بین الاقوامی خبریں
سری لنکا میں ایمرجنسی کا اعلان

سری لنکا کی حکومت نے راشٹرپتی بھون کے باہر لوگوں کے احتجاج کے ایک دن بعد ملک بھر میں ہنگامی حالات کا اعلان کیا گیا ہے۔ بی بی سی نے ہفتہ کو اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی۔
صدر گوٹابایا راجا پکشے نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھتے ہوئے لوگوں کی حفاظت اور ضروری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہنگامی حالات کا اعلان کیا گیا ہے۔
سب سے پہلے فوج کو پٹرول اسٹیشنوں پر تعینات کیا گیا تاکہ ملک میں عوام کو راشن کی آسان سہولیات فراہم کی جا سکیں، اور اسے یہ بھی اختیار دیا گیا کہ وہ کسی بھی مشتبہ شخص کو بغیر وارنٹ کے گرفتار کر سکے۔
بین الاقوامی خبریں
بھارت نے دہشت گردی پر چین کو واضح پیغام دینے کی کوشش کی، تیسرے فریق کے لیے کوئی جگہ نہیں… جے شنکر نے روس کو کیسے دیا بڑا پیغام

نئی دہلی : ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات گرم ہوتے جارہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حال ہی میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے چین کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔ اس دوران جے شنکر نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی سے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ہندوستان اور چین کے تعلقات میں کسی تیسرے ملک کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ان کا اشارہ پاکستان کی طرف تھا۔ جے شنکر نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایل اے سی پر جو کچھ ہوا اس کے بعد اب ہندوستان اور چین کو اپنے تعلقات خود بہتر کرنے ہوں گے۔ 2020 میں ایل اے سی پر مشرقی لداخ کے قریب دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔ تاہم اب بھارت اور چین کے تعلقات میں تبدیلی آ رہی ہے۔ اس تبدیلی میں کسی تیسرے ملک کا کوئی کردار نہیں۔ اپنی بات کرتے ہوئے، جے شنکر نے روس کو ایک بڑا پیغام بھی دیا، جو دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی کوشش کر رہا تھا۔
وزیر خارجہ جے شنکر نے خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستانی فوج نے ڈیپسانگ اور ڈیمچوک کے علاقوں میں دوبارہ گشت شروع کر دی ہے۔ اکتوبر 2024 میں ہندوستان اور چین کے درمیان ایک معاہدہ ہوا جس کے بعد یہ گشت شروع ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پر امن برقرار رکھنا دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے بہت ضروری ہے۔ دونوں ممالک کی افواج کو اب کشیدگی کم کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ مشرقی لداخ میں دراندازی اور وادی گلوان میں تصادم کو پانچ سال ہوچکے ہیں۔ اب بھی ایل اے سی پر دونوں ممالک کے 50 ہزار فوجی، ٹینک اور بھاری ہتھیار تعینات ہیں۔ ایل اے سی مشرقی لداخ میں 1,597 کلومیٹر طویل ہے۔ جے شنکر نے وانگ یی سے یہ بھی کہا کہ چین کو ہندوستان کے لیے سپلائی چین کو ترتیب سے رکھنا چاہیے۔ چین بھارت کو اشیائے ضروریہ کی برآمدات بند نہ کرے۔ حال ہی میں چین نے بعض معدنیات کی برآمد پر پابندی عائد کر دی تھی۔ یہ معدنیات آٹو انڈسٹری میں استعمال ہونے والے میگنےٹ اور پوٹاشیم نائٹروجن کھاد بنانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق جے شنکر اور وانگ یی کے درمیان 14 جولائی کو بات چیت اچھی رہی۔ جے شنکر نے کہا کہ کسی تیسرے ملک کو ہندوستان اور چین کے تعلقات کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ یہ اس لیے اہم ہے کہ چین پاکستان کو 81 فیصد فوجی ساز و سامان فراہم کرتا ہے۔ اس مواد میں میزائل اور طیارے بھی شامل ہیں۔ یہ سب آپریشن سندھور کے دوران دکھایا گیا۔ اگر جے شنکر اور وانگ یی کی ملاقات کا مقصد ہندوستان اور چین کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا تھا۔ اسی وقت، ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں جے شنکر نے دہشت گردی کا مسئلہ نمایاں طور پر اٹھایا۔ یہ ملاقات 13 جولائی کو ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی او کو دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی طرف سے پاکستان میں دہشت گرد کیمپوں کے خلاف کارروائی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 16050 کے مطابق تھی۔ یہ قرارداد 25 اپریل کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد منظور کی گئی تھی۔
یہ قرارداد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر منظور کی تھی۔ اس میں پاکستان، چین اور روس بھی شامل تھے۔ قرارداد ممالک کو دہشت گردوں، منتظمین، مالی معاونت کرنے والوں اور دہشت گردی کے حامیوں کا احتساب کرنے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کا اختیار دیتی ہے۔ اسی قرارداد میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی گئی اور دہشت گردی کو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سب سے سنگین خطرہ قرار دیا گیا۔ جے شنکر نے واضح طور پر چین سے کہا کہ ہندوستان اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات خود ہی سنبھالے گا۔ اس میں کسی اور کو دخل دینے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سرحد پر امن برقرار رکھنا اور تجارت کو ہموار رکھنا دونوں ممالک کے لیے اہم ہے۔ دہشت گردی کے معاملے پر انہوں نے چین کو یاد دلایا کہ اقوام متحدہ نے بھی دہشت گردی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
چینی فوجیوں کا ایل اے سی کے قریب بڑا ہتھکنڈہ، روبوٹ اور توپیں تعینات، تعلقات معمول پر لانے کی کوشش محض سازش!

بیجنگ : 1950 کی دہائی میں ہندوستانی گھروں میں ہندی چینی بھائی بھائی کا نعرہ سنائی دیتا تھا اور پھر 1962 میں چین نے حملہ کر کے ہندوستان کے بڑے حصے پر قبضہ کرلیا۔ چین ایک بار پھر بھارت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی بات کر رہا ہے لیکن اس کے ارادے کسی بھی طرح سے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے دکھائی نہیں دیتے۔ چین کی فوج پی ایل اے نے ہندوستانی سرحد سے ملحقہ علاقے میں ایک زبردست جنگی مشق کی ہے جس کی ویڈیو دیکھنے کے بعد ہندوستان کے سابق فائٹر جیٹ پائلٹ اور فوجی تجزیہ کار وجیندر کے ٹھاکر نے سوال کیا ہے کہ ‘کیا ہندوستانی فوج ایسے حملوں کا جواب دینے کے لیے تیار ہے؟’ حالیہ دنوں میں، پی ایل اے نے ایل اے سی کے قریب عسکری سرگرمیاں نمایاں طور پر تیز کر دی ہیں۔ تازہ ترین مشق میں، چین نے نہ صرف اپنی پی سی ایل-181 ہووٹزر گن کا تجربہ ہمالیہ کے بلند علاقوں میں کیا ہے بلکہ پہلی بار ایک روبوٹ کتا بھی تعینات کیا ہے، جسے گلوبل ٹائمز نے ‘روبوٹ بھیڑیا’ کہا ہے، میدان جنگ میں خودکار ہتھیاروں کے ساتھ۔
گلوبل ٹائمز کے مطابق ان روبوٹ بھیڑیوں کا وزن تقریباً 70 کلو گرام ہے اور یہ جدید اسالٹ رائفلز اور ریکون پے لوڈز سے لیس ہیں۔ انہیں آسانی سے اونچی جگہوں پر چڑھنے، پہاڑی علاقوں میں کام کرنے اور سیڑھیاں عبور کرنے کے مشن کو انجام دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد واضح ہے کہ چین مستقبل کی جنگ کے لیے تیزی سے تیاری کر رہا ہے۔ ہمالیہ کے علاقے میں جنگیں بہت مشکل حالات میں ہوتی ہیں اور ایسے حالات میں فوجیوں کے لیے سخت جنگ لڑنا کافی مشکل سمجھا جاتا ہے۔ لیکن اگر یہ روبوٹس لڑنا شروع کر دیں تو جانیں گنوانے کا کوئی خوف نہیں رہے گا۔ اور انسانوں کے مقابلے میں وہ کسی بھی حالت میں جنگ لڑ سکتے ہیں۔ ان میں انسانی حساسیت نام کی کوئی چیز نہیں ہوگی۔
منظر عام پر آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ روبوٹ فوجیوں کے ساتھ مل کر اہداف کی نشاندہی کر رہے ہیں، درستگی کے ساتھ حملہ کر رہے ہیں اور کور فائرنگ جیسے کام بھی کر رہے ہیں۔ چین کے سرکاری میڈیا سی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یہ روبوٹس اب انسانوں، گاڑیوں اور دیگر روبوٹس کے ساتھ نیٹ ورک بنا کر منظم اکائیوں کے طور پر لڑ سکتے ہیں، اس طرح چینی فوج کے خصوصی آپریشنز اور انفنٹری یونٹس کی طاقت میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ اگرچہ ہمارے پاس اس مشق کی تاریخ کے بارے میں معلومات نہیں ہیں، لیکن بتایا جاتا ہے کہ یہ حالیہ دنوں میں ہوئی ہے۔ اس مشق کے دوران پی ایل اے کے سپاہیوں نے جدید ہتھیاروں جیسے کیو بی زیڈ-191 رائفل، کیو بی یو-191 کو درست طریقے سے نشانہ بنانے اور پورٹیبل راکٹ لانچروں کا استعمال کیا۔ دریں اثنا، گھاس میں چھپے ڈرون آپریٹرز نے ایف پی وی (فرسٹ پرسن ویو) ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے خودکش حملے اور نگرانی کی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یوکرین نے حال ہی میں ایف پی وی ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے روسی ایئربیس پر خطرناک حملہ کیا تھا اور 12 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کیے تھے۔
ماہرین کے مطابق چین نے روبوٹ فورس تعینات کر دی ہے جس سے اس کی فوجی طاقت میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گا کیونکہ روبوٹ مشینیں ہیں اور انسانوں کے برعکس وہ تھکتے نہیں ہیں اور ان کے زخمی ہونے، زخمی ہونے یا جان سے ہاتھ دھونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ وہ براہ راست حملہ کر سکتے ہیں۔ اس کا مخالف کیمپ کے فوجیوں پر ذہنی اثر پڑتا ہے، کیونکہ روبوٹ سپاہی مسلسل آگے بڑھتے رہتے ہیں اور مخالفین کی گولیوں سے بچنے کے لیے چھپنے کی کوشش نہیں کرتے۔ یہ فوجی مشق ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ہندوستان ایل اے سی پر اپنی فوجی تیاریوں کو لے کر چوکنا ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہندوستانی فوج مستقبل کی اس ‘انسانی روبوٹ جنگ’ کے لیے تیار ہے؟ جہاں چین ایک کے بعد ایک تکنیکی چھلانگ لگا رہا ہے، وہیں بھارت کے لیے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ سرحد پر ایسے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنی تیاریوں کو تیز کرے۔
بین الاقوامی خبریں
گجرات میں طیارہ حادثے نے بھارت ہی نہیں پوری دنیا کو پریشان کر دیا، اتحاد ایئرویز نے پائلٹس کو بڑا حکم دے دیا، جنوبی کوریا حرکت میں

دبئی : متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی قومی فضائی کمپنی اتحاد ایئرویز نے اپنے بوئنگ 787 طیارے کے پائلٹوں سے کہا ہے کہ وہ فیول سوئچ کے حوالے سے محتاط رہیں۔ اس کے لیے پائلٹس کو خصوصی ہدایات دی گئی ہیں۔ ایئر لائن اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ فیول کنٹرول سوئچ کیسے کام کرتے ہیں۔ یہ احتیاطی قدم 12 جون کو بھارت کے شہر احمد آباد میں پیش آنے والے طیارے کے حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری ہونے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طیارے کے دونوں فیول سوئچ ٹیک آف کے فوراً بعد بند ہوگئے۔ اتحاد کے علاوہ جنوبی کوریا کی حکومت بھی ایسے ہی اقدامات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ جنوبی کوریا اپنے بوئنگ طیاروں کو چلانے والی ہوائی کمپنیوں کو ایندھن کے کنٹرول کے سوئچز کو چیک کرنے کے لیے آرڈر دینے کی تیاری کر رہا ہے۔ اتحاد اور جنوبی کوریا کے اپنے پائلٹوں کو احکامات اور فیول سوئچ کی تحقیقات کے درمیان، یو ایس فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) اور بوئنگ نے کہا ہے کہ اس کے طیاروں پر فیول کنٹرول سوئچز، بشمول 787، غیر محفوظ نہیں ہیں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا