Connect with us
Wednesday,09-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

تعلیم کے میدان میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی قوم ہی ترقی یافتہ کہلاتی ہے : محبوب علی قیصر

Published

on

Mehboob Ali Qaiser

تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ اور حج کمیٹی آف انڈیا کے سابق چیرمین محبوب علی قیصر نے کہاکہ پوری دنیا کا جائزہ لیں تو آپ پائیں گے کہ جس قوم نے تعلیم کے میدان میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ وہی قوم ترقی یافتہ کہلائی۔ یہ بات انہوں نے شاہین باغ میں عائشہ ایجوٹیک پرائیویٹ لمیٹیڈ کے تعاون سے رحمان 30 کی شاخ کے افتتاح موقع پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مذہب میں تعلیم کی کتنی اہمیت ہے، اس کا اندازہ پہلی نازل ہونے والی وحی اقراء سے لگایا جاسکتا ہے۔ اسلام میں سب سے زیادہ زور تعلیم پر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ عرب قوم جو ایک معمولی سی بات پر برسوں لڑتی رہتی تھی۔ اسلام کی آمد کے بعد مہذب بن گئی۔ اور تعلیم کے میدان میں نمایاں کردار ادا کیا۔ جس سے ایک بڑے خطے پر وہ حکمراں بن گئی، اور انہوں نے سائنس، جغرافیہ، الجبرا اور دیگر تعلیمی میدان میں اپنے جھنڈے گاڑے۔ جسے انگریزوں نے حاصل کیا، اور وہ دنیا میں ترقی یافتہ قوم ہے، اور تمام شعبوں پر ان کا دبدبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی تہذیب پانچ ہزار سال پرانی ہے، یہاں موہن جوداڑو، ہڑپا تہذیبیں تھیں، ٹکسلا، نالندہ یونیورسٹی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک کے بچے پڑھیں گے وہی ملک ترقی یافتہ ہوگا۔ انہوں نے ملک کے نوجوانوں کو ہندوستان کی طاقت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی تعلیم کے لئے حکومت کو نجی اداروں کی شراکت سے زیادہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

سپرتھرٹی کے سربراہ آنند کمار نے کہا کہ ہم نے رحمان تھرٹی کے تعاون ایسے بچوں کو ڈاکٹر اور انجینئر بنایا ہے، جو مالی طور پر انتہائی کمزور تھے۔ انہوں نے تعلیم کے حوالے سے کہا کہ با صلاحیت اور ذہین بچوں کی مالی مدد کی ضرورت ہے، جو اپنا خرچ برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح شاہین باغ کا نام پوری دنیا میں ہے، اب شاہین باغ رحمان تھرٹی کی وجہ سے بھی جانا جائے گا۔ اور اب رحمان تھرٹی کے طلبہ پوری دنیا میں شاہین باغ کا نام روشن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے بچوں میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے، بلکہ انہیں مواقع اور مدد کی ضرورت ہے۔

رحمان تھرٹی کے بانی اور سربراہ عبیدالرحمان نے کہاکہ رحمان تھرٹی کا مقصد اچھی تعلیم دینے کے ساتھ اچھا انسان بھی پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے معاشرے میں ڈاکٹرس، انجینئرس اور دیگر شعبوں کے ماہرین نہیں ہوں گے۔ اس وقت ہمارا معاشرہ ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد ان بچوں تک پہنچنا ہے جو صلاحیت مند ہیں، ذہین ہیں لیکن وہ تعلیم حاصل کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو ٹسٹ کے ذریعہ ہم لیتے ہیں، اور ان کا خرچہ برداشت کرتے ہیں تاکہ ڈاکٹرس، انجینئرس بن کر ملک اور قوم کی خدمت کرسکیں۔

اس موقع پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق پرو وائس چانسلر بریگڈیر سید احمد علی نے دہلی میں رحمان تھرٹی شروع کرنے کے لئے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم سے ہی قوم کی تقدیر اور تصویر بدلے گی۔

عائشہ ایجوٹیک کے منیجنگ ڈائرکٹر محمد احتشام الحق نے تمام مہمانان اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا نصب العین تعلیم کو فروغ دینا ہے، اور اس ادارے سے پڑھنے والے ڈاکٹرس اور انجینئرس بن کر نکلیں گے، اور شاہین باغ کا نام روشن کرنے کے ساتھ ملک کے وقار کو بھی بلند کریں گے۔

(جنرل (عام

پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو کی پرواز 6ای 5009 پرندے سے ٹکرا گئی، طیارے میں 169 مسافر سوار تھے، واقعے کے فوری بعد طیارے کو لینڈ کر دیا گیا۔

Published

on

Indigo

نئی دہلی : پٹنہ سے دہلی جانے والی انڈیگو ایئر لائن کی پرواز (6ای 5009) بدھ کی صبح ٹیک آف کے فوراً بعد ایک پرندے سے ٹکرا گئی۔ پرواز میں سوار 169 مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ طیارے کی جے پرکاش نارائن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی گئی۔ پٹنہ ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر کرشنا موہن نہرو نے کہا، ‘فلائٹ میں سوار تمام مسافر محفوظ ہیں اور جہاز ٹیک آف کے فوراً بعد پرندہ ٹکرانے کے بعد بحفاظت واپس لوٹ گیا۔’ یہ طیارہ صبح 8:42 بجے پٹنہ ایئرپورٹ سے اڑان بھرا تو ایک پرندہ اس سے ٹکرا گیا اور اسے واپس لوٹنا پڑا۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق طیارے کو فی الحال پٹنہ ایئرپورٹ پر روک دیا گیا ہے, جبکہ مسافروں کے لیے متبادل انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

پٹنہ ہوائی اڈے کے قریب پھولواری شریف کے علاقے میں مذبح خانے چلتے ہیں، جو پرندوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے کئی بار ریاستی حکومت کو ہوائی اڈے کے قریب مذبح خانوں کی موجودگی سے آگاہ کیا ہے۔ ساتھ ہی، بہار حکومت نے مرکز سے درخواست کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک کثیر الضابطہ ٹیم بھیجے۔ بہار کے چیف سکریٹری امرت لال مینا نے اس معاملے میں جون میں شہری ہوا بازی کی وزارت کے سکریٹری کو خط لکھا تھا۔

Continue Reading

سیاست

قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سمیر وانکھیڈے کو رشوت ستانی میں راحت

Published

on

sameer-&-high-court

‎ ممبئی مرکزی نارکوٹکس بیورو این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس سمیر وانکھیڈے کو بامبے ہائیکورٹ نے ایک بڑی راحت دی ہے اور کیس خارج کرنے کی درخواست کو سماعت کے لئے قبول کر لیا ہے۔ دستور ہند کے آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت دائر درخواست میں، این سی بی کے زونل ڈائریکٹر کے طور پر وانکھیڈے کے دور میں رشوت طلبی اور سرکاری عہدے کے غلط استعمال کے الزامات پر مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ ایف آئی آر کے اندراج کو چیلنج کیا گیا ہے۔

‎ملزم نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر بدتمیزی اور سیاسی طور پر محرک و انتقام کا نتیجہ تھی، وانکھیڈے نے زور دے کر کہا کہ اس نے آرین خان ڈرگ کیس کی ہائی پروفائل تفتیش کے دوران قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آرین خان کے خلاف کوئی بھی غلط کام نہیں ہوا اور پھر بھی انہیں ڈیوٹی کے دوران پیشہ ورانہ اقدامات کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

‎یہ بھی دلیل دی گئی کہ تمام طریقہ کار پر عمل کیا گیا، اور کوئی غیر قانونی مطالبہ نہیں کیا گیا۔ درخواست میں وانکھیڈے کے مثالی سروس ریکارڈ پر روشنی ڈالی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 17 اے کے تحت پیشگی منظوری کے بغیر ایف آئی آر کا اندراج غیر قانونی اور غیر پائیدار تھا۔ مزید جسٹس گڈکری نے سیکشن 8 کے مافذ ہونے کے بارے میں استفسار کرتے ہوئے کہا کہ اس شق کے تحت جس شخص کو رشوت کی پیشکش کی جاتی ہے (‘شاہ رخ خان’) اسے بھی چارج شیٹ میں ملزم بنایا جا سکتا ہے۔

‎گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے، عدالت نے عبوری راحت دیا اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ کیا، جس نے عدالت کو یقین دلایا کہ تین ماہ کی مدت میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com