سیاست
دہلی کے باشندے بغیر ماسک پہنے گھروں سے باہر نہ نکلیں : کیجریوال

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کے روز قومی راجدھانی دہلی کے لوگوں سے کووڈ-19 کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے پیش نظر ماسک پہنے بغیر اپنے گھروں سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کی، اور ایسا نہ کیے جانے پر بازاروں کو بند کرنے کی وارننگ دی۔
مسٹر کیجریوال نے نامہ نگاروں سے کہا کہ لوگوں کو بلا وجہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ اب سامنے آنے والے زیادہ تر مریضوں میں خفیف علامات پائی جاتی ہیں، تاہم اس کے باوجود چوکنا رہنا ضروری ہے۔ دہلی کی موجودہ صورتحال کے بارے میں انہوں نے کہا کہ زیادہ تر مریضوں کو اسپتال جانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دہلی اب کورونا وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے 10 گنا زیادہ تیار ہے، لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ لوگ جب بھی باہر جائیں، تو وہ ماسک پہنیں۔ انہوں نے بازاروں میں بغیر ماسک کے پہنچنے والے لوگوں کی وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز پر برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ ماسک کے بغیر گھر سے باہر نہ نکلیں اور کہا کہ ایسا نہ کیے جانے کی صورت میں بازار بند کرنا ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے گزشتہ تین دنوں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں 0.5 فیصد سے زیادہ اضافے کے پیش نظر گریڈڈ ایکشن پلان کے لیول-1 کو نافذ کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ”حتمی اختیار جلد ہی پیش کیا جائے گا۔ یہ پابندیاں آپ کی بھلائی کے لیے ہیں”۔
(جنرل (عام
بامبے ہائی کورٹ نے ایکناتھ شندے کے بارے میں متنازعہ گانا بنانے والے اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو گرفتاری سے دی بڑی راحت۔

ممبئی : اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا نام لیے بغیر تبصرہ کرنے کے معاملے میں ممبئی ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ عدالت نے کامرہ کی گرفتاری پر پابندی لگا دی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس کو حکم دیا کہ وہ ان کے ‘غدار’ ریمارک کے لیے ان کے خلاف درج ایف آئی آر میں گرفتار نہ کرے۔ اس کے ساتھ ہی ممبئی پولیس کو بھی عدالت سے چنئی میں کنال کامرا سے پوچھ گچھ کی اجازت مل گئی ہے۔ اب ممبئی پولیس چنئی جائے گی اور مقامی پولیس کی مدد سے کامرہ کا بیان ریکارڈ کرے گی۔ یہ حکم جسٹس سارنگ کوتوال اور ایس ایم موڈک کی بنچ نے دیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کو کھر میں درج مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ معاملے کی تفتیش جاری رہ سکتی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی چنئی کی مقامی پولیس کی مدد سے کامرہ کا بیان مکمل کر سکتی ہے۔ اس سے پہلے 8 اپریل کو، بمبئی ہائی کورٹ نے کامرہ کی درخواست پر سماعت کی تھی جس میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے کنال کو 16 اپریل تک تحفظ فراہم کیا اور تمام حکومتی جماعتوں کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا۔
کامرہ نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 19 اور 21 کے تحت آزادی اظہار اور زندگی کے حق کے بنیادی حق کی بنیاد پر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ دراصل کنال کامرا کے خلاف ممبئی کے کھار تھانے میں تین الگ الگ کیس درج ہیں۔ تینوں معاملات میں، مہاراشٹر کے مختلف مقامات سے زیرو ایف آئی آر کے تحت شکایات ممبئی کے کھار پولیس اسٹیشن کو منتقل کردی گئی ہیں۔ یہ ایف آئی آر بلدھانا، ناسک اور تھانے اضلاع سے درج کی گئی ہیں اور اب ممبئی کے کھار پولیس اسٹیشن ان کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ممبئی پولیس کے مطابق کامرا پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں کنال کامرا کو تین بار پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا لیکن وہ پولیس اسٹیشن میں پیش نہیں ہوئے۔ خار پولیس نے ہیبی ٹیٹ اسٹوڈیو سے وابستہ متعدد افراد سے پوچھ گچھ کرکے ان کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔ کیس سے جڑے دیگر لوگوں سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔
بین الاقوامی خبریں
بھارت نے پاکستان کے خلاف سخت رویہ اپنایا، پاکستانیوں کی شناخت کرکے انہیں فوری واپس بھیجو، وزیر داخلہ شاہ نے تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے کی بات

پہلگام حملے کے بعد پاکستان کے خلاف بھارت کی کارروائیاں جاری ہیں۔ مودی سرکار پہلے ہی سندھ طاس معاہدہ معطل کر چکی ہے اور اب وزیر داخلہ امیت شاہ نے تمام پاکستانیوں کو فوری طور پر ملک سے نکالنے کی ہدایات دی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی سے جڑے ذرائع کے مطابق مرکزی وزیر داخلہ نے آج تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے فون پر بات کی۔ اس دوران امت شاہ نے سبھی سے کہا کہ وہ اپنی ریاستوں میں موجود پاکستانی شہریوں کو فوری طور پر ان کے ملک واپس بھیج دیں۔
آپ کو بتا دیں کہ 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس بزدلانہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں نے وہاں موجود لوگوں کو ان کے مذہب کے بارے میں پوچھ کر نشانہ بنایا۔ موقع پر موجود لوگوں نے بتایا کہ دہشت گردوں نے جسم پر باڈی کیمرے لگائے ہوئے تھے، جس میں پورے واقعے کی ریکارڈنگ کی جا رہی تھی۔ اس وحشیانہ حملے کا پاکستان سے تعلق پایا گیا جس کے بعد بھارتی حکومت نے پاکستان کے خلاف سخت ایکشن لیا ہے۔ حکومت نے سب سے پہلے پاکستان کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ ملتوی کر دیا۔ اس سے پاکستان کا ایک بڑا حصہ متاثر ہونے والا ہے۔ پانی بند ہونے سے پاکستان کے بڑے علاقوں میں زراعت کے لیے مسائل پیدا ہوں گے۔
دراصل، سیاح جموں و کشمیر کی پہلگام وادی میں سیر و تفریح کے لیے نکلے تھے۔ اس دوران دہشت گرد بندوقیں لے کر وہاں پہنچے اور لوگوں سے مذہب پوچھنے پر انہیں گولی مار دی۔ اتنا ہی نہیں دہشت گردوں نے وہاں موجود خواتین کو دھمکی دی کہ وہ جا کر یہ بات مودی کو بتائیں۔ حملے کی اب تک جو تصاویر سامنے آئی ہیں ان میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ خواتین دہشت گردوں سے گولیاں برسا کر اپنے خاندان کے افراد کو چھوڑنے کی التجا کر رہی ہیں لیکن دہشت گرد لوگوں کو چن چن کر نشانہ بنا رہے ہیں۔
جرم
پہلگام حملے کے بعد کشمیری طلباء اور تاجروں کو دھمکانے کے واقعات پر تشویش، سی پی ایم نے تخریب کار عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا

نئی دہلی : کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی ایم) نے حکومت سے خصوصی درخواست کی ہے کہ وہ ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے جو سماج میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ کشمیری عوام اور اقلیتی برادری کے خلاف غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔ پارٹی پولٹ بیورو نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے، ‘جب پورا ملک متحد ہو کر پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کر رہا ہے، جموں و کشمیر کے طلباء اور تاجروں کو مختلف ریاستوں میں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ ایسی خبریں اتراکھنڈ، اتر پردیش، مہاراشٹر جیسی ریاستوں سے آرہی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ کچھ لوگ کشمیری طلباء اور تاجروں کو ڈرا رہے ہیں جو کہ غلط ہے۔ پارٹی نے مزید دعویٰ کیا کہ یہ دھمکی دہرادون کی ایک فرقہ پرست تنظیم نے دی تھی۔ اس مبینہ دھمکی کے بعد کئی کشمیری طلباء اپنے گھروں کو لوٹ گئے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کشمیری عوام اور اقلیتی برادری کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے الزامات بھی لگائے گئے ہیں۔ سی پی ایم نے کہا، ‘پورے ملک نے دیکھا ہے کہ کشمیریوں نے ایک آواز میں دہشت گرد تنظیم کی مخالفت کی ہے۔’
پارٹی نے خبردار کیا ہے کہ یہ تمام سرگرمیاں دہشت گردوں کی مدد کر رہی ہیں۔ سی پی ایم نے مطالبہ کیا کہ “حکام کو ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے جو اس طرح کی خلل ڈالنے والی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔” عوام کے اتحاد کو توڑنے کی کوشش کرنے والوں کے ساتھ کوئی نرمی نہیں ہونی چاہیے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت ان لوگوں کو ہرگز نہ بخشے جو ملک میں تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سی پی ایم کا ماننا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنا بہت ضروری ہے۔ اس سے ملک میں امن اور اتحاد برقرار رہے گا۔ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے اور مجرموں کو سزا دے۔ تاکہ کوئی بھی شخص مستقبل میں ایسی حرکت کرنے سے پہلے خوف محسوس کرے۔ ملک میں بھائی چارہ اور ہم آہنگی برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ہمیں مل کر ایسے عناصر کی مخالفت کرنی چاہیے جو معاشرے کو تقسیم کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آپ کو بتا دیں کہ جمعرات کو جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی ایسی ہی شکایتیں کی تھیں۔ عبداللہ نے ایسے عناصر کو روکنے کے لیے متعلقہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے رابطہ کرنے کی بات بھی کی تھی۔ درحقیقت 22 اپریل کو جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے جس طرح 26 بے گناہ لوگوں کا قتل کیا، اس سے پورے ملک میں غم و غصہ کا ماحول پیدا ہو گیا ہے اور ایسے میں اگر کسی کو کشمیری ہونے کی وجہ سے دوسری ریاست میں ہراساں کیا جاتا ہے، تو یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا