Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

مسلمانوں کو اپنی پسماندگی دور کرنے کیلئے دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر یکساں توجہ دینے کی ضرورت : مولانا اکرام الحق قاسمی

Published

on

Quran Academy New Delhi

مسلمانوں کی فکری، معاشی، سیاسی اور سماجی پسماندگی کو دینی عصری تعلیم کے فقدان کی وجہ قرار دیتے ہوئے القرآن اکیڈمی نئی دہلی کے سربراہ مولانا اکرام الحق قاسمی نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی پسماندگی دور کرنے کے لئے دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر یکساں توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے مدرسہ تحفیظ القرآن میں منعقدہ ایک پروگرام سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان اس وقت تک معزز اور حکمراں رہے جب تک ان میں تعلیم موجود رہی اور جیسے ہی انہوں نے تعلیم اور خاص طور پر قرآن کو ترک کر کے اسے صرف ثواب کی کتاب تک محدود کر دیا اس کے بعد ان میں فکری صلاحیت کے فقدان کے ساتھ عصری تعلیم بھی جاتی رہی، اور وہ اس وقت ملک میں مزدور کی فیکٹری بن کر رہ گئے ہیں۔ جدھر بھی نظر دوڑائیں مسلمان مزدوری کرتے، پنکچر بناتے اور دیگر چھوٹے کام کرتے نظر آئیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم دینی تعلیم کے ساتھ عصری تعلیم پر توجہ دیں، اور خاص طور پر قرآن کی تعلیم کونہ صرف عام کریں، بلکہ خود سمجھ کر پڑھیں اور اس پر عمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ مدرسہ تحفیظ القرآن اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، جہاں حفظ کے ساتھ آٹھویں کلاس تک اسکولی تعلیم کا نظام ہے، اور بچوں کو حفظ کے ساتھ اسکولی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔

بسمتیہ کے سابق مکھیا محمد مزمل نے کہاکہ مدرسہ تحفیظ القرآن تعلیمی اداروں کے لئے رول ماڈل ہے۔ میں بچوں کی تعلیم و تربیت دیکھ کر بہت متاثر ہوا ہوں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ ہمیشہ مدرسہ کی خدمت کے لئے تیار رہیں گے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ جو آواز یہاں سے اٹھ رہی ہے انشاء اللہ بہت دور تک جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اسوقت مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے لئے ایسے ہی تعلیمی ادارے کی ضرورت ہے۔

دہلی سے آئے یو این آئی کے سینئر صحافی اور مہمان خصوصی عابد انور نے اس موقع پر کہا کہ کوئی بھی چیز مقصد کے بغیر ادھوری ہوتی ہے، اور جب تک طلبہ مقصد کو اپنے سامنے نہیں رکھیں گے اس وقت تک وہ اس میدان میں مہارت حاصل نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں ہوتا بلکہ ایک اچھا انسان بننا ہوتا ہے، اور ایک اچھا انسان ہی معاشرہ کے لئے مفید ہوتا ہے۔

مدرسہ تحفیظ القرآن کے ناظم اعلی مولانا اخترحسین لطیفی نے مدرسہ کے قیام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اس ادارے کا قیام ایسے وقت کیا گیا، جب یہاں کے بچے تعلیم حاصل کرنے کیلئے دور دراز علاقے اترپردیش، راجستھان، گجرات اور دیگر علاقے میں جایا کرتے تھے جس کی وجہ سے سب لوگ بچوں کو نہیں پڑھاپاتے تھے۔ اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اس مدرسہ کا قیام 2017 میں عمل آیا۔ یہ ندی کا بہاؤ کا علاقہ تھا، لیکن اب یہاں علم کا دریا بہہ رہا ہے۔

اس کے اہم شرکاء میں مدرسہ کے صدر مدرس مولانا و حافظ قمرالزماں نعمانی، مولاناعبدالحسیب قاسمی ناظم تعلیمات، نائب ناظم مولانا عمران لطیفی، مولانا احسان لطیفی خازن، ڈاکٹر اسرائیل، ڈاکٹر انیس، عباس انصاری، خورشید انصاری اور جملہ اساتذہ و طلبہ موجود تھے۔

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com