Connect with us
Thursday,25-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ملک میں کورونا کے آٹھ ہزار سے زائد مریض صحت یاب

Published

on

Corona-Test

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس (کووڈ-19) سے متاثر 8706 مریض ٹھیک ہو ئے ہیں، اور 1850 فعال کیسز کم ہو کر 84565 پر آ گئے ہیں۔

دریں اثنا، ملک میں کل 62 لاکھ 6 ہزار 244 کووِڈ ویکسین لگائی گئی ہیں، اور اس کے ساتھ کل ویکسینیشن کی تعداد ایک ارب 36 کروڑ 66 لاکھ 5 ہزار 173 ہو گئی ہے۔

ہفتہ کی صبح مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 7145 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، اور اس دوران 8706 مریضوں کے صحت یاب ہونے سے اس وباء سے نجات پانے والوں کی کل تعداد بڑھ کر تین کروڑ 41 لاکھ 71 ہزار 471 تک پہنچ گئی ہے۔ مذکورہ مدت میں 1850 ایکٹو کیسز میں کمی کے بعد ان کی مجموعی تعداد 84 ہزار 565 تک پہنچ گئی ہے اور 289 مریضوں کی موت کے بعد اس وائرس کے انفیکشن سے جان گنوانے والوں کی تعداد چار لاکھ 77 ہزار 158 ہو گئی ہے۔

ملک میں صحت یابی کی شرح 98.38 فیصد، فعال کیسز کی شرح 0.24 فیصد اور اموات کی شرح 1.37 فیصد پر برقرار ہے۔

اس وقت کیرالہ میں ملک کے سب سے زیادہ ایکٹیو کیسز ہیں۔ یہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1738 ایکٹیو کیسز کی کمی کے باعث ان کی کل تعداد 33098 پر آ گئی ہے۔ ریاست میں 4966 مریضوں کے صحت یاب ہونے کے ساتھ ہی کورونا سے صحت مند ہونے والے لوگوں کی تعداد بڑھ کر 5134010 ہو گئی ہے۔ اسی عرصے میں 243 مریضوں کی موت کے بعد مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 44189 ہو گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست میں کورونا انفیکشن سے اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

مہاراشٹر میں مذکورہ مدت میں 210 ایکٹیو کیسز کے اضافے کی وجہ سے فعال کیسوں کی کل تعداد بڑھ کر 10582 ہو گئی ہے، جب کہ مزید 12 مریضوں کی موت سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 141329 ہو گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مزید 680 مریضوں کے کورونا سے صحت مند ہونے سے ان کی کل تعداد 6495929 ہو گئی ہے۔

سیاست

آئی لو محمد پر یو پی پولیس کا کیس غلط، جی ایس ٹی میں تخفیف کرنے پر مودی جی کی تعریف تو جی ایس ٹی نافذ ہی کیوں کی گئی تھی : ابوعاصم اعظمی

Published

on

asim

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم لکھنا کوئی جرم نہیں ہے, اگر یوپی میں عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم پر کوئی مسلمان آئی لو محمد کا بینر آویزاں کرتا ہے تو اس پر کیس کرنا غلط ہے. اس لئے یو پی پولیس کی کارروائی کے خلاف مسلمانوں نے احتجاج کیا ہے. ملک میں فرقہ پرستی عروج پر ہے اور ایک مذہب اور مسلمانوں کو ہدف بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ ممبئی کے ساکی ناکہ میں قرآن پاک کی بے, حرمتی کے معاملہ سامنا آیا ہے. اس سے قبل بھی ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ قرآن پاک اور مذہبی کتابوں سمیت اہم اشخاص کی توہین اور بے حرمتی پر سخت قانون بنایا جائے اور انہیں 10 سال کی سزا دی جائے لیکن اب تک اسمبلی میں اس پر قانون سازی نہیں ہوئی ہے. ہم نے اس پر بل بھی پیش کیا ہے لیکن پھر بھی سرکار اس پر غور و خوص نہیں کر رہی ہے. اس لئے ہمیں اس پر اب احتجاج کرنا ہوگا۔

شاہ رخ خان کو قومی ایوارڈ سے سرفراز کرنے پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ بالی ووڈ میں اداکاری کے بے تاج بادشاہ شاہ رخ خان ہے انہیں مسلمان ہونے پر ایوارڈ دئیے جانے کی بات صحیح نہیں ہے. لیکن اگر بی جے پی الیکشن کو مدنظر رکھ کر یہ ایوارڈ تفویض کیا ہے تو انہیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ شاہ رخ خان ایک سیکولر انسان ہے اور اس کا فائدہ بی جے پی کو نہیں ہوگا, جبکہ شاہ رخ خان بہترین اداکار ہیں اور وہ اس ایوارڈ کے حقدار بھی ہے۔

اعظمی نے کہا کہ فوج نے اگر جنگ کی اور فتح ہوئی تو اس کا کریڈٹ وزیر اعظم مودی جی کو دیا جاتا ہے ہر بات میں مودی جی کا نام لیا جاتا ہے, جبکہ جی ایس ٹی میں تخفیف کی گئی اب یہ کہا جارہا ہے کہ ملک میں بہتر ماحول پیدا ہوگیا ہے اور اس سے عوام کو فائدہ ہوگا تو پھر جی ایس ٹی نافذ ہی کیوں کی گئی تھی. ہر بات پر بی جے پی سیاست اور تشہیر کرتی ہے اسے عوامی فلاح وبہبود سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ٹنل کے اندر کار میں آگ لگنے کی وجہ سے روڈ بند ہونے کے بعد ممبئی کوسٹل روڈ کو ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔

Published

on

trafic

ممبئی : جمعرات کی صبح ممبئی کوسٹل روڈ کے ساتھ ٹریفک مکمل طور پر بحال ہو گیا جب تاردیو کے قریب جنوب کی طرف جانے والی سرنگ کے اندر کار میں آگ لگنے سے مصروف سڑک کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔ یہ واقعہ، جو دفتری اوقات کے دوران پیش آیا، اس نے جنوب کی طرف اور شمال کی طرف جانے والی ٹریفک کو مکمل طور پر روک دیا اور ملحقہ راستوں پر شدید بھیڑ پیدا کر دی۔

صبح کے رش کے اوقات میں بندش کی وجہ سے کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ہو گیا، بہت سی گاڑیوں کو شہر کے متبادل راستوں سے موڑنا پڑا۔ تاہم، آدھی صبح تک حکام نے تصدیق کی کہ صورت حال قابو میں ہے۔ “اب ٹریفک صاف ہے،” ممبئی ٹریفک پولیس نے فالو اپ اپ ممبئی ٹریفک پولیس نے اعلان کیا، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ سرنگ کے دونوں طرف معمول کا بہاؤ دوبارہ شروع ہو گیا ہے، اگرچہ سست رفتاری سے ہو۔

ممبئی ٹریفک پولیس کے مطابق آگ جنوب کی طرف جانے والی سرنگ کے اندر چلتی کار میں لگی، جس سے گاڑھا دھواں نکلا جس نے تیزی سے راستے کو بھر دیا۔ احتیاط کے طور پر اہلکاروں نے دونوں سمتوں میں ٹریفک کی آمدورفت روک دی۔ محکمہ نے ایکس پر صبح سویرے پوسٹ میں پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا، “کار میں آگ لگنے کی وجہ سے کوسٹل روڈ (تردیو) کے جنوب اور شمال کی طرف ٹریفک کی نقل و حرکت روک دی گئی ہے۔” دو فائر انجن فوری طور پر تعینات کیے گئے اور بریچ کینڈی ایگزٹ سے سرنگ میں داخل ہوئے، جسے بعد میں گاڑیوں کے مزید داخلے کو روکنے کے لیے بلاک کر دیا گیا۔ فائر فائٹرز نے تیزی سے آگ پر قابو پالیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ آگ دوسری گاڑیوں یا انفراسٹرکچر تک نہ پھیلے۔ ابھی تک اس واقعے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق کرنے والی کوئی رپورٹ نہیں ہے۔

سڑک پر پھنسے ہوئے موٹر سائیکل سواروں نے افراتفری اور لمبی ٹیل بیکس کو بیان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر حقیقی وقت کی تازہ کاریوں کا اشتراک کیا۔ “کوسٹل روڈ ٹنل کے اندر ایک بڑے حادثے کی طرح لگتا ہے! ٹریفک پولیس نے سڑک کو مکمل طور پر بند کر دیا ہے،” ایک مسافر نے لکھا۔ ایک اور صارف نے تصاویر پوسٹ کیں جن میں گاڑیوں کو سرنگ سے دور لے جایا جا رہا ہے، انہوں نے مزید کہا، “لگتا ہے کوسٹل روڈ ٹنل میں کچھ پریشانی ہے۔ گاڑیاں ٹنل سے پیچھے ہٹ رہی ہیں۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

فیڈریشن آف انڈین پائلٹس نے احمد آباد طیارہ حادثے کے لیے پائلٹ کو ذمہ دار ٹھہرانے کی کوششوں کے خلاف حکومت کو لکھا خط، حادثے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ۔

Published

on

Crash..

نئی دہلی : فیڈریشن آف انڈین پائلٹس (ایف آئی پی) نے احمد آباد میں ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے میں پائلٹ کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بیانیے پر سخت موقف اختیار کیا ہے۔ فیڈریشن کا الزام ہے کہ عہدیدار تحقیقات سے قبل ‘پائلٹ کی غلطی’ کے بیانیے کو ہوا دے رہے ہیں۔ فیڈریشن نے شہری ہوا بازی کی وزارت کو ایک خط لکھ کر 12 جون کو پیش آنے والے ایئر انڈیا کی فلائٹ اے آئی-171 کے حادثے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ 22 ستمبر کو وزارت کو لکھے گئے خط میں فیڈریشن نے کہا ہے کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) نے ‘بنیادی طور پر اور غیر قانونی طور پر غیر قانونی طور پر تباہی کا الزام لگایا ہے۔ جاری تحقیقات کی قانونی حیثیت۔

فیڈریشن آف انڈین پائلٹس کا الزام ہے کہ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو کے اقدامات نے “اس معاملے کو محض طریقہ کار کی بے ضابطگیوں سے بڑھ کر واضح تعصب اور غیر قانونی کارروائی تک پہنچا دیا ہے۔ اس نے جاری تحقیقات کو غیر مستحکم کر دیا ہے؛ اور اس کے ممکنہ نتائج سے پائلٹ کے حوصلے متاثر ہونے کا امکان ہے۔” اس میں الزام لگایا گیا ہے کہ اے اے آئی بی کے عہدیداروں نے 30 اگست کو کیپٹن سبھروال کے 91 سالہ والد کے گھر “اظہار تعزیت” کے لئے دورہ کیا, لیکن اس کے بجائے “نقصان دہ بیانات” کیے۔

پائلٹس کی باڈی نے الزام لگایا کہ ‘بات چیت کے دوران، ان افسران نے سلیکٹیو سی وی آر انٹرسیپشن اور مبینہ پرتوں والی آواز کے تجزیہ کی بنیاد پر نقصان دہ الزامات لگائے’ کہ کیپٹن سبھروال نے جان بوجھ کر فیول کنٹرول سوئچ کو ٹیک آف کے بعد کٹ آف پوزیشن میں رکھا۔’ فیڈریشن نے اے اے آئی بی پر حفاظتی سی وی آر کی تفصیلات میڈیا کو لیک کرکے ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام بھی لگایا۔ ہوائی جہاز (حادثات اور واقعات کی تحقیقات) کے قواعد کے قاعدہ 17(5) کے تحت کاک پٹ آواز کی ریکارڈنگ کو جاری کرنا سختی سے ممنوع ہے۔

پائلٹس فیڈریشن کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی معلومات کے اس افشا نے تین دہائیوں کے کیریئر اور 15,000 پرواز کے اوقات کے ساتھ “ایک معزز پیشہ ور کے کردار کو بدنام کیا ہے”۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضوابط کے مطابق حادثے کی تحقیقات مستقبل میں ہونے والے حادثات کو روکنے کے لیے کی جاتی ہیں، نہ کہ الزام لگانے کے لیے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اے آئی 171 حادثے کی تحقیقات کو اس طریقے سے سنبھالنے سے عالمی ایوی ایشن کمیونٹی میں ہندوستان کی ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

فیڈریشن نے حکومت سے اس معاملے میں فوری مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں اے آئی-171 حادثے کی عدالتی انکوائری نہ صرف مناسب ہے بلکہ فوری اور ضروری بھی ہے۔ فیڈریشن نے سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کورٹ آف انکوائری کے قیام کا مطالبہ کیا ہے جس میں فلائٹ آپریشنز، ہوائی جہاز کی دیکھ بھال، ایویونکس اور انسانی عوامل کے بارے میں علم رکھنے والے آزاد ماہرین شامل ہوں۔ 12 جون کے حادثے میں جہاز میں سوار 242 میں سے 241 سمیت کل 260 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com