Connect with us
Monday,28-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پربھنی داعش معاملے میں ضمانت پر رہا ملزم کی ضمانت منسوخ کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار، دیگر ملزمین کی بھی ضمانت پر رہائی کی راہ ہموار ہوگی : گلزار اعظمی

Published

on

Gulzar Azmi

پانچ سالوں کی طویل قید و بند کے بعد ضمانت پر رہا ایک مسلم نوجوان کی ضمانت منسوخ کیئے جانے کی این آئی اے کی درخواست کو آج سپریم کورٹ نے خارج کر دیا۔ یہ اطلاع جمعیۃ علمائے ہند نے آج یہاں جاری ایک ریلیز میں دی ہے۔

ریلیز کے مطابق ملزم کی ضمانت پر رہائی کو این آئی اے نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا لیکن جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکلاء کی بروقت مداخلت سے سپریم کورٹ نے ین آئی اے کی درخواست کو مسترد کردیا اور ملزم کی ضمانت پر رہائی کو بحال رکھا۔

مہاراشٹر کے پربھنی شہر سے تعلق رکھنے والے اقبال احمد کبیر احمد کو بمبئی ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ نے مشروط ضمانت پر رہا کیا تھا، ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلہ کو این آئی اے نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، اور عدالت سے گذارش کی تھی کہ وہ ملزم کی ضمانت منسوخ کرے کیونکہ ممبئی ہائی کورٹ کا فیصلہ قانوناً درست نہیں ہے۔ این آئی اے کی جانب سے داخل پٹیشن کی سماعت آج سپریم کورٹ آف انڈیا کی دورکنی بینچ کے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس سوریہ کانت کے سامنے عمل میں آئی جس کے دوان عدالت نے بامبے ہائی کورٹ کو فیصلہ کو درست قرارد یا، عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ ملزم پانچ سال کا طویل عرصہ جیل میں گذر چکا ہے اور ابھی تک مقدمہ کی سماعت شروع نہیں ہوسکی، اور مقدمہ کی سماعت کب شروع ہوگی اور کب اس کا اختتام ہوگا کسی کو نہیں معلوم، لہذا ملزم کی ضمانت پر رہائی کا بامبے ہائی کورٹ کا فیصلہ صحیح ہے۔

جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے بامبے ہائی کورٹ کے جسٹس این ایم جمعدار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ضمانت پر رہائی کا فیصلہ عین قانون کے مطابق تحریر کیا گیا ہے، جس پر نظر ثانی کی گنجائش نہیں ہے، لہذا این آئی اے کی عرضداشت خارج کی جاتی ہے، جسٹس این ایم جمعدار نے ہی اقبال احمد کی ضمانت پر رہائی کا فیصلہ تحریری کیا تھا۔

ملزم اقبال احمد کی پیروی کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ دوے اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ گورو اگروال نے عدالت کو بتایا کہ ضمانت کے رہائی کے بعد سے ملزم بلا ناغہ این آئی اے عدالت اور این آئی اے آفس میں حاضری لگا رہا ہے، اور ملزم ہائی کورٹ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کی پاسداری کر رہا ہے، لہذا این آئی اے کی جانب سے ملزم کی ضمانت منسوخ کیئے جانے والے درخواست میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

دریں اثنا این آئی اے کی نمائندگی کرتے ہوئے سالیسٹر جنر آف انڈیا تشار مہتا نے دو رکنی بینچ سے کہا کہ ملزم کی ضمانت فوراً منسوخ کر دینا چاہئے، کیونکہ یہ اس بات کا اندیشہ ہے کہ دواران سماعت ملزم اس کے خلاف موجود ثبوت و شواہد سے چھیڑ چھاڑ کر سکتا ہے، اور اس کے ملک سے فرار ہونے کے بھی امکانات ہیں نیز بامبے ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کی غلط تشریح کرتے ہو ئے ملزم کو ضمانت پر رہا کیا ہے، جس پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔

فریقین کے دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے ملزم اقبال احمد کے حق میں فیصلہ دیا، اور این آئی اے کی ضمانت منسوخ کرنے کی عرضداشت کو مسترد کر دیا۔

ملزم اقبال احمد کی ضمانت منسوخ کیئے جانے والی این آئی اے کی عرضداشت مسترد کیئے جانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے آج کے فیصلہ سے دیگر ملزمین کو بھی راحت حاصل ہوگی جو گذشتہ پانچ سالوں سے زائد عرصہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں، اور ان کی ضمانت پر رہائی کی رہا ہموار ہوگی۔

گلزار اعظمی نے کہا کہ ہم نے پہلی سماعت پر ہی سینئر وکیل کی خدمت حاصل کر کے این آئی اے کی عرضداشت کی پر زور مخالفت کی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ عدالت نے این آئی اے کی ضمانت منسوخ کرنے والی عرضداشت کو سماعت کے لئے قبول کرنے سے قبل ہی مسترد کر دیا، جس سے ملزم اور اس کے اہل خانہ نے راحت کی سانس لی۔

واضح رہے کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس نے ملزمین اقبال احمد، ناصر یافعی، رئیس الدین اور شاہد خان سمیت پر تعزیرات ہند کی دفعات 120(b),471,، یو اے پی اے کی دفعات 13,16,18,18(b), 20, 38, 39 اور دھماکہ خیز مادہ کی قانون کی دفعات 4,5,6 کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور ان پر یہ الزام عائد کیا ہیکہ وہ آئی ایس آئی ایس کے رکن ہیں، اور ہندوستان میں غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، نیز انہوں داعش کے لیڈر ابوبکر البغدادی کو اپنا خلیفہ تسلیم کیا ہے، اور اس تعلق سے عربی میں تحریر ایک حلف نامہ (بیعت) بھی ضبط کرنے کا پولس نے دعوی کیا ہے۔

سیاست

مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کو برخاست کیا جائے… ریاستی گورنر سے شیوسینا کا مطالبہ، مانک راؤ کوکاٹے سمیت دیگر وزرا کے خلاف کارروائی کی مانگ

Published

on

Manikrao

‎ممبئی : مہاراشٹر میں بدعنوان اور داغدار وزرا کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شیوسینا نے کیا ہے ریاستی گورنر کو ایک میمونڈم دیا جس میں وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے کے ایوان میں جنگلی رمی، وزیر داخلہ مملکت یوگیش کدم کی والدہ کے نام پر ساؤلی بار اراکین اسمبلی کی غنڈی گردی کی توجہ مبذول کرائی گئی اس کے ساتھ ہی ان وزرا کو فوری طور پر وزارت سے برخاست اور برطرف کرنے کا مطالبہ یو بی ٹی شیوسینا نے کیا ہے۔

‎شیوسینا ادھو ٹھاکرے یوبی ٹی کے وفدنے، قائد حزب اختلاف امباداس دانوے کی قیادت میں، گور کو ایک خط پیش کیا اور شیوسینا کے لیڈران نے آج حکمراں پارٹی کے داغدار، بدعنوان اور بے حس وزراء اور اراکین کو فوری طور پر برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ شیوسینا کے وفد نے بتایا کہ وزرا کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدہ سے مستعفی ہو جانا چاہئے, لیکن اس سرکار میں وزرا من مانی رویہ اختیار کر رہے ہیں ہوسٹل میں سنجے گائیکواڑ کی ملازم سے تشدد، سنجے سرشاٹ کی بدعنوانی سمیت دیگر سنگین معاملہ پر گورنر کی توجہ بھی وفد نے مبذول کروائی ہے۔

خط میں ریاستی کابینہ میں کئی وزراء کی بدعنوانی اور معاملات کے بارے میں تفصیلات دی گئی۔ وزیر سنجے شرساٹ، وزیر زراعت مانیک راؤ کوکاٹے، ریاستی وزیر یوگیش کدم اور وزیر نتیش رانے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ‎ریاست میں ہنی ٹریپ کیس، تھانے بوریولی ٹنل کیس، میرا بھائندر میونسپل کارپوریشن کی اراضی کے حصول کے عمل میں بے ضابطگیاں جیسے کئی معاملات کے بارے میں ایک خط کے ذریعے گورنر کو تفصیلات فراہم کی گئی۔

‎شیوسینا لیڈر انیل پراب، ڈپٹی لیڈر ونود گھوسالکر، ببن راؤ تھوراٹ، اشوک داترک، وجے کدم، نتن ناندگاؤںکر، وٹھل راؤ گائیکواڑ، بھاؤ کورگاؤںکر، سشمتائی آندھرے، سپرادتائی پھرترے، وشاکتائی راوت، سکریٹری سائیناتھ ڈی ناتھ، ایم ایل اے سیناتھ، سکریٹری اس موقع پر ابھیانکر، منوج جامستکر، نتن دیشمکھ، اننت نار اور مہیش ساونت موجود تھے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

تھانے میونسپل کارپوریشن کی بڑی کارروائی… مہاراشٹر کے تھانے میں بلڈوزر گرجئے، 117 غیر قانونی تعمیرات منہدم، ممبرا میں 40 ڈھانچے مٹی میں

Published

on

Illegal

ممبئی : تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں تھانے میونسپل کارپوریشن نے 151 میں سے 117 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا۔ اس کے ساتھ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو بھی ہٹا دیا گیا۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ یہ کارروائی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔ اس کا مقصد شہر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے مطابق، انسداد تجاوزات ٹیمیں 19 جون سے یہ مہم چلا رہی ہیں۔ اس دوران شیل علاقے کے ایم کے کمپاؤنڈ میں 21 عمارتوں کو بھی مسمار کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر (محکمہ تجاوزات) شنکر پٹولے نے کہا کہ ٹی ایم سی نے اب تک 117 غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا ہے۔ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے مطابق جن غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ان میں چاول، توسیعی شیڈ اور تعمیرات، پلیٹ فارم وغیرہ شامل ہیں۔ جو کہ پولیس اور مہاراشٹر سیکورٹی فورس کے ذریعہ فراہم کردہ سیکورٹی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کی حالیہ ہدایت کے مطابق اب کسی بھی غیر قانونی تعمیر کو بجلی یا پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سوربھ راؤ نے مہاوتارن اور ٹورینٹ کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی کے بیلاپور میں ایک عجیب واقعہ آیا پیش، گوگل میپس کی وجہ سے ایک خاتون اپنی آڈی کار سمیت کھائی میں گر گئی، میرین سیکیورٹی ٹیم نے اسے نکالا باہر۔

Published

on

Accident

نئی ممبئی : آج کل ہم اکثر کسی نئی جگہ پر جاتے وقت گوگل میپس کی مدد لیتے ہیں۔ گوگل میپس سروس ہماری مطلوبہ جگہ تک پہنچنے کے لیے بہت مفید ہے۔ لیکن یہی گوگل میپ اکثر ہمیں گمراہ کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈرائیوروں اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح کا واقعہ نئی ممبئی کے بیلا پور کریک برج پر پیش آیا۔ شکر ہے ایک خاتون کی جان بچ گئی۔ یہ واقعہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے سامنے پیش آیا، اس لیے فوری مدد فراہم کی گئی۔

ایک خاتون گوگل میپس کا استعمال کرتے ہوئے اپنی لگژری کار میں یوران تعلقہ کے الوے کی طرف سفر کر رہی تھی۔ وہ بیلا پور کے بے برج سے گزرنا چاہتی تھی۔ لیکن اس نے پل کے نیچے گھاٹ کا انتخاب کیا۔ اس نے گوگل میپس پر سیدھی سڑک دیکھی۔ جس کی وجہ سے خاتون کی گاڑی سیدھی گھاٹ پر جا کر کھاڑی میں جا گری۔ گھاٹ پر کوئی حفاظتی رکاوٹیں نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی بغیر کسی رکاوٹ کے نیچے گر گئی۔ جب کار خلیج میں گری تو اسے میرین پولیس اسٹیشن کے عملے نے دیکھا۔ میرین تھانے کے پولیس اہلکار فوری جواب دیتے ہوئے موقع پر پہنچ گئے۔ اس وقت اس نے دیکھا کہ کار میں سوار خاتون ڈرائیور نالے میں تیر رہی ہے۔ اس نے فوری طور پر گشتی ٹیم اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم کو بلایا اور انہیں خاتون کے بہہ جانے کی اطلاع دی۔ گشتی اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم نے بغیر کسی وقت ضائع کیے حفاظتی کشتی کی مدد سے اسے بچا لیا۔

اسی طرح نالے میں گرنے والی گاڑی کو کرین کی مدد سے باہر نکالا گیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ یہ حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ گوگل میپس پر سڑک کو دیکھتے ہوئے اسے احساس ہی نہیں ہوا کہ سڑک کب ختم ہوئی اور آگے ایک گھاٹ ہے۔ اسی دوران یہ حادثہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے بالکل سامنے پیش آیا اور خاتون کو بروقت مدد مل گئی اور اس کی جان بچ گئی۔ دراصل گوگل میپس ایک مفید ٹول ہے لیکن یہ ہمیشہ درست نہیں ہوتا۔ بعض اوقات یہ غلط راستہ یا سمت دکھا سکتا ہے۔ یہ لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ مہاڑ میں چند سال پہلے ایسے واقعات پیش آئے تھے۔ جہاں گوگل میپس سیاحوں کو غلط راستے پر لے گیا۔ اس کے علاوہ ضلع کرنالا میں بھی گوگل میپس کی وجہ سے سیاحوں کو کئی بار پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com