی جانی چاہئے. انہوں نے کہا کہ امداد پر تشہیر سے متعلق جو الزامات اپوزیشن عائد کر رہی ہے اس نے اپنے وقت میں کیا کیا تھا, انہوں نے کہا کہ اس معاملہ پر سیاست کرنے کے بجائے امداد کا ہاتھ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش… عام آدمی کی زندگی مکمل طور پر درہم برہم، کسانوں کو بھاری نقصان، سیلاب کی وجہ سے آٹھ افراد کی موت۔

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر کے کئی اضلاع میں موسلادھار بارش نے عام آدمی کی زندگی مکمل طور پر درہم برہم کر دی ہے۔ کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ منگل کو کابینہ کے اجلاس میں اس پر غور کیا گیا۔ میٹنگ کے بعد وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے ریاست میں 8 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ 10 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بیڈ اور دھاراشیو اضلاع میں بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ این ڈی آر ایف نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے 27 لوگوں کو بحفاظت نکال لیا ہے۔ 200 افراد کو مختلف محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے اب بھی 8 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اب تک 31 لاکھ 64 ہزار کسانوں کو 2,215 کروڑ روپے کی امداد کے لئے ایک جی آر جاری کیا گیا ہے۔ اس میں سے 1,829 کروڑ روپے ضلع مجسٹریٹ کو دیے گئے ہیں۔ باقی رقم آنے والے 8-10 دنوں میں ضلع مجسٹریٹ کے پاس جمع کرائی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اہلیہ نگر، جلگاؤں، سولاپور، بیڈ اور پربھنی اضلاع میں شدید بارش ہوئی ہے۔ اب تک اوسطاً 102 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ بارش کے باعث بعض علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں بحفاظت نکالنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ یہ کام این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی 17 ٹیمیں کر رہی ہیں۔

کابینہ کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا کہ وزراء کو سیلاب زدگان کی مدد کے لیے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کو کہا گیا ہے۔ وہ خود بھی تشریف لے جا رہے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے بھی سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ بارش سے مراٹھواڑہ کے کئی اضلاع میں کسانوں کو بھاری نقصان ہوا ہے۔ ان کی فصلیں ڈوب گئی ہیں۔ ہزاروں گھر زیر آب آگئے ہیں۔ مکانات گرنے اور جانوروں کے مرنے کی اطلاعات ہیں۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس نے ضلع مجسٹریٹ کو نقصانات کی فہرست تیار کرنے کا حکم دیا ہے تاکہ کسانوں کو مدد مل سکے۔ جن اضلاع میں سیلاب آیا ہے وہاں ریسکیو کام کیا جائے اور یہ امدادی کام رکے نہیں۔

ریاستی ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ سے موصولہ اطلاع کے مطابق لاتور ضلع میں تین، دھاراشیو میں ایک، بیڈ میں دو اور ناندیڑ اور دیگر مقامات پر ایک ایک کی سیلاب کی وجہ سے موت ہوئی ہے۔ مراٹھواڑہ میں کل 150 جانور مر گئے۔ ان میں سے سمبھاج نگر ضلع میں پانچ، جالنا میں 15، پربھنی میں چھ، ہنگولی میں چھ، ناندیڑ میں نو، بیڈ میں 63، لاتور میں سات، اور دھاراشیو ضلع میں 21 کی موت ہوئی۔ مراٹھواڑہ میں کل 76 نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچا۔ چھ سڑکیں بہہ گئیں، پانچ پل بہہ گئے، کنکریٹ کے 327 مکانات گر گئے، دو سکول منہدم ہو گئے، اور چار تالاب ٹوٹ گئے۔ پربھنی، بیڈ اور دھاراشیو اضلاع میں ایک ایک فوجی دستہ تعینات کیا گیا ہے۔ فوج دھاراشیو ضلع میں بچاؤ آپریشن کر رہی ہے، جبکہ فوج پربھنی اور بیڈ پہنچ گئی ہے۔ این ڈی آر ایف بھی سرگرم ہے اور راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہے۔ دھاراشیو ضلع کے واگھے گاون گاؤں میں 150 لوگ سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف اور فوج انہیں محفوظ مقامات پر نکالنے کی مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی کے کاندیوالی میں زبردست آتشزدگی : 7 افراد زخمی، متعدد کی حالت نازک

Published

on

Fir

کاندیولی (مشرقی) میں آج صبح ایک سنگین آگ لگ گئی، جس میں سات افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ اکورلی کے رام کشن مستری چاول میں پیش آیا۔ آگ لگنے میں بنیادی طور پر بجلی کی تاریں، گیس سلنڈر اور دکان میں رکھی دیگر اشیاء شامل تھیں۔

واقعہ کی تفصیلات :
ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) کو 24 ستمبر 2025 کو صبح 9:05 پر آگ لگنے کی کال موصول ہوئی۔ جائے وقوعہ پر پہنچ کر، فائر ڈپارٹمنٹ نے تقریباً 9:33 بجے آگ پر قابو پالیا۔ آگ گراؤنڈ فلور کی دکان تک محدود تھی، لیکن یہ بجلی کی تنصیبات، ایل پی جی سلنڈروں، گیس کے والوز، ریگولیٹروں اور گیس کے سامان تک پھیل گئی۔

زخمیوں کے بارے میں معلومات :
ابتدائی طور پر سات لوگوں کو ای ایس آئی سی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جن میں سے تین کو تشویشناک حالت میں بی ڈی بی اے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ بعد میں تمام کو مزید علاج کے لیے کستوربا اسپتال منتقل کیا گیا۔

ای ایس آئی سی ہسپتال میں داخل زخمیوں کی فہرست :
شیوانی گاندھی (خواتین، 51 سال) – 70 فیصد جل گئی۔
نیتو گپتا (خواتین، 31 سال) – 80 فیصد جل گئی۔
جانکی گپتا (خواتین، 39 سال) – 70 فیصد جل گئی۔
منورم کمچٹ (مرد، 55 سال) – 40% جلنا۔
بی ڈی بی اے ہسپتال میں داخل زخمیوں کی فہرست :
رکشی جوشی (خواتین، 47 سال) – 85-90% جلی ہوئی ہے۔
درگا گپتا (خواتین، 30 سال) – 85-90% جلنا۔
پونم (خواتین، 28 سال) – 90% جلنا۔

ڈاکٹر ولاس ٹکے (بی ڈی بی اے ہسپتال) نے تمام زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی، جنہیں نازک حالت میں کستوربا ہسپتال ریفر کر دیا گیا ہے۔پولیس اور فائر ڈپارٹمنٹ آگ کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com