سیاست
اروناچل میں ہندوستانی نوجوان کا اغواء تشویشناک : راہل
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے چینی فوج کے ذریعہ اروناچل پردیش میں ایک نوجوان کے اغواء پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتہائی سنگین قرار دیا ہے۔ مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا، "یوم جمہوریہ سے کچھ دن پہلے، ہندوستان کے ایک بھاگیہ ودھاتا کا چین نے اغواء کیا ہے، ہم میرام تارون کے خاندان کے ساتھ ہیں, اور امید نہیں چھوڑیں گے، ہمت نہیں ہاریں گے۔ وزیر اعظم کی بزدل خاموشی ہی ان کا بیان ہے انہیں فرق نہیں پڑتا۔”
اس سے قبل کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا، "محترم مودی جی، چینی فوج کو ہماری سرزمین پر دوبارہ دراندازی کرنے کی جرات کیسے ہوئی؟ چین کی یہ ہمت کیسے ہوئی کہ وہ ایک شہری کو اغواء کر کے لے گئے۔ ہماری حکومت خاموش کیوں ہے، آپ اپنے ایم پی کی اپیل کیوں نہیں سن رہے ہیں، اب یہ مت کہیے گا، نہ کوئی آیا، نہ کسی کو اٹھایا۔
قابل ذکر ہے کہ اروناچل پردیش سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ تاپر گاؤں نے دعویٰ کیا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی-پی ایل اے نے ریاست میں بھارتی علاقے کے اپر سیانگ ضلع سے 17 سالہ میرام ترون کا اغواء کر لیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
کلیان آئیڈیل کالج میں بجرنگ دل کی نماز پڑھنے پر شرانگیزی، طلبا پر دباؤ ڈال کر جئے شری رام کے نعرہ کے ساتھ معافی مانگنے پر کیامجبور، حالات قابو میں کشیدگی برقرار

ممبئی : ممبئی سے متصل کلیان آئیڈیل کالج میں نماز پر وشوہندوپریشد اور بجرنگ دل آگ بگولہ ہو گیا اس کی شرانگیزی اس قدر بڑھ گئی کہ اس نے طلبا کو معذرت پر مجبور کیا اس انتہا پسند جماعت نے طلبا کو ڈرادھمکا کر شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے روبرو معافی مانگنے پر مجبور کیا اور غنڈہ گردی سے جنوبی انتہا پسند جئے شری رام کا نعرہ بلند کرتے ہوئے نظر آئے یہ ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہے لیکن اب تک پولس نے اس مسئلہ پرُکوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے ۔ کلیان علاقے میں واقع آئیڈیل کالج میں نماز ادا کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیاطلباء نے معافی مانگ لی، جبکہ کالج انتظامیہ نے کارروائی کا وعدہ کیاہے ۔
ابتدائی تفصیلات کے مطابق آئیڈیل کالج کے شعبہ فارمیسی کے کچھ طلباء کی کالج کیمپس میں نماز ادا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تنازعہ بڑھ گیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکن کالج پہنچے اور انتظامیہ کے ساتھ احتجاج درج کرایا۔ دریں اثنا، مقامی پولس بھی ہنگامہ کے بعد کالج پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ بھی لیا ہے لیکن اس معاملہ میں کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے ۔
کالج انتظامیہ کے مطابق کچھ طلباء خالی کلاس روم میں چند منٹ تک نماز ادا کر رہے تھے۔ کسی نے اس واقعے کوسوشل میڈیا پر پھیلا دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کچھ تنظیموں نے احتجاج کیا اور ملوث طلباء کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
پولیس نے کالج پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ تاہم، کالج انتظامیہ نے پولیس سے درخواست کی کہ چونکہ یہ معاملہ اکیڈمک کیمپس سے متعلق ہے، اس لیے اسے کالج کی سطح پر ہی حل کیا جانا چاہیے۔ انتظامیہ کی درخواست کا احترام کرتے ہوئے پولیس نے حالات کو پرامن طریقے سے سنبھالا۔
اس کے بعد کالج انتظامیہ نے متعلقہ طلباء کو طلب کیا ۔ طلباء نے اعتراف کیا کہ انہوں نے نماز پڑھی تھی لیکن ان کا کوئی تنازعہ بھڑکانے یا مذہبی جذبات بھڑکانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ کسی غلط فہمی سے بچنے کے لیے طلباء نے انتظامیہ اور وہاں موجود عملے سے معذرت کی۔
کالج انتظامیہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط اور قواعد کی پابندی ضروری ہے۔ اس طرح کی مذہبی سرگرمیاں ادارے کے قواعد کے مطابق نہیں ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی کہ کوئی طالب علم مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ کرے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ ملوث طلباء کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
واقعے کے بعد کالج کیمپس مکمل کنٹرول میں ہے اور پولیس تھوڑی دیر کی نگرانی کے بعد جائے وقوعہ سے واپس چلی گئی ۔
فی الحال، پولیس انتظامیہ نے اس معاملے کو پرامن طریقے سے سنبھالا ہے، جبکہ کالج نے اندرونی سطح پر بھی اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔حالانکہ ابھی تک کسی کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
جرم
پالگھر: 13 سالہ پڑوسی کی مبینہ زیادتی کے الزام میں نالاسوپارہ شخص کو گرفتار کیا گیا

ممبئی : نالاسوپارہ سے ایک چونکا دینے والے واقعے میں، ایک 35 سالہ شخص کو مقامی پولیس نے اپنے 13 سالہ پڑوسی کے مبینہ جنسی استحصال کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ملزم، جو اسی کالونی میں رہتا ہے اور ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازم ہے، کو نابالغ کے خاندان کی طرف سے درج کرائی گئی رسمی شکایت کے بعد بدھ کی رات کو گرفتار کیا گیا۔ یہ افسوسناک واقعہ مبینہ طور پر بدھ کی شام 5:30 بجے کے قریب پیش آیا۔ نالاسوپارہ پولیس کے حوالے سے ایک میڈیا کے مطابق، ملزم اس کے والد کے بارے میں پوچھنے کے بہانے متاثرہ کے گھر گیا، جو خاندان کا ایک جاننے والا ہے۔ نابالغ نے، درخواست کو حقیقی مانتے ہوئے، اپنے والد کا فون نمبر فراہم کیا۔ صورتحال اس وقت بڑھ گئی جب ملزم نے مبینہ طور پر دیکھا کہ نوجوان لڑکی گھر میں اکیلی ہے۔ اس کی تنہائی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے ایک گلاس پانی کی درخواست کی۔ جب زندہ بچ جانے والی لڑکی باورچی خانے میں جانے کے لیے مڑی، پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ شخص اس کا پیچھا کرتا تھا، اسے جسمانی طور پر پیچھے سے روکتا تھا۔ خوفزدہ لڑکی کی فرار ہونے کی کوششیں ناکام ہو گئیں کیونکہ ملزم نے اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ جائے وقوعہ سے فرار ہونے سے پہلے، اس نے مبینہ طور پر ایک خوفناک دھمکی جاری کی، جس میں نابالغ کو متنبہ کیا گیا کہ اگر اس نے اس واقعے کا کسی کو بتایا تو اسے قتل کر دیا جائے گا۔ صدمے کا اس وقت پتہ چلا جب لڑکی کے والدین رات 8 بجے گھر واپس آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ ان کی بیٹی پیچھے ہٹی ہوئی ہے اور بظاہر ہلتی ہوئی، ایک کونے میں لپٹی ہوئی ہے۔ نرمی سے پوچھ گچھ کرنے پر، نابالغ پھوٹ پڑی، آنسو بہاتے ہوئے اس خوفناک آزمائش کو بیان کرتے ہوئے جو اس نے ابھی برداشت کی تھی۔ وحشیانہ حملے سے شدید صدمے میں، خاندان نے تیزی سے کام کیا، فوری طور پر اپنی بیٹی کو شکایت درج کرانے کے لیے نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن لے گئے۔ نالاسوپارہ پولیس نے مبینہ مجرم کے خلاف جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے سخت قانون (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی ہے۔ نالاسوپارہ پولیس اسٹیشن کے پولیس انسپکٹر کمار گورو نے فورس کی جانب سے کی گئی فوری کارروائی کی تصدیق کی۔ رپورٹ کے مطابق، انسپکٹر گورو نے کہا، "شکایت درج ہونے کے بعد، ہم نے فوری طور پر ملزم کی تلاش شروع کی، اور رات کے بعد اسے گرفتار کر لیا۔”
جرم
"ویسٹ بنگال میں بی ایل او کی موت؛ خودکشی نوٹ میں ’افسر کے کام کے دباؤ‘ کا ذکر”

کولکتہ، 22 نومبر، ہفتہ کے روز مغربی بنگال میں ایک اور بوتھ لیول آفیسر (بی ایل او) کی موت ہوگئی، مبینہ طور پر اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) سے متعلق کام کے دباؤ کی وجہ سے، پولیس نے ہفتہ کو بتایا۔ یہ واقعہ بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع کے مال بازار علاقے میں ایک خاتون بی ایل او کی مبینہ طور پر اسی وجہ سے موت کے تین دن بعد ہوا ہے۔ اس بار، ایک خاتون بی ایل او نے نادیہ ضلع کے کرشن نگر کے شاستیتلا علاقے میں پھانسی لگا لی۔ متوفی کی شناخت رنکو ترافدار (51) کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق اس کے کمرے سے خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ خاتون نے خودکشی کے اس خط میں لکھا تھا کہ اگر اس نے بی ایل او کا کام مکمل نہیں کیا تو اس پر انتظامی دباؤ آئے گا۔ پولیس کے مطابق، خاتون بی ایل او نے مبینہ طور پر خودکشی کے خط میں لکھا، "میں دباؤ کو برداشت نہیں کر سکتی۔” اس نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو بھی ٹھہرایا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ رنکو ترافدار نادیہ ضلع کے چھپرا تھانہ علاقے میں سوامی وویکانند ودیا مندر میں پارٹ ٹائم ٹیچر تھا۔ وہ بنگلجھی علاقے میں بی ایل او کے طور پر کام کر رہی تھی۔ ساتھ ہی رنکو نے لکھا کہ ان کے خاندان میں کوئی بھی ان کی موت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ بی ایل او نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو دیتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ "میری قسمت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے، میں کسی سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتا، میں ایک بہت ہی عام آدمی ہوں، لیکن میں اس غیر انسانی کام کا دباؤ برداشت نہیں کر سکتا، میں ایک پارٹ ٹائم ٹیچر ہوں، محنت کے مقابلے میں تنخواہ بہت کم ہے، لیکن انہوں نے مجھے نہیں بخشا۔” کرشنا نگر پولس ضلع کے ایک سینئر افسر نے کہا، "ایک خاتون بی ایل او کی لاش لٹکی ہوئی ملی۔ ایک خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔
اس نے اپنی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن کو ٹھہرایا کیونکہ وہ ایس آئی آر کے کام سے متعلق دباؤ کو برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ غیر فطری موت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ لاش کو برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ بدھ کے روز ایک خاتون بی ایل او جس کی شناخت شانتی مونی ایکا کے نام سے ہوئی ہے، ریاست میں ایس آئی آر مشق کے دوران مبینہ کام کے دباؤ کی وجہ سے "خودکشی” کر لی۔ یہ واقعہ جلپائی گوڑی کے مال بازار علاقے میں پیش آیا۔ خاتون کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اس نے اپنی زندگی ختم کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ وہ ایس آئی آر کے کام کا دباؤ برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ اپنے سوشل میڈیا ہینڈل کا استعمال کرتے ہوئے، سی ایم بنرجی نے دعویٰ کیا کہ جب سے الیکشن کمیشن نے بنگال کی ووٹر لسٹ شروع کی ہے، تب سے مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ نے ای سی آئی سے کہا ہے کہ وہ اس "غیر منصوبہ بند مہم” کو روکے، اسی دن ایک اور بی ایل او پر حملہ ہوا۔ ہگلی ضلع کے کون نگر علاقے میں ایس آئی آر سے متعلق کام کے بعد، جمعہ کو اس کے دماغی حملے کے بعد، مغربی بنگال حکومت نے جلپائی گڑی میں مرنے والے بی ایل او شانتی مونی ایکا کے خاندان کے لیے 1 لاکھ روپے اور ہوگلی کے خاندان کے لیے 1 لاکھ روپے کا اعلان کیا۔ بی ایل او للت ادھیکاری، جو جمعرات کو کوچ بہار ضلع کے بڑدھم چترگرام علاقے کے رہنے والے تھے، معاوضے کو ضلعی حکام نے خاندانوں کے حوالے کیا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
