Connect with us
Wednesday,17-December-2025

سیاست

ایودھیا میں مندر کے نام پر ملک کے آستھا کو دھوکہ دیا گیا : پرینکا

Published

on

priyanka

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا نے ایودھیا میں رام مندر کے نام پر زمین کی خریداری کے سلسلے میں لوگوں کے آستھا کو دھوکہ دینے کا الزام لگایا، اور کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ دلتوں کی زمین کم قیمت پر خریدی گئی، اور اسے زمین ٹرسٹ کو مہنگے داموں فروخت کی گئی ہے، اس لیے اس پورے معاملے کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات ہونی چاہیے۔

محترمہ وڈرا نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خصوصی پریس کانفرنس میں بتایا کہ بھگوان رام مریادہ اور اخلاق کی علامت تھے۔ بھگوان رام نے بہت بڑی قربانی دی کیونکہ انہوں نے سچائی کے راستے پر چلنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن اب ان کے نام پر بھی بدعنوانی ہو رہی ہے۔ پورے ملک کے آستھا کو چوٹ پہنچائی جا رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کے لوگوں کا بھگوان رام پر پختہ اعتماد ہے، اس لیے ملک کے تقریباً ہر گھر نے رام مندر ٹرسٹ کو کچھ نہ کچھ عطیہ کیا ہے۔ گھر گھر جا کر مہم چلائی گئی۔ غریب خاندانوں اور خواتین نے اپنے آستھا کی وجہ سے اپنی بچت سے چندہ دیا ہے۔ یہ عقیدت کا معاملہ ہے، اور اس کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ دلتوں کی زمین جو خریدی نہیں جا سکتی تھی، خرید کر ہتھیا لی گئی ہے۔

محترمہ وڈرا نے کہا کہ زمین کے کچھ حصے کم قیمت کے تھے، لیکن وہ زمین بہت زیادہ قیمت پر ٹرسٹ کو بیچ دی گئی۔ اس سے واضح ہے کہ مندر کی تعمیر کے لیے عطیہ کے ذریعے حاصل کی گئی زمین میں بڑا گھپلہ ہوا ہے۔ ٹرسٹ کو زمین بیچ کر بھاری رقم کمائی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ رام مندر کے لیے عطیہ کی گئی رقم کے ساتھ گھپلہ ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ رام مندر ٹرسٹ کے لیے زمین کی خریداری میں بہت بڑا گھپلہ ہوا ہے، اور اس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ ہونی چاہیے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلم خاتون ڈاکٹر کے نقاب کو کھینچنا مذہبی آزادی پر حملہ ہے : الحاج محمد سعید نوری

Published

on

ممبئی : رضا اکیڈمی کے چیئرمین الحاج محمد سعید نوری نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک تقریب کے دوران مسلم خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچے جانے کے واقعے پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل نہ صرف ایک باوقار مسلم خاتون کی توہین ہے بلکہ مسلمانوں، بالخصوص مسلم خواتین کی مذہبی شناخت اور شخصی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔

حضرت سعید نوری نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد نتیش کمار اور ان کی حلیف جماعت بی جے پی کا رویہ جس تیزی سے مسلمانوں کے خلاف ہوتا جا رہا ہے، وہ نہایت افسوسناک اور تشویشناک ہے۔ ابھی ایک مسلم شخص کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا معاملہ زیرِ بحث ہی تھا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھرے مجمع میں ایک برقعہ پوش مسلم خاتون ڈاکٹر کے ساتھ یہ غیر مہذب اور شرمناک حرکت سامنے آئی، جس نے نام نہاد سیکولرازم کے دعوؤں کو بے نقاب کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیج پر ڈگری دیتے وقت خاتون ڈاکٹر کے چہرے سے نقاب کھینچنا نہ صرف آئینی اقدار اور خواتین کے وقار کے منافی ہے بلکہ یہ پورے مسلم طبقے کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

الحاج محمد سعید نوری نے سخت الفاظ میں کہا کہ ایک اعلیٰ آئینی عہدے پر فائز شخص سے اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ اور توہین آمیز عمل کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ آیا وزیر اعلیٰ ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں یا پھر اپنی حلیف جماعت کو خوش کرنے کے لیے جان بوجھ کر مسلمانوں کے جذبات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی نتیش کمار کی جانب سے خواتین کے تعلق سے متنازع بیانات اور حرکات سامنے آتی رہی ہیں، لیکن اس مرتبہ مسلم خاتون ڈاکٹر نصرت پروین کے ساتھ جو سلوک کیا گیا ہے، اس نے مسلم کمیونٹی کو یہ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے کہ نتیش کمار اب حقیقی معنوں میں سیکولر نہیں رہے، بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کے اشاروں پر کام کر رہے ہیں۔

آخر میں رضا اکیڈمی کے بانی و سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے وزیر اعلیٰ بہار کو سخت انتباہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اس شرمناک حرکت پر فوری طور پر اعلانیہ معافی مانگیں، بصورتِ دیگر رضا اکیڈمی ملک گیر سطح پر احتجاج درج کرانے پر مجبور ہوگی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی لوکل ٹرین میں افراتفری : دادر اسٹیشن پر بدلاپور- سی ایس ایم ٹی اے سی لوکل ٹرین کے دروازے نہ کھلنے سے مسافر ناراض

Published

on

ممبئی : صبح کے رش کے وقت ممبئی میں اس وقت خوف و ہراس پھیل گیا جب سنٹرل ریلوے کی بدلاپور-سی ایس ایم ٹی اے سی فاسٹ لوکل ٹرین کے دروازے دادر اسٹیشن پر کھلنے میں ناکام رہے۔ یہ واقعہ صبح 10:42 بجے اے سی فاسٹ لوکل ٹرین میں پیش آیا، جو مقررہ وقت کے مطابق دادر اسٹیشن پر رکی، لیکن خودکار دروازے کھلے بغیر پلیٹ فارم سے چلی گئی۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کئی مسافر دادر سٹیشن پر اترنا چاہتے ہیں اور غصے میں ٹرین ڈرائیور کا سامنا کر رہے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جب ٹرین بائیکلا اسٹیشن پر رکی تو مسافر اس واقعے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں، ایک مسافر کو موٹر مین سے سوال کرتے ہوئے سنا جا رہا ہے، اور صورتحال کو مکمل طور پر مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے پوچھا گیا ہے کہ دادر اسٹیشن پر دروازے کیوں نہیں کھلے۔ مسافر نے یہ بھی سوال کیا کہ ٹرین کے ڈبے میں سات لوگوں کو کیسے جانے دیا گیا۔ مکیش مکھیجا نامی صارف نے ایکس پر لکھا، "ایک بار پھر، دادر اسٹیشن پر اے سی لوکل ٹرین کے دروازے نہیں کھلے اور ٹرین چلنے لگی… یہ بالکل مضحکہ خیز ہے۔ اے سی لوکل – 10:42 بدلا پور سے سی ایس ایم ٹی تیز، اور سات موٹر مینوں کو ڈبے میں کیسے جانے دیا گیا؟!” بدلاپور سے سی ایس ایم ٹی تک اے سی فاسٹ لوکل ٹرین صبح 10:42 بجے روانہ ہوتی ہے اور تقریباً 11:55 بجے دادر پہنچتی ہے۔ فی الحال، سینٹرل ریلوے نے اس واقعہ پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ دادر ایک اہم انٹرچینج اسٹیشن ہے جہاں مسافر وسطی اور مغربی لائنوں کے درمیان منتقل ہوسکتے ہیں۔ مزید برآں، اس علاقے میں کئی دفاتر ہیں، جو اسے اوقاتِ کار کے دوران ایک بڑا مرکز بناتا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ سنٹرل ریلوے نے پیر سے بیلا پور/ نیرول-اوران کوریڈور پر مضافاتی ٹرینوں کے پانچ اضافی جوڑے متعارف کرائے ہیں، جس کا مقصد چوٹی کے اوقات میں ٹرین کی فریکوئنسی کو بہتر بنانا اور روزانہ مسافروں کے لیے سفر کو آسان بنانا ہے۔ نئی خدمات کے اضافے کے ساتھ، یوران لائن پر روزانہ چلنے والی مضافاتی ٹرینوں کی کل تعداد 40 سے بڑھ کر 50 ہو گئی ہے، جس سے اس روٹ پر رابطے اور مسافروں کی سہولت میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ اضافی خدمات کے تعارف کے نتیجے میں آپریٹنگ اوقات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یوران سے ٹرینیں صبح 5:35 بجے (پہلی سروس) سے رات 10:05 (آخری سروس) تک چلتی ہیں، جبکہ بیلا پور سے ٹرینیں صبح 5:45 سے رات 10:15 تک چلتی ہیں۔ نیرول سے مضافاتی ٹرینیں صبح 6:05 سے رات 9:30 تک چلتی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی ایم سی الیکشن کا اعلان، لیکن مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی میں انتخابی مفاہمت پر رسہ کشی

Published

on

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخاب کا بگل بج چکا ہے لیکن سیاسی پارٹیوں میں اب تک انتخابی مفاہمت نہیں ہوئی ہے مہاوکاس اگھاڑی اور مہایوتی میں انتخابی مفاہمت کو لے کر میٹنگوں کا دور تو شروع ہے لیکن اس کے باوجود کوئی تمام پارٹیاں کوئی نتیجہ پر نہیں پہنچی ہے جس کے سبب بی ایم سی الیکشن میں سیاسی پارٹیوں کا انتخابی سمجھوتہ اب تک معلق بنا ہوا ہے۔ مہاراشٹر اسمبلی میں 2022 ء کو ادھو ٹھاکرے کی سرکار گر گئی اور پھر اب ادھو ٹھاکرے کی طاقت میں کمی واقع ہوئی ہے اور ادھو ٹھاکرے کے 20اراکین اسمبلی ہی کامیاب ہوئے ہیں جبکہ شندے سینا اور بی جے پی نے اپنی طاقت برقرار رکھی ہے ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات کا اعلان ہوچکا ہے اور 15جنوری کو عوام اپنے جمہوری حق کا استعمال کریں گے اور 16 کو ووٹوں کی گنتی ہوگی اور اسی روز اعلان کر دیا جائے گا شندے سینا اور بی جے پی کے مابین انتخابی مفاہمت اور نشستوں کی تقسیم کو لے کر میٹنگوں کا دور جاری ہے لیکن اب تک یہ کوئی نتیجہ پر نہیں پہنچے ہیں۔ بی جے پی اور شندے سینا کے مابین ماہم،پریل، دادر بائیکلہ، قلابہ علاقوں کو لے کر مفاہمت نہیں ہوپائی ہے کیونکہ یہ علاقے اتر بھارتی کے ساتھ مراٹھی آبادی پر بھی مشتمل ہے دونوں پارٹیوں نے ان علاقوں پر دعوی کئے ہیں۔ تنظیموں امور کے سبب شندے سینا نے ان علاقوں پر اپنا دعوی کیا ہے اور کہا ہے کہ تنظیموں استحکام کے سبب یہ علاقے شیوسینا کو دئیے جائیں۔بی جے پی کے ووٹرس میں گزشتہ الیکشن میں اضافہ درج کیا گیا ہے یہاں بیوپاری اور ہندوتوا ووٹرس کے سبب بی جے پی کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے اس لئے اب انتخابی مفاہمت مقامی سطح پر طاقت کی بنیاد پر ہونے کا امکان روشن ہے جبکہ مہاوکاس اگھاڑی میں بھی اب تک مفاہمت معلق ہے کیونکہ ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کی مفاہمت کے سبب کانگریس اور این سی پی بھی اب تک انتخابی مفاہمت پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ہے ایسی صورتحال میں اگر بی ایم سی میں مہاوکاس اگھاڑی اور مہایوتی میں انتخابی مفاہمت نہیں ہوتی ہے تو یہ مقابلہ مزید دلچسپ ہوگا کیونکہ اس الیکشن میں دو شیوسینا دو این سی پی اور دیگر پارٹیاں اپنی قسمت آزمائی کریگی اور انتخابی میدان میں اترنے والے امیدواروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com