Connect with us
Wednesday,23-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

حکومت نے سی ای ایل کو کوڑیوں کے دام فروخت کیا : کانگریس

Published

on

Guru-Vallabhbhai

کانگریس نے حکومت پر اربوں روپے کی سنٹرل پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ سنٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ کو کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس سودے میں ملی بھگت ہے۔ کانگریس کے ترجمان گورو ولبھ نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حکومت نے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم سینٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ (سی ای ایل) کو 210 کروڑ روپے کی بہت کم قیمت پر فروخت کر دیا ہے۔ کمپنی کے کل اثاثوں کو دیکھتے ہوئے اس کی وصولی گئی قیمتیں کئی سوالات کھڑا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سی ای ایل کو نانڈیل فائنانس اینڈ لیزنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کو فروخت کر دیا گیا ہے، جس میں فرنیچر اور انٹیریئر ڈیزائننگ کمپنی کا بڑا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا، ‘حکومت کا ‘ورشانت سیل’ جاری ہے۔ اسٹریٹجک اہمیت کی ایک کمپنی کو ختم کر دیا۔ صاحب آباد واقع یہ سی ای ایل کمپنی ہے۔

مسٹر ولبھ نے کہا کہ اس کمپنی کو محض 210 کروڑ روپے میں فروخت کیا گیا، جبکہ اس کی زمین کی قیمت 440 کروڑ روپے ہے۔ کمپنی کے پاس 1500 کروڑ روپے کے آرڈر ہیں، اور اس کا خالص منافع 700 کروڑ روپے ہے۔ سی ای ایل کو نانڈیل فائننس اینڈ لیزنگ پرائیویٹ لیمٹڈ کو فروخت کر دیا گیا ہے، جس کے سال 2020 میں صرف 10 سے کم ملازمین تھے۔ اس کمپنی کو لیکویڈیشن کا مقدمہ ہے۔ حکومت کی جانب سے ایک پبلک سیکٹر کی کمپنی سی ای ایل کو اس کمپنی کو فروخت کرنا سوال کھڑے کرتا ہے۔

انہوں نے سی ای ایل کی نیلامی کے عمل میں ملی بھگت کا الزام لگایا اور کہا کہ صرف دو بولی لگانے والے تھے۔ دوسری بولی لگانے والا جی پی ایم انڈسٹریز ہے۔ دونوں کمپنیوں میں ایک ہی ڈائریکٹر ہے۔ یہ معاہدہ مالی سال 2021-22 میں مکمل ہونے کی امید ہے۔

سیاست

مہاراشٹرا کے سی ایم دیویندر فڑنویس نے کہا ‘ہم دشمن نہیں ہیں’، ادھو ٹھاکرے، شرد پوار کا شکریہ ادا کیا، جانیں کیوں؟

Published

on

pawar uddhav & fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے حال ہی میں این سی پی کے صدر شرد پوار اور شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنی کافی ٹیبل بک ‘مہاراشٹر نائک’ میں ان کی تعریف کرنے کے لیے یہ شکریہ ادا کیا۔ دراصل، مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن نے راج بھون میں ان کی 55 ویں سالگرہ پر فڈنویس پر ‘مہاراشٹر نائک’ کے عنوان سے ایک ‘کافی ٹیبل بک’ جاری کی۔ اس پیش رفت کے درمیان، فڑنویس کی ٹھاکرے کو حکمراں پارٹی میں شامل ہونے کی تجویز اور اس کے بعد کی میٹنگ نے سیاسی حلقوں میں دوبارہ اتحاد کی قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے۔ فڑنویس نے کہا کہ ہم نظریاتی مخالف ہیں، دشمن نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شرد پوار بڑے دل والے اور سینئر لیڈر ہیں۔ ان کے تبصرے میرے لیے انمول ہیں۔

پچھلے ہفتے، ادھو ٹھاکرے اور دیویندر فڑنویس نے قانون ساز کونسل کے چیئرمین رام شندے کے دفتر میں 20 منٹ سے زیادہ میٹنگ کی۔ یہ ملاقات ایک دن بعد ہوئی جب فڈنویس نے کہا تھا کہ ٹھاکرے کسی اور طریقے سے اقتدار میں آسکتے ہیں۔ فڑنویس نے کہا تھا کہ کم از کم 2029 تک ہمارے وہاں (اپوزیشن) آنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ادھو جی اس طرف (حکمران جماعت) کے آنے کے امکان کے بارے میں سوچ سکتے ہیں اور اس پر مختلف طریقے سے غور کیا جا سکتا ہے، لیکن ہمارے لیے وہاں (اپوزیشن) آنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

درحقیقت، بی جے پی اور شیو سینا نے 25 سال سے زائد عرصے تک ایک مستحکم مخلوط حکومت چلائی یہاں تک کہ 2014 میں سیٹوں کی تقسیم پر اختلافات پیدا ہوئے۔ 2019 مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کا الیکشن ایک ساتھ لڑنے اور اکثریت حاصل کرنے کے باوجود، ادھو ٹھاکرے نے مہا وکاس اگ کے بینر تلے کانگریس اور این سی پی کے ساتھ حکومت بنانے کے لیے الیکشن کے بعد ناطہ توڑ دیا۔ اس اقدام کو بی جے پی کی طرف سے دھوکہ دہی کے طور پر دیکھا گیا۔

تاہم، 2022 میں، فڑنویس نے ایک ڈرامائی سیاسی بغاوت کو ترتیب دینے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ ایم وی اے حکومت ایکناتھ شندے کی حمایت کی وجہ سے گر گئی جس نے شیو سینا کو الگ کر دیا اور بی جے پی شندے کی قیادت میں شیو سینا کے دھڑے کے ساتھ اتحاد کر کے اقتدار میں واپس آگئی۔ فڑنویس نے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا، جب کہ شنڈے نے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ تاہم، اس اتحاد کو 2024 کے انتخابات میں زبردست مینڈیٹ ملا۔ لیکن شندے، جو بغاوت کے بعد سے وزیر اعلیٰ رہے ہیں، فڈنویس کو اعلیٰ عہدہ سونپنے میں ہچکچاتے نظر آئے۔

اس کے علاوہ، ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (اتر پردیش) اور راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے درمیان ممکنہ اتحاد کے بارے میں قیاس آرائیاں اس وقت شدت اختیار کر گئی ہیں جب دونوں رہنما 5 جولائی کو ایک ساتھ نظر آئے۔ جو 20 سالوں میں ان کی پہلی مشترکہ نمائش تھی۔ اتحاد کا یہ مظاہرہ اس وقت ہوا جب انہوں نے ریاستی حکومت کے ذریعہ اسکولوں میں ہندی زبان کی لازمی فراہمی کو واپس لینے کا جشن منایا۔ اس سے لوگوں کو یہ محسوس ہو رہا ہے کہ دونوں ٹھاکرے بھائی دوبارہ ایک ساتھ آ سکتے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

شہر کے مضافاتی و پہاڑی علاقوں میں رہنے پر مجبور کنبہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر مقیم, انتظامیہ کا خطرناک مقامات پر رہائش پر مکینوں کو نوٹس۔

Published

on

house

ممبئی : ممبئی کے بھانڈوپ علاقہ میں موسلادھار بارش کے سبب پہاڑی کے کھسکنے کے سبب خالی گھر تاش کے پتوں کے طرح گر گئے۔ بی ایم سی نے یہ مکانات پہلے ہی خالی کروائے تھے, اس لئے کوئی جان نقصان نہیں ہوا۔ آج صبح اچانک کچھ گھر تیزی سے کوہ کے دامن سے گرگئے, دو روز قبل بھی یہاں پہاڑی کھسکنے کے سبب دہشت کا ماحول تھا, اس لئے انتظامیہ نے کوہ کے دامن میں مقیم مکینوں کو احتیاطی طور پر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔ بی ایم سی نے یہاں مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس بھی ارسال کیا تھا۔ یہاں بدھ کو دو خالی گھر بارش کے سبب منہدم ہوگئے, گھر منہدم ہونے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا۔

ممبئی شہر میں کوہ کے دامن میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کئی کنبہ مقیم ہے ہر سال بارش میں پہاڑی کھسکنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں, ممبئی میں تقریبا 200 مقامات ایسے ہیں وہ خطرناک اور مخدوش قررا دئیے گئے ہیں, جس میں پہاڑوں کی حصار کے قریب کے جھوپڑے اور کوہ کے دامن میں تعمیر جھوپڑے شامل ہیں۔ یہ تمام مقامات ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں ہی پائے جاتے ہیں۔ ممبئی میں کوہ کے دامن میں مقیم مکینوں کو جس میں شہر میں ملبار ہل, تار ڈیو مضافاتی علاقوں میں بھانڈوپ, گھاٹکوپر ٹیکری سمیت دیگر علاقے شامل ہیں, یہاں بیشتر جھونپڑے مہاڈا اور ضلع کلکٹر کی زمینات پر آباد ہیں ممبئی میں 20 ہزار جھونپڑے پہاڑی مقامات پر ہیں اور یہاں کے مکین اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر زندگی بسر کر رہے ہیں۔

سروے کے مطابق ممبئی میں پہاڑی کھسکنے کے مقامات 249 میں سے 74 انتہائی خطرناک ہے۔ یہ علاقے شہر اور مضافاتی, مغربی مضافات میں ہیں, یہاں جوگیشوری, گھاٹکوپر, کرلا قصائی واڑہ, واشی ناکہ, چمبور, بھارت نگر شامل ہیں۔ گزشتہ 31 برس سے پہاڑی کھسکنے کے سبب 310 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسلادھار بارش آئندہ 24 گھنٹے الرٹ، اندھیری سب وے غرقاب، شہری بے حال

Published

on

Rain

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر اور ممبئی شہر میں موسلادھار بارش کا سلسلہ درازہ ہے۔ ممبئی میں بارش کے سبب نشیبی علاقے زیر آب ہوگئے ہیں, جس کے سبب سینٹرل اور ویسٹرن لائنوں پر ٹرین سروسیز بھی متاثر ہوئی ہے, جبکہ مہاراشٹر میں آئندہ 24 گھنٹے کیلئے محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے۔ خطہ کوکن سندھودرگ، نئی ممبئی، رائے گڑھ، تھانہ, کلیان سمیت ممبئی میں موسلاھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ممبئی میں بارش کے سبب اندھیری سب وے میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے یہاں ٹریفک نظام متاثر ہوگیا, اتنا ہی نہیں سب وے کو پوری طرح سے بند کر دیا گیا۔ نشیبی علاقے سمیت سب وے غرقاب ہونے کی وجہ سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

محکمہ موسمیات نے اورینج الرٹ جاری کیا ہے۔ مہاراشٹر کے کولہاپور میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے, اس لئے یہاں شہریوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ممبئی میں بھی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔ بی ایم سی نے اطلاع دی ہے کہ سمندروں میں ساڑھے پانچ بجے اور ساڑھے آٹھ بجے اونچی اونچی لہریں اٹھیں گی, سیلابی صورتحال کے سبب ساحل سمندر میں چھوٹی کشتیوں کے سمندر میں جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ بارش کے دوران ممبئی تھانہ، نئی ممبئی، رائے گڑھ تھانہ ضلع میں شہریوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ساحل سمندر اور جھیلوں کے اطراف فرحت بخش بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ جس کے سبب جھیلوں اور ڈیم کی سطح آب میں مسلسل اضافہ درج کیا گیا ہے۔ بی ایم سی نے بارش پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جبکہ ممبئی میں بارش کی وجہ سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ شب سے ہی شہر و مضافاتی علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے, وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com