Connect with us
Friday,10-October-2025

سیاست

یو پی : چھٹے مرحلے کی تیاریاں مکمل، ووٹنگ کل

Published

on

voting-management

اترپردیش میں چھٹے مرحلے کے تحت پوروانچل خطے کی 10 اضلاع کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جمعرات کو صبح 7 تا شام 6 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے پرامن و غیرجانبدارانہ الیکشن کے انعقاد کے لئے کمیشن نے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے ہیں، جن اضلاع میں کل ووٹ ڈالے جائیں گے، ان میں امبیڈکر نگر، بلرامپور، سدھارتھ نگر، بستی، سنت کبیر نگر، مہاراج گنج، گورکھ پور، کشی نگر، دیوریا اور بلیا شامل ہیں۔

چیف الیکشن افسر اجئے کمار شکلا نے بتایا کہ اس مرحلے میں 2.14 کروڑ رائے دہندگان بشمول 1.15 کروڑ مرد اور ایک کروڑ خاتون 676 امیدواروں کے انتخابی قسمت کو ای وی ایم میں قید کریں گے۔ اس مرحلے میں 66 خاتون امیدوار بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس مرحلے میں رائے دہندگان 13936 پولنگ مراکز کے 25326 پولنگ بوتھوں پر اپنی حق رائے دیہی کا استعمال کرسکیں گے۔

وہیں اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (نظم ونسق) پرشانت کمار نے کہا مجموعی طور سے نو اسمبلی حلقے بشمول گورکھپور صدر، بانسی، اٹوہ، ڈومریا گنج، بلیا صدر، پھیپھنا، بیریا، سکندر پور اور بانسڈیہہ کو حساس اسمبلی حلقوں کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔ اسی طرح سے اس مرحلے میں 824 مزرعے اور بستیاں ایسی نشانزدی کی گئی ہیں، جہاں پر ناخشگوار واقعات پیش آ سکتے ہیں، وہیں 2962 پولنگ بوتھ کو کافی حساس زمرے میں رکھا گیا ہے۔

کمار نے کہا کہ اس مرحلے میں 109 پنک بوتھ بنائے گئے ہیں، جہاں پر 19 خاتون انسپکٹر یا سب انسپکٹر اور 259 کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل تعینات کئے گئے ہیں۔ وہیں سنٹرل فورسز کی 797.94 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں، جبکہ یوپی پولیس کے 6783 انسپکٹر اور سب انسپکٹر، 57550 کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل کے ساتھ 17.1 کمپنیاں پی اے سی، 46236 ہوم گارڈ، 1627 پی آرڈ جوان اور 15004 چوکیدار الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کئے گئے ہیں۔

سابقہ مراحل میں مین اپوزیشن بالخصوص سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے سخت چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو امید ہے کہ پوروانچل خطے میں اسے اپنے حریف پر سبقت حاصل ہوگی۔ آخری تین مراحل میں اپنی سبقت کو قائم رکھنے کے لئے بی جے پی نے اس مرحلے میں سخت انتخابی مہم چلائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، وفاقی وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بی جے پی اور اس کی اتحاد اپنا دل و نشاد پارٹی کے امیدواروں کی حمایت میں متعدد ریلیوں سے خطاب کیا۔

وہیں سماج وادی پارٹی (ایس پی) صدر اکھلیش یادو، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے بھی اپنے امیدواروں کی حمایت میں عوامی ریلیوں سے خطاب کیا۔ یہ مرحلہ سابقہ مرحلے سے زیادہ دلچسپ ہے۔ اسی مرحلے میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بذات خود گورکھپور صدر سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ پہلی بار اسمبلی انتخاب لڑرہے ہیں۔

ایس پی نے سابق بی جے پی ریاستی صدر اوپیندر شکلا کی بیوی شبھابتی شکلا کو انتخابی میدان میں اتار کر مقابلے کو کافی دلچسپ بنا دیا ہے۔ وہیں آزاد سماج پارٹی کے صدر چندر شیکھر آزاد بھی یوگی کے خلاف انتخابی میدان میں ہیں۔

اس مرحلے میں یوگی کے 6 وزراء کا قار داؤ پر ہے۔ وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی ضلع کشی نگر کی پتھر دیوا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ انہیں سابق وزیر و ایس پی امیدوار برہما شنکر ترپاٹھی سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ اسی طرح سے وزیر صحت جئے پرتاپ سنگھ کو ضلع سدھارتھ نگر کی بانسی اسمبلی سیٹ سے ایس پی امیدوار نوین و بی ایس پی کے ہری شنکر سے چیلنج در پیش ہے۔

وزیر تعلیم (آزادانہ انچارج) ستیش چندر دیویدی ضلع سدھاتھ نگر کی اٹوہ سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں، جہاں سے انہیں سابق اسمبلی اسپیکر و ایس پی لیڈر ماتا پرساد پانڈے سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ وہیں مملکتی وزراء میں سے اننت سوروپ شکلا بلیا کی بیریا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں، جبکہ جئے پرکاش نشاد دیوریا کی رودر پور سیٹ سے قسمت آزما رہے ہیں۔ انہیں کانگریس کے سابق ایم ایل اے و قومی ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ سے سخت چیلنج مل رہا ہے۔ وہیں شری رام چوہان کھجنی اسمبلی حلقے سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔

اس مرحلے میں رائے دہندگان الیکشن سے عین قبل بی جے پی کو خیر آباد کہہ کر ایس پی میں شمولیت اختیار کرنے والے سابق کابینی وزیر سوامی پرساد موریہ کے بھی انتخابی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ سوامی پرساد موریہ ضلع کشی نگر کی اپنی روایتی سیٹ پڈرونہ چھوڑ کر فاضل نگر سے قسمت آزما رہے ہیں۔

سابقہ مرحلے کی طرح یہ مرحلے بھی کانگریس کی وقار کی لڑائی ہے۔ اس کے ریاستی صدر اجئے کمار للو ضلع کشی نگر کے تمکوہی راج اسمبلی حلقے سے انتخابی میدان میں ہیں۔ جبکہ دیگر معروف چہروں میں گینگسٹر سے مافیا بنے ہری شنکر تیواری کے بیٹے ونئے شنکر تیواری گورکھپور کی چلو پار سیٹ سے ایس پی کی ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں۔ وہ بی ایس پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوئے ہیں۔

بی جے پی کے نائب ریاستی صدر دیا شنکر سنگھ بلیا کی صدر سیٹ سے سابق وزیر و ایس پی امیدوار ناراد رائے کے سامنے تال ٹھونک رہے ہیں۔ قتل کے پاداش میں عمر قید کی سزا جھیل رہے امر منی ترپاٹھی کے بیٹے امن منی ترپاٹھی بی ایس پی کے ٹکٹ پر مہاراج گنج کی نوتنواں سیٹ سے اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے میڈیا صلاح کار شلبھ منی ترپاٹھی دیوریا سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں ان 57 سیٹوں میں سے 46 پر بی جے پی نے جیت درج کی تھی، جبکہ بی ایس پی کو 4، ایس پی کو 3 اور کانگریس، اپنا دل اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کو ایک ایک، جبکہ ایک سیٹ پر آزاد امیدوار نے جیت کا پرچم بلند کیا تھا۔

سیاسی ماہرین کے مطابق اس مرحلے میں بی جے پی کے لئے سب سے بڑا چیلنج اپنی سابقہ کارکردگی کو برقرار رکھنا ہے۔ پارٹی بہتر حکمرانی اور ترقیاتی کاموں پر الیکشن لڑ رہی ہے، لیکن متعدد ایسے مسائل ہیں جو پارٹی کی توقعات پر پانی پھیر سکتے ہیں۔ اگرچہ حکمراں جماعت کے خلاف کوئی واضح ناراضگی نہیں ہے، لیکن سیٹوں پر رائے دہندگان کسی نہ کسی وجہ سے بی جے پی امیدواروں سے ناخوش ہیں۔ علاوہ ازیں آوارہ مویشیوں کا مسئلہ بی جے پی کے سامنے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ وہیں ایس پی سربراہ انہوں موضوعات کو اپنی انتخابی ریلیوں میں لگاتار اٹھا رہے ہیں۔

تجزیہ نگاروں کے اعتبار سے اس خطے میں ذات۔پات کی صف بندی کو ملحوظ رکھتے ہوئے بی ایس پی کو خارج کرنا کوئی دانشمندی نہ ہوگی۔ اس مرحلے کی متعدد سیٹوں پر دلت اور پسماندہ طبقات فیصلہ کن حیثیت رکھتے ہیں، اور ماضی میں یہ بی ایس پی کے لئے ذوق تر ذوق ووٹ کرتے رہے ہیں۔ یہ بات صحیح ہے کہ بی ایس پی نے سابقہ الیکشن میں بہتر مظاہرہ نہیں کیا تھا، لیکن اس کا اس مرحلے میں اپنا کور ووٹ بینک ہے۔

(جنرل (عام

کرواچوتھ 2025 چاند دیکھنے کا وقت : ممبئی میں آج چاند کب طلوع ہوگا۔

Published

on

karwa

ہندوستان بھر میں شادی شدہ خواتین کروا چوتھ 2025 منا رہی ہیں، یہ دن محبت، عقیدے اور عقیدت کے لیے وقف ہے۔ یہ پیارا تہوار، زیادہ تر شمالی اور مغربی ہندوستان میں منایا جاتا ہے، شوہر اور بیوی کے درمیان مقدس بندھن کی علامت ہے۔ خواتین طلوع آفتاب سے چاند طلوع ہونے تک روزہ رکھتی ہیں، اپنے ساتھیوں کی لمبی عمر اور خیریت کے لیے دعا کرتی ہیں۔ 10 اکتوبر 2025 بروز جمعہ، اس سال کرو چوتھ ہندو مہینے کارتک میں کرشنا پاکش چترتھی کے ساتھ ملتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مہاراشٹر اور گجرات جیسی ریاستوں میں یہ امنتا کیلنڈر کے مطابق اشون کے مہینے میں منایا جاتا ہے۔ کیلنڈر میں علاقائی تغیرات کے باوجود، یہ تہوار پورے ملک میں ایک ہی دن منایا جاتا ہے۔

کاروا چوتھ سنکشتی چترتی کے ساتھ بھی مطابقت رکھتا ہے، جو بھگوان گنیش کے لیے وقف ایک دن ہے، اور عقیدت مند اکثر رسومات کے حصے کے طور پر بھگوان شیو، دیوی پاروتی، اور بھگوان کارتیکیہ کی دعائیں کرتے ہیں۔ خواتین اپنے دن کا آغاز سورج نکلنے سے پہلے سرگی سے کرتی ہیں، جو کہ صبح سے پہلے کا کھانا ہے، اور رات کو چاند دیکھنے تک کھانے اور پانی سے پرہیز کرتی ہیں۔ میڈیا کے مطابق ممبئی میں عقیدت مند رات 8 بجکر 55 منٹ پر چاند دیکھنے کی توقع کر سکتے ہیں۔ یہی وہ وقت ہے جب روزہ دار خواتین چاند کو پانی چڑھانے اور دعا کرنے کی رسم اراضیہ ادا کرنے کے بعد آخر کار اپنا روزہ توڑ سکتی ہیں۔ جیسے جیسے چاند رات کے آسمان کو چھوتا ہے، ممبئی اور ہندوستان بھر میں لاتعداد گھر دیہات، ہنسی اور محبت سے روشن ہوں گے، جو یکجہتی اور عقیدت کا ایک اور خوبصورت جشن منائے گا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

2025-26 کے لیے بنگال حکومت کے کل مارکیٹ قرض لینے کے ہدف کا تقریباً 95 فیصد دسمبر میں ختم ہو جائے گا

Published

on

political

کولکتہ، مغربی بنگال حکومت اس سال دسمبر میں 2025-26 کے پورے مالی سال کے لیے اپنے بازار سے قرض لینے کے ہدف کا 95 فیصد پورا کردے گی۔ فینانس ڈپارٹمنٹ کے اندرونی ذرائع کے مطابق، ریاستی حکومت 2025 کے اکتوبر، نومبر اور دسمبر کے تین مہینوں میں مارکیٹ سے 29,000 کروڑ روپے قرض لینے کے لیے پوری طرح تیار ہے، جس میں دسمبر میں زیادہ سے زیادہ 15,000 کروڑ روپے کا قرض لیا جائے گا، اس کے بعد نومبر میں 11,000 کروڑ روپے اور اکتوبر میں 3,000 کروڑ روپے ہوں گے۔ ریاستی حکومت نے موجودہ مالی سال 2025-26 کے پہلے چھ مہینوں میں یعنی 30 ستمبر 2025 تک مارکیٹ سے پہلے ہی 49,000 کروڑ روپے کا قرض لیا ہے، 2025 کے کیلنڈر سال کے آخری تین مہینوں میں 29,000 کروڑ روپے کے تازہ قرضے کے ساتھ، اس سال دسمبر کو مجموعی طور پر 870 کروڑ روپے کا قرض لیا جائے گا۔ کروڑ اس کا مطلب ہے کہ 31 دسمبر، 2025 تک، ریاستی حکومت پورے مالی سال 2025-26 کے لیے 81,972.33 کروڑ روپے کے اپنے ہدف شدہ بازار قرضے کا تقریباً 95 فیصد قرض لے گی۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ زیر جائزہ مالی سال کے تین مہینوں کے دوران، یعنی جنوری، فروری اور مارچ 2026 کے دوران، ریاستی حکومت کے پاس بازار سے قرض لینے کے لیے 4,000 کروڑ روپے سے کم رہ جائے گا، جب تک کہ وہ کسی بھی ریاستی حکومت کے لیے مالیاتی ذمہ داری اور بجٹ مینجمنٹ (ایف آر بی ایم) ایکٹ کے تحت مقرر کردہ حد سے زیادہ قرض لینے کا انتخاب نہیں کرتی ہے۔

ایف آر ایم ایکٹ مشترکہ قرض کے ساتھ ساتھ خالص قرض کو مجموعی ریاستی گھریلو مصنوعات (جی ایس ڈی پی) کے ایک مخصوص فیصد تک محدود کرتا ہے۔ 2025-26 کے ریاستی بجٹ کے دستاویزات کے مطابق، مغربی بنگال حکومت تقریباً 7.72 لاکھ کروڑ روپے کے جمع قرض کے ساتھ جائزہ کے تحت مالی سال کا اختتام کرنے والی ہے، جو کہ 31 مارچ 2025 کو 6,30,783.50 روپے کے اعداد و شمار سے 9.21 فیصد زیادہ ہے، اور 420-420 کے تخمینہ کے مطابق۔ اتفاق سے، مالی سال 2010-11 کے اختتام پر، جو کہ بائیں محاذ کی سابقہ ​​حکومت کے تحت آخری مالی سال تھا، کل جمع شدہ قرض 1.90 لاکھ کروڑ روپے سے کچھ زیادہ تھا۔ 2025-26 کے بجٹ تخمینوں کے مطابق قرض کی ادائیگی کا کل اعداد و شمار 32,732.08 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، جو 2024-25 کے نظرثانی شدہ تخمینوں کے مطابق 31,013.45 کروڑ روپے کے اعداد و شمار سے معمولی زیادہ ہے۔ اقتصادی ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح کے متوقع جمع شدہ قرضوں کے اعداد و شمار ایسی صورت حال میں ناگزیر ہیں جہاں ریاستی ٹیکس سے زیادہ آمدنی پیدا کرنے کی کوئی ٹھوس تجویز نہیں ہے، جبکہ مختلف سماجی بہبود اور ڈول اسکیموں کی وجہ سے بہت زیادہ آمدنی کے اخراجات ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ دو متوازی عوامل، یعنی آسمان کو چھوتے ہوئے محصولات کے اخراجات اور ریاستی ٹیکس محصولات کی پیداوار کے محدود راستے، کا ایک ہی وقت میں انتظام کرنا انتہائی مشکل ہے۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

‘ممبئی میٹرو 3 میں کوئی انٹرنیٹ، فون کال نہیں’ مسافر ایکوا لائن پر آن لائن ٹکٹنگ کے دوران موبائل کنیکٹیویٹی کی کمی کا شکار ہیں

Published

on

metro

ممبئی : ورلی سے کف پریڈ تک ممبئی میٹرو لائن 3 (ایکوا لائن) کے آخری مرحلے کے افتتاح کے ایک دن بعد، جمعرات کی صبح کئی مسافروں کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ اپنے پورے سفر میں موبائل نیٹ ورک کنیکٹیویٹی سے محروم ہو گئے۔ مسافروں نے اطلاع دی کہ وہ یو پی آئی کی ادائیگی نہیں کر پا رہے ہیں، ٹکٹ آن لائن بک کر سکتے ہیں یا یہاں تک کہ نئے کھلے ہوئے زیر زمین کوریڈور کے اندر عام فون کالز بھی نہیں کر پا رہے ہیں۔ نیٹ ورک کی بندش نے تمام بڑے ٹیلی کام آپریٹرز کے صارفین کو متاثر کیا، بشمول ایرٹیل، جیو اور ووڈافون آئیڈیا۔، ممبئی کی پہلی مکمل زیر زمین میٹرو لائن پر مسافروں کی سہولت کے لیے تیاری کے بارے میں سوالات اٹھاتے ہیں۔

مئی 2025 سے میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ مسئلہ ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی) اور ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے درمیان سرنگوں اور اسٹیشنوں کے اندر ٹیلی کام انفراسٹرکچر کی تنصیب کے سلسلے میں جاری تنازعہ سے پیدا ہوا ہے۔ سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا (سی او اے آئی)، جو بڑی ٹیلی کام کمپنیوں کی نمائندگی کرتی ہے، نے بلاتعطل نیٹ ورک کوریج کو یقینی بنانے کے لیے اپنے خرچ پر مشترکہ ان بلڈنگ سلوشن (آئی بی ایس) سسٹم کو انسٹال کرنے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم، ایم ایم آر سی نے مبینہ طور پر رائٹ آف وے (آر ڈبلیو) سے انکار کیا، غیر جانبدار انفراسٹرکچر قائم کرنے کے لیے اپنا ٹینڈر عمل کرنے پر اصرار کیا جو تمام آپریٹرز کے لیے قابل رسائی ہو گا۔ اس بیوروکریٹک تعطل نے براہ راست مسافروں کو متاثر کیا ہے، جنہیں اپنی سواریوں کے دوران ڈیجیٹل لین دین اور موبائل پر مبنی ٹکٹنگ کی کوشش کے دوران شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔ اندھیری اور ودان بھون کے درمیان سفر کرنے والے ایک مسافر نے کہا، “یو پی آئی کی ادائیگی نہیں ہو رہی تھی، اور یہاں تک کہ ٹیکسٹ پیغامات بھی بھیجنے میں ناکام رہے۔ ہم کال کرنے کے قابل بھی نہیں تھے۔”

مئی 2025 میں بی کے سی سے ورلی تک ممبئی میٹرو فیز 2 کے آغاز کے بعد بھی اسی طرح کا مسئلہ درپیش تھا۔ ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر ایک پوسٹ میں، ممبئی میٹرو 3 کے آفیشل ہینڈل نے کہا، “موبائل نیٹ ورک کے مسائل سے ہونے والی تکلیف کو کم کرنے کے لیے، ایم ایم آر سی نے میٹرو کنیکٹ 3 ایپ، ٹی وی ایمز، ٹی او ایمز، اور یو پی آئی کے ذریعے ٹکٹ کی ہموار بکنگ کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی سطح پر مفت وائی فائی رسائی کو فعال کیا ہے۔” عہدیداروں نے مسافروں کو یہ بھی یقین دلایا تھا کہ وہ ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے کے تنازعہ کو حل کرنے اور تمام اسٹیشنوں اور سرنگوں پر بلاتعطل موبائل کوریج کو یقینی بنانے کے لئے ایک طویل مدتی حل کی طرف کام کر رہے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com